پشاور: گرجا گھر کے باہر 2خود کش دھماکے، 56 افراد ہلاک

کاشفی

محفلین
pakistan-christians.jpg
 

کاشفی

محفلین
یہ تو نیروی کینیا والے واقعے کی تصویر ہے۔۔۔
کاشفی بھائی کو موقع چاہیے ایسی تصاویر لگانے کا۔
غلطی ہوگئی مجھ سے۔۔
وہ تصویر ڈلیٹنے کا درخواست گزار ہوں۔۔اُمید ہے کہ ڈلیٹنا قبول فرمائیں گے۔۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


يہ ايک تلخ حقيقت ہے کہ پاکستان ميں گزشتہ چند برسوں کے دوران جتنی تعداد ميں خودکش حملے ہوئے ہيں اور جتنے بڑے پيمانے پر ان دہشت گردوں کی جانب سے قتل وغارت گری کی گئ ہے اس کی بدولت ايک ايسی فضا پيدا ہو گئ ہے جہاں بعض اوقات افسوس کا اظہار اور اس ضمن ميں ادا کيے گئے الفاظ اپنی حرمت کھو کر بے معنی اور روايتی لگنے لگتے ہيں۔ ليکن يہ حقيقت ہميشہ مدنظر رہنی چاہیے کہ ان حملوں ميں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی زندگياں ہميشہ کے ليے گہنا جاتی ہيں۔ ان کے ساتھ اظہار ہمدردی اور ان سفاک کاروائيوں کے خلاف اکٹھے صف آرا ہونے اور اپنے مصمم ارادے اور عزم کا اعادہ کرنا انتہائ ضروری ہے۔


اردو فورمز پر موجود اکثر رائے دہندگان کے برعکس جو بدستور ان دہشت گرد تنظیموں کی اصل شناخت، مقاصد اور ارادوں کے حوالے سے مخمصے کا شکار ہيں، ان مجرموں کے ذہنوں ميں ايسا کوئ ابہام نہيں ہے اور وہ کسی بھی مذہبی اور سياسی وابستگی سے قطع نظر عوام پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے ليے عام پاکستانی شہريوں کو نشانہ بنا کر انھيں ہلاک کر رہے ہيں۔


امريکی اور پاکستانی حکومتيں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے اس لعنت کے خاتمے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں جس کی بدولت نہ صرف يہ کہ ہزاروں بے گناہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بيٹھے ہيں بلکہ پاکستانی معاشرے کی بنياديں بھی ہل گئ ہيں۔ وقت کی اہم ضرورت يہ ہے کہ ان جرائم کے کرتا دھرتا مجرموں اور ان کےغلط فلسفے پر توجہ مرکوز کی جائے جو اب اپنے آپ کو پوشيدہ رکھنے کی بھی کوئ کوشش نہيں کر رہے۔ يہ لوگ کھلے عام پاکستان کے لوگوں کو دھمکا کر آئے دن ان پر حملے کر رہے ہیں۔


بدقسمتی سے پاکستانی فورمز پر ان دہشت گرد حملوں کے حوالے سے تمام تر بحث کا رخ محض بے بنياد سازشی کہانياں ہی ہوتی ہيں جو اصل ايشوز سے توجہ ہٹانے کا ذريعہ بنتی ہيں۔ دہشت گردی کے ايشو کے حوالے سے بے اعتمادی، ابہام اور کسی حتمی رائے پر متفق نہ ہونے کے سبب معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے مربوط اور يکساں ردعمل نہيں آتا جس کی بدولت دہشت گرد تنظيموں اور ان کے قائدين کو مزيد مواقع اور حوصلہ افزائ ملتی ہے جو ان کی جانب سے بغير کسی بڑے عوامی ردعمل کے مزيد کاروائيوں کا موجب بنتی ہے۔


دہشت گردی کے عذاب اور انتہا پسندی کو شکست دينے کے لیے يہ ضروری ہے کہ بے معنی توجيہات اور مافوق الفطرت اور ان ديکھی کہانيوں کی بجائے معاشرہ ان دہشت گرد تنظيموں پر توجہ مرکوز کر کے ان کے بنيادی نظريے اور پيغام کو يکسر رد کرے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s24.postimg.org/no26le2s5/baluch_earthquake.jpg
 

