چند لطیفے

شمشاد

لائبریرین
اخبار میں طلاقوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں پڑھ کر ایک صاحب افسوس زوہ لہجے میں بولے، “اگر لوگ ذرا عقل سے کام لیا کریں تو طلاقوں کی نوبت نہ آئے۔“

“اگر لوگ ذرا عقل سے کام لے سکیں تو شادی کی نوبت ہی کیوں آئے“ دوسرے صاحب بولے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مشاعرہ ہو رہا تھا۔ ایک شاعر مائیک پر اپنا کلام سنا رہے تھے کہ اچانک لاؤڈ اسپیکر خراب ہو گیا۔ شاعر کی آواز خاصی کمزور تھی۔ نحیف آواز کے پیش نظر منتظم مشاعرہ نے شاعر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا “حضرات مصرع اٹھایئے“

مشاعرے میں ایک آواز بلند ہوئی “کیوں صاحب، شاعر ہی کو کیوں نہ اٹھا دیا جائے۔“
 

شمشاد

لائبریرین
پان نہیں کان

لکھنؤ کی ایک دعوت میں پان پیش کیے جا رہے تھے۔ ایک شاعر اپنا کلام سنانے میں مگن تھے۔ میزبان نے ان سے کہا “حضرت پان کائیے“ ایک شاعر (بے ساختہ انداز میں) “بھائی صاحب یہ پان نہیں دوسروں کے کان کھاتے ہیں۔“
 

شمشاد

لائبریرین
گدھے کی خیریت

اردو کے مقبول شاعر عبید اللہ علیم پاکستان ٹیلی ویژن پر بہ حیثیت پروڈیوسر ملازمت کرتے تھے اور بدلہ سنجی اور شگفتگی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ ایک دفعہ اخبار میں خبر چھپی کہ گوشت کی دکانوں پر گدھے کا گوشت بھی بیچا جا رہا ہے۔ علیم نے خبر پڑھی تو ایک ساتھی پروڈیوسر کے گھر فون کر کے ان کی بیگم سے پوچھا “بھابھی خیریت ہے۔“

انہوں نے حیرانی سے جواب دیا “جی ہاں، لیکن آپ کیوں پوچھ رہے ہیں؟

علیم نے جواب دیا “آج اخبار میں گدھے کاٹے جانے کی خبر چھپی ہے۔ ہم نے سوچا کہ اپنے گدھے دوست کی خیریت دریافت کر لوں۔“
 

شمشاد

لائبریرین
فقیر نے صدا لگائی "اللہ کے نام پر کچھ دے دو۔"

گھر سے لڑکی بولی "کچھ نہیں ہے، معاف کرو۔"

فقیر بولا "اپنا موبائل نمبر ہی دے دو۔ بابا دعا بھی کرے گا اور میسج بھی۔"
 

یوسف-2

محفلین
بیوی: اپنی بٹیا کی عمر ہوگئی ہے۔ اس کے لئے آپ کوئی رشتہ کیوں نہیں ڈھونڈتے؟
شوہر: بیگم دیکھ تو رہا ہوں لیکن آج کل شریف، تعلیم یافتہ، اور احساس ذمہ داری والے لڑکے ملتے کہاں ہیں۔
بیوی : یہ سب آپ کے بہانے ہیں۔ اگر میرے ابو بھی بھی یہی سب کچھ دیکھتے تو میں آج تک کنواری بیٹھی ہوتی۔
 

یوسف-2

محفلین
ایک دوست، دوسرے سے: تم تو بالکل ہی گدھے ہو
دوسرا دوست: گدھے تو تم ہو
پہلا دوست: دیکھو اس طرح جھگڑنا مناسب نہیں۔ یہ جمہوریت کا دور ہے،چلو ووٹنگ کرا لیتے ہیں کہ ہم دونوں میں گدھا کون ہے؟
دوسرا دوست: کروا لو ووٹنگ بھی۔ ووٹنگ میں بھی تم ہی گدھے منتخب ہوگے۔
پہلا: گویا ہم دونوں گدھا ہونے کے امیدوار ہیں، یہاں موجود لوگوں کے ووٹ میں سے جسے زیادہ ووٹ ملا، وہ آج گدھا ثابت ہوجائے گا، ٹھیک ہے؟
دوسرا: ہاں ہاں ٹھیک ہے۔ آج پتہ چل ہی جائے گا کہ تم گدھے ہو یا میں؟
پہلا: تو پھر ٹھیک ہے۔ میں اپنی امیدواری برائے گدھا واپس لیتا ہوں۔ آج سے تم بلا مقابلہ گدھے ہو۔
 

یوسف-2

محفلین
ایک نیا رکن: سر! میں نے یہ چند غزلیں لکھی ہیں، ذرا اسے دیکھ لیں کہ کیسی ہیں
الف عین : (غزلیں دیکھنے کے بعد): میاں تم نثر لکھا کرو، یہ تمہارے لئے بہتر رہے گا
ایک ماہ بعد نیا رکن ایک رجسٹر بھر تحریر لا کر دکھاتے ہوئے: سر آپ نے کہا تھا کہ نثر لکھو۔ یہ مضامین دیکھ لیجئے
الف عین: (مضامین دیکھنے کے بعد): میاں تم شاعری کیا کرو۔ اتنا زیادہ لکھنا تمہاری صحت کے لئے صحیح نہیں ہے
نیا رکن: سر جب میں نے آپ کو غزلیں لکھ کر دکھائیں تو آپ نے کہا نثر لکھا کرو۔ آج مضامین لے کر آیا تو آپ کہتے ہین کہ شاعری کیا کرو۔ بات کچھ میری سمجھ میں آئی نہیں کہ میں کیا لکھوں ؟؟؟
الف عین: (مسکراتے ہوئے): میاں جب تک میری بات تمہاری سمجھ میں نہی آتی، اس وقت تک دونوں لکھتے رہو
 

