سیما علی
لائبریرین
درست کہا بھیا ظفری کی تحاریر بہت اعلیٰ ہیں ۔۔۔۔ظفری اس محفل کے بانی اراکین میں سے ہیں۔ ان کی تحریریں پڑھنے کے لائق ہیں۔ خاص کر جو انہوں نے اردو محفل کی کئی ایک سالگرہوں پر لکھی تھیں۔
درست کہا بھیا ظفری کی تحاریر بہت اعلیٰ ہیں ۔۔۔۔ظفری اس محفل کے بانی اراکین میں سے ہیں۔ ان کی تحریریں پڑھنے کے لائق ہیں۔ خاص کر جو انہوں نے اردو محفل کی کئی ایک سالگرہوں پر لکھی تھیں۔
محبت نچھاور کرتی ہیں، ہائے کتنی اچھی ہیں وہ.نور وجدان بٹیا
کی نذر۔۔۔۔۔
بے تحاشا سی لاابالی ہنسی
چھن گئی ہم سے وہ جیالی ہنسی
لب کھلے جسم مسکرانے لگا
پھول کا کھلنا تھا کہ ڈالی ہنسی
مسکرائی خدا کی محویت
یا ہماری ہی بے خیالی ہنسی
کون بے درد چھین لیتا ہے
میرے پھولوں کی بھولی بھالی ہنسی
وہ نہیں تھا وہاں تو کون تھا پھر
سبز پتوں میں کیسے لالی ہنسی
دھوپ میں کھیت گنگنانے لگے
جب کوئی گاؤں کی جیالی ہنسی
ہنس پڑی شام کی اداس فضا
اس طرح چائے کی پیالی ہنسی
میں کہیں جاؤں ہے تعاقب میں
اس کی وہ جان لینے والی ہنسی ۔۔۔
بشیر بدر
🥰😍🥰🥰😍چائے پیتی ہیں، پلاتی ہیں ....
سب کو پیار سے بلاتی ہیں ...
بہت عمدہ ...بس آپ کے زیر نظر سیکھ رہی ہوں کچھ نہ کچھ .... وہی بروئے کار لاتی رہوں گی تو میٹھی چائے پیا کریں گے. ویسے چائے پینے کے لیے چینی کا ہونا ضروری نہیں ہے. میں دونوں طرح سے پی لیتی ہوں ...@نور وجدان بٹیا کے نام
چین کی ایک پُرحکمت حکایت اردو ترجمہ کیساتھ پیش خدمت ہے...
فرض کریں آپ کے سامنے چائے کا ایک کپ رکھا ہوا ہے۔ اس میں شکر تو ڈال دی گئی ہے مگر ہلائی نہیں گئی۔ کیا چائے پیتے ہوئے آپ شکر کی مٹھاس محسوس کر پائیں گے؟
نہیں، ہرگز نہیں۔۔۔
اب ایسا کیجیئے کہ چائے کے کپ کو انتہائی غور سے دیکھنا شروع کر دیجیئے۔دو منٹ کے بعد چائے کو دوبارہ چکھیئے۔
کیا ذائقہ میں کوئی تبدیلی نظر آئی؟
کیا کچھ مٹھاس کا احساس ہوا؟
شاید نہیں!! بلکہ اب تو چائے ٹھنڈی بھی ہونا شروع ہو چکی ہوگی۔
ابھی تک تو چائے کے میٹھا ہونے والی کوئی بات نظر نہیں آرہی۔ اب ایک آخری کوشش اس طرح کیجیئے کہ:
اپنے دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر چائے کے کپ کے ارد گرد چکر لگائیے۔۔
اور ساتھ ساتھ اللہ سے دُعا بھی کرتے رہیئے کہ آپ کی چائے میٹھی ہوجائے۔
ارے یہ تو اچھا خاصا مذاق لگ رہا ہے۔۔۔
بلکہ شاید پاگل پن۔۔۔
اس طرح اور تو کچھ نہیں ہوا۔۔۔
بلکہ چائے بالکل ٹھنڈی ہو چکی ہے۔۔۔
میٹھا تو کیا ہونا تھا اس نے، پینے کے قابل بھی نہیں رہی اب۔۔۔
جی ہاں!! اور بالکل اسی طرح ہی ہماری زندگی ہے، چائے کے ایک کڑوی کسیلے کپ کی طرح۔۔۔
اور ہمیں اللہ کی طرف سے عطا کردہ صلاحیتیں شکر کی مانند ہیں اور اِن صلاحیتوں نے آپکی زندگی میں مٹھاس بھرنے کیلئے اپنے آپ تو نہیں جاگ جانا۔۔۔
لاکھ ہاتھ اُٹھا کر دعائیں کر لیجیئے۔۔۔
حرکت تو دینا پڑے گی ان صلاحیتوں کو۔۔۔
اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار تو لانا ہی پڑے گا آپکو۔۔۔
لگن، محنت، جذبے اور خلوص کے ساتھ۔۔۔
تاکہ زندگی چائے کے ایک میٹھے اور پُر لطف کپ کی مانند ہو جائے۔۔۔
آپ کی ٹیبل ہے یہ ناشتے کی؟ کیا خوب سجائی ہے! وہ چائے رکھی ہے ٹیبل پر اتوار پرانے لے آؤ
ہم کہہ دینگے آج چھُٹی ہے تم یار پرانے لے آؤ
بہت بہت شکریہآپ کی ٹیبل ہے یہ ناشتے کی؟ کیا خوب سجائی ہے!