سین خے

محفلین

اس سے پہلے کوئی ثبوت دیا ہے جو اب ثبوت آئے گا! بس یہ بہت اچھا ہوا ہے کہ ان صاحب کی ذہنیت کھل کر سامنے آرہی ہے۔ اگر اب بھی کوئی ان کو سپورٹ کرتا ہے یا ان کی باتوں میں آتا ہے تو ان کے لئے بس عقل درست سمت استعمال کرنے کے لئے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔

ان کے مراسلے ہرگز حذف نہیں ہونے چاہئیں۔ سب کچھ ریکارڈ پر رہنا چاہئے۔
 

آصف اثر

معطل
اس سے پہلے کوئی ثبوت دیا ہے جو اب ثبوت آئے گا! بس یہ بہت اچھا ہوا ہے کہ ان صاحب کی ذہنیت کھل کر سامنے آرہی ہے۔ اگر اب بھی کوئی ان کو سپورٹ کرتا ہے یا ان کی باتوں میں آتا ہے تو ان کے لئے بس عقل درست سمت استعمال کرنے کے لئے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
سب کچھ ریکارڈ پر رہنا چاہئے۔
متفق۔ پولیو مافیا کے حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
11لاکھ والدین کا بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار
نمائندگان ایکسپریس ایک گھنٹہ پہلے
1925519-polio-1576995436-613-640x480.jpg

محکمہ صحت نے پروپیگنڈے سے نمٹنے کے لیے علما،اسکالرزسے تعاون مانگ لیا۔ (فوٹو: فائل)


پشاور / کوئٹہ: خیبرپختونخوا میں لاکھوں والدین ہی انسدادپولیو مہم میں بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔

محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبے میں79 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اس سال کے اختتام تک مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال صوبے میں10 لاکھ 89 ہزار87 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کردیا جنھیں رپورٹ کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کی دستاویزات کے مطابق اپریل میں سب سے زیادہ 6 لاکھ 94 ہزار 984 ویکسین سے انکاری کیسز سامنے آئے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کے اعلی افسر کا کہنا ہے کہ ماشوخیل واقعہ میں بے بنیاد منفی پروپیگنڈے نے پولیو پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا۔

پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا ہے۔

مولانا طارق جمیل بھی مہم کے حق میں فتویٰ دے چکے۔متعلقہ علاقوں میں سیاسی رہنماؤں نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا ہے۔
پولیو ویکسین کے خلاف منفی پراپگنڈہ کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔ قوم کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے ان لوگوں نے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے آگئے، رواں برس تعداد 115 ہوگئی
211088_4184086_updates.jpg

سندھ کے علاقے ٹنڈو الہ یار اور سکھر جبکہ خیبر پختونخوا میں ٹانک اور بنوں میں بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی— فوٹو: فائل

سندھ اور خیبر پختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے۔

سندھ کے علاقے ٹنڈو الہ یار اور سکھر جبکہ خیبر پختونخوا میں ٹانک اور بنوں میں بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

سندھ میں رواں برس پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 19 اور خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 81 ہوگئی ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں پولیو کے دو نئے کیسز ضلع ٹانک اور بنوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔



ضلع ٹانک میں 15 ماہ کے بچے اور بنوں میں 17 ماہ کی بچی پولیو سے متاثر ہوئی ہے۔

متاثرہ بچوں کے فضلوں کے نمونوں سے لیبارٹری ٹیسٹ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

رواں سال کے دوران خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 81 ہوگئی ہے۔

کوآرڈینیٹر آف ایمرجنسی آپریشن سینٹر عبدالباسط کے مطابق پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے حکومت پولیو کے خاتمے میں پر عزم ہے تاہم والدین اور معاشرے کے تمام طبقات کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

سندھ سے بھی پولیو کے دو نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ترجمان ایمرجنسی آپریشن سیل کے مطابق ٹنڈوالہ یار کے 22 ماہ کے بچے اور سکھر کی 7 سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ترجمان ایمرجنسی آپریشن سیل کے مطابق سندھ میں رواں برس پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ میں پولیو کے مزید دو کیسز ظاہر ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے پولیو کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات کئے لیکن نتائج ٹھیک نہیں ملے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ سندھ آنے والے تمام مقامات پر آنے والے خاندانوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ پولیو کیسز زیادہ تر بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے آنے والے خاندانوں سے یہاں پھیلتا ہے۔

مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے گڈاپ کو خصوصی درجہ دے کر پانی اور نکاسی آب کی اسکیمز شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو پولیو ویکسین کی خصوصی مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

سال 2019 میں پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 115 تک جاپہنچی ہے۔ سب سے زیادہ 81 کیسز کے پی کے، سندھ میں 19، بلوچستان میں 9 اور پنچاب میں 6 کیسز سامنے آئے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ لائیو ویکسین ہے۔ اس میں وائرس زندہ استعمال کیا جاتا لیکن یہ کمزور وائرس ہوتا ہے۔
بر سبیل تذکرہ !
میں نے آج پھر ریاض ائیر پورٹ پر یہ وائرس پیے۔
نہ جانے کیوں آج والے قطرے بہت مرچوں والے محسوس ہوئے ۔ کئی سیکنڈ تک منہ سپائیسی رہا ۔میں نے سوچا کہیں یہ والے زندہ وائرس طاقتور تو نہیں ؟ :)
 

زیک

مسافر
بر سبیل تذکرہ !
میں نے آج پھر ریاض ائیر پورٹ پر یہ وائرس پیے۔
نہ جانے کیوں آج والے قطرے بہت مرچوں والے محسوس ہوئے ۔ کئی سیکنڈ تک منہ سپائیسی رہا ۔میں نے سوچا کہیں یہ والے زندہ وائرس طاقتور تو نہیں ؟ :)
پاکستان سے واپسی پر؟

دوبارہ کیوں؟ کیا پچھلی دفعہ کا ریکارڈ نہیں رکھتے؟
 

فاخر رضا

محفلین
ایک دفعہ مجھے اور سب حاجیوں کو زبردستی ciprofloxacin کھلائی گئی تھی جدہ میں حج ٹرمنل پر. یہ سعودی کچھ بھی کر سکتے ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پاکستان سے واپسی پر؟
دوبارہ کیوں؟ کیا پچھلی دفعہ کا ریکارڈ نہیں رکھتے؟
جی ہاں واپسی پر ۔
سب کو ہی بلا تفریق (چھوٹے بڑے) پلا رہے تھے ۔ ویسے چار ماہ قبل جب اگست میں واپس آیا تھا تو نہیں پلائے تھے ،اتنا تو یاد ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
ملک کے مختلف علاقوں سے ایک ہی دن میں 6 پولیو کیسز کی تصدیق
شاہدہ پروین 39 منٹ پہلے
1945972-POLIOWEB-1578556399-984-640x480.jpg

پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا سے 2،2 بچوں میں پولیو کیسز کی تصدیق فوٹو: فائل


پشاور: پنجاب ، خیبر پختونخوا اور سندھ سے ایک ہی دن میں 6 پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں ایک سال کے دوران پولیو کیسز کی تعداد 136 تک پہنچ گئی ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 24 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 9ماہ کی بچی میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ دونوں بچوں کے فضلے کے نمونے دسمبر 2019 میں لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ دونوں متاثرہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے۔ نئے کیسزسے رواں سال صو بے میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد91 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان سے دو اور سندھ کے ضلع جامشورو اور قمبر سے بھی ایک ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا ہے۔

پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کے مطابق ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 134 ہوگئی ہے۔2019 کے دوران خیبر پختونخوا میں 91 سندھ میں 24، پنجاب 8 اور بلوچستان سے 11 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
صوابی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیو ورکر خواتین جاں بحق
admin جنوری 29, 2020
1970225-ladybody-1580306108-218-640x480.jpg

فائرنگ کرنے والے ملزمان جائے وقوعہ سے باآسانی فرار ہوگئے، پولیس : فوٹو: فائل

پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیو ورکر خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 خواتین پولیوورکز جاں بحق ہوگئیں، فائرنگ کے بعد ملزمان باآسانی فرار ہو گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پرمولی میں پولیو ورکرز پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون ورکر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جب کہ دوسری خاتون کو فوری طور پر ایل آر ایچ پہچایا گیا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ بھی دم توڑ گئی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے پی پولیس فوری رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو مہم ملک کے بہتر مفاد میں ہے جسے کسی صورت ناکام نہیں ہونے دیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے، آرمی چیف
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1977030-bajwa-1580816959-355-640x480.jpg

روٹری انٹرنیشنل ٹیم کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات، صحت عامہ کے امور پر بات چیت (فوٹو: فائل)

