دنیا تو فتح نہیں ہوئی لیکن اس باری جان بوجھ کر غلط روز عید کرنے پر کے پی کے حکومت اور سعودیہ کو عقل آگئی ہے۔ دونوں نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سے چاند دیکھنے کیلئے جدید سائنسی نظام استعمال کیا جائے گا۔دنیا تو اب ہم فتح کرنے سے رہے جو ہمارے حالات ہیں۔
آپ اس دھاگے کو چھوڑیں۔ جو امت مسلمہ چاند دیکھ کر عید کرنے والے مذہبی پر اکٹھی نہیں ہے۔ اس نے کہاں جھنڈے گاڑنے ہیں۔مسلسل ایک دوسرے کی ذات پہ حملے کیے جا رہے ہیں۔ تھڑی دیر بعد لڑی فتح کرنے کے بعد یہاں بھی "اسلام" کا جھنڈا گاڑ کر اسے مقفل کر دیا جائے گا۔
جاسم محمد بھائی! آپ کی کئی تحریریں پڑھیں، بہت سی پسند بھی آئیں اور کچھ سے اختلاف بھی ہوا، لیکن کبھی اتنا شدید اختلاف نہیں ہوا کہ اسے ناپسندیدہ قرار دینا پڑا ہو۔ مگر اس تحریر پر پہلے تو یقین نہیں آیا کہ یہ آپ کی طرف سے ہے، اور بعد میں تاسف بھری حیرت نے اتنی شدت اختیار کی کے تحریر کو ناپسندیدہ کا درجہ دینا پڑا۔یہ مجھے فطرتی رویت ہلال سے زیادہ مذہبی ہائی جیکنگ کا کیس لگتا ہے۔
معاملہ سیدھا سا ہے کہ زندگی کے ہر شعبہ میں ان حضرات نے اپنی لمبی ٹانگیں پھنسا رکھی ہیں۔
قانون بنانے لگو تو شریعت سےمتصادم نہیں ہو سکتا ۔۔۔اسلامی نظریاتی کونسل ایجاد
چاند دیکھنے لگو تو طریقہ عین اسلامی ہونا چاہئے۔۔۔رویت ہلال کمیٹی ایجاد
ملک کا معاشی نظام سود سے مکمل پاک ہونا چاہئے۔
صنعت و تجارت میں شراب پر مکمل پابندی ہونی چاہئے۔
فنکاری میں جاؤ تو گانا بجانا حرام۔
فیشن و ماڈلنگ میں جاؤ تو فحاشی پھیلانے کا الزام۔
آخر میں بندہ ان پر دو حرف بھیج کر ملک ہی چھوڑ دیتا ہے۔
یہ پوری اُمہ کے نہیں صرف علما کرام کے متفقہ نظریات ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ عام مسلمان تو بہرحال ہر وہ کام بخوشی کر رہا ہے جسے علما کرام حرام اور خلاف اسلام سمجھتے ہیںحیرت ہے! معاشی نظام کا سود سے پاک ہونا، شراب کی صنعت و تجارت پر پابندی ہونا، گانے بجانے کا حرام ہونا، قوانین کا شریعت کے مطابق ہونا یہ سب تو صدیوں سے مسلم امہ کی اکثریت کے متفقہ اور مسلمہ نظریات رہے ہیں
پوائنٹ تو یہی ہے کہ ہمیشہ اہلِ علم کو دیکھا جاتاہے، عامیوں کو نہیں، جن کو حرام و حلال اور اس کی سنگینی کا علم بھی نہ ہو۔یہ پوری اُمہ کے نہیں صرف علما کرام کے متفقہ نظریات ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ عام مسلمان تو بہرحال ہر وہ کام بخوشی کر رہا ہے جسے علما کرام حرام اور خلاف اسلام سمجھتے ہیں
