چیف جسٹس آف پاکستان معطل

امن ایمان

محفلین
چیف جسٹس آف پاکستان معطل

پاکستان کے صدر جنرل پرویز مشرف نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو معطل کر کے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔

چیف جسٹس پر لگائے گئے الزامات اس قدر مضکہ خیز ہیں کہ میں ابھی تک حیران و پریشان ہوں ۔۔پہلے یہ خبر سن کر شدید غصہ آیا۔۔اور اب ہنسی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔۔پہلے الزامات دیکھیں۔۔

چیف جسٹس پر ایک الزام اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا۔ ( جس میں عام کار کی جگہ مرسیڈیز گاڑی استعمال کی) پی ٹی وی

چیف جسٹس پر ایک الزام اپنے بیٹے کو سی ایس ایس کے انگریزی کے پیپر میں 16 نبر لینے پر بھی ایف آئی اے میں اعلی عہدے پر بھرتی کروایا۔ ) پی ٹی وی

چیف جسٹس نے دورے کے دوران ہیلی کاپٹر استعمال کیا۔ ) پی ٹی وی

اب بندہ پوچھے کہ کیا چیف جسٹس کا بیٹا کسی عام تھرڈ کلاس اسکول میں پڑھا ہے جو اسے انگلش نہیں آئی۔۔ویسے اتنا تو سب کو یقین آجانا چاہیے کہ اب پاکستان میں کرپشن کا نام نشان مٹ چکا ہے۔ قانون سب سے بالاتر ہے۔۔اتنا بالاتر کی چیف جسٹس جیسے انسان بھی اس کی پکڑ میں بہت آسانی سے آسکتے ہیں۔ :p

بی بی سی والوں کا کہناہے کہ۔۔۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے جو الزامات حکومت کے پاس تھے، کیا وہ اتنے سنگین اقدام کے لیے کافی تھے؟


مکمل خبر یہاں دیکھیں۔۔

چیف جسٹس آف پاکستان معطل

افتخار چوہدری، مسئلہ کس کو تھا؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ تیرا پاکستان ہے نہ میرا پاکستان ہے
یہ اس کا پاکستان ہے جو صدر پاکستان ہے​
 

خرم

محفلین
امن بہنا اس خبر کو لکھنے کا شکریہ۔ صبح سے دماغ کی لسی بنی ہوئی ہے اس مسئلہ پر۔ ایک بدمست ہاتھی ہے جو ہر کسی کو اپنے پیروں تلے روندتا جا رہا ہے۔ ہوس کا اندھا ناچ ہے جو برپا ہے۔ افسوس اس ناچ پر نہیں افسوس تو اس بات پر ہے کہ سارا معاشرہ تماش بین بنا ہوا ہے۔ وہ وعدہ جو پاکستان تھا، اس کی دھجیاں تو پہلے ہی بکھر چکی تھیں اب تو ان دھجیوں کو بھی آگ لگائی جا رہی ہے کہ کہیں کوئی رفوگر دوبارہ سے یہ تار تار خواب نہ بُن لے۔ جیسے ہرنوں کی ایک ڈار پر جنگلی کتے حملہ آور ہوتے ہیں اور سینکڑوں میں سے ایک کو اپنے شکار کے لیے چُن لیتے ہیں اسی طرح ہم لوگوں پر یہ ہمارے ملازم حملہ آور ہوتے ہیں۔ افسوس اس بات پر نہیں کہ یہ حملہ آور ہوتے ہیں افسوس تو یہ کہ یکجا ہو کر ان کا مقابلہ کرنے اور انہیں ان کی اوقات یاد دلانے کی بجائے ہم سب ان بے زبان بے عقل جانوروں کی طرح دوبارہ اپنی عارضی سلامتی میں مست ہو کر چگنے لگ پڑتے ہیں۔ جب تک میں آپ اور ہم سب مل کر اس اندھیر کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تب تک وحشت اور ہوس کا یہ ننگا ناچ جاری رہے گا۔ میں تو صرف یہ سوچتا ہوں کہ کیا ایسا پاکستان چھوڑنا چاہیں گے ہم اپنے بچوں کے لئے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
آپی جی، اتنی سی بات پر اتنا زیادہ اثر؟ اگر آپ ٹی وی اور اخبارات کو دیکھ رہی ہوں تو فوراً جان جاتیں‌ کہ چیف جسٹس گزشتہ کئی ماہ سے اس طرح ایکٹو ہو رہے تھے جیسا کہ سابقہ چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ تھے۔ اسی طرح‌ پبلک میں اجلاسوں وغیرہ کی صدارتیں کرنا، سیاسی انداز میں تقاریر کرنا، یہ سب چیف جسٹس کے عہدے کو زیب نہیں دیتا۔ میرے لئے یہ خبر اس لئے نئی نہیں‌ کہ میں نے اس کی توقع لگائی ہوئی تھی۔ البتہ یہ بات فرق ہے کہ میں‌ نے برطرفی کا سوچا تھا، یہاں پھر بھی معطل کیا گیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان میں سب کچھ ممکن ہے۔ خرم بھائی وہاں پر ایک ہی قانون لاگو ہے “ جس کی لاٹھی اس کی بھینس“۔
کچھ پاکستان کے بڑے عادل کی من مانی ہو گی تو بہت کچھ صدر صاحب کو ناپسند ہو گا تو یہ نوبت آ گئی۔
 

