دریائے روای کے کنارے پینے کا پانی لاتی ہوئی خواتین
جی، بالکل۔ ڈولی
بڑے والا ہمارے علاقے میں بھی ٹوپہ کہلاتا ہے، جو کسی خاص مقدار میں گندم یا دیگر اجناس کے وزن کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے چھوٹا یونٹ آف میژرمنٹ بھی ہے، جسے "ٹوپنڑی" کہا جاتا ہےٹوپا یا ٹوپہ
تینتری یا پینتری کیوں نہیں کہتے؟ہمارے علاقے میں اسے چونتری کہتے ہیں
تینتری یا پینتری کیوں نہیں کہتے؟
کتنی ٹوپنڑیوں کا ایک من ہوتا ہے ؟بڑے والا ہمارے علاقے میں بھی ٹوپہ کہلاتا ہے، جو کسی خاص مقدار میں گندم یا دیگر اجناس کے وزن کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے چھوٹا یونٹ آف میژرمنٹ بھی ہے، جسے "ٹوپنڑی" کہا جاتا ہے
ٹوپا تو شاید چار سیر کو کہتے تھے یعنی پانچ کلو (سوا کلو کا ایک سیر ہوتا تھا تب)۔ ٹوپنڑی شاید ایک سیر یعنی سوا کلو کی ہوتی تھی۔ من کے لئے یاد نہیں کہ اس وقت چالیس کلو ہی شمار کرتے تھے یا سیر کے حوالے سے کچھ تحریفات تھیں؟کتنی ٹوپنڑیوں کا ایک من ہوتا ہے ؟
شمالی پنجاب میں ٹوپہ 2 سیر کا ہے اور من 40 سیر کا۔ لیکن اب 2 کلو والا ٹوپہ بھی مستعمل ہے۔ٹوپا تو شاید چار سیر کو کہتے تھے یعنی پانچ کلو (سوا کلو کا ایک سیر ہوتا تھا تب)۔ ٹوپنڑی شاید ایک سیر یعنی سوا کلو کی ہوتی تھی۔ من کے لئے یاد نہیں کہ اس وقت چالیس کلو ہی شمار کرتے تھے یا سیر کے حوالے سے کچھ تحریفات تھیں؟
تولے اور ماشے کو تو محاورے میں ہی استعمال ہوتے سنا اور پڑھا ہے اور رتی بھی شاید جملے میں ہی استعمال کی ہے۔ ان کے کتنے گرام وغیرہ بنتے ہیں کو سمجھنے کے لیے حکیم یا صراف صاحب سے رابطہ کرنا پڑے گا۔۔آپ کو رتی، ماشے اور تولے کا علم ہے کہ ان کو گراموں میں کیسے ظاہر کرتے ہیں؟ مجھے علم نہیں، اس لئے پوچھئے گا بھی مت
یہاں ہمارے علاقے میں اسے ’’پڑوپی“ کہا جاتا ہے۔بڑے والا ہمارے علاقے میں بھی ٹوپہ کہلاتا ہے، جو کسی خاص مقدار میں گندم یا دیگر اجناس کے وزن کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے چھوٹا یونٹ آف میژرمنٹ بھی ہے، جسے "ٹوپنڑی" کہا جاتا ہے
مجھے آپ کا مراسلہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی ہے۔12 صفحات اور لگ بھگ چار، پانچ سو تصاویر پر پھیلے اس زمرے میں سے آپ کو چند افسوسناکیاں ہی قابل توجہ نظر آئیں۔افسوسناک
پاکستانی دیہات میں لوگ ابھی بھی اٹھارویں صدی میں زندہ ہیں۔ افسوس
اور مزے کی بات ہے کہ لوگ اس پر فخر بھی کرتے ہیں
مجھے آپ کا مراسلہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی ہے۔12 صفحات اور لگ بھگ چار، پانچ سو تصاویر پر پھیلے اس زمرے میں سے آپ کو چند افسوسناکیاں ہی قابل توجہ نظر آئیں۔
مجھے وہ قول یاد آ رہا ہے کہ مکھی پورے صحتمند جسم کوچھوڑ کر صرف زخم پر ہی بیٹھتی ہے۔
ڈاکٹر واقعی مریض کو دیکھتے ہی مرض پہچان لیتا ہے۔۔۔ پہچان ہو گئی۔ نوازش۔زیادہ بہتر قول یہ ہے کہ ڈاکٹر مریض کو دیکھتے ہی مرض پہچان لیتا ہے
خیر خوش رہیں۔
پنجاب بہت ہی رنگ امیز ہے
ڈاکٹر واقعی مریض کو دیکھتے ہی مرض پہچان لیتا ہے۔۔۔ پہچان ہو گئی۔ نوازش۔