عام فہم سی بات ہے بھائی! لوگ مضر صحت اشیاءِ خوردنی استعمال کرتے ہیں، ڈاکٹرز منع کرتے ہیں، لوگ نہیں مانتے اور خوش بھی ہیں۔ قانون ساز ادارے بہت سی چیزوں کو ممنوع قرار دیتے ہیں، لوگ نہیں مانتے، اور قانون شکنی کے نت نئے طریقے ایجاد کر کے فخرمحسوس کرتے ہیں۔ معاشرتی فلاح و بہبود کے ادارے نصائح کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں، معاشرہ ان کی خلاف ورزی کر کے ایڈونچر پسند مزاج کی تسکین کرتا رہتا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ہر فن کے ماہرین کی رائے اس کے سود و زیاں سے متعلق معتبر سمجھی جاتی ہے، لیکن عوام تو خواہشات کی تسکین سے ہی لطف اندوز ہوتے ہیں، خواہ وہ خواہشات کتنی ہی بہیمانہ یا سفاکانہ ہوں۔یہ پوری اُمہ کے نہیں صرف علما کرام کے متفقہ نظریات ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ عام مسلمان تو بہرحال ہر وہ کام بخوشی کر رہا ہے جسے علما کرام حرام اور خلاف اسلام سمجھتے ہیں
اس حساب کا کرائیٹیریا کیا ہوگا؟حساب سے یا ملاء کی (شریعت) کی آنکھ سے؟
اللہ تعالی فرماتے ہیں :
55:5 ٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ
سورج اور چاند مقررّہ حساب سے چل رہے ہیںٓ
10:5
هُوَ ٱلَّذِى جَعَلَ ٱلشَّمْسَ ضِيَآءً وَٱلْقَمَرَ نُوراً وَقَدَّرَهُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُواْ عَدَدَ ٱلسِّنِينَ وَٱلْحِسَابَ مَا خَلَقَ ٱللَّهُ ذٰلِكَ إِلاَّ بِٱلْحَقِّ يُفَصِّلُ ٱلآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
وہی ہے جس نے سورج کو روشن بنایا اور چاند کو منور فرمایا اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کا شمار اور حساب معلوم کر سکو یہ سب کچھ الله نے تدبیر سے پیدا کیا ہے وہ اپنی آیتیں سمجھداروں کے لیے کھول کھول کر بیان فرماتا ہے
اللہ تعالی کے فرمان قٓرآن کے مطابق، سورج اور چاند حساب کے مطابق چل رہے ہیں۔ ٓ-- تاکہ سمجھدار ، جی سمجھدار لوگ برسوں کا شمار اور حساب معلوم کرسکیں۔
کوئی صاحب مجھ جیسے ٓ لوگوں پر ٓعنایت فرمائیں اور وہ آیات سامنےلے آئیں جن میں چاند کو آنکھ سے دیکھ کر دنوں ، مہینوں اور برسوں کا حساب لگانے کی ہدایت ہوِ
وہ شریعت جو قرآن کے مطابق نا ہو، صرف اور صرف شرارت ہے۔ اور رسول اکرم سے کچھ ایسا منسوب کرنا جو اللہ کے فرمان قرآن حکیم کے مطابق نا ہو اور بھی بڑی شرارت ہے۔
والسلام
اس حساب کا کرائیٹیریا کیا ہوگا؟
اور رؤیت کے حکم کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
امت مسلمہ سے خارج ایک فرقہ ہے جس کا نام اہل قرآن ہے۔اس حساب کا کرائیٹیریا بہت ہی آسان ہے۔ نیا چاند کب پیدا ہوتآ ہے ، اس کا حساب تو ہزاروں سال پرانی جنتریوں میں بھی موجود ہے اور جدید ویب سائٹس پر بھی۔
SVS: Moon Phase and Libration, 2019
یپاں مہینہ 8 ، دن 1 اور ٓگھنٹہ 13 جو کہ یکم اگست 2019 کو پاکستان ٹائم 6 بجے کے مطابق ہے ، چاند نظر نہیں آرہا۔
ٓاب آپ 7 بجے ، دو، اگست 2019 کو پاکستان ٹائم 7 بجے دیکھئے تو واضح چاند موجود ہے۔
چونکہ قمری تاریخ مغرب کے وقت پر شروع ہوتی ہے، اور مغرب کا وقت کراچی میں شام 7:17 ہے لہذا شام کے سات بجے ، جو کہ یو ٹی سی ٹائم 1400 ہے، چاند طلوع ہوچکا ہے۔
سعودی عرب کے لئے یہی وقت، ٓ1600 یو ٹی سی ہے جو کہ ریاض ٹائم 6:38 کے برابر ہے، چاند اس وقت طلوع ہو چکا ہے ، اس ٓ لئے ، ذی الحج کی پہلی تاریخ، دو اگست ، پاکستان اور سعودی عرب میں ہے۔
