آپ نے غلط منطبق کیا ہے۔
جئے مہاجر کسی کی دشمنی میں نہیں ہے یہ تو ہر مسلم کو لگانا چاہیے۔یہ خوشبودار ہے۔
آپ کی۔بات درست ہے کہ عصبیت درست نہیں۔ یقین جانیے جئے مہاجر حب اسلام و مسلم ہے۔
یہاں دوستی دشمنی کا کیا سوال ہے؟
اور نہ ہی جئے مہاجر کا حب اسلام سے تعلق بنتا ہے
زبان ،علاقہ، قوم،قبیلہ،خاندان یہ سب تعارف، پہچان کا ذریعہ ہیں نہ کہ فخر بڑائی کا
اس آیت کا انطباق اپنے نعروں کی روشنی میں بتا دیں
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى وَجَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَاۗىِٕلَ لِتَعَارَفُوْا ۭ اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيْمٌ خَبِيْرٌ
اے لوگو! حقیقت یہ ہے کہ ہم نے تم سب کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے ، اور تمہیں مختلف قوموں اور خاندانوں میں اس لیے تقسیم کیا ہے تاکہ تم ایک دوسرے کی پہچان کرسکو، درحقیقت اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ متقی ہو۔ یقین رکھو کہ اللہ سب کچھ جاننے والا، ہر چیز سے باخبر ہے ۔
ایک ماں باپ کی اولادوں میں علاقے کی بنیاد پر جب آپ تفریق کرتے ہیں کہ مسئلہ وہاں ہے تو یہ عصبیت نہیں تو کیا ہے؟