سو صفحات پڑھنا کتاب پڑھ کر چھوڑنا کیسے ہو گیا سعدیہ۔۔۔۔۔میں نے پڑھ کے چھوڑی ہے اس کے تقریبا سو صفحات پڑھے۔ اس کتاب میں مصنف خود کو خود ولی کہتے ہیں ۔ایم اے راحت کے طرز پر لکھی کالا جادو سے مماثل لگی ۔ ا
تجسس صرف سو صفحات تک برقرار رہا۔۔۔۔مجھے تجسس نے پڑھوایا کہ آیا یہ واقعی ہی ولی ہیں ۔ دنیا ان کو ولی اللہ کہتی ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ کیوں کہتی ۔ ایسا کیا لکھا جس کے باعث ان کی نئی کتاب 5000 کی ہے
قطعَ نظر اس کے کہ کتاب سراسر فکشن پر مبنی ہے یا خود نوشت سوانح عمری ہے، یا حقیقت اور افسانے کا امتزاج ہے، صرف کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو بلاشبہ پاؤلو کوہیلو کی مشہورَ زمانہ الکیمسٹ جیسی کتابیں اس کے سامنے گرد ہیں۔۔۔۔۔
ایم اے راحت کی کتاب کالا جادو سے مماثلت بھی محسوس ہوئی تو غزنوی بھائی کی رائے سے کیسے اتفاق کر لیا؟اس بات سے مکمل اتفاق کروں گی کہ اس کے اندر سبق مثبت دیا گیا ہے ۔
مجھے کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے..بابا صاحب کی سب کتابیں میں نے پڑھی ہیں۔ ان سے بہت کچھ سیکھا ہے،سمجھا ہے لیکن بہت سے واقعات سمجھ نہیں آتے۔ بابا صاحب کی شخصیت بہت خوبصورت ہے۔ان سے ملنے کو بھی جی چاہتا ہے۔لیکن سعدیہ!جو آپ کو تجسس اور ابہام ہیں،مجھے بھی ہیں۔۔۔۔۔
یہ تو بہت اچھی بات ہے۔مجھے کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے..
کچھ خوب اچھی طرح جان کر مان لیتے ہیں جیسے پروفیسر احمد رفیق اختر .. اور کچھ فوراً مان کر جان لیتے ہیں.. ہم پاک ہستیوں کی نسبت سے نام رکھتے ہیں نا بچوں کے ..ان ہستیوں منسوب واقعات پہ من و عن ایمان لاتے ہیں نا.. تو کیا اب ایسے واقعات وقوع پذیر ہونا رک گئے ہیں ؟؟؟ بی بی ہر جگہ ہر گھر ہر گھاٹ ایسی کہانیاں بکھری پڑی ہیں.. جب اللہ کو ہر شے پر قادر مانتے ہیں تو اس کی قدرت پہ ابہام کیسایہ تو بہت اچھی بات ہے۔
شاید یہ میری کم ذہنی ہے۔ شاید مجھے ابھی ان کتابوں کو اور پڑھنا چاہیے۔۔۔۔۔سمجھنا چاہیے۔۔۔۔
لے ابابیل ...نئ کتاب ہے. مجھے ابہام تھا مگر چند صفحات بعد یقین میں بدل گیا. مجھے ان سے کیا ملنا.میں سمجھتی ہو جب اوپر اللہ ہیں تو اور کسی کی کیا ضرورت ... یہ اور بات ہے کافی پراسرار شخصیت ہے اور ان کا پتھروں پر اعتقاد بھی ہے. یہ سیاروں یا نجوم پہ عبور بھی رکھتے ہوں گے اور اس کے ساتھ بین مذاہب مطالعہ بھی. اور یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ سفر کرکے جو بیتتی ہے وہ افسانوی انداز میں پیش کیے جاتے ہیں شایدبابا صاحب کی سب کتابیں میں نے پڑھی ہیں۔ ان سے بہت کچھ سیکھا ہے،سمجھا ہے لیکن بہت سے واقعات سمجھ نہیں آتے۔ بابا صاحب کی شخصیت بہت خوبصورت ہے۔ان سے ملنے کو بھی جی چاہتا ہے۔لیکن سعدیہ!جو آپ کو تجسس اور ابہام ہیں،مجھے بھی ہیں۔۔۔۔۔
واقعات تو بعد کی بات ہے ہم جب تک کسی کو جانچ پرکھ نہ لیں ہم اسے اچھا، برا قرار نہیں دے سکتے ہیں. قران پاک میں مافوق الفطرت واقعات کے بیان ہیں اور ان سب پر یقین رکھتی ہوں مگر اس کے ساتھ میں اس بات پہ یقین رکھتی ہوں "ولی " ان واقعات کو پاؤں کی نوک میں رکھتا ہے اور سفر کرتا ہے اور جو ان واقعات کو افسانوی انداز میں بتادے وہ ایک قسم کی تجارت ہوتی ہے. ولی کبھی تاجر نہیں ہوتاکچھ خوب اچھی طرح جان کر مان لیتے ہیں جیسے پروفیسر احمد رفیق اختر .. اور کچھ فوراً مان کر جان لیتے ہیں.. ہم پاک ہستیوں کی نسبت سے نام رکھتے ہیں نا بچوں کے ..ان ہستیوں منسوب واقعات پہ من و عن ایمان لاتے ہیں نا.. تو کیا اب ایسے واقعات وقوع پذیر ہونا رک گئے ہیں ؟؟؟ بی بی ہر جگہ ہر گھر ہر گھاٹ ایسی کہانیاں بکھری پڑی ہیں.. جب اللہ کو ہر شے پر قادر مانتے ہیں تو اس کی قدرت پہ ابہام کیسا
جی پانچ ہزار کی ہے.یہ نئی کتاب پانچ ہزار روپے کی ہے؟
پھر تو اس کی پی ڈی ایف فائل کی دستیابی کا انتظار کرنا پڑےگا۔جی پانچ ہزار کی ہے.