بدتمیز

محفلین
قیصرانی گئے کو سبھی برا کہتے ہیں۔ مجھے اس شخص کی دو باتیں پسند تھی ایک اس نے سٹیل مل پر ایکشن لیا تھا دوسرے یہ لاپتہ افراد کے بارے میں بھی کچھ کام کر رہا تھا۔
اگر بات کریں کہ اس کو کیا زیب دیتا تھا اور کیا نہیں تو جو صدر اتنے سالوں سے کر رہے ہیں وہ کیا ہے؟ وہ ان کو زیب دیتا ہے۔ یہاں جیو پر ان کا ایک بیان چلتا ہے کہ ہم کوئی ٹڈی مڈی ہیں ہم 15 کروڑ کی نیوکلئیر اسٹیٹ ہیں۔ we cant b ignore اس اسٹیٹمنٹ کو سن کر پہلے ہنسی اور بعد میں رونا آتا ہے کہ یہ صاحب ہمارے صدر ہیں اور باتیں کیا کر رہے ہیں۔
صدر کے پاس اتنے سارے چمچ ہیں کہ وہ بیٹھے کھڑکتے رہتے ہیں۔ انہیں چمچوں میں سے کتنوں نے علی لاعلان کہا ہے "جب تک مشرف کرسی پر ہے ہمیں کسی ووٹ کی پرواہ نہیں" کیا صدر کے چمچوں کو یہ زیب دیتا ہے یا صدر کو زیب دیتا ہے کہ ایسے شخص کو حکومت میں رہنے دیں؟
کیا برطرفی کے بعد پولیس کے پہروں اور رابطے کی اجازت نہ ہونا زیب دیتا ہے؟
میرے خیال سے اس وقت اسمبلی میں موجود سبھی سیاہ ستدانوں کی لسٹ اور کرتوت لکھ لینے چاہیے اور صدر جب ملک کی جان چھوڑیں تو اس لسٹ میں موجود سبھی کو اگلے جہاں بھیج دینا چاہیے تا کہ صدر سے مکمل چھٹکارا پایا جا سکے۔ ہم لوگ فوج فوج کرتے ہیں صدر کی طاقت فوج نہیں۔ یہی نامرد سیاہ ستدان ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جنگ آن لائن کے مطابق یہ دیکھیئے ذرا

