پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کی ساتھیوں کے ہمراہ میرانشاہ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ

آصف اثر

معطل
D7uYMv6XYAEM-q3.jpg

D7uYMwzWkAEOySQ.jpg

D7uYMyaX4AEAYoh.jpg
خدا کے سامنے سربسجود شخص کو سیدھا کرنے کی بات کرنے والے ان سوشل میڈیائی جہلا کی عقل اور بہادری کو سلام ہے۔ جو فوج نہتے عوام پر پیٹھ پیچھے فائرنگ کرتی ہو وہ پاکستان کے تشخص پر دھبہ ہے اور کچھ نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
خدا کے سامنے سربسجود شخص کو سیدھا کرنے کی بات کرنے والے ان سوشل میڈیائی جہلا کی عقل اور بہادری کو سلام ہے۔ جو فوج نہتے عوام پر پیٹھ پیچھے فائرنگ کرتی ہو وہ پاکستان کے تشخص پر دھبہ ہے اور کچھ نہیں۔
تحریک لبیک یا رسول اللہ والے بھی اسی طرح فوج اور عدلیہ کے خلاف بڑی بڑی باتیں کرتے تھے۔ آج کہیں نظر نہیں آتے۔
کیا پی ٹی ایم اپنا انجام یہی دیکھنا چاہتی ہے؟
تحریک انصاف نے پی ٹی ایم کے ساتھ اظہار یکجہتی میں اپنے نمائندہ کھڑے نہیں کئے تھے۔
آج افغانی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کی شہہ پر یہ اپنی ہی فوج کو وزیرستان خالی کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ کیا قبائیلی علاقہ کو دہشت گردوں سے افغانی فوج نے خالی کروایا تھا؟
 

جاسم محمد

محفلین
مکمل تھریڈ پڑھنے لائق ہے۔
زبردست(y)
واقعی بہت اچھا لکھا ہے لیکن یہاں فاش غلطی کی ہے:
1۔ الیکشن انجینئرنگ تو ایوب دور سے ہو رہی ہے جب جنرل ایوب کو فاطمہ جناح کے خلاف جتوایا گیا تھا۔
2۔ بڑے سیاسی لیڈرز ایوب دور سے جنرلز کی حمایت کرتے آئے ہیں۔ جیسا کہ ذوالفقار علی بھٹو جنرل ایوب جبکہ نواز شریف کئی سال تک جنرل ضیا کی کابینہ میں بلا تردد کام کرتے رہے ہیں۔ جنرل الیکشن 1970 ہارنے کے بعد بھٹو نے جنرل یحییٰ کی حمایت میں اعلان کیا تھا کہ اگر کوئی میری جماعت سے اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے گیا تو ٹانگیں توڑ دوں گا۔ جبکہ نواز شریف نے جنرل ضیا کی حمایت میں کہا تھا کہ میں جنرل ضیا کا مشن پورا کروں گا۔
3۔ ملک کے معزز ججز بھی ایوب دور سے جرنیلوں کے آگے بکے ہوئے ہیں۔ بدنام زمانہ ’نظریہ ضرورت‘ کو بار بارلاگو کر کے غلط کام کو صحیح کی کلین چٹ دینے والے یہی کرپٹ ججز ہیں۔

الغرض آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ کرپٹ سیاست دان سے لے کر کرپٹ جرنیل سے لے کر کرپٹ جج تک سب کے سب اجتماعی طور پر ملک و معاشرہ میں بگاڑ کے ذمہ دار ہیں۔ ایسے میں اس کا سارا کریڈٹ اکیلی فوج کو دینا درست نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اچھا جی ان کو واپس بھیج رہے تھے لیکن آرمی نے بندوقیں چھیننے کی کوشش کی اس لیے بےچارے واپس نہ جاسکے۔ آئ تہ شرمیدلو۔
فوج کے پاس بندوقیں لے جا کر چھیننے کا موقع ہی فراہم نہ کریں۔ بعد میں جو دوڑیں لگانی ہیں۔ بہتر ہے پہلے ہی احتیاطی تدابیر کر لیں۔
D7vqb7-EW0-AA7gj-A.jpg
 
اس کو آپ تعصب کی نظر سے دیکھیں گے تو یقینا ایسا ہی تبصرہ ہوگا لیکن آپ اس کو معاشرتی موازنت کی نظر سے کیوں نہیں دیکھتے۔ آپ کے تبصرے سے یہ تاثر جاتا ہے کہ گویا میں نے (بہت معذرت کے ساتھ) ان اقوام کو بے حیا اور اخلاقی گراوٹ میں لکھا ہو۔ حالاں کہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ میں نے صرف مجموعی مزاج کی بات کی ہے اور پشتونوں کے مقابلے میں "نسبتا کمزوری" کی جانب اشارہ کیا ہے نہ کہ کوئی ہتک یا توہین سمجھ کر۔ جب کہ میں نے یہ وضاحت شروع میں بھی کی ہے بہت سے پہلووں میں پشتون قبائل ایک دوسرے کو بھی اسی نظر سے دیکھتے اور پرکھتے ہیں۔ اس کے ثبوت میں ایک اور مثال دینا چاہوں گا کہ خیبر پختون خوا کے پشتونوں میں دلیری اور جان نثاری میں سب سے زیادہ امتیاز محسود اور ایک دو اور قبائل کو دیا جاتا ہے۔ اسی طرح سوات کے مینگورہ اور پشاور کے شہری پشتونوں کی ماڈرنزم کو بالکل بھی اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا اور ان کو بطور استہزاء کے پیش کیا جاتا ہے۔ اسی طرح کراچی کے پشتونوں کو پشتون روایات اور تہذیب سے دور اور نااہل سمجھا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ تاریخی طور پر جن لوگوں نے انگریزوں کا ساتھ دیا مثلا کوہاٹ کے کچھ طبقے اور صوابی مردان کے خوانین اور ان کے عوامی سطح پر انگریز فوج میں شمولیت کو انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھا جاتا ہے۔ پشتون قبائل چوں کہ معاشرتی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ قلبی وابستگی رکھتے ہیں اور کھلے ڈھلے گفتگو کی وجہ سے ایک دوسرے کے قریب ہونے میں دیر نہیں کرتے لہذا ان کے احتساب اور نقطۂ نظر کے اس عمل کو یقینا منفرد نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
سطحی طور پر آپ احباب کا اسے تعصب کہنا غیر متوقع نہیں تھا لیکن اس وضاحت کے بعد امید ہے اس کو احتساب کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔
خاصی مضحکہ خیز دلیل ہے۔
اور شہروں میں جو لوگ قبائل کو بد تہذیب، تنگ نظر، اجڈ، جاہل سمجھیں، وہ ان کو شہروں میں بسنے سے روک دیں۔
ذاتی پسندیدہ صفات کو عمرانی معاہدوں میں کوئی دخل نہیں۔
 
Top