مدیر اعلا (مدیران سے خطاب کرتے ہوئے): یہ آج کل اتنے سارے دھاگے حذف کیوں ہورہے ہیں۔
مدیر۔1: سَِر ان دھاگوں کو یا تو غلط زمروں میں پوسٹ کیا گیا تھا یا ہمارے قواعد و ضوابط کے مطابق ان دھاگوں میں کوئی نہ کوئی ”قابل اعتراض“ فقرہ موجود تھا۔
مدیر اعلا : تو کیا آپ لوگوں کے اس اقدام پر ارکان کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا ؟
مدیر۔2: اعتراض تو ہوتا ہے سر لیکن وہ اعتراض بھی تو فورم کے کسی زمرے ہی میں کرتے ہیں نا! ہم ایسے دھاگوں کو بھی قابل اعتراض قرار دے کر حذف کردیتے ہیں
مدیر اعلا: گویا فریضہ ادارت صرف حذف کرنے ہی کا نام ہے۔ اللہ کا شکر ہے تم لوگ کسی اخبار کے مدیر نہیں ہو ورنہ موصولہ بیشتر خبروں، مضامین اور مراسلوں کو حذف ہی کرتے رہتے اور اخبارات کا بیشتر حصہ بلینک ہی چھپتا۔ پھر قارئین کےاعتراض پر انہیں کیا جواب دیتے؟
مدیر۔3 : سر اس کا بھی ایک حل ہے نا۔ ہم بلینک حصوں کی ذمہ داری سنسر بورڈ کے سر دے ڈالتے کہ انہوں نے۔۔۔