جاسم محمد
محفلین
ثمین زارا اور آپ دونوں درست بات کر رہے ہیں۔ مختلف عوامی سرویز کے مطابق پاکستانی قوم کی واضح اکثریت جمہوری نظام چاہتی ہے۔ البتہ ساتھ ہی میں جمہوری سیاسی جماعتوں پر سب سے کم جبکہ فوجی محکموں پر سب سے زیادہ اعتبار بھی کرتی ہے۔ جب تک قومی سطح پر یہ کھلا تضاد ختم نہیں ہو جاتا ملک کے مسائل ایسے ہی چلتے رہیں گے۔یہ لیجیے ھائیبرڈ سسٹم کی تعریف، تاریخ وغیرہ پڑھیے ہمارے اس مضمون میں؛
"محکمۂ زراعت کی جانب سے ھائیبرڈ بیج کا کامیاب تجربہ"
قوم کو دو ٹوک فیصلہ کرنا ہوگا کہ اگر اسے جمہوری نظام چاہئے تو ملک کی جمہوری سیاسی جماعتوں پر فوجی محکموں جتنا اعتبار کرنا ہوگا۔ اور اگر فوجی محکموں پر ہی اعتماد جاری رکھنا ہے تو پھر جمہوری نظام کے خواب نہیں دیکھنے چاہئے بلکہ خالصتا آمرانہ نظام مانگنا چاہیے جیسا کہ چین اور دیگر ممالک میں ہے۔
آخری تدوین: