چائے میں الائچی کی مہک

عباس اعوان

محفلین
نسخہ کچھ یوں ہے:
دیگچی لیجیے۔
اُس میں پانی اُبال لیجیے۔
الائچی یا الائچیاں لیجیے، اُس کو یا اُن کو ہلکا پھلکا سا دھو لینا بہتر ہے۔ اُس کے بعد الائچی کو کوٹیں، پیٹیں اور اُس پر خوب غصہ نکالیں اور پانی کے اُبل جانے کے بعد اُسے کھولتے ہوئے پانی میں ڈال دیں، یعنی کہ اس سفوف کو، چاہے وہ ایک الائچی کا ہو یا تین چار الائچیوں کا۔ کچھ ادرک بھی ساتھ ہی پیس کر ڈال سکتے ہیں وگرنہ رہنے دیجیے۔ پانی کو کچھ دیر ابلنے دیجیے اور پھر چائے کی پتی شامل کیجیے۔ اب دودھ شامل کریں اور الٹاتے پھریں۔ ایک دو ابال مزید آ جائیں تو چینی حسبِ ذوق شامل کیجیے اور آنچ دھیمی کر دیجیے؛ بس دو تین منٹ اور، اور لیجیے جناب! چائے نوش فرمائیے!
ذائقہ نہ آئے تو پھر جان لیجیے کہ زیادہ تر کا یہی حال ہے! عمر جوں جوں بڑھتی جاتی ہے، زبان کا ذائقہ کسی حد تک بدلتا جاتا ہے۔ :)
خوب ترکیب ہے، کچھ اس سے ملتی جلتی ترکیب استعمال کی تھی، اب قدم بہ قدم بھی دیکھ لیتے ہیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
میرے حساب سے دو کپ چائے میں ایک الائچی مناسب رہتی ہے۔

میں پانی جب ابلنے رکھتی ہوں تو الائچی توڑ کر ڈال دیتی ہوں۔ ڈھک کر پانی ابالیں تاکہ خوشبو اچھی طرح آجائے۔ ابال آنے پر چائے کی پتی ڈالی، دوبارہ ڈھکن رکھ دیا۔ میں بامشکل ایک منٹ درمیانی آنچ پر پکنے دیتی ہوں اور پھر بالکل ہلکی آنچ پر مزید دو سے تین منٹ۔ پھر چولھا بند کر کے دو سے تین منٹ کے لئے چائے کو چھوڑ دیا۔ پھر دودھ شامل کر دیا۔

ویسے میری والدہ کے حساب سے تو تین پیالی میں ایک الائچی بہت رہتی ہے۔ اب یہ سب کی پسند پر منحصر ہے :)

اگر الائچی پاؤڈر استعمال کریں تو پھر پانی ابالتے وقت نہ شامل کریں۔ بلکہ جب چولھا بند کر کر چائے کو چھوڑیں تو اس وقت ایک چٹکی پاؤڈر شامل کر دیں۔
میں نے تو ایک کپ کے لیے تین عدد بھی استعمال کر کے دیکھ لیں، کہ کچھ تو ذائقہ اور خوشبو آئے۔
چائے میں دودھ شامل کرنے کے بعد ابالتی نہیں ہیں آپ ؟
ترکیب کے اشتراک کے لیے بہت بہت شکریہ۔
 

عباس اعوان

محفلین

سین خے

محفلین
میں نے تو ایک کپ کے لیے تین عدد بھی استعمال کر کے دیکھ لیں، کہ کچھ تو ذائقہ اور خوشبو آئے۔
چائے میں دودھ شامل کرنے کے بعد ابالتی نہیں ہیں آپ ؟
ترکیب کے اشتراک کے لیے بہت بہت شکریہ۔

زیادہ تر دودھ الگ سے گرم کرتی ہوں۔ ویسے ایک طریقہ اور بھی ہے کہ پانی ابالتے وقت دودھ شامل کر دیا جائے۔ اسے غالباً دودھ پتی والا ورژن کہا جاسکتا ہے۔

ڈھک کر پکائیں۔ ذائقہ بھی آئے گا اور خوشبو بھی :) خوشبو ٹریپ کرنے کے لئے ڈھکنا ضروری ہے۔

اصل میں مصالحے اس وقت ہی اپنی مخصوص خوشبو چھوڑتے ہیں جب ان کو بھونا جائے۔ ایسا کرنے سے ان کا قدرتی تیل نکلتا ہے جس کی وجہ سے خوشبو آتی ہے۔ تیل یا گھی میں تلنے سے زیادہ تیز خوشبو آتی ہے کیونکہ تلنے کی وجہ زیادہ تیل نکلتا ہے۔
 

جان

محفلین
چائے کی طلب ہو رہی ہے اور یہ لڑی اس میں مزید اضافہ کر رہی ہے، کاش کہ لڑی حقیقت ہوتی اور ہم سب کھلے آسمان کے نیچے اکٹھے بیٹھ کر چائے پی رہے ہوتے اور ایسی گپ شپ لگا رہے ہوتے۔ :)
 

رانا

محفلین
اتنے طریقے اور تجربات یہاں جمع ہوگئے ہیں کہ دوست کو پندرہ دن تو سر اٹھانے کی فرصت نہ ملے گی۔ دوست سے درخواست ہے کہ پندرہ دن بعد نتائج ریلیز کردیں کہ کس تجربے نے کتنا رزلٹ دیا۔:)
 

عثمان

محفلین
لیکن یہ پاکستان کی ہی روایت ہے محض ۔یہاں اہل عرب کے درمیان تو بتانا پڑتا ہے کہ چائے دودھ والی چاہیئے۔ اگر محض چائے کہیں تو یہ لوگ ۔چائے سادہ۔ سمجھ کر بغیر دودھ والی چائے دے دیتے ہیں ۔
جی ہاں دیگر خطوں میں بھی ایسا ہی ہے۔ دودھ کا مطالبہ الگ سے کرنا پڑتا ہے۔
جبکہ برصغیر اور کچھ افریقی ممالک کی روایت ایک جیسی ہے۔
 
چائے پر بات چل نکلی تو لگے ہاتھوں ڈاکٹر صاحبان سے بھی ایک سوال
چائے میں چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کیا جائے تو بہتر ہے یا بدتر یا کوئی فرق نہیں؟
 

رانا

محفلین
چائے پر بات چل نکلی تو لگے ہاتھوں ڈاکٹر صاحبان سے بھی ایک سوال
چائے میں چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کیا جائے تو بہتر ہے یا بدتر یا کوئی فرق نہیں؟
ہمارے دفتر میں تو ایک عرصہ گڑ والی شکر استعمال ہوتی رہی۔ اب بھی گھر میں چائے بنانی ہو یا دہی میں ڈالنی ہو تو شکر ہی ترجیح ہوتی ہے۔
 
ہمارے دفتر میں تو ایک عرصہ گڑ والی شکر استعمال ہوتی رہی۔ اب بھی گھر میں چائے بنانی ہو یا دہی میں ڈالنی ہو تو شکر ہی ترجیح ہوتی ہے۔
میں بھی کچھ عرصہ سے چائے قہوہ میں گڑ استعمال کر رہا ہوں، گھر اور دفتر میں۔ بلکہ مراسلہ کرتے وقت بھی گڑ والی چائے ہی پی رہا تھا۔ :)
سوچا کہ پوچھا جائے کہ واقعی فرق بھی ہے یا دل کی تسلی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
میں بھی کچھ عرصہ سے چائے قہوہ میں گڑ استعمال کر رہا ہوں، گھر اور دفتر میں۔ بلکہ مراسلہ کرتے وقت بھی گڑ والی چائے ہی پی رہا تھا۔ :)
سوچا کہ پوچھا جائے کہ واقعی فرق بھی ہے یا دل کی تسلی ہے۔
گُڑ کی مِقدار پر بھی منحصر ہے۔ چینی ایک چمچ، ایک مرتبہ اور چینی ایک چمچ، پانچ مرتبہ میں بھی فرق ہے۔ :) ویسے، گُڑ تب چینی سے بہتر ہے، اگراس کی مقدار بھی کم ہو۔ ہمیں کیا معلوم کہ آپ دل کی تسلی کے لیے، گُڑ کی کس قدر مقدار کو چائے کی پیالی میں انڈیلنا پسند فرماتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہمارے ہاں کچھ ایسا ہے کہ الائچی کو پیس کر رکھ لیا جاتا ہے اور دودھ کو ابالتے وقت پسی ہوئی الائچی شامل کر دی جاتی ہے لہذا چائے بناتے ہوئے علیحدہ سے الائچی شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
 
گُڑ کی مِقدار پر بھی منحصر ہے۔ چینی ایک چمچ، ایک مرتبہ اور چینی ایک چمچ، پانچ مرتبہ میں بھی فرق ہے۔ :) ویسے، گُڑ تب چینی سے بہتر ہے، اگراس کی مقدار بھی کم ہو۔ ہمیں کیا معلوم کہ آپ دل کی تسلی کے لیے، گُڑ کی کس قدر مقدار کو چائے کی پیالی میں انڈیلنا پسند فرماتے ہیں۔
اگر مگر کو شامل اس لیے نہیں کیا کہ جب بہتری مقصود ہے تو اس بات کا خیال تو رکھا ہی گیا ہے :)
ورنہ تو گڑ کے اصلی اور نقلی ہونے پر بھی بات ہو سکتی ہے۔
سوال یہ ہے کہ ایک ہی مقدار میں چینی کی جگہ گڑ کے استعمال کے فوائد یا نقصانات بتائے جائیں۔ :)
 
Top