چائے کے ساتھ ٹیلی پیتھی

خود تنویمی کیسے کی جائے ... خود تنویمی کا ٹیلی پیتھی سے کیا تعلق ہے؟ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی کے لیے کن چیزوں کا ہونا ضروری ہے. خود آگاہی یعنی خود شناسی کا وہ مقام جس میں ہم اپنی "میں " سے الگ ہوتے خود کو دیکھیں یا برائیاں دیکھتے خود تنویمی پر لاسکیں تاکہ ہم بہترین انسان بن سکیں اوراسکے علاوہ خود کو صحت و تندرستی کی جانب لیجانا ... یہ سب ہم کر رہے ہوتے ہیں مگر غیر ارادی اک ریفلیکس ایکشن کے طور پر ...اسکو ارادی عمل بنانا چاہتی ہوں ...اک اور بات اسکو بھلائی کے لیے دوسروں پر کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے
اسے اگر ہم متفرق کریں گے تو یہ سوال بنیں گے:-
۱۔ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی کے لیئے کن چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔
۲۔ خود آگاہی یعنی خود شناسی کا وہ مقام جس میں ہم اپنی ``میں`` سے الگ ہوتے خود کو دیکھیں (کہاں ہے) یا برائیاں دیکھتے (خود کو ) خود تنویمی (سطح) پر لا سکیں ۔ (جس کا بنیادی مقصد یہ ہو) تاکہ ہم بہترین انسان بن سکیں اور اس کے علاوہ خود کو صحت و تندرستی کی جانب لے جانا (ممکن ہو سکے)۔(اس میں سے کچھ حصہ یا) یہ سب ہم کر رہے ہوتے ہیں مگر غیر ارادی ایک ریفلیکس ایکشن کے طور پر (میں ) اس کو ارادی عمل بنانا چاہتی ہوں( تو ایسا کیسے ہو)۔
۳۔ خود تنویمی کا ٹیلی پیتھی سے کیا تعلق ہے۔
۴۔ خود تنویمی کیسے کی جائے۔

اس تمام سوال نامے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خود تنویمی کے متعلق آپ کچھ معلومات ہونے کا خیال یا دعویٰ رکھتی ہیں۔ لیکن اس کے تکنیک پر آپ کو ابہام ہے اور آپ رہ نمائی چاہتی ہیں ۔ کیا میں غلط تو نہیں سمجھ رہا۔۔۔؟؟؟

اور اوپر دیئے گئے سوال نامے کو براہ کرم ایک بار پھر پڑھ کر اگر ایسا ہی ہے اور آپ کا مقصود یہی تھا تو تصدیق فرما دیجئے

دیگرے آپ یہ بھی بتائیں کہ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی , تنویم یا عمل تنویم کے متعلق آپ کی معلومات کیا ہیں اور خود تنویمی کے متعلق آپ کے کیا خیالات ہیں تاکہ ہم بات کو وہاں سے لے کر آگے بڑھیں
 

نور وجدان

لائبریرین
اس تمام سوال نامے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خود تنویمی کے متعلق آپ کچھ معلومات ہونے کا خیال یا دعویٰ رکھتی ہیں۔ لیکن اس کے تکنیک پر آپ کو ابہام ہے اور آپ رہ نمائی چاہتی ہیں ۔ کیا میں غلط تو نہیں سمجھ رہا۔۔۔؟؟؟
معلومات تو کچھ اسطرح ہیں کہ میں نے سونے سے قبل خود کو کہا صبح چار بجے اٹھنا ہے. تو بس خود سے اک دفعہ کہنے پر گویا آنکھ کھلنا معمول ہوگیا ... چونکہ ہدایات بچپن سے دی جاتی تھی خود کو اسلیے میرے لاشعوری نظام نے سنا بھی عمل بھی کیا ... انسانی عادت کا سنورنا بگڑنا یہی ہے. کہا جاتا ہے فطرت نہیں بدلتی عادت بدل جاتی ہے بس اس غلط عادت کی شروعات کہاں سے ہوئی یا نیک عادت کی شروعات کہاں سے ہوئی ...میں نے پڑھا ہے.. اگر مجھے غصہ آتا ہے تو میں نے اسے ضبط کرنا ہے یا اسکو ظاہر کرنا ہے اسکی بھی جڑ بچپن سے جڑی ہے یا پھر زندگی کے کسی بڑے حادثے سے. اگر اس واقعے کو بھلا دیا جائے یا ترک کردیا جائے لاشعور سے تو انسان خود تنویمی سے اس ترک شدہ "خلا " کو اچھائی سے پرکرسکتا ہے ...