رویت ہلال کے لئے آپ کے پاس اگر اللہ تعالی کے حکم کا کوئی اور ریفرنس ہے تو عنایت فرمائیے تو ہی کچھ عرض کرسکتا ہوں۔ٓ
والسلامٓ
امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح مسلم میں روایت کیا ہے: صوموا لرؤیتہ ۔ ترجمہ: چاند دیکھ کر (رمضان کا پہلا) روزہ رکھو۔(حدیث 1081)رویت ہلال کے لئے آپ کے پاس اگر اللہ تعالی کے حکم کا کوئی اور ریفرنس ہے تو عنایت فرمائیے تو ہی کچھ عرض کرسکتا ہوں
آپ آتے ہی سب کے بارے سب کچھ نہیں جان گئے؟؟؟امت مسلمہ سے خارج ایک فرقہ ہے جس کا نام اہل قرآن ہے۔
جن کا عقیدہ بالاختصار یہ ہے کہ ہم صرف اللہ کا نازل کردہ کلام مانتے ہیں اور حدیث نہیں مانتے۔ یہ گمراہ فرقہ اس لئے ہے کہ احادیث مبارکہ کے بغیر قرآن کو سمجھنا محال بلکہ ناممکن ہے۔
ایسی دسیوں مثالیں پیش کرسکتا ہوں۔ صرف ایک مثال پر اکتفاء کرتا ہوں۔
قرآن میں کہیں پانچ نمازوں کا ذکر نہیں، اوقات کا مفصل تعین نہیں ۔ بس حکم ہے۔ اور تفصیلات آنحضور ﷺ نے امت کو بتلائی۔
معلوم ہوا کہ حدیث قرآن ہی کی تشریح ہے۔
اور جہاں تک رؤیت ھلال کا تعلق ہے ۔ حدیث کی تصریح موجود ہے۔ کہ جس میں کہا گیا کہ ’’ چاند کو دیکھ کر ‘‘۔
ایسے بیشتر قرائن اور علتیں موجود ہیں جس کے باعث سائنسی احتمالات کو نہیں مانا جاسکتا۔
کیا کروں جناب! کچھ کچھ سمجھ میں آجاتا ہے۔ اور کچھ کچھ وہ خود سمجھا جاتے ہیں۔آپ آتے ہی سب کے بارے سب کچھ نہیں جان گئے؟؟؟
جو ختم نبوت کو نہیں مانتا وہ دائرہ اسلام سے خارجامت مسلمہ سے خارج ایک فرقہ ہے جس کا نام اہل قرآن ہے۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ یہ بات وہ کہہ رہے ہیں۔ جس نے کبھی سکون سے کسی کو ۔۔۔۔۔۔ نہیں دیا۔جیو اور جینے دو
ہماری زندگی بھر کا مشاہدہ ہے کہ ایسے لوگ جو اسلامی موضوعات پر بے کار کی بحث کرتے ہیں اسلام کے چار بنیادی ارکان میں سے کسی ایک فرض کی بھی ادائیگی نہیں کرتے۔۔۔کیا کروں جناب! کچھ کچھ سمجھ میں آجاتا ہے۔ اور کچھ کچھ وہ خود سمجھا جاتے ہیں۔
میں تو بحث کے موڈ میں تھا ۔ حضرات تشریف ہی نہیں لائے۔ خیر!!!
یہ خارجی خارج ہوتے ہی کیوں ہیں؟؟؟جو ختم نبوت کو نہیں مانتا وہ دائرہ اسلام سے خارج
جو حدیث کو نہیں مانتا وہ امت مسلمہ سے خارج
یہ خارجی روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں
جیو اور جینے دو
کہنے والوں نے تو شیعوں کو بھی انکے عقائد کی وجہ سے کافر کہا۔ خیر یہ بات جب شروع ہوگی تو بہت دور تک جائے گی۔ اسے یہیں ختم کر دیتے ہیں۔ خوش رہیںیہ خارجی خارج ہوتے ہی کیوں ہیں؟؟؟
قصور تو ان کا اپنا ہوا۔۔۔
کوئی زبردستی تو خارج نہیں کروارہا۔۔۔
اگر کوئی کافر ہوگیا تو کیا اسے کافر نہیں بتائیں گے؟؟؟
قصور کفر کرنے والا کا ہوا یا کافر ہونے کے بعد اسے کافر بتانے والے کا؟؟؟
کافر نہ کہلوانے کا اتنا ہی شوق ہے تو قبول کرلو اسلام اس کی بنیادی شرائط کے ساتھ!!!