راولپنڈی: سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے روٹری انٹرنیشنل کی چار رکنی ٹیم نے ملاقات کی جس میں پولیو کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی کوششوں اور صحت عامہ کے امور پر بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان میں صحت کے شعبے میں روٹری انٹرنیشنل کے کردار کو سراہتے ہیں، اس کے تعاون سے جلد پولیو کا خاتمہ کر دیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے، آرمی چیف
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1977030-bajwa-1580816959-355-640x480.jpg

روٹری انٹرنیشنل ٹیم کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات، صحت عامہ کے امور پر بات چیت (فوٹو: فائل)

راولپنڈی: سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے روٹری انٹرنیشنل کی چار رکنی ٹیم نے ملاقات کی جس میں پولیو کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی کوششوں اور صحت عامہ کے امور پر بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان میں صحت کے شعبے میں روٹری انٹرنیشنل کے کردار کو سراہتے ہیں، اس کے تعاون سے جلد پولیو کا خاتمہ کر دیں گے۔
دیکھ لیں اصل وزیر اعظم، صدر، چیف جسٹس پاکستان بھی پولیو کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔
 

سین خے

محفلین
صوابی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیو ورکر خواتین جاں بحق
admin جنوری 29, 2020
1970225-ladybody-1580306108-218-640x480.jpg

فائرنگ کرنے والے ملزمان جائے وقوعہ سے باآسانی فرار ہوگئے، پولیس : فوٹو: فائل

پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیو ورکر خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 خواتین پولیوورکز جاں بحق ہوگئیں، فائرنگ کے بعد ملزمان باآسانی فرار ہو گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پرمولی میں پولیو ورکرز پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون ورکر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جب کہ دوسری خاتون کو فوری طور پر ایل آر ایچ پہچایا گیا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ بھی دم توڑ گئی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے پی پولیس فوری رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو مہم ملک کے بہتر مفاد میں ہے جسے کسی صورت ناکام نہیں ہونے دیں گے۔

انتہائی افسوسناک۔ کیا ہیلتھ ورکرز کے لئے کوئی سیکیورٹی کا انتظام نہیں کیا جا سکتا ہے؟ ایسا کب تک چلے گا؟

اللہ ہمارے حال رحم فرمائے۔
 

سین خے

محفلین
More than 32 million children reached with essential polio vaccine in 130 districts across Pakistan - Pakistan

Adhering to strict COVID-19 prevention guidelines, 225,000 polio frontline workers vaccinated eligible children and administered vitamin A capsule during the immunisation drive

We have managed to achieve impressive coverage despite the challenging context of the COVID-19, hot weather and heavy rainfall. Our valiant trained frontline workers work hard to reach eligible children across the country. Children have also been administered Vitamin A supplements to strengthen their immune system for greater protection against diseases during this campaign. Celebrities, intellectuals and religious leaders have come forward to support the polio eradication efforts,” said Dr. Rana Muhammad Safdar, Coordinator of the National Emergency Operations Centre, Pakistan Polio Eradication programme.

“Still, we have challenges to overcome. Data-driven analysis of challenges at the grassroots level helps us identify the underlying issues associated with missed children, pockets of refusals as well as reservoirs of poliovirus circulation. Strengthening essential immunisation is also important to facilitate the interruption of all poliovirus transmission. The programme is prioritising essential immnunisation as part of the national agenda. I’m confident that we will be able to bring positive changes and make Pakistan polio-free so that no child remains at risk of contracting polio disease and getting paralysed for life,” he further said while highlighting the challenges.

The polio vaccination campaign has been conducted successfully in all provinces at a larger scale following an initial small-scale campaign in July. Campaign activities were affected in a few districts due to heavy rainfall and smart lockdowns in some areas, and therefore, extended catch up activities were also carried out to reach the intended target.
 

سین خے

محفلین
Polio is a long-forgotten memory in most regions of the world but it remains a scary reality in some.

Pakistan’s polio vaccination efforts have faced numerous challenges such as militancy and misinformation, and immunisation efforts from the government are underway in the country, there is still a long way to go before Pakistan can become polio-free.

Here are all the reasons we need to eradicate polio from the country:

1. Pakistan is one of the only two polio-endemic countries
5e16ecd7aabec.jpg



Polio remains endemic in just two countries of the world — one of them being Pakistan and the other Afghanistan.

