چاند پر انسان اتارنے کا امریکی فراڈ

کاظمی بابا

محفلین
NASA Chief Dan Goldin interviewed by UK TV journalist Sheena McDonald in 1994. He said that mankind cannot venture beyond Earth orbit, 250 miles into space, until they can find a way to overcome the dangers of cosmic radiation. He must have forgot that they supposedly sent 27 astronauts 250,000 miles outside Earth orbit 26 years earlier

1994 میں برطانوی ٹی وی صحافی شینا مکڈونلڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے ناسا کے سربراہ ڈان گولڈن نے کہا کہ انسان اس وقت تک زمین کے مدار سے باہر خلا میں دو سو بچاس میل سے آگے مہم جوئی نہیں کر سکتا جب تک کہ ہم کاسمک تابکاری کے خطرات پر قابو پانے کا کوئی راستہ نہ ڈھونڈ لیں۔

یقینا" ایسا کہتے ہوئے وہ بھول گئے ہوں گے کہ وہ چھبیس سال پہلے ستائیس خلابازوں کو زمین سے دولاکھ پچاس ہزار میل دور بھیجنے کا دعوی کر چکے ہیں ۔ ۔ ۔

http://apollotruth.atspace.co.uk
 

کاظمی بابا

محفلین
یہ کب کی کہانی ہے؟

کیا انسان کبھی بھی چاند پر نہیں گیا؟
جی نہیں، انسان آج تک چاند پر نہیں جاسکا۔
اگر ساٹھ کی دہائی میں امریکہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو چکا ہوتا تو اب تک وہاں کے لئے "ویگنیں" چل رہی ہوتیں ۔ ۔ ٹاور، ٹاور، ٹاور کی طرح ۔ ۔ ۔
46 سال کتنا عرصہ ہوتا ہے ؟


  1. Apollo 11
    Space Mission
    Apollo 11 was the spaceflight that landed the first humans on the Moon, Americans Neil Armstrong and Buzz Aldrin, on July 20, 1969, at 20:18 UTC. Armstrong became the first to step onto the lunar surface six hours later on July 21 at 02:56 UTC.
 
آخری تدوین:

کاظمی بابا

محفلین
منہ چڑانے والے صاحبان اگر ہو سکے تو کوئی منطق یا نقطہ مرحمت فرمائیں۔
یہ ایک تکنیکی اور معلوماتی معاملہ ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
ایک برطانوی تحقیق کے مطابق چاند پر انسان اتارنے کا امریکی ڈرامہ ایک منظم دھوکہ تھا۔

یہ ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔
http://apolloreality.atspace.co.uk

اسی حوالے سے بی بی سی نے ایک ڈاکیومینٹری بنائی تھی۔
اگر یو ٹیوب کسی طرح آپ کے پاس چل رہی ہو تو یہ دیکھ لیں
 

فاتح

لائبریرین
ایک برطانوی تحقیق کے مطابق چاند پر انسان اتارنے کا امریکی ڈرامہ ایک منظم دھوکہ تھا۔

یہ ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔
http://apolloreality.atspace.co.uk
برطانیہ اور اس سازشی نظریے ( تحقیق) کا تعلق محض اتنا ہے کہ اسے ایک ڈاٹ کو ڈاٹ یو کے کا ڈومین خرید کر اپلوڈ کیا گیا ہے اور اس ٹی ایل ڈی کا ڈومین آپ بھی خرید کر اپنی کسی دوائی یا تعویذ کا اشتہار چلا سکتے ہیں اور دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ایک برطانوی دوا یا برطانوی تعویذ گنڈا:)
 
ویسے اگر امریکی اتنی بڑی ڈرامہ بازی کرسکتے ہیں تو مان لینا چاہیے کہ امریکی بڑے استاد ہیں
یہ بھی مان لینا چاہیے کہ باقی تمام دنیا بدھو ہے۔
ہر صورت میں چاہے وہ چاند پر اترے یا نہیں۔ نتیجہ یہی نکلتا ہے
 

فاتح

لائبریرین
ہو سکے تو ڈیلی موشن کا لنک دے دیں۔
مجھ پر اللہ کا فضل کچھ زیادہ ہی ہے اور اسی لیے الحمد للہ یو ٹیوب جیسی مفید اور با برکت ویب سائٹ بخوبی چل رہی ہے اور کبھی ڈیلی موشن جیسی سٹریمنگ ویب سائٹ پر جانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی جہاں مواد کا کال پڑا ہوا ہو۔ :)
آپ گوگل کے ویڈیو سرچ کے صفحے پر جا کر بی بی سی مون لینڈنگ ہوکس ڈاکیومینٹری لکھ کر تلاش کیجیے شاید مل جائے۔
 
01f07900.jpg

NASA engineers would do well to visit Pakistan to find out how to simulate one sixth gravity. Ordinary peasants there have achieved it without sophisticated ropes, pulleys and counter balance weights.
http://apollolaugh.atspace.co.uk/
 

