ام اریبہ
محفلین
ماں تو ماں ہوتی ہے چاہے کسی کی بھی ہو۔۔اللہ پاک آپ کو ہمت اور حو صلہ دے کہ آپ اپنی امی کی بہترین خدمت کر سکو۔بیٹوں کی ماوں کو بیٹوں سے بہت آس ہوتی ہے ،اللہ کرے کہ ان کی یہ آس کبھی نہ ٹوٹے۔اللہ تمھاری کمائی میں برکت ڈالے اور وہ تھوڑی ہو کر بھی تمھارے لیے کافی ہو جائے آمین۔۔اللہ سب ٹھیک کر دے گا بس مایوس نہیں ہونا۔ایک شعر پردیسی بیٹے کے لیےماں !! یسا بھلا لفظ ہے نا ! زندگی بھرا ! ،،،، ماہی میری مُنہ بولی بہن ہے۔ تو آپ ہماری مُنہ بولی ماں جی ہوئیں ،،،، ،،، اب رہی بات آپ کے سوال کی تو یوں ہے کہ ،،، میں گھر میں سب سے بڑا ہوں۔ والد صاحب نے دو بیاہ کیے ، وہ دوسرے گھر ہوتے ہیں اُن کی دیکھ بھال کرتے ہیں ۔ میں یہاں اپنی ماں کے ساتھ ہوتا ہوں اور اِس گھر کی مکمل سر براہی میرے کاندھوں پر ہے۔ پاکستان میں رزق کی کمی تو نہ تھی لیکن میرے لیے مستقبل کے واسطے کچھ بچانا بہت مشکل تھا پھر اپنوں کے لیے ، اِس کاغزی سکوں کے لیئے سمندر پار آنا پڑا۔ یہ اپنی مختصر سی کہانی ہے۔ عموماً میں اتنا سب کسی کو بےدھڑک نہیں بتلاتا۔ مگر آپ تو پیاری ماں جی ہو نا
میرے حق میں دعا کر دیا کرنا آپ۔ کہ دعا سکوں ہوتی ہے۔
رزق کی خاطر چھوڑدیا شھر اپنا ورنہ
یہ چھوٹی سی عمر پردیس کے قابل تو نہ تھی