لگتا ہے تمہاری رگوں میں بھی میری طرح چائے یا کوفی ہی دوڑ رہی ہو گی۔میں تو سارا دن چائے اور کافی پیتی رہتی اور لاسٹ کپ سونے سے پہلے
ایک کپ اتنی چائے پینے کی تکان اتارنے کے لیے بھی پینا چاہیے۔ایک صبح ناشتے میں، پھر دفتر پہنچ کر تازہ دم ہونے کے لیے، پھر دفتر میں سہ پہر کی چائے، پھر گھر پہنچ کر سفر کی تکان اتارنے کے لیے۔
دھاگا بدر ہونے کے لیے تیار ہو جائیں ۔"کبھی نہیں پی" تو ظلم ہے۔ "اب نہیں پیتا" کا آپشن ہونا چاہیے۔ اس میں پہلا نام میرا درج کر لیں۔
مجھے یہی تو یاد نہیںکیا اس سیمینار بھی یہ بھی بتایا گیا کہ "برائی" کیا ہے ؟
چائے بھی بس روٹین ہی میں شامل ہے، ناشتے میں پی لی، دفتر میں دو کپ پی لی، دفتر کی چھٹی تو چائے کی بھی چھٹی۔ڈاکٹر صاحب کہہ رہے ہیں کہ چائے ایک نشہ ہے اور اسے پینے سے ایک قسم کا سرور ملتا ہے اور چائے نہ پینے سے طبیعت میں اداسی چھا جاتی ہے۔
بہت بُری بات آپ سمجھتے ہیں ہم باز آیئں گے نہیں نہیں جیسے رضا کو کہتے ہیں آپ کو بھی ٹوکیں گےچائے بھی بس روٹین ہی میں شامل ہے، ناشتے میں پی لی، دفتر میں دو کپ پی لی، دفتر کی چھٹی تو چائے کی بھی چھٹی۔
ویسے چائے اگر ایک نشہ ہے تو پھر کوئی انتہائی تھرڈ کلاس قسم کا گھٹیا نشہ ہے، نشہ ہی کرنا تو بندہ کوئی اعلیٰ قسم کا نشہ کرے، جیسے سگریٹ پی لے!
میں تو سارا دن چائے اور کافی پیتی رہتی اور لاسٹ کپ سونے سے پہلے
میرے پہلے دفتر میں چائے کے اوقات یہ تھے ۔
صبح 0845 پھر 1030 پھر 1500 پھر 1700
دوسرے دفتر میں 0930 پھر 1430
تیسرے دفتر میں کوئی ٹائم نہیں ۔ جب چاہو، پی لو۔
لگتا ہے تمہاری رگوں میں بھی میری طرح چائے یا کوفی ہی دوڑ رہی ہو گی۔
ایک کپ اتنی چائے پینے کی تکان اتارنے کے لیے بھی پینا چاہیے۔
"کبھی نہیں پی" تو ظلم ہے۔ "اب نہیں پیتا" کا آپشن ہونا چاہیے۔ اس میں پہلا نام میرا درج کر لیں۔
بلڈ گروپ ٹی پازیٹو۔۔۔
دودھ سے صرف ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور چائے سے رشتے، تعلق، دوستی اور محبت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- سب سے پہلا کپ صبح ساڑھے چھ بجے
- ساڑھے سات صبح
- نو بجے صبح
- دوپہر دو یا ڈھائی
- چار بجے
- بعد مغرب
- سونے سے پہلے
اب تو واقعی ایسا ہے جب دفتر جاتے تھے تو اِس سے فرصت تھی ۔باقی سارا وقت چائے بنانے اور برتن دھلنے میں لگ جاتا ہوگا۔
چائے کبھی نہیں چھوڑنی۔
دل چاہ رہا ہے کہ ایک وڈیو ڈاکٹر صداقت کے مقابلہ میں ہم بھی بنائیں۔
چائے نہ چھوڑنے کی وجوہات
1:ایک تو ویسے ہی زندگی میں اداسیاں زیادہ ہوتی ہیں تو چائے چھوڑ کر اداسی کیوں مول لی جائے۔
2:چائے خوشی دیتی ہے۔
3:چائے کبھی اکیلے نہیں پی جاتی سو کوئی نہ کوئی دوست، کوئی غم خوار ساتھ ہوتا ہے اس بہانے۔
4:چائے پی کے لگتا یہی ہے کہ تھکن اتر گئی۔
5:گرمی کو گرمی مارتی ہے سو گرمیوں میں بہت ضروری ہے۔
6:سردی کی شدت کو کم کرتی ہے۔
7:نزلہ زکام، بخار، کھانسی میں گلے کی ٹکور کرتی ہے۔
8:میاں کے غصہ کو دور کرتی ہے۔
9: آئیں چائے پئیں۔۔۔ جملہ بہت خوشگوار لگتا ہے۔
10:مہمان نوازی کے لیے بہترین ہے۔
11:کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ (ڈاکٹروں کو کیا پتہ، انھیں پتہ ہے کہ جن کا کھانا اسے پینے سے ہضم ہوتا ہے۔)
12:ایک یہ ہی تو نشہ ہے کہ جو حرام نہیں ہے، اب صداقت صاحب اس پہ بھی پابندی لگائیں گے!
احمد بھائی بھی ناں کیسی ویڈیو اٹھا کے لائے ہیں ۔۔۔۔۔
کہ جس نے ہمیں چائے پہ جمے رہنے کے عہد کو مزید پکا کر دیا ہے۔
آپ کو رسیا ترین کا ایوارڈ دیا جاتا ہے۔بلڈ گروپ ٹی پازیٹو۔۔۔
دودھ سے صرف ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور چائے سے رشتے، تعلق، دوستی اور محبت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- سب سے پہلا کپ صبح ساڑھے چھ بجے
- ساڑھے سات صبح
- نو بجے صبح
- دوپہر دو یا ڈھائی
- چار بجے
- بعد مغرب
- سونے سے پہلے