دیگرے آپ یہ بھی بتائیں کہ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی , تنویم یا عمل تنویم کے متعلق آپ کی معلومات کیا ہیں اور خود تنویمی کے متعلق آپ کے کیا خیالات ہیں تاکہ ہم بات کو وہاں سے لے کر آگے بڑھیں


ٹیلی پیتھی کے لیے "تصویر " یا آواز ... ان میں سے کسی چیز کا ہونا ضروری ہے .... تصویر جتنی حالیہ ہوگی خیال خوانی اتنی ہی مضبوط ہوگی. آواز کو ذہن میں رکھ کے بھی خیالات پڑھ سکتے ہیں. تاہم یہ بہت خداداصلاحیت ہیں. اسکے لیے فرد کا حساس ہونا بہت ضروری ہے ....

اگر ہم غور سے دیکھیں "پتا " کیوں ہلا ہے تو ہم مستقبل اور ماضی دونوں دیکھ سکتے ہیں ... غور کرنا بھی اک وجدانی صلاحیت ہے ... مگر میں مستقبل و ماضی سے زیادہ اپنی فلاح میں دلچسپی رکھتی ہوں. میں خود کو اسوہ حسنہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیروی میں کرنا چاہتی ہوں. خصائل رذیل سے پاک کرنا چاہتی ہوں اس لیے اپنے "خیالات "کوجان کے اپنا ردعمل جان کے کسی بھی معاملے پر خود تنویمی سے خود کو بہتر انسان بنانا چاہتی ہوں. اسلیے پتے کی مثال دی ...
 
معلومات تو کچھ اسطرح ہیں کہ میں نے سونے سے قبل خود کو کہا صبح چار بجے اٹھنا ہے. تو بس خود سے اک دفعہ کہنے پر گویا آنکھ کھلنا معمول ہوگیا ... چونکہ ہدایات بچپن سے دی جاتی تھی خود کو اسلیے میرے لاشعوری نظام نے سنا بھی عمل بھی کیا ... انسانی عادت کا سنورنا بگڑنا یہی ہے. کہا جاتا ہے فطرت نہیں بدلتی عادت بدل جاتی ہے بس اس غلط عادت کی شروعات کہاں سے ہوئی یا نیک عادت کی شروعات کہاں سے ہوئی ...میں نے پڑھا ہے.. اگر مجھے غصہ آتا ہے تو میں نے اسے ضبط کرنا ہے یا اسکو ظاہر کرنا ہے اسکی بھی جڑ بچپن سے جڑی ہے یا پھر زندگی کے کسی بڑے حادثے سے. اگر اس واقعے کو بھلا دیا جائے یا ترک کردیا جائے لاشعور سے تو انسان خود تنویمی سے اس ترک شدہ "خلا " کو اچھائی سے پرکرسکتا ہے ...




ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی کی صلاحیت کے بارے گھر میں باتیں ہوجاتی ہیں. اس حوالے سے میں اپنی والدہ کا اک واقعہ بتاتی ہوں، شاید اسکو پہلے بھی بتاچکی ہوں میں ... میری والدہ جب آٹھ، نو سال کی تھیں تو ان کے گھر سے ٹیپ ریکارڈر چوری ہوگیا ..... اب سب لوگ پریشان تھے کہاں گیا .. میری والدہ نے شاید اس پر بہت غور کیا مگر ان کو مشاہدہ ہوا کہ یہ ٹیپ ریکارڈر اس شخص کے پاس ہے، اس جگہ پر چھپایا ہوا ہے، اسطرح اٹھایا گیا ہے اسکی سبزی کی دکان ہے .... تحقیق کرنے پر بات جوں کی توں نکلی .... پھر ان کو لوگ کیا سوچ رہے علم ہوجاتا تھا جس سے میری نانی جان پریشان ہوتے کہتی تھیں یہ "جنات " ہیں ... جو چیز سمجھ سے بالا تر ہو اسکو سب لوگ "جنات " کہے دیتے ہیں .... اب چونکہ یہ فطری تھا سب ان میں تو اس لیے ان کے پاس کوئی طریقہ نہیں نا ہی اب ان کو اس پر کوئی مہارت ہے ....


ٹیلی پیتھی کے لیے "تصویر " یا آواز ... ان میں سے کسی چیز کا ہونا ضروری ہے .... تصویر جتنی حالیہ ہوگی خیال خوانی اتنی ہی مضبوط ہوگی. آواز کو ذہن میں رکھ کے بھی خیالات پڑھ سکتے ہیں. تاہم یہ بہت خداداصلاحیت ہیں. اسکے لیے فرد کا حساس ہونا بہت ضروری ہے ....

اگر ہم غور سے دیکھیں "پتا " کیوں ہلا ہے تو ہم مستقبل اور ماضی دونوں دیکھ سکتے ہیں ... غور کرنا بھی اک وجدانی صلاحیت ہے ... مگر میں مستقبل و ماضی سے زیادہ اپنی فلاح میں دلچسپی رکھتی ہوں. میں خود کو اسوہ حسنہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیروی میں کرنا چاہتی ہوں. خصائل رذیل سے پاک کرنا چاہتی ہوں اس لیے اپنے "خیالات "کوجان کے اپنا ردعمل جان کے کسی بھی معاملے پر خود تنویمی سے خود کو بہتر انسان بنانا چاہتی ہوں. اسلیے پتے کی مثال دی ...
انہی باتوں کو تھوڑا اور منظم کرتے ہیں۔

خود کو تحریک دینا اور اپنی اصلاح کی شعوری اور لاشعوری طور پر کوشش کرنا کیا تنویم سمجھا جا سکتا ہے۔۔؟؟
آپ کی والدہ محترمہ کا آٹھ ، نو برس کی عمر میں پیش آنے والا تجربہ کیا اپنی نوع میں ایک ہی واقعہ تھا جو پیش آیا۔۔؟؟
تشبیہی جنات کو اور خیال خوانی کو آپ کیسے الگ کر سکتی ہیں کبھی اس پر غور کیا۔۔؟؟
ٹیلی پیتھی میں تصویر یا آواز کا کیا کردار ہے اور کیوں یہ ضروری ہیں۔۔؟؟

یہ سوالات آپ کی تفتیح فکری کے لیئے پوچھے جا رہے ہیں کیونکہ ان کے پس منظر میں کچھ مزید سوال جواب آپ کے اپنے ذہن میں پیدا ہوتے ہیں اور کچھ سوالوں کا وہ جواب آپ کو ملتا ہے جو آپ کے ذہن و فکر کو قبول اور موضوع کے متعلق آپ کی فکری تنظیم کرتا ہے
 
بنیادی طور پر تنویم یا ہپناسس ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے کسی ذہن کو کسی خاص کام ، ردعمل یا احساس کے متعلق ہدایات دی جاتی ہیں۔ اسے ہپناٹزم اور مسمریزم کے لیئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اپنے آپ پر یہی عمل کرنا آٹو ہپناسس کہلاتا ہے۔
اس میں بنیادی اہمیت کے عناصر ارتکاز توجہ ،سوچ یا شعور کا بیرونی عناصر کی رکاوٹ یا آلائش سے پاک ہونا اور مضبوط تحریک دینا ہیں ۔ طبی مقاصد کے لیئے عمل تنویم کا استعمال ہیپنو تھیراپی کہلاتا ہے۔ لوگوں کی تفریح کے لیئے ایسا عمل کرنا سٹیج ہپناسس کہلاتا ہے اور اسے کرنے والوں کو مینٹلسٹ کہا جاتا ہے۔
ہپناسس کا مصدر دو الفاظ (ہیپناس اور اوسس) سے لیا گیا ہے جسے قدیم یونانی زبان میں ۔۔سلا دیا گیا۔۔کے معنی میں استعمال کیا جاتا تھا ۔


