آصف اثر
معطل
ہمدردوں کو تکلیف ہونا تو بنتا ہے حضرت۔اللہ کریم ایسی دلیل اور اس کے شر سے ہمیشہ محفوظ فرمائیں! آمین۔
ہمدردوں کو تکلیف ہونا تو بنتا ہے حضرت۔اللہ کریم ایسی دلیل اور اس کے شر سے ہمیشہ محفوظ فرمائیں! آمین۔
ہمدردی تو ہر انسان اور مسلمان سے ہونا ایک فطری عمل ہے لیکن مجھے آپ سے زیادہ ہمدردی ہے کہ کہیں میرا مسلمان بھائی بروزِ قیامت اپنے ہی 'گمان' کا شکار نہ ہو جائے، مجھے یقیناً فکر ہے آپ کی!ہمدردوں کو تکلیف ہونا تو بنتا ہے حضرت۔
مبارکباد کی الگ سے لڑی کھول لیں صاحب، یہ لڑی صرف 'ارتقائی' مجاہدین کی ہے!قادیانی کلب میں شامل ہونے پر مبارک باد قبول کیجئے!
اس کا حل ایک بزرگ پنجابی صوفی شاعر بابا بُلھے شاہ نے بتلایا ہے:فن فیکٹ۔
مجھے آصف اثر کی جانب سے ارتقاء کے خلاف کوئی حقیقی مشاہدے یا ڈیٹا پر مبنی دلیل تو نہیں ملی، البتہ اس نوعیت کی دلیل کا مطالبہ کرنے پر کم از کم پانچ بار قادیانی یا کافر ضرور قرار دیا جا چکا ہوں۔ اچھی مسلمانی ہے صاحب۔
ڈارون تو پھر بہت بڑا قادیانی ہوا!مجھے آصف اثر کی جانب سے ارتقاء کے خلاف کوئی حقیقی مشاہدے یا ڈیٹا پر مبنی دلیل تو نہیں ملی، البتہ اس نوعیت کی دلیل کا مطالبہ کرنے پر کم از کم پانچ بار قادیانی یا کافر ضرور قرار دیا جا چکا ہوں۔ اچھی مسلمانی ہے صاحب۔
آپ ڈارون کو روتے ہیں، یہاں تو شیخ عبد الوہاب الطریری، ڈاکٹر حمید اللہ اور دیگر بہت سے لوگ بھی خطرے میں ہیں۔ڈارون تو پھر بہت بڑا قادیانی ہوا!
ہم ایک انسان کے ارتقا کو رو پیٹ رہے ہیں، خالقِ ارض و سما کی کن فیکون سے تخلیق ہونے والی کائنات اربوں سال سے حالتِ ارتقا میں ہے۔آپ ڈارون کو روتے ہیں، یہاں تو شیخ عبد الوہاب الطریری، ڈاکٹر حمید اللہ اور دیگر بہت سے لوگ بھی خطرے میں ہیں۔
اس کا حل ایک بزرگ پنجابی صوفی شاعر بابا بُلھے شاہ نے بتلایا ہے:
"تینوں کافر کافر آکھدے، توں آہو آہو آکھ۔"
یعنی لوگ تمھیں کافر کافر کہتے ہیں، تم کہو جی ہاں جی ہاں، درست ہے۔
اس مصرعے میں صرف ایک کاما مناسب جگہ لگانے سے مطلب زیر و زبر ہو جاتا ہے یعنی
"تینوں کافر، کافر آکھدے، توں آہو آہو آکھ۔"
یعنی تمھیں کافر، کافر کہتے ہیں۔ تم کہو جی جی، درست ہے۔
آپ کا شاید موڈ ہو رہا ہے لیبل لگوانے کا۔ہم ایک انسان کے ارتقا کو رو پیٹ رہے ہیں، خالقِ ارض و سما کی کن فیکون سے تخلیق ہونے والی کائنات اربوں سال سے حالتِ ارتقا میں ہے۔
آپ نے بہت دلچسپ نکتہ اس سوال میں اٹھایا ہے۔آدم کی تخلیق پر فرشتوں نے خون خرابے کا خدشہ ظاہر کیا تھا ۔
کیوں۔ ؟
کیا دنیا میں اس وقت سروائیول آف فٹیسٹ اور پریڈیٹر اینڈ پرے کے ٹورنامنٹس تو جاری نہ تھے ؟
ایک سوال ھے ۔ واللہ اعلم
بالکل!آپ کا شاید موڈ ہو رہا ہے لیبل لگوانے کا۔
مسئلہ یہ ہے کہ اس معاملے میں صرف اندازے ہی لگائے جا سکتے ہیں اور ان سے کئی ممکنہ جوابات نکلتے ہیں جن کو جانچنا ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔آپ نے بہت دلچسپ نکتہ اس سوال میں اٹھایا ہے۔
ایک ممