پیار محبت اور سوسائٹی کے بنائے ہوئے سٹینڈرڈز..

ویسے یہ دھاگہ صرف شادی کا ہو کر رہ گیا ہے۔۔ یہ شادی کیا بلا ہے جہاں ہوتی ہے سب کچھ بس اسی کے گرد گھومنے لگتا ہے۔۔!

ہمارا معاشرہ محبت کو کیسے دیکھتا ہے اور ہماری پسند نا پسند کیا واقعی ہماری ہوتی ہے؟ یا یہ ہمیں معاشرہ بتاتا ہے کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط اور ہمیں کیا پسند کرنا چاہیئے کیا نہیں؟
جس سے محبت ہو اس سے شادی کرنی کیا ضروری ہوتی ہے؟ یا محبت کرنے سے پہلے یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا اس شخص سے شادی ہو سکے گی یا نہیں؟ اگر اتنا سوچ سمجھ کر سب کیا جاتا ہے تومحبت کہاں رہ جاتی ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے یہ دھاگہ صرف شادی کا ہو کر رہ گیا ہے۔۔ یہ شادی کیا بلا ہے جہاں ہوتی ہے سب کچھ بس اسی کے گرد گھومنے لگتا ہے۔۔!

ہمارا معاشرہ محبت کو کیسے دیکھتا ہے اور ہماری پسند نا پسند کیا واقعی ہماری ہوتی ہے؟ یا یہ ہمیں معاشرہ بتاتا ہے کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط اور ہمیں کیا پسند کرنا چاہیئے کیا نہیں؟
جس سے محبت ہو اس سے شادی کرنی کیا ضروری ہوتی ہے؟ یا محبت کرنے سے پہلے یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا اس شخص سے شادی ہو سکے گی یا نہیں؟ اگر اتنا سوچ سمجھ کر سب کیا جاتا ہے تومحبت کہاں رہ جاتی ہے؟
محبت کو اگر آپ روایتی نظر سے دیکھیں تو شادی ہی اس کا نقطہ اختتام ہوتا ہے یا اسے کلائمکس سمجھ لیں۔ ہاں جب شادی نہ ہو تو پھر محبت کو لوگ روگ بنا لیتے ہیں

محبت تو کسی کو پسند کرنے اور چاہنے اور چاہتے رہنے کا نام ہے۔ چاہے وہ جو بھی ہو، جس عمر میں ہو اور جہاں بھی رہے اور چاہے اسے علم ہو بھی یا نہیں :)
 

شمشاد

لائبریرین
تو کیا کامیاب لڑکی وہ ہوتی ہے جس کی اچھی جگہ شادی ہو جائے (یا جس کی شادی ہو جائے بس)؟
اور شادی تعلیم سے زیادہ ضروری ہے؟
اور کون اس بات کا فیصلہ کرتا ہے کہ شادی کے لئے کیا عمر ٹھیک ہوتی ہے؟
میرے خیال میں لڑکی کی شادی کی عمر 25 اور لڑکے کی 30 سال بہت ہے۔ اس عمر تک شادی ہو جانی چاہیے۔
ہونے کو تو 40 سال تک کی عمر کے آس پاس بھی اکثر شادیاں ہوتی ہیں۔

جہاں تک تعلیم کا تعلق ہے تو لڑکی کے لیے کم از کم اتنی تعلیم ہونی چاہیے کہ وہ اپنا اچھا بُرا سمجھ سکے۔ لڑکیوں کے لیے تعلیم بہت ہی ضروری ہے۔ کہاوت ہے کہ لڑکا پڑھے گا تو ایک فرد پڑھے گا اور لڑکی پڑھے گی تو ایک کنبہ پڑھے گا۔

میرے معاشرے میں لڑکی کا اچھی جگہ گھر بس جائے تو وہی کامیاب لڑکی ہے۔

بے شک شادی تعلیم سے زیادہ ضروری ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ بالکل ہی تعلیم نہ ہو۔
 