فاتح

لائبریرین
01f07900.jpg

NASA engineers would do well to visit Pakistan to find out how to simulate one sixth gravity. Ordinary peasants there have achieved it without sophisticated ropes, pulleys and counter balance weights.
http://apollolaugh.atspace.co.uk/
ترجمہ برائے افادۂ عامہ:
ناسا کے انجینیئرز یہ جاننے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے کی پوری کشش کریں گے کہ ایک بٹا چھ کشش ثقل کیسے سمیولیٹ کی جا سکتی ہے۔وہاں عام کسانوں نے پیچیدہ رسیوں، چرخیوں اور توازن برقرار رکھنے والے اوزان کے بغیر ہی یہ کامیابی حاصل کر لی ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
آپ کا اشارہ شاید وان ایلن تابکاری بیلٹس کی طرف ہے۔
ان کو پار کرنا اتنا مشکل نہیں۔
اگر آپ اپولو 11 کے راستے کو دیکھیں
http://www.braeunig.us/apollo/apollo11-TLI.htm
تو یہ کم ترین تابکاری والے راستے کا استعمال کرتا ہے۔ اپولو کی رفتار پر اس راستے سے گزرتے ہوئے اپولو جہاز نے وان ایلن بیلٹ میں صرف 15 منٹ گزارے، تابکاری کا مجموعی سامنا 13 ریڈ (Rad) کرنا پڑا جس میں سے بیشتر کو جہاز کی حفاظتی تہوں نے جذب یا منتشر کر دیا۔ تمام سفر کے دوران اپولو کے خلانوردوں تک تابکاری کی مجموعی مقدار 0.16 سے 1.14 ریڈ تک پہنچی۔ موازنے کے لیے بتا دوں کہ تابکاری کی مہلک ڈوز کا معیار ایک گھنٹے میں 300 ریڈ ہے۔ ماخذ
انسانوں کے علاوہ تابکاری سے دوسرا خطرہ تھا کمپیوٹر اور الیکٹرانک آلات کو۔
کیا آپ کو علم ہے کہ نہ صرف خلائی مشنز پر، بلکہ بہت سے فوجی ساز و سامان، اور اگر سویلین استعمال دیکھیں تو جوہری بجلی گھروں پر بھی کنٹرول سسٹمز کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کردہ کنٹرول کمپیوٹرز استعمال کیے جاتے ہیں جو کہ خاص طور پر تابکاری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں کچھ پبلکیشنز آپ انسٹیٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانک انجنئیرز کی ویب سائٹ پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔
ریڈیشن ہارڈنڈ کمپیوٹروں کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ان کی تیاری بہت مہنگی پڑتی ہے اور بہت زیادہ وقت لیتی ہے۔ اگر آپ اس پریزنٹیشن کی سلائیڈ نمبر 4 پر جائیں تو آپ کو ایک گراف نظر آئے گا جو گزشتہ چند دہائیوں کے دوران کمرشل بمقابلہ ریڈ ہارڈ کمپیوٹرز کی کارکردگی میں ترقی کی ایک جھلک دکھائے گا۔ اتنے بڑے فرق کو عبور کرنا کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہے۔
اپولو کے وقت تو 2 میگاہرٹز، 2 کلوبائٹ ریم اور 36 کلوبائٹ روم والے کمپیوٹر کے ساتھ گزارا ہو گیا، لیکن آج کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایسا "تھکڑ" کمپیوٹر ناکافی ہے۔ کمرشل کمپیوٹر ایسے تابکار ماحول میں زیادہ دیر ٹکنے کی صلاحیت نہیں رکھتے چنانچہ اس بارے میں نئے حل سوچے جا رہے ہیں، جن میں سے ایک مجوزہ حل یہ بھی ہے کہ ایک کے بجائے تین عام کمپیوٹر رکھ کر غلطیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی جائے۔ اگرچہ یہ پھر بھی اتنا قابل اعتبار نہیں ہو گا کہ انتہائی اہم معاملات (جیسے خلانوردوں کو زندہ رکھنا) میں ریڈئیشن ہارڈنڈ کمپیوٹروں کی جگہ لے سکے۔

تو اب سمجھ آئی کہ ہمیں طویل مدتی خلائی مشنز کے لیے کیوں زیادہ تیاری کی ضرورت ہے؟ خلائی مشن کوڑیوں کے مول نہیں تیار ہوتے، خاص طور پر جب انسانوں کو لے جا کر زندہ واپس لانے کا معاملہ ہو۔ چنانچہ بہتر یہی ہو گا کہ ایک چکر میں زیادہ سے زیادہ اہداف پورے کرنے کا انتظام کیا جائے۔
 

محمد سعد

محفلین
اس دھاگے کا سائنس سے کیا تعلق؟ سازشی تھیوریز کیلئے محفل میں کوئی سیکشن موجود نہیں ہے!
لیکن سائنس کے ذریعے سازشی تھیوری کے بخیے ادھیڑنے کی تو گنجائش ہے نا۔ :D
ایک اچھا مشغلہ فراہم کرنے کے لیے میں کاظمی بابا کا شکر گزار ہوں۔ ;)
 

arifkarim

معطل
سازشی نظریات پر یقین رکھنے والوں کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ امریکی چاند لینڈنگ کو اسوقت کی دوسری بڑی عالمی طاقت سوویت یونین مانیٹر کر رہی تھی۔اس ضمن اگر کہیں دھوکہ دہی سے کام لیا گیا تھا تو اسکا بھانڈا پھوڑنے کیلئے روس ہی کافی تھا۔ :flag:
 

کاظمی بابا

محفلین
سازشی نظریات پر یقین رکھنے والوں کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ امریکی چاند لینڈنگ کو اسوقت کی دوسری بڑی عالمی طاقت سوویت یونین مانیٹر کر رہی تھی۔اس ضمن اگر کہیں دھوکہ دہی سے کام لیا گیا تھا تو اسکا بھانڈا پھوڑنے کیلئے روس ہی کافی تھا۔ :flag:
روس کے پاس اس کو مانیٹر کرنے کی کونسی صلاحیت تھی اور اس کے لئے کونسی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ؟
 
Top