قرۃالعین اعوان
لائبریرین
خوبصورت تحریر!
جیسے بارش کے بعد کچی مٹی سے سوندھی سوندھی سچی خوشبو مہکے بالکل ایسی ہی لگے ۔۔۔!
جیسے بارش کے بعد کچی مٹی سے سوندھی سوندھی سچی خوشبو مہکے بالکل ایسی ہی لگے ۔۔۔!
آمین۔بہت بہترین اور ماں کے پیار میں گندھا ہوا خط۔ خوش قسمت ہیں ماہی احمد آپ کہ آپ کی امی جان اتنے اچھے الفاظ میں اپنے احساسات کو بیان کر لیتی ہیں اور آپ دونوں میں انہی الفاظ کے تبادلوں سے پیار بڑھتا جاتا ہو گا۔ اللہ آپ دونوں کو خوش و خرم اور قائم و دائم رکھے۔ آمین
کبھی کبھی ہی سہی لیکن جب کبھی بھی ایسا ہوتا ہو گا، بہت مزہ آتا ہو گا اور آنکھوں میں آنسو تو آ ہی جاتے ہوں گے۔آمین۔
لیکن ہم ہر وقت گھر میں ایسے الفاظ کے استعمال سے پرہیز کرتے ہیں
ورنہ مزہ نہیں آتا نا
پیاری بیٹی
ماں کو کیا دعا کا کہنا ماں تو ہوتی ہی سراپا دعا ہے ۔۔اس کے ہاتھ تو اٹھتے ہے اولاد کے لیے ہیں۔وہ اپنے لیے خدا سے کیا مانگے گی؟
بہت شکریہ ۔بہت دعائیںلاجواب تحریر۔ ۔ ۔
واقعی دعا کے وقت ماں کے لبوں پہ پہلی دعا اپنی اولاد کے لیے ہی آتی ہے۔
ماں ہی وہ ہستی ہے جو ہر وقت اپنی اولاد کے لیے دست بہ دعا ہوتی ہے۔
بہت شکریہ ۔۔۔خوبصورت تحریر!
جیسے بارش کے بعد کچی مٹی سے سوندھی سوندھی سچی خوشبو مہکے بالکل ایسی ہی لگے ۔۔۔ !
بہت شکریہ ۔۔آپ کی دعاوں کا بہت شکریہ ۔۔میں تو سمجھتی ہوں کہ مجھے بات ہی نئیں کرنی آتی۔۔بہت بہترین اور ماں کے پیار میں گندھا ہوا خط۔ خوش قسمت ہیں ماہی احمد آپ کہ آپ کی امی جان اتنے اچھے الفاظ میں اپنے احساسات کو بیان کر لیتی ہیں اور آپ دونوں میں انہی الفاظ کے تبادلوں سے پیار بڑھتا جاتا ہو گا۔ اللہ آپ دونوں کو خوش و خرم اور قائم و دائم رکھے۔ آمین
میں جب بھی اپنی امی کو یاد کرتی ہوں (وہ بھولے ہی کب ہیں)تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں ۔چاہے کوئی بھی پہر ہو ۔کوئی بھی مقام ہو ۔کبھی کبھی ہی سہی لیکن جب کبھی بھی ایسا ہوتا ہو گا، بہت مزہ آتا ہو گا اور آنکھوں میں آنسو تو آ ہی جاتے ہوں گے۔
والدین کا رشتہ تو وہ احساس ہے جو حیات ہوں یا نہ ہوں، ہر دم ہمارے آس پاس ہوتا ہے۔ اللہ کرے کہ ہمارے بزرگوں کا سایہ ہم پر ہمیشہ قائم رہے، یا جب تک بھی رہے اللہ ہمیں ان سے پیار اور ان کا احترام کرنے کی توفیق دے اور جو اس دنیا میں نہیں رہے ان کے لیے مغفرت کی دعا مانگتے رہنے کی بھی توفیق دے۔ آمینمیں جب بھی اپنی امی کو یاد کرتی ہوں (وہ بھولے ہی کب ہیں)تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں ۔چاہے کوئی بھی پہر ہو ۔کوئی بھی مقام ہو ۔
