مزمل شیخ بسمل
محفلین
پہلے اِک شخص میری ذات بنااور پھر پوری کائنات بناحُسن نے خود کہا مصور سےپاؤں پر میرے کوئی ہاتھ بناپیاس کی سلطنت نہیں مٹتیلاکھ دجلے بنا، فرات بناغم کا سورج وہ دے گیا تجھ کوچاہے اب دن بنا کہ رات بناشعر اِک مشغلہ تھا قاصرؔ کااب یہی مقصدِ حیات بناغلام محمد قاصر
خوبصورت غزل۔۔۔۔
میں نے اس غزل کو رمل کے وزن سے پڑھنا شروع کیا تھا۔
پہلے اِک شخص میری ذات بنا
میری کی جگہ مری پڑھا تو دوسری بحر میں پہنچ گیا۔
اسی طرح:
پاؤں پر میرے کوئی ہاتھ بنا
یہ بھی رمل۔