عمر سیف

محفلین
مولانا محمد علی جوہر،مولانا ذوالفقار علی خاں گوہر، اور شوکت علی تین بھائی تھے۔
شوکت صاحب منجھلے تھے۔ انہوں نے ۵۲۔۵۴ سال کی عمر میں ایک اطالوی خاتون سے شادی کر لی۔
اخبار نویس نے اور سوالات کرنے کے بعد مولانا شوکت علی سے پوچھا کہ آپ کے بڑے بھائی گوہر ہیں اور آپ کے چھوٹے بھائی جوہر،
آپ کا کیا تخلص ہے تو فوراً بولے: شوہر۔
 

یوسف-2

محفلین
مدیر اعلا (مدیران سے خطاب کرتے ہوئے): یہ آج کل اتنے سارے دھاگے حذف کیوں ہورہے ہیں۔
مدیر۔1: سَِر ان دھاگوں کو یا تو غلط زمروں میں پوسٹ کیا گیا تھا یا ہمارے قواعد و ضوابط کے مطابق ان دھاگوں میں کوئی نہ کوئی ”قابل اعتراض“ فقرہ موجود تھا۔

مدیر اعلا : تو کیا آپ لوگوں کے اس اقدام پر ارکان کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا ؟
مدیر۔2: اعتراض تو ہوتا ہے سر لیکن وہ اعتراض بھی تو فورم کے کسی زمرے ہی میں کرتے ہیں نا! ہم ایسے دھاگوں کو بھی قابل اعتراض قرار دے کر حذف کردیتے ہیں :D

مدیر اعلا: گویا فریضہ ادارت صرف حذف کرنے ہی کا نام ہے۔ اللہ کا شکر ہے تم لوگ کسی اخبار کے مدیر نہیں ہو ورنہ موصولہ بیشتر خبروں، مضامین اور مراسلوں کو حذف ہی کرتے رہتے اور اخبارات کا بیشتر حصہ بلینک ہی چھپتا۔ پھر قارئین کےاعتراض پر انہیں کیا جواب دیتے؟
مدیر۔3 : سر اس کا بھی ایک حل ہے نا۔ ہم بلینک حصوں کی ذمہ داری سنسر بورڈ کے سر دے ڈالتے کہ انہوں نے۔۔۔ :D
 

عمر سیف

محفلین
ایک جاز (جہاز) نے راکٹ کولوں‌ پُچھیا:
یار تو اینا تیز چلدا ایں، ایدا راز کی اے؟
راکٹ: تیرے تھلّے اگ لگی ہوے تے تینوں لگ پتا جاوے۔
 

عمر سیف

محفلین
منا (اپني ماں سے)”‌ امي جان! يہ نلکے ميں پاني کہاں سے آتا ہے؟“
ماں :”‌ بيٹا دريا سے-“
ايک دن منا اور اس کا باپ دريا پر جاتے ہيں تو منے کا باپ دريا ميں گر جاتا ہے- منا بھاگا بھاگا گھر آجاتا ہے اور امي سے کہتا ہے : امي نلکا کھول ديں ابا جان آرہے ہيں-
 

عمر سیف

محفلین
ایک نو عمر طالبہ اپنے باپ کو ’’پاپا‘‘ کہتی تھی ۔ وہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے انگلستان گئی تعلیم حاصل کر کے
واپس آئی تو اس کا باپ بیٹی کو لینے ایئرپورٹ گیا ۔ جہاز سے اترنے کے بعد لڑکی کی نظر جیسے ہی باپ پر پڑی
’’ہیلو ڈیڈی ‘‘ کہتی ہوئی لپکی اور باپ نے کہا ’’پہلے تم مجھے پاپا کہتی تھیں اب ڈیڈی کہہ رہی ہو‘‘
بیٹی نے جواب دیا ۔’’ میں آپ کو پاپا کہتی ہوں تو میرے ہونٹوں کی لپ اسٹک اتر جاتی ہے‘‘۔
 

شمشاد

لائبریرین
شوہر اور بیوی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ دو پہیوں والی گاڑی چلنے میں بیلنس نہیں رہتی۔ اس لیے شوہر اسے بیلنس کرنے کے لیے اس چار پہیوں والی گاڑی بنانا چاہتا ہے، دوسری، تیسری اور چوتھی بیوی کی صورت میں۔
 

یوسف-2

محفلین
شوہر اور بیوی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ دو پہیوں والی گاڑی چلنے میں بیلنس نہیں رہتی۔ اس لیے شوہر اسے بیلنس کرنے کے لیے اس چار پہیوں والی گاڑی بنانا چاہتا ہے، دوسری، تیسری اور چوتھی بیوی کی صورت میں۔
یہ تو پانچ پہیوں والی گاڑی نہیں ہوگئی ؟ شوہر پلس چار بیوی :D
 

شمشاد

لائبریرین
آج کی تازہ خبر

دو نشستوں والا ایک چھوٹا جہاز تربیتی پرواز کے دوران مشرقی پنجاب کے ایک قبرستان میں گر کر تباہ ہو گیا۔
امدادی ٹیموں نے اب تک سو سے زیادہ لاشیں برآمد کر لی ہیں۔ مزید کی تلاش جاری ہے۔
 
Top