Fawad -

محفلین
اور امریکن کونسلیٹ بنواؤ پاکستان میں ،



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


آپ کی رائے اس جامد اور محدود سوچ کی آئينہ دار ہے جس کی بدولت نا صرف يہ کہ اس ايشو کے حوالے سے درست سياسی راہ کا تعين نہيں کيا جا سکا بلکہ ايک ايسی نظرياتی سوچ کو پنپنے کا موقع ملا جس سے محض دہشت گردوں کے پروپيگنڈے کو جلا ملی۔


يہ ايک انتہائ افسوس ناک امر ہے کہ ان سازشی کہانيوں پر اندھا يقین رکھنے والے اپنے موقف کی دليل کے ليے دانستہ ان ناقابل ترديد حقائق کو مسترد کرتے ہيں جو ان کے يکطرفہ نظريات کو غلط ثابت کرنے کے ليے کافی ہيں۔


آپ کی رائے کے حوالے سے ذيل ميں پشاور اور کراچی ميں واقع امريکی قونصل خانوں پر حملوں کی مختصر تاريخ پيش ہے۔


مارچ 29 2013 کو پشاور ميں امريکی قونصل خانے کے قريب حملہ کيا گيا جس کے نتيجے ميں 10 افراد ہلاک ہوئے۔


http://www.cnn.com/2013/03/29/world/asia/pakistan-bomb-attack



اپريل 5 2010 کو پشاور ميں امريکی قونصل خانے پر ايک اور حملہ اور اس کی تفصيل


http://news.bbc.co.uk/2/hi/8603288.stm

ستمبر 3 2012 کو امريکی قونصل خانے پر حملے کے نتيجے ميں عملے کے اراکين زخمی ہوئے۔


http://abcnews.go.com/International...hicle-pakistan/story?id=17140993#.UdLqw_m1GSo

اسی طرح کراچی ميں بھی امريکی قونصل خانے پر دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے کئ بار حملے کيے گئے جن کی کچھ تفصيل ذيل ميں پیش ہے۔

جون 2002

جون 14 2002 کی صبح ايک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرے ايک ٹرک کو امريکی قونصل خانے کے گيٹ پر دھماکے سے اڑا ديا جس کے نتيجے ميں 12 افراد ہلاک ہوئے۔

بعد ميں القانون نامی گروہ نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی۔ حملے کے بعد گرفتار شدگان ميں سے اکثر کا تعلم حرکت المجاہدين نامی تنظيم سے ثابت ہو گيا۔ نومبر 2004 ميں حملے کے منصوبہ ساز نويدالحسن نامی شخص کو پاکستان ميں گرفتار کر ليا گيا۔

فروری 2003

فروی 28 2003 کو امريکی قونصل خانے کے سامنے اسلحہ بردار افراد نے دو پوليس افسران اور 5 ديگر سيکورٹی گارڈز کو گوليوں سے بھون ڈالا۔ يہ حملہ موٹر سائيکلوں کے ذريعے کيا گيا اور اس ميں ان فوجی رينجرز کو نشانہ بنايا گيا جنھوں نے قونصل خانے کے گيٹ پر سيکورٹی کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔

مارچ 2004

مارچ 15 2004 کو قونصل خانے کے گيٹ پر ايک بار پھر بارود سے بھری وين کے ذريعے حملے کی کوشش کی گئ۔ اس مقصد کے ليے ايک روز قبل گرے رنگ کی وين چوری کی گئ اور اس کے ڈرائيور کی ٹانگ ميں گولی مار دی گئ۔ اگلے روز صبح 7 بج کر 15 منٹ پر وہی وين ايک مختلف نمبر پليٹ کے ساتھ امريکی قونصل خانے کے سامنے پائ گئ۔ جب وين کے ڈرائيور سے پوچھ کچھ کی گئ تو اس نے يہ دعوی کيا کہ اس کی وين خراب ہے۔ جب پوليس نے وين کی تلاشی لی تو وين ميں سے نيلے رنگ کا ايک ٹينک برآمد ہوا جس ميں 200 گيلن کا دھماکہ خيز مواد پايا گيا جسے دو ٹائمرز سے منسلک کيا گيا تھا۔ اس دھماکہ خيز مواد کو قبضے ميں لے کر غير فعال کر ديا گيا۔

