محمد یعقوب آسی
محفلین
سائے تو کب کے عنقا ہو چکے محترمی قیصرانی صاحب! سکائی سکریپرز کے اس دور میں دھوپ چھاؤں اب کہاں رہ گئی! ادھر فلیٹوں کے اندر تو ہوتی ہی مصنوعی روشنی ہے۔تو پھر یہ بتائیے کہ نماز پڑھنے کے لئے کس نے گھڑی دیکھنے کا کہا ہے؟ ہر بار سائے دیکھ کر فیصلہ نہیں کر سکتے؟
ایک شعر جناب عزیزامین سے معذرت کے ساتھ:
لوگ قد آور ہو جائیں تو
عنقا ہو جاتے ہیں سائے
۔۔۔ زیادہ آداب۔