لو جی بسکٹ فنش مونگ پھلی اوور ۔ کوٹہ ختم ۔۔۔ نیا سامان لاؤ بھئی
 

نور وجدان

لائبریرین
چلیں جناب کچھ چائے کیساتھ کافی کا دو. ... پست،، بادام، کاجو، چلغوزے، کش مش .... بس جی چاہتا ہے سردیوں میں یہی کھاتے رہیں ... ساتھ میں سوہن حلوہ ...
images


لو جی بسکٹ فنش مونگ پھلی اوور ۔ کوٹہ ختم ۔۔۔ نیا سامان لاؤ بھئی


coffee-700x321.jpg




51FqZCgSmmL._AC_SY400_.jpg
o
 

نور وجدان

لائبریرین
خود کو تحریک دینا اور اپنی اصلاح کی شعوری اور لاشعوری طور پر کوشش کرنا کیا تنویم سمجھا جا سکتا ہے۔۔؟؟

نہیں .... لاشعوری کوشش شاید، اس میں نیند ضروری ہوتی ہے ....

آپ کی والدہ محترمہ کا آٹھ ، نو برس کی عمر میں پیش آنے والا تجربہ کیا اپنی نوع میں ایک ہی واقعہ تھا جو پیش آیا۔۔؟؟

ہوسکتا اور بھی ہوں، مگر یہی واقعہ فی الحال ہے ....
شبیہی جنات کو اور خیال خوانی کو آپ کیسے الگ کر سکتی ہیں کبھی اس پر غور کیا۔۔؟؟

لاعلم ہوں

ٹیلی پیتھی میں تصویر یا آواز کا کیا کردار ہے اور کیوں یہ ضروری ہیں۔۔؟؟
یہ تو علم نہیں، بس یہ کہ ضروری ہوتی ہے ..

یہ کیا ہوتا لفظ؟
 
۱۔ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی کے لیئے کن چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔
جی تو پہلا سوال یہ ہے کہ ٹیلی پیتھی یا خیال خوانی کے لیئے کن چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے ایک ایسا عامل کا ہونا ضروری ہے جسے اس عمل پر عبور حاصل ہو دوسری ضروری چیز ایک عدد معمول کا وجود ہے جبکہ ان دونوں کے درمیان ربط/واسطہ یا خیال کی لہروں کی نقل پذیری کے لیئے ایک میڈیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ میڈیم آواز، تصویر، ذاتی موجودگی میں سے ایک متصور ہوتا ہے کچھ حالات میں اس کا وجود ضروری نہیں بھی رہتا لیکن وہ انتہائی مخصوص حالات ہوتے ہیں- اور ہر عامل ان حالات میں کام نہیں کر پاتا
ٹیلی پیتھی کے متعلق ایک بات جان لینا بہت ضروری ہے اور وہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے آپ تحریک، ترغیب یا کسی سوچ کی طرف مائل کرنے کی کوشش تو کر سکتے ہیں البتہ مختلف رسائل ، جرائد اور کہانیوں میں ہونے والی ٹیلی پیتھی در اصل تیلی پیٹھی ہوتی ہے حقیقت سے اس کا اتنا ہی تعلق ہوتا ہے جتنا کامک فلموں کے سپر ہیروز کا ایسے رسائل ذہنی منشیات ہوتے ہیں اور آپ کو حقیقی دنیا سے دور اپنی ہی ایک دنیا بنا کر اس میں رہنے کا عادی بنا دیتے ہیں۔ نتیجہ وقت پیسے اور ذہنی صلاحیتوں کا ضیاع ہوتاہے
 