مارچ 2006

مارچ 2 2006 کو ايک خودکش حملہ آور نے چار افراد کو ہلاک اور 30 کو ميريٹ ہوٹل کے باہر زخمی کر ديا جو کہ امريکی قونصل خانے کے قريب ہی واقع ہے۔ ہلاک شدگان ميں ڈيوڈ فوائے نامی امريکی سفارت کار اور 3 پاکستانی بھی شامل تھے۔ حملے کا اصل ہدف امريکی سفارت کار ڈيوڈ فوئے ہی تھے جن کی گاڑی کے قريب پہنچتے ہی خودکش حملہ آور نے دھماکہ کر ديا۔ رپورٹس کے مطابق يہ دھماکہ کراچی ميں کيا جانے والا سب سے بڑا دھماکہ تھا جس کے نتيجے ميں کار پارک ميں 2 ميٹر بڑا گڑھا پيدا ہو گيا اور آس پاس کھڑی 10 کاريں تباہ ہو گئيں۔

گزشتہ چند برسوں کے دوران امريکی اور ديگر غير ملکيوں اور ان کی عمارات اور املاک پر کيے جانے والے بے شمار حملوں کا يہ ايک مختصر سا جائزہ ہے ، باوجود اس کے کہ پاکستان سميت دنيا بھر ميں قونصل خانوں اور سفارت خانوں ميں عمومی طور پر سيکورٹی کے سخت ترين انتظامات کيے جاتے ہيں۔

ان ناقابل ترديد شواہد اور حقائق کی موجودگی ميں کيا آپ کا دعوی اور نقطہ نظر درست قرار ديا جا سکتا ہے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s24.postimg.org/no26le2s5/baluch_earthquake.jpg
 

x boy

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s24.postimg.org/no26le2s5/baluch_earthquake.jpg

امریکہ جلاد سے کم نہیں، اب تک 911 کے بعدجتنے بھی قتال ہوئے اس میں ڈایریکٹ یا ان ڈایرکٹ امریکہ شامل ہے، یہ چند دنوں کی کہانی ہے ان شاء اللہ ،،
یہ قوم جو اپنے آپ میں طاقت کا نشہ لئے ہوئے حیوانگی دکھارہا ہے وہ جلد عاد ، ثمود کی قوم کی طرح برباد ہوگا۔
ویے ایک بات بتاؤ تم نے امریکہ کی خدمت کرنے کے لئے کیا معاوضہ لیا ہوا ہے یہ آپس کی بات ہے فواد بھائی معصومانہ سوال ہے
ویسے ہمارے ملک خداداد صلاحتیوں پاکستان جس کے زیادہ امراء برائے فروخت ہیں۔ اور نیوزمیڈیا سے لے کر بیشتر عوامی میڈیا یہود و نصارا کے تلوے چاٹ رہا ہے اسی لیے تو
حدیث کا مفہوم ہمارے ان لوگوں پر پوری اترتی ہے کہ کچھ مسلمانوں کے علاوہ اکثریت ان یہود نصارا کے ڈھما ڈھول میں آجائنگے ، یہ عجب نہیں کہ یہ وہی دور کافی عرصے سے شروع ہوگیا۔۔
میں تجارت سے وابستہ ہوں ، میں جانتا ہوں کہ آج کل کوئی بھی کام مفت نہیں کرتا۔ کچھ نہ کچھ مقصد ہے اس کے پیچھے۔
یار فواد بھائی آپ اس جگہہ کیسے پہنچے ، اتنی معلومات ہے آپ کو ہر وقت آپ کھڑے ہوجاتے ہیں جیسے آپ فواد بھائی نہیں رچرڈسن وغیرہ ہو۔
 

کاشفی

محفلین
امریکہ کو چاہیئے کہ وہ عیسائیوں کی مدد کو آئے اور گرجا گھروں میں بم دھماکے کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنادے۔۔
523ef5b4b1584.jpg
 

صرف علی

محفلین
بھائی کاشفی ان تصویروں سے کچھ نہیں ہوگا جب آپ حکومت ظالموں کے ہاتھ میں دے گئے تو وہ لوگ یہ سب کچھ کرے گے
 
Top