up71.gif
 

خرم

محفلین
قیصرانی بھائی اب نعیم بخاری کے خط پر کیا تبصرہ کروں۔ وہ کیا کہتے ہیں پنجابی میں کہ “خواجہ دا گواہ ڈڈو“ والا معاملہ ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ خط کوئی آج منظر عام پر نہیں آیا۔ یہ تو بہت پرانی بات ہے۔ پھر جج صاحب کا بیٹے کے پاس گاڑی ہے تو اسے پکڑیں کہ وہ بھی ایک سرکاری افسر ہے۔ آخر نیب کس دن کام آئے گا؟ ویسے پوچھنا یہ بھی چاہئے کہ پرویز مشرف کے داماد کے پاس کونسی گاڑی ہے اور کہاں سے آئی۔ اسی طرح کے دوسرے الزامات ہیں۔ اگر یہ سب الزامات درست بھی ہیں تو ایک ادارہ ہے سپریم جوڈیشل کونسل، اس میں درخواست دائر کی جاتی۔ یہاں تو سبق سکھانا مقصود تھا۔ سٹیل مل کیس کے بعد سے ہی حکومت کو تاؤ تھا چیف جسٹس پر اور اب جب اسمبلیوں کی مدت، صدر کا دوسری دفعہ انہی اسمبلیوں سے منتخب ہونا اور صدر کے عہدہ کی معیاد جیسی معاملات سپریم کورٹ میں زیر بحث‌ آنے تھے تو جسٹس افتخار جیسے شخص کو کون کرسئی انصاف پر متمکن دیکھنا چاہے گا؟ کم از کم ہمارے غیر قانونی حکمران تو نہیں۔ آپ ملک کی اعلٰی ترین عدالت کے چیف جسٹس کو آرمی ہاؤس بلائیں (عہدہ کے لحاظ سے آرمی چیف چیف جسٹس سے بہت نیچے ہوتا ہے) اور اسے عملاً یرغمال بنائے رکھیں۔ یہ ہے قانون کی عزت؟ تف ہے ایسی قیادت پر۔ جنرل اٹھائی گیر خود کس قانون کے تحت ملک پر قابض ہیں؟ اگر ایک ناجائز صدر ایک چیف جسٹس کو معطل کر سکتا ہے تو ایک جائز وزیراعظم کیوں ایک نافرمان آرمی چیف کو برطرف نہیں کر سکتا؟ پاکستان اور اس کے ہر ادارے کو بدعنوان جرنیلوں نے اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے۔ جس کام کی تنخواہ لیتے ہیں اس کے سوا ہر کام کے ماہر ہیں۔ لڑائی کی بات آئے تو لیٹ جاتے ہیں ہاں اپنا ملک فتح کرنے کے لئے شیر ہیں۔
بی ٹی نے صحیح کہا کہ قصوروار سیاستدان ہیں جو ان کے پیچھے آتے ہیں مگر بی ٹی صرف سیاستدان ہی نہیں میں اور آپ بھی تو قصور وار ہیں نا جو یہ سب کچھ برداشت کرتے ہیں۔ اگر آج میں اور آپ یعنی عوام یہ عہد کر لیں کہ ہم فوج کو اور ان بدعنوان سیاستدانوں کو اپنے اوپر حکومت نہیں کرنے دیں گے تو ان چار پانچ سو انسان نما جانوروں کی کیا مجال کہ یہ ہمارے حاکم بن سکیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
خرم نے کہا:
ان چار پانچ سو انسان نما جانوروں کی کیا مجال کہ یہ ہمارے حاکم بن سکیں؟
آج یہاں ایک دوست سے کچھ کام تھا، بائی دی وے ان سے بات ہو رہی تھی تو ان کی بہن نے یہی بات کہی کہ وہاں پارلیمنٹ میں وہ دو ڈھائی سو بندر بیٹھے ہمارے ملک کی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں اور ہم مزے میں‌ ہیں کہ کچھ پتہ ہی نہیں
 

خرم

محفلین
یہی تو بات ہے بھیا۔ یہ لوگ ہم پر حاکم ہیں کیونکہ ہم نے خود انہیں اپنے آپ پر مسلط کیا ہوا ہے۔ اگر ان سے چھٹکارا پانا ہے تو ہمیں سب سے پہلے خود جاگنا ہوگا۔ وہ جو فیض صاحب نے کہا تھا غالباً کہ
ہم نے مانا جنگ کڑی ہے سر بھی کٹیں گے خون بھی بہے گا

مگر اس طوق و سلاسل کو شورش بربط و نے تو سکھانا پڑے گی۔ نسلِ گزشتہ سے تو کچھ ہوگا نہیں میں یہ سوچتا ہوں کہ کیا مجھ میں اور آپ میں یعنی نسلِ نو میں یہ ہمت ہے کہ ہم اس نعرۃ مستانہ کو بلند کر سکیں اور اپنے وطن کو ان سب سے آزاد کروا سکیں؟
 
چیف جسٹس صاحب نے حکومتی فیصلوں کو جس طرح لتاڑنا جاری رکھا ہوا تھا اور بڑے بڑے مقدمات پر جراتمندانہ اقدام اٹھائے تھے، اس کے بعد سے مجھ سمیت کئی لوگ کھٹک رہے تھے کہ بھلا ہماری حکومت اپنے خلاف یہ سب کیسے برداشت کررہی ہے۔۔۔؟ اور آخرکار صبر کا پیمانہ لبریز ہو ہی گیا۔
 

