زہے نصیب محب، تم نظر تو آئے چاہے گالیوں کے بہانے ہی سے سہیافسوس کی حد تک میں محمد وارث سے متفق ہوں۔
پنجابی میں گالیاں مقبول ہیں اور پنجابی تواتر سے بولنے والے گالیاں بھی تواتر سے دیتے ہیں ، غالب اکثریت مگر یہ مسئلہ تو انگریزی کے ساتھ بھی ہے۔ انگریزی میں اب گالم گلوچ پنجابی سے بڑھ کر ہے کم نہیں۔
F ورڈ اور دیگر انگریزی گالیاں گفتگو میں اس قدر استعمال ہوتی ہیں کہ بہت سی امریکی ریاستوں میں گالیاں نہ دینے والا اس ریاست کا باشندہ لگتا ہی نہیں۔
بیکن ہاؤس کی انتظامیہ (دیگر امرا کی طرح) حقیقت میں پنجابی کو ان پڑھوں اور نچلے طبقے کی زبان سمجھتی ہے اور اس نوٹس میں گھر میں بھی اسے بولنے پر پابندی لگانی کی بات کی گئی ہے۔
احساس کمتری ہے کہ سر چڑھ کر بول رہا ہے۔
میرا خیال ہے کہ کلاسز کے اندر تو یہ پابندی ہوتی ہے لیکن کلاسز کے باہر ایسی کوئی قدغن نہیں ہوتی۔حیرت ہے کہ اردو بولنے پر کوئی قدغن نہیں۔ میرا امپریشن تھا کہ ایسے سکولوں میں اردو پیریڈ کے علاوہ اردو بولنا بھی منع ہوتا ہے
زہے نصیب محب، تم نظر تو آئے چاہے گالیوں کے بہانے ہی سے سہی
لگتا ہے آپ اور میں مختلف امریکہ میں رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں تو بہت کم ہی گالی کا استعمال دیکھا ہے
اٹلانٹا اور اس کے مضافات میں بہت وقت گزرا ہے اور نیو جرزی میں بھی۔ گالیاں نہیں سنیںمیں نے مختلف ریاستوں کا ذکر اس لیے خصوصی طور پر کیا کہ ہر ریاست میں ایک جیسا معاملہ نہیں۔
نیویارک بالعموم اور نیویارک سٹی بالخصوص تو F ورڈ کے استعمال سے بھرا پڑا ہے۔
Oregon اور Colorado میں دو ماہ رہنے کا اتفاق ہوا تھا وہاں ماحول کافی بدلا ہوا تھا اور وہاں گالیاں سننے کو نہیں ملی تھیں۔ اس طرح میں قیاس کر سکتا ہوں کہ میٹرو پولیٹن شہروں میں یہ رجحان کافی زیادہ ہے اور کم آبادی اور نسبتا کم ترقی یافتہ شہروں اور ریاستوں میں لوگ زیادہ شائستہ اور تہذیب یافتہ ہیں۔
نیو جرسی میں مین ہیٹن سے ملحقہ علاقوں تو نیویارک سٹی کے زیر اثر اور ویسے ہی نظر آتے ہیں البتہ زیادہ آگے چلا جائے تو لوگ سادہ اور مخلص نظر آتے ہیں اور بہت مہذب بھی۔ Dover اور Mountain Lakes میں ڈیڑھ سال گزارا ہے میں نے ، وہ پرسکون اور کم آباد علاقہ ہے اور لوگ بھی کافی سلجھے ہوئے اور ہمدرد۔
ڈال دیا سارا ملبہ ہیڈ ماسٹر پر لیکن عذرِ گناہ بد تر از گناہ کہ زبان و بیان کی غلطی ہو گئی "ہیڈ ماسٹر" صاحب سے۔ جب ہیڈ ماسٹر ایسی غلطیاں کرے گا تو باقی ماسٹر اور شاگرد تو "پھٹے چک" دیں گےپنجاب اسمبلی میں تحریک التوا پیش ہونے کے بعد بیکن ہاؤس والوں کو کچھ عقل آئی ہے اور ایک لمبا چوڑا وضاحتی معذرت نامہ جاری کیا گیا ہے۔
ابھی نا تو سو لتر پورے ہوئے تھے نا سو پیاز پہلے ہی دم دبا گئے ہیں
اینج ای گل اے۔ڈال دیا سارا ملبہ ہیڈ ماسٹر پر لیکن عذرِ گناہ بد تر از گناہ کہ زبان و بیان کی غلطی ہو گئی "ہیڈ ماسٹر" صاحب سے۔ جب ہیڈ ماسٹر ایسی غلطیاں کرے گا تو باقی ماسٹر اور شاگرد تو "پھٹے چک" دیں گے
بیکن ہاوس تو آئی بی کرواتا ہے غالباًاینج ای گل اے۔
میں نے تو آج تک کسی بھی امتحانی نتائج میں ان کے کسی طالب علم کی کوئی اچھی پوزیشن نہیں دیکھی ہے۔
ان کے چند سکول اور کالج کرواتے ہیں۔ باقی تو وہی روٹین والی میٹرک ، ایف اے وغیرہبیکن ہاوس تو آئی بی کرواتا ہے غالباً
گڈ نیوزاور ایک لمبا چوڑا وضاحتی معذرت نامہ جاری کیا گیا ہے۔