ماں !! یسا بھلا لفظ ہے نا ! زندگی بھرا ! ،،،، ماہی میری مُنہ بولی بہن ہے۔ تو آپ ہماری مُنہ بولی ماں جی ہوئیں ،،،، ،،، اب رہی بات آپ کے سوال کی تو یوں ہے کہ ،،، میں گھر میں سب سے بڑا ہوں۔ والد صاحب نے دو بیاہ کیے ، وہ دوسرے گھر ہوتے ہیں اُن کی دیکھ بھال کرتے ہیں ۔ میں یہاں اپنی ماں کے ساتھ ہوتا ہوں اور اِس گھر کی مکمل سر براہی میرے کاندھوں پر ہے۔ پاکستان میں رزق کی کمی تو نہ تھی لیکن میرے لیے مستقبل کے واسطے کچھ بچانا بہت مشکل تھا پھر اپنوں کے لیے ، اِس کاغزی سکوں کے لیئے سمندر پار آنا پڑا۔ یہ اپنی مختصر سی کہانی ہے۔ عموماً میں اتنا سب کسی کو بےدھڑک نہیں بتلاتا۔ مگر آپ تو پیاری ماں جی ہو ناکیوں دور گئے ہیں گھر سے اور ماں سے ؟
پیاری ماں جی مُجھے بھی تو کبھی خط لِکھ دیں نا ننھا مُنا ساماہی احمد
پیاری بیٹی
السلام علیکم ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
قاصد کو خط دینا تو بہت ھے دور
بس مختصر سا کہنا آنکھیں ترس گئیں ہیں
بہت دن ہو گئے تمھیں خط لکھا تھا اور جب ہی ڈاکیے کے سپرد کیا تو ماں کی آنکھیں انتظا ر میں لگ گئیں تھیں ۔۔جب بھی نیچے سائیکل کی گھنٹی بجتی تو میں سمجھتی ڈاکیا آیا ہو گا مگر ایک دو دن تو دیر ہوئی سوچا شاید پیپر ہو نگے اس لیے مصروف ہو گی مگر اب لگتا ہے کہ تم ماں کو بھول گئی ہو ۔۔اسی لیے تمھیں وقت نہیں ملا۔۔۔ ہممم ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔تمھارا بھی کیا قصور۔۔وقت چال ہی ایسی چل گیا کہ بہت مصروف کر گیا ہر کسی کو ۔۔۔ ایسی مصروفیت کہ اپنے بھی یاد نہ رہے ۔۔اللہ پاک سب کو خوش رکھے آمین۔۔اور ہاں لگتا ہے پاکستان میں صرف میں ہی اتنی ویلی ہوں جو خط لکھتی ہوں ۔باقی سب تو لگتا ہے نائٹ پکیج کر اکے دکھ سکھ کر لیتے ہیں ۔لو بھلا یہ کیا بات ہوئی رات تو سونے کے لیے ہوتی ہے نا کہ ۔۔آہو ۔سمجھ داروں کو سمجھ آہی جاتی ہے۔۔اور پھر پیسے کی بھی بچت رہتی ہے خط لکھنے سے ۔۔کان ادھر کرو کوئی سن نہ لے ۔۔فون پر تو ڈر بھی رہتا ہے کہ کوئی سن نہ لے خط میں یہ ڈر تھوڑا ہوتا ہے ۔چلو ٹھیک ہے اب اجازت دو ۔تم نے اردو محفل پہ بھی جانا ہو گا ۔اگر تھوڑا وقت ملے تو جواب دے دینا ماں کو اتنا انتظار نئی کراتے۔اللہ نگہبان
آپ کی امی جان
اللہ پاک آپ کا ہامی و ناصر ہوماں !! یسا بھلا لفظ ہے نا ! زندگی بھرا ! ،،،، ماہی میری مُنہ بولی بہن ہے۔ تو آپ ہماری مُنہ بولی ماں جی ہوئیں ،،،، ،،، اب رہی بات آپ کے سوال کی تو یوں ہے کہ ،،، میں گھر میں سب سے بڑا ہوں۔ والد صاحب نے دو بیاہ کیے ، وہ دوسرے گھر ہوتے ہیں اُن کی دیکھ بھال کرتے ہیں ۔ میں یہاں اپنی ماں کے ساتھ ہوتا ہوں اور اِس گھر کی مکمل سر براہی میرے کاندھوں پر ہے۔ پاکستان میں رزق کی کمی تو نہ تھی لیکن میرے لیے مستقبل کے واسطے کچھ بچانا بہت مشکل تھا پھر اپنوں کے لیے ، اِس کاغزی سکوں کے لیئے سمندر پار آنا پڑا۔ یہ اپنی مختصر سی کہانی ہے۔ عموماً میں اتنا سب کسی کو بےدھڑک نہیں بتلاتا۔ مگر آپ تو پیاری ماں جی ہو نا
میرے حق میں دعا کر دیا کرنا آپ۔ کہ دعا سکوں ہوتی ہے۔
ثُم آمین بچہ !! ماں جی کو بھی دعا کے لیئے کہنااللہ پاک آپ کا ہامی و ناصر ہو
آپ نے کہہ تو دیاثُم آمین بچہ !! ماں جی کو بھی دعا کے لیئے کہنا