2. Poliovirus is contagious and spreads through contact
5f116be6d98bd.jpg



The virus is very contagious and spreads through personal contact.

For each case of paralytic polio, senior pediatrician, Dr D S Akram shares, there will always be at least 10 non-paralytic infections in other children.

3. Polio mainly affects children under five
5f15c19d6477e.jpg



The risk of contracting polio is most imminent in young children.

This year, around 40 million children under the age of five missed out on their routine vaccination due to lockdown measures around Covid-19, leading to a spike in cases.

4. Polio can be life-threatening in children
5f3cd62cae673.jpg



According to WHO, one in 200 infections lead to irreversible paralysis in victims — usually children under the age of five.

Among the paralysed, 5-10% pass away due to the immobilisation of their breathing muscles.

5. Large scale vaccinations can help boost immunity
5f3ce3bf49ac4.jpg



According to Dr Rana Muhammad Safdar, National Coordinator for Polio Eradication in Pakistan, one in six million children may get parlaysed if the child is malnourished and with a compromised immune system.

The polio vaccine ensures lifelong immunity from the virus and is the only means of preventing the disease.

6. Polio can be completely eradicated from the world
5f3ce2c60a817.jpg



Unlike most diseases, the crippling virus can be eliminated through vaccination.

There are three strains of the virus and none of them can survive outside a human body. It will die if it cannot find an unvaccinated person to infect.

7. There are cheap and effective vaccinations available for polio
5f3cd6cf905d5.jpg



Polio vaccines are readily available at low cost to help ward off the virus.

One of them, Oral Polio Vaccine (OPV), can be administered by anyone — even volunteers. The other, Inactivated Polio Vaccine (IPV) is given through intramuscular injection. Both vaccines are quite safe to use.

8. If not taken seriously, the polio situation can get worse in 2020
5f3cdfe97842c.jpg



Even before the pandemic struck, there were strong signs that 2020 was going to be a bad year in relation to polio in Pakistan.

As we fight the novel coronavirus, other health issues too deserve due attention during the present crisis.

9. A polio-free world is a better place to live in
5f3cda3b77cdf.jpg



18 million people, who would have otherwise been paralysed by polio, are walking on their own today.

A world where no one feels undermined or weighed down by their physical shortcomings is certainly a world to look forward to.

10. Anti-polio campaigns are an investment in our future
5e0969a87dcf3.jpg



If polio is not eradicated anytime soon, we could witness a resurgence of as many as 200,000 paralysed children each year.

This massive number can be an immense burden on Pakistan's economy — large-scale immunisation campaigns can prove to be an investment in our future.

11. Vaccination campaigns can improve child health and the country's health in general
5f104057ec02d.jpg



Polio surveillance networks and campaigns monitor children for other health issues too, such as vitamin A deficiency and measles prevalence as well so they can be treated on time.

12. Timely immunisation can decrease the number of disabled dependents in the country
5f3ce0fb40690.jpg



According to the Pakistan Bureau of Statistic statistics, one million people in Pakistan are suffering from different kinds of disabilities, as per the 2017 census.

In Pakistan, resources, opportunities and care systems for people with special needs are already scarce. An increased number of disabled dependents can burden the existing systems even more.

13. Polio can take a toll on its patients' mental health
5f3cddf0a459c.jpg



Although polio infection had been a long-term morbidity around the world, only some have examined the psychological consequences of polio.

According to a study, polio patients suffer from psychological trauma due to sudden paralysis.

14. A polio-free world would save the global economy billions
5f3cdf17bf58e.jpg



Vaccination campaigns cost approximately US$1 per year — which is not sustainable in the long run. This cost can be allocated elsewhere, like education, once the world is free for the virus.

15. Global polio eradication would be history's greatest public health achievement
5f3e0fc3a664c.jpg



Eradicating polio from the face of the earth is an important milestone for the Decade of Vaccines, a commitment shared by 194 member countries of the World Health Assembly to extend the benefits of vaccines to every person by 2020.

16. Polio cases in Pakistan are increasing
5e4f4623e65e2.jpg



Pakistan is presently struggling to curb a spike in the number of polio cases this year and a number of new cases are a cause for concern.

If even one child remains infected, there are at least 200 others facing the risk of contracting the poliovirus too. So if the virus is not eliminated anytime soon, the number is bound to rise.

16 reasons we need to end polio in Pakistan - Poliovirus - DAWN.COM
 
Top