محترم جج صاحب ۔۔۔۔۔ ہماری اس داستانِ غم کی اشاعت سے ہمارے لیئے بہت سے مسئلے آن کھڑے ہوئے ہیں ۔ ہم اس تحریر کی اشاعت کے بارے میں لکھنا بھول گئے کہ " اس تحریر میں تمام ارشادات ، موضوعات ، مقامات ، خیالات ، فرمودات ، حوالاجات اور نام سب فرضی ہیں ۔ لہذا اگر یہ تحریر کسی کے حقیقی پس منظر سے جاملے تو مصنف ذمہ دار نہ ہوگا ۔ "
لہذا گذشتہ دنوں ہمیں اس تحریر سے متاثر ہ کندگان کی 122 ای میلز موصول ہوئی ہیں ۔ جس میں ہمیں تقریباِ ہر حسینہ نے ہمیں بے وفائی کا طعنہ دیتے ہوئے فوراً وطن واپسی کا حکم صادر کیا ہے ۔
مائی لارڈ ۔۔۔۔ ہماری گذارش ہے کہ وطن واپسی پر ہماری سیکورٹی کا خاص خیال رکھا جائے اور اگر ہوسکے تو ہمیں صدر زرداری کی نئی بلٹ پروف کار بھی ہمارے عرصہِ قیام کے دوران فراہم کی جائے ۔ تاکہ ہم 122 سینڈلوں کے عتاب سے محفوظ رہ سکیں ۔ امید ہے عدالت ہمارے حفظِ ماتقدم کیساتھ ہماری اگلے سال ہونے والی شادی میں بھی ہمارا خیال رکھے گی ۔
بیان ختم ہوا ۔
بلکل ہم اسی انتظار میں ہیں
انشاء اللہ ایسا ہی ہو گا۔ ویسے 122 کی بجائے 244 سینڈلیں لکھنا چاہیے تھا۔
جہاں تک سیکورٹی کا تعلق ہے تو بے فکر رہیں شادی ہال میں آپ کے سوا اور کسی کو گھسنے نہیں دیا جائے گا۔
اور یہ بلٹ پروف گاڑیاں کسی کام کی نہیں ہوتیں، جب بلاوہ آتا ہے تو بندے کو کھڑکی سے باہر کھینچ لیا جاتا ہے۔ اس لیے آپ ایک موٹر سائیکل پر مٹر گشت کر لیجیے گا۔
اچھا ۔۔۔۔
اگر ایسی بات ہے تو ذرا اپنا پتا تو بتائیں ۔
کیسے کرلیں ۔۔۔۔پتہ کیا کرنا ہے، سیدھا سیدھا شادی پر مدعو کر لیں۔
شکریہ خرم ۔۔۔۔ انشاءاللہ تیسرا حصہ بھی جلد لکھوں گا ۔ اور ہاں اپنی یاداشت پر بھی زور دیتے رہیئے گا ۔۔۔۔ کہ خوب گذرے گی جب مل بیٹھیں گے دیوانے دو ۔۔۔۔
لیکن ظفری بھائی مزہ صرف پڑھنے کا ہی آتا ہے لکھنے کا نہیں
آپ لکھتے جائیں ہم پڑھتے جائیں گے شکریہ
اور سعود بھائی نے کیا خوب کہا
جاری ہے تو پڑھنا چاہتے ہیں
ختم شد نہیں
آپ کی تجویز انتہائی معقول ہے۔ اس پر علمدرآمد کا حکم صادر کیا جاتا ہے۔
جج صاحب ۔۔۔ ہم آپ کے بروقت فیصلے پر آپ کا شکر بجا لاتے ہیں ۔ آپ کے انصاف کو دیکھ کر ہمیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس چوہدری صاحب یاد آجاتے ہیں ۔ جن کے بارے میں 80 کی دہائی میں انڈیا نے ایک مووی " جسٹس چوہدری " بنائی تھی ۔
اگر ایسی بات ہے تو ہمیں اگلے سال شادی کا ارادہ ملتوی کرنے پڑے گا ۔
سری دیوی ۔۔۔اس فلم میں ہیروئن کون تھی؟
قبلہ آپ شادی کا ارادہ ملتوی کریں یا نہ کریں۔ ایسی چھوٹی موٹی چیزیں آپ کے مقاصد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتیں۔ ہمیں تو یہ لگتا ہے کہ آپ تا عمر یہ قصے لکھتے رہے گے۔
اور کیا، عشق تو شادی کے بعد بھی جاری رہ سکتا ہے اور وہ بھی کئی ایک کے ساتھ۔
۔