ساجد

محفلین
کیوں آپ نے اختتامیہ دینا ہے ساجد بھائی ؟:D
اختتامیہ تو نہیں دینا بس دیسی سٹائل میں کچھ کھری کھری سنانی ہیں ان خوامخواہ کی معاشرتی منافقتوں کو جو زبردسی مسلط ہو چکی ہیں ہمارے معاشرے پر یا ہم نے خود انہیں اپنا لیا ہے۔ پینڈو ہوں نا اس لئے پہلے آپ جیسے تجربہ کار لوگوں کی باتوں سے اخذ کر رہا ہوں۔
 

عسکری

معطل
محبت کو اگر آپ روایتی نظر سے دیکھیں تو شادی ہی اس کا نقطہ اختتام ہوتا ہے یا اسے کلائمکس سمجھ لیں۔ ہاں جب شادی نہ ہو تو پھر محبت کو لوگ روگ بنا لیتے ہیں

محبت تو کسی کو پسند کرنے اور چاہنے اور چاہتے رہنے کا نام ہے۔ چاہے وہ جو بھی ہو، جس عمر میں ہو اور جہاں بھی رہے اور چاہے اسے علم ہو بھی یا نہیں :)
زہر ہے دونوں حالتوں میں:biggrin:
 

عسکری

معطل
اختتامیہ تو نہیں دینا بس دیسی سٹائل میں کچھ کھری کھری سنانی ہیں ان خوامخواہ کی معاشرتی منافقتوں کو جو زبردسی مسلط ہو چکی ہیں ہمارے معاشرے پر یا ہم نے خود انہیں اپنا لیا ہے۔ پینڈو ہوں نا اس لئے پہلے آپ جیسے تجربہ کار لوگوں کی باتوں سے اخذ کر رہا ہوں۔
اتنا سیریس نا لیں بھائی جان کچھ فائدہ نہیں ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
زہر ہے دونوں حالتوں میں:biggrin:
نہیں۔ کسی کو پسند کرنا اس لئے نہیں ہوتا کہ آپ اسے پا ہی لیں گے اور اگر نہ پا سکے تو اسے اور خود کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہنے دیں گے۔ محبت ایک عام سمجھ بوجھ والے فرد کی کسی کو پسند کرنے کی انتہا ہے
 

عسکری

معطل
نہیں۔ کسی کو پسند کرنا اس لئے نہیں ہوتا کہ آپ اسے پا ہی لیں گے اور اگر نہ پا سکے تو اسے اور خود کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہنے دیں گے۔ محبت ایک عام سمجھ بوجھ والے فرد کی کسی کو پسند کرنے کی انتہا ہے
کچھ نہیں رکھا پسند نا پسند پانے کھونے میں یہ بھی فضول دھندھے ہیں میرے لیے تو
 

ساجد

محفلین
یوں کہا تو بات درست ہووے گی

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
(نوٹ: میں شادی سے پہلے ہی سے اس کا قائل ہوں)۔
یہ وصل تو فراق میں ہوتا ہے شادی کے بعد تو ٹسل ہی ٹسل ہوتی ہے ۔ میاں بیوی میں کم دونوں خاندانوں کے ٹھیکیداروں کے درمیان زیادہ :)
 

عسکری

معطل
ویسے یہ دھاگہ صرف شادی کا ہو کر رہ گیا ہے۔۔ یہ شادی کیا بلا ہے جہاں ہوتی ہے سب کچھ بس اسی کے گرد گھومنے لگتا ہے۔۔!

ہمارا معاشرہ محبت کو کیسے دیکھتا ہے اور ہماری پسند نا پسند کیا واقعی ہماری ہوتی ہے؟ یا یہ ہمیں معاشرہ بتاتا ہے کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط اور ہمیں کیا پسند کرنا چاہیئے کیا نہیں؟
جس سے محبت ہو اس سے شادی کرنی کیا ضروری ہوتی ہے؟ یا محبت کرنے سے پہلے یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا اس شخص سے شادی ہو سکے گی یا نہیں؟ اگر اتنا سوچ سمجھ کر سب کیا جاتا ہے تومحبت کہاں رہ جاتی ہے؟
وہی بات آ جاتی ہے پھر معاشرتی مجبوری سٹییٹس سیمبل وغیرہ ۔ یہ پبلک شادی کے علاوہ تو کسی کو بات چیت تک نہیں کرنے دیتی ۔ ویسے یہ مذہبی مجبوری بھی ہے اس لیے سارے مسئلے ہیں ۔ جس سے محبت ہو اس سے شادی کرنی چاہیے تا کہ محبت انجام کو اور بندے جیتے جی عذاب کو پہنچیں :laugh:
 

عسکری

معطل
یہ وصل تو فراق میں ہوتا ہے شادی کے بعد تو ٹسل ہی ٹسل ہوتی ہے ۔ میاں بیوی میں کم خاندان کے ٹھیکیداروں کے درمیان زیادہ :)
ہاں یہ ایکسٹرا کریکٹر کیوں ہوتے ہییں مجھے سمجھ نہیں آتی ۔ میں جب تباہ کن بزی تھا تو مجھے فون آیا کہ بھائی بہن کی شادی ہے آ جاؤ ۔ میں نے وہی کہا جو ہمیشہ کہا تو کہتے ہیں لوگ کیا کہیں گے ۔ میرا جواب وہی ہے لوگ جائیں بھاڑ میں میرا کیا میں کسی سے نہیں ڈرتا ان کو کہہ دینا وہ نہیں آ رہا جس نے جو بگاڑنا ہے بگاڑ لے :laugh:
 
مذھب، روایتیں۔۔ ان سب کے پیچھے بس ہم چھپتے ہیں۔ نہ ہم وہ کہتے ہیں جو سوچتے ہیں نہ وہ کرتے ہیں جو کرنا چاہتے ہیں یا جسکو ٹھیک سمجھتے ہیں۔

in fact, we are all so full of bitternness and resentment towards these man-made restrictions that we deliberately, by choice, refuse to give any respect to anyone who dares to speak the truth, which we all at some level already believe in but would rather not accept

I think I'll sleep now, you guys carry on I look forward to reading your insightful comments tomorrow :)
 

شمشاد

لائبریرین
ویسے یہ دھاگہ صرف شادی کا ہو کر رہ گیا ہے۔۔ یہ شادی کیا بلا ہے جہاں ہوتی ہے سب کچھ بس اسی کے گرد گھومنے لگتا ہے۔۔!

ہمارا معاشرہ محبت کو کیسے دیکھتا ہے اور ہماری پسند نا پسند کیا واقعی ہماری ہوتی ہے؟ یا یہ ہمیں معاشرہ بتاتا ہے کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط اور ہمیں کیا پسند کرنا چاہیئے کیا نہیں؟
جس سے محبت ہو اس سے شادی کرنی کیا ضروری ہوتی ہے؟ یا محبت کرنے سے پہلے یہ دیکھا جاتا ہے کہ آیا اس شخص سے شادی ہو سکے گی یا نہیں؟ اگر اتنا سوچ سمجھ کر سب کیا جاتا ہے تومحبت کہاں رہ جاتی ہے؟
قیصرانی بھائی کی رائے سے متفق ہوں۔

ہمارے ہاں محبت کا مطلب صرف اور صرف محبوب اور محب والی محبت ہی لیا جاتا ہے۔ حالانکہ محبت کی کئی اقسام ہیں۔ ماں باپ، بھائی بہن، بچے، استاد، وطن، ان سب سے بھی تو محبت ہوتی ہے۔

ہمارا معاشرہ محبت کو اچھی نظروں سے نہیں دیکھتا اور شادی سے پہلے والی محبت کو تو بالکل بھی قبول نہیں کرتا۔ مغربی معاشرے میں یہ سب چلتا ہے اور شادی سے پہلے ہی وہ سب کچھ کہہ سن لیتے ہیں جو شادی کے بعد کہنے سننے والا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں شادیاں یہاں کی نسبت زیادہ ناکام ہوتی ہیں۔

محبت کرنے سے پہلے یہ تو نہیں دیکھا جاتا کہ اس سے شادی ہو سکے گی یا نہیں، لیکن لاشعور میں خواہش یہی ہو گی کہ شادی بھی اسی سے ہو۔