سیفی

محفلین
جیسبادی treason کیا ہوتا ہے کچھ وضاحت کریں‌گے۔

یہاں تو خبریں گردش کر رہی ہیں کہ موجودہ اسمبلی سے صدر کو دوبارہ منتخب کروانے بارے ریفرنس سپریم کورٹ دائر ہونا تھا۔ چیف جسٹس سے ہتھ ہولا رکھنے کی درخواست کی گئی تو انھوں‌نے کہا کہ میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔

قیصرانی ۔۔۔۔۔۔۔۔ نعیم بخاری کے خط اور چیف جسٹس کے خلاف الزامات کے بارے میں عباس اطہر نے بھی کچھ لکھا ہے ۔۔۔۔پڑھنے کی چیز ہے

عباس اطہر کا کالم
 

قیصرانی

لائبریرین
جیسبادی نے کہا:
ایک رائے یہ ہے کہ چیف جسٹس کو جبری ہٹانا treason کے زمرے میں آتا ہے، جس کی سزا موت ہے۔

http://en.wikipedia.org/wiki/High_treason
ایل ایف او کے تحت جن ججز نے حلف اٹھایا تھا، کیا یہ بھی ان میں شامل تھے؟ اگر تھے تو سب سے پہلے تو Treason کے خود شکار ہوں گے
 

خرم

محفلین
قیصرانی بات آپکی بالکل ٹھیک ہے۔ اگر چوہدری صاحب نے بھی ایل ایف او کے تحت حلف اٹھایا تھا تو وہ بھی اسی کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ چلیں اسی طرح ہی سہی، عدلیہ کو بھی نظریہ ضرورت کا ڈنک لگا۔ عباس اطہر نے کالم تو ٹھیک ہی لکھا ہے

کج ساہنوں مرن دا شوق وی سی
 

جیسبادی

محفلین
مجھے اس سوچ سے اختلاف ہے۔ جب کوئ فوجی ڈکٹیٹر آتا ہے تو ساری سول سروس تو مستعفی نہیں ہو جاتی۔ اس وقت یہی توقع کی جاتی ہے کہ سب سے سینر دو تین جج مستعفی ہوں گے تاکہ عدلیہ کی توہین نہ ہو۔ یہ ایک علامتی عمل ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کو فوجی ڈکٹیٹر کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے۔ یہ بچگانہ سوچ ہے۔ اصل ذمہ تو قوم کا ہوتا ہے جو ڈکٹیٹر کو قبول کرے یا نہ۔

note:
افتخار چودھری صاحب پر وکیپیڈیا پر مضمون شروع ہؤا ہے، اس میں آپ لوگ (وکیپیڈیا کے اصول مد نظر رکھتے ہوئے) حصہ لے سکتے ہیں۔
article
 

محسن حجازی

محفلین
چیف جسٹس آف پاکستان کے حوالے سے تمام قوم صدمے کے عالم میں ہے۔ میں ذاتی طور پر شدید شاک کی سی کیفیت میں ہوں۔۔۔ بہت بے بسی محسوس کر رہا ہوں۔
اول:
ریفرنس دائر کیا جا سکتا ہے لیکن معطلی اختیارات میں نہیں۔
دوم:
نظر بندی سے کیا مطلب ہے؟ کسی کو ملنے کی اجازت نہیں سخت پہرے بٹھا دیے گئے ہیں۔

ذی وقار جسٹس نے پنجاب گورنمنٹ کو بسنت منانے پر توہین عدالت کا نوٹس بجھوایا تھا۔ اس سے قبل بسنت پر پابندی کا سہرا بھی انہیں‌ کے سر جاتا ہے۔
علاوہ ازیں نیو مری میں درختوں کی کٹائی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے انہیں رکوایا۔ وہ زمین صاحبان اختیار میں سے کسی کی تھی۔
اس کے علاوہ حکومت کے ایمرجنسی نافذ کرنے والا معاملہ بھی انہیں کے بنچ پر تھا۔