جھاڑتے جائیے رُعب ۔۔۔! :)
جیسے ہر گاؤں میں ایک بابا جی ہوتے ہیں جو سردیوں میں دس بجے کے بعد دکان دکان پھرتے ہیں اور اپنی جوانی کے قصے سنا کر بتاتے ہیں کہ میں نے تو ایک ڈنڈا مار کر گدھا گرا دیا تھا۔ یا پھر میں ایک ہاتھ سے ہل کھڑا کر لیا کرتا تھا، اردو محفل پر ایک بابا میں بھی ہوں، اب گدھا گراؤں یا ہل کھڑا کروں میرا کام ہے۔ اگر آپ مجھ سے بہتر ہل کھڑا کر سکتے ہیں تو بسم اللہ نہیں تو گدھا ہی گرا کر دکھا دیں ۔ بابے کی تو چائے کافی چلغوزے مونگ پھلی کی لگی ہوئی ہے اوپر سے سننے والے بھی ہیں تو چلو کچھ لمبی لمبی ہی چھوڑ لیتے ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر عنوان میں چائے کے ساتھ ٹیلی پیتھی کے بجائے مونگ پھلی کا ذکر ہوتا تو شاید ہم جلد پہنچ جاتے اس لڑی میں۔ :)

بچپن میں ہم نے بھی ایک آدھ دفع سفید کاغذ پر سیاہ دائرہ بنا کر اُس کو کافی گھورنے کی کوشش کی لیکن وہ ٹس سے مس نہ ہوابلکہ ہماری ٹُکر ٹُکر پھرنے کی عادی آنکھیں ٹسوے بہانے لگیں۔ بس پھر کیا تھا۔ اس سے زیادہ مستقل مزاجی تو ہم میں تھی بھی نہیں !

سو ہم نے ہیپناٹزم اور ٹیلی پیتھی کو کہانیوں کی پٹاری میں ہی بند کر دیا۔ :) اب سکون سے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
چہرے کچھ کچھ پڑھ لیتی ہوں۔ روّیے سمجھ لیتی ہوں۔ محمد کے سکول جانا ہوا تو اسے کچھ لڑکے دکھائے۔ پھر اپنی رائے دی۔ کہنے لگا درست ہے۔
میری نند کی بیٹی کی منگنی ہوئی۔ لڑکے کو میں نے اپنے گھر بلایا کھانے پہ۔ پھر اپنی بھانجی کو جو رائے دی وہ اب بتاتی ہے کہ مامی نے بالکل ٹھیک کہا تھا۔
صاحب بھی کہتے ہیں کہ رائے اکثر ٹھیک ہوتی ہے۔
کچھ دن پیشتر ٹی وی پہ ایک شخص سے رپورٹر پوچھ گچھ کر رہا تھا۔ صاحب کو بتایا کہ اس کی جسمانی زبان اس کے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہی۔ یہ جھوٹ بول رہا ہے۔

ارے بھئی!

یہ تو بڑی خطرناک علامات ہیں۔

ہمیں تو آپ سے چھپ چھپا کر رہنا چاہیے۔ :)
 
عدنان بھائی ....بہت شکریہ .... اسی طرح پیار و خلوص سے بھرپور بات کرتے رہیے ...کچھ اپنی رائے دیجیے ٹیلی پیتی پر کالی مرچ لگی مونگ پھلی کھاتے کھاتے
ٹیلی پیتھی کےحوالے سے ہماری معلومات بھی دیگر محفلین جیسی ہی ہے ۔ہمیں بھی ماہانہ سسپینس ڈائجسٹ میں شائع ہونے والے دیوتا ناول کی بدولت اس علم کاپتہ چلا تھا ۔ ٹیلی پیتھی علم روحانیت کی ایک شاخ ہے ۔ کبھی اس کی جانب ہمارا روجحان نہیں رہا ۔ اس لیے معلومات صفر ہے۔
آپ کی جانب سے دعوت چائے اور مزے دار مونگ پھلی کی میزبانی کا شکریہ ۔
 
آخری تدوین:
Top