اگر محبت ایک سے ہو اور شادی دوسری سے ہو جائے تو گھرہستی کو متوازن نہیں رکھا جا سکے گا۔
 

ساجد

محفلین
پیار ، محبت اور سوسائٹی کے بنائے سٹیندرڈز پر تو بہت کچھ لکھوں گا بس ابھی یہی کہنا چاہوں گا کہ ہمارے معاشرے میں ان سٹینڈرڈز کی خرابی میں بنیادی کردار لڑکوں کو حد سے زیادہ سر پر چڑھانے اور بیٹیوں کو بہت دباؤ میں رکھنے کا ہے۔ لڑکا بے شک سارا دن 4 لڑکیوں سے ڈیٹ مارے وہ قبول ہے اور لڑکی بیچاری شادی کے لئے اپنی مرضی کے لڑکے کا اظہار ہی کر دے تو مشکوک ٹحہرا دی جاتی ہے۔ جب یہ عدم توازن معاشرے میں وسیع پیمانے پر موجود ہے تو نہ شادی سے پہلے پیار ہو گا نہ شادی کے بعد۔ کیوں کہ پیار محبت میں مساوات بنیادی چیز ہے۔ جب یہاں ایک فریق طاقتور اور دوسرا بہت کمزور ہے تو کیسا پیار۔ چند فیصد ایسے خوش قسمت ہوں گے جو اس عدم توازن سے دوچار نہیں ہوتے۔
باقی کل ۔۔۔۔۔
 

ساجد

محفلین
ہاں یہ ایکسٹرا کریکٹر کیوں ہوتے ہییں مجھے سمجھ نہیں آتی ۔ میں جب تباہ کن بزی تھا تو مجھے فون آیا کہ بھائی بہن کی شادی ہے آ جاؤ ۔ میں نے وہی کہا جو ہمیشہ کہا تو کہتے ہیں لوگ کیا کہیں گے ۔ میرا جواب وہی ہے لوگ جائیں بھاڑ میں میرا کیا میں کسی سے نہیں ڈرتا ان کو کہہ دینا وہ نہیں آ رہا جس نے جو بگاڑنا ہے بگاڑ لے :laugh:
اس معاملے تمہاری سوچ مجھ سے بہت میل کھاتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مذھب، روایتیں۔۔ ان سب کے پیچھے بس ہم چھپتے ہیں۔ نہ ہم وہ کہتے ہیں جو سوچتے ہیں نہ وہ کرتے ہیں جو کرنا چاہتے ہیں یا جسکو ٹھیک سمجھتے ہیں۔

in fact, we are all so full of bitternness and resentment towards these man-made restrictions that we deliberately, by choice, refuse to give any respect to anyone who dares to speak the truth, which we all at some level already believe in but would rather not accept

I think I'll sleep now, you guys carry on I look forward to reading your insightful comments tomorrow :)

سارہ گیلانی صاحبہ یہ ایک مسلم ملک ہے یہاں مذہب کو فوقیت دی جاتی ہے۔ مزید یہاں پر برادری سسٹم ہے۔ جن کی صدیوں پرانی روایات ہیں اور جنہیں چھوڑا نہیں جا سکتا۔ ان کو بدلنے کے لیے صدیوں کی ضرورت ہے۔ یہ مادر پدر آزاد معاشرہ نہیں ہے۔ یہاں ابھی بھی رشتوں کا احترام کیا جاتا ہے۔ کہ یہ ماں ہے، یہ بہن ہے اور یہ بیٹی ہے۔ بزرگوں کی رائے کے آگے سر تسلیم خم کیا جاتا ہے۔
 

طالوت

محفلین
اختتامیہ تو نہیں دینا بس دیسی سٹائل میں کچھ کھری کھری سنانی ہیں ان خوامخواہ کی معاشرتی منافقتوں کو جو زبردسی مسلط ہو چکی ہیں ہمارے معاشرے پر یا ہم نے خود انہیں اپنا لیا ہے۔ پینڈو ہوں نا اس لئے پہلے آپ جیسے تجربہ کار لوگوں کی باتوں سے اخذ کر رہا ہوں۔
میں تو شدت سے منتظر ہوں۔:D
 
Top