انا اللہ و انا الیہ راجعون۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جیسبادی نے کہا:
مجھے اس سوچ سے اختلاف ہے۔ جب کوئ فوجی ڈکٹیٹر آتا ہے تو ساری سول سروس تو مستعفی نہیں ہو جاتی۔ اس وقت یہی توقع کی جاتی ہے کہ سب سے سینر دو تین جج مستعفی ہوں گے تاکہ عدلیہ کی توہین نہ ہو۔ یہ ایک علامتی عمل ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عدلیہ کو فوجی ڈکٹیٹر کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے۔ یہ بچگانہ سوچ ہے۔ اصل ذمہ تو قوم کا ہوتا ہے جو ڈکٹیٹر کو قبول کرے یا نہ۔

note:
افتخار چودھری صاحب پر وکیپیڈیا پر مضمون شروع ہؤا ہے، اس میں آپ لوگ (وکیپیڈیا کے اصول مد نظر رکھتے ہوئے) حصہ لے سکتے ہیں۔
article

جیسبادی بھائی، سب سے پہلے تو یہ دیکھیئے۔ کیا یہ ایک مضمون ہے؟ میری مراد طوالت نہیں، انداز بیان ہے جو کہ وکی تو کیا کسی بھی غیر جانبدار سائٹ پر نہیں‌ رکھا جا سکتا

* پاکستان کے چیف جسٹس جناب افتخار محمد چودھری، مدت عہدہ 2005-2007ء

9 مارچ 2007ء کو "صدرِ پاکستان" اور فوجی ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف نے مضحکہ خیز الزامات لگاتے ہوئے پاکستان کے چیف جسٹس جناب افتخار چودھری کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا۔ ان کی اصلی مدت 2013ء میں ختم ہونا تھی ]1[ ۔ ایسا تاریخ میں پہلی بار ہؤا کہ کسی چیف جسٹس کو "معطل" کیا گیا ہو۔ بار کونسلوں نے اس کے خلاف ھڑتال کا اعلان کیا۔ مشہور وکلاء اور ججوں سمیت اکثر اہل علم کے خیال میں یہ اقدام فوجی آمر کی طرف سےکھلم کھلا ڈھٹائ پر مبنی اور آئین کی سراسر خلاف ورزی تھا۔ ]2[ 9 مارچ کو پرویز مشرف نے چیف جسٹس کو جنرل ہیڈ کوارٹرز بلا کر اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق مشرف اس ملاقات میں چیف جٹسس سے کسی قسم کی مفاہمت (سودا بازی) کی کوشش میں تھے]3[ ۔

اس کے بعد میرا سب دوستوں سے یہ سوال ہے کہ کچھ عرصہ قبل اسرائیلی صدر کو معطل کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف جنسی زیادتیوں اور دیگر کچھ الزامات تھے۔ کیا اس سے قبل بھی کسی صدر کو اس طرح معطل کیا گیا ہے؟

چیف جسٹس کے خلاف کوئی الزام ہو اور اسے معطل نہ کیا جائے تو کیا انصاف کے تقاضے پورے ہو سکتے ہیں؟ یعنی اسے کہا جائے کہ جناب می لارڈ، ذی عزت جج صاحب، آپ کے خلاف یہ یہ الزامات ہیں۔ براہ کرم اپنے آپ کو کٹہرے میں کھڑا کرکے اپنے خلاف مقدمہ چلانے کا اختیار دیجئے؟That sounds stupid to me atleast
 

خرم

محفلین
قیصرانی بھائی مجرم پر مقدمہ چلانے کے تو کوئی بھی خلاف نہیں مگر جب آپ کے پاس ایک نظام ہو تو اس نظام کی پیروی کرنا آپ پر لازم ہوتا ہے۔ شفافیت کا تعارف نہیں کروانا پڑتا وہ اپنا تعارف آپ ہوتی ہے۔ جب ایک عمل چیخ چیخ کر اپنے ناجائز ہونے کا اعلان کرے تو کان تو بند نہیں کئے جا سکتے نا۔ جسٹس افتخار پر مقدمہ ضرور چلنا چاہئے مگر انہیں نظر بند کیوں کیا گیا ہے؟‌ اور سب سے بڑی بات یہ کہ پرویز مشرف پر کیوں غداری کا مقدمہ نہ چلے؟ ایک منتخب حکومت کے خلاف بغاوت تو ناقابل معافی اور قابل گردن زنی جرم ہے۔ اتنا بڑا مجرم کسی اور کے مجرم ہونے کے بارے میں بات بھی کیسے کر سکتا ہے؟
 
Top