چائے بنانے کا صحیح طریقہ

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کسی کا قول ہے کہ "خود اپنے ہاتھ سے چائے بناکر پینا اپنے اور چائے کے ساتھ زیادتی ہے ۔"
یہ مقولہ میں نے شادی کے فوراً بعد سےا پنی بیگم کو سنانا شروع کردیا تھا تاکہ عندالطلب چائے کی آسانی رہے ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اب گھر میں چائے مجھے بنانی پڑتی ہے ۔ :quiet:
 

زیک

مسافر
کسی کا قول ہے کہ "خود اپنے ہاتھ سے چائے بناکر پینا اپنے اور چائے کے ساتھ زیادتی ہے ۔"
یہ مقولہ میں نے شادی کے فوراً بعد سےا پنی بیگم کو سنانا شروع کردیا تھا تاکہ عندالطلب چائے کی آسانی رہے ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اب گھر میں چائے مجھے بنانی پڑتی ہے ۔ :quiet:
پچھلے چند ماہ کے علاوہ گھر میں چائے بنانا میرے ہی ذمہ ہے۔ امید ہے ایک آدھ ماہ میں دوبارہ بناؤں گا
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
پچھلے چند ماہ کے علاوہ گھر میں چائے بنانا میرے ہی ذمہ ہے۔ امید ہے ایک آدھ ماہ میں دوبارہ بناؤں گا
لگتا ہے آج کل چائے کافی سے پرہیز چل رہا ہے شاید ۔
میری بیوی کافی نہیں پیتی ، سو کافی بھی مجھے ہی بنانا پڑتی ہے۔ یعنی کافی خودکفیل ہوں میں ۔ :)
 

علی وقار

محفلین
اچھی چائے بنانے کی دوسری قسط

برتن میں اتنے کپ پانی ڈالیں جتنے افراد نے چائے پینی ہے، لیکن ایک ہی وقت میں دس کپ سے زیادہ چائے نہ بنائیں۔ اگر گیارہ افراد نے چائے پینی ہے تو دو دفعہ چائے بنائیں ایک دفعہ ۶ کپ اور ایک دفعہ ۵ کپ۔

چولہا جلائیں اور پانی والا برتن جلتے ہوئے چولہے پر رکھ دیں۔ برتن کو اس کے ڈھکنے سے ڈھانپ دیں۔ جب پانی خوب گرم ہو جائے، اس میں شُوں شُوں کی آوازیں آنے لگیں اور اُبلنے لگے تو ڈھکنا اٹھا کر دیکھ لیں۔ اگر پانی کے اُ بلنے یا گرم ہونے میں شک ہو تو اپنی انگشت شہادت پانی میں ڈبو کر دیکھیں، فوراً معلوم ہو جائے گا۔ تو جب پانی اُبلنے لگے تو اس میں فی کس دو گرام چائے کی اچھی والی پتی ڈال دیں۔ (زیادہ تیز چائے پینے والے پتی کی مقدار میں آدھا گرام اضافہ کر سکتے ہیں یعنی کہ ڈھائی گرام فی کس۔ اس سے زیادہ ڈالنے پر نیند حرام ہونے کا خطرہ ہے)۔ پتی ڈالنے کے بعد پانی کو دو منٹ اور بیس سیکنڈ تک اُبلنے دیں۔ اس کے بعد اس میں خالص دودھ تھوڑا تھوڑا کر کے ملانا شروع کریں اور اس وقت تک ملاتے رہیں جب تک آپ کو اپنا مطلوبہ رنگ نظر آنا شروع کر دے۔ مطلوبہ رنگ نظر آنے کے بعد چائے کو ایک جوش دلائیں۔ اس کے بعد ایک گرام چائے کی پتی ڈال کر چولہا فوراً بند کر دیں اور برتن کو ڈھانپ دیں۔ ایک منٹ بعد چائے کو پُن کر مگ، کپ یا پیالیوں میں انڈیل لیں اور چینی اور چمچ کے ساتھ حاضرین کو پیش کریں تاکہ وہ حسبِ ذائقہ چینی ملا لیں۔

چائے انڈھیلتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کپ آگے کی طرف ہوں اور چائے کا برتن آپ کی طرف۔

چائے پیش کرتے وقت خاص خیال رکھیں کہ کپ، مگ یا پیالی اُلٹ کر گر نہ جائے۔ اس سے نہ صرف چائے ضائع ہو گی بلکہ کپڑے بھی خراب ہوں گے۔ گرم چائے اوپر گرنے سے جو چھالے وغیرہ بنیں گے وہ تو ایک دو دن میں ٹھیک ہو ہی جائیں گے۔
کیا خوب صورت تحریر ہے!

شمشاد بھائی کو مرحوم لکھتے ہوئے کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ خدا مغفرت فرمائے۔ آمین!
 

ظفری

لائبریرین
کیا خوب صورت تحریر ہے!

شمشاد بھائی کو مرحوم لکھتے ہوئے کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ خدا مغفرت فرمائے۔ آمین!
زندگی بھی کیا ہے ۔ ایک واہمہ ۔ ابھی ہے ، ابھی نہیں ۔ شمشاد بھائی ، وارث بھائی ، نایاب بھائی ، و دیگر، کیا خوبصورت روحیں تھیں ۔ جنہوں نے ہماری زندگی میں رنگ بھرے ۔ اپنی باتوں ، حکایتوں ، مشوروں اور محبت سے ہمارے لیئے تسکین اور اُمید وں کا لامتناہی ذخیرہ اس محفل پر چھوڑا ہے کہ ہم ابھی تک ان سےمحظوظ ہوتے ہیں۔ ان کے لہجوں کی اپنائیت ، خلوص آج پر ان کی تحریروں میں بلکل اسی طرح ترو تازہ ہے ۔ جس طرح پہلے دن سے تھیں۔ ان سب کے وجود کے احساس سے ہمارے ذہن و دل ابھی تک آشنا ہیں ۔ بس یہی لگتا ہے کہ کسی دن آئیں گے ۔ اور کہیں گے کہ بھئی مصروفیت تھی ۔ لیٹ ہوگئے ۔ مگر یہ سب خواب ہے ۔مگر اب اس خواب کے سہارے دل کو تسلی دینا اچھا لگتا ہے ۔ کیا پتا ہم بھی کل ہوا بن کر آسمان کی وسعتوں میں گُم ہوجائیں ۔ زندگی کی چند ساعتوں اور خالق کی دی ہوئی مہلتوں کی بدولت بس یہ کوشش ہونی چاہیئے کہ خلقِ خدا میں اپنے لیئے ایک ایسا تاثر چھوڑ ا جائے کہ جب وہ کبھی اپنے لیئے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائیں تو انہیں ہماری بھی یاد آئے ۔
اب تو جو بھی گُل نظر آئے تو کہیں شمشاد بھائی کے شفیق چہرے کاعکس نظر آتا ہے ، تو کہیں وارث بھائی کے باتوں کی خوشبو آتی ہے ۔کہیں نایاب بھائی کی حکایتوں کی معطر سی فضا کا احساس ہوتا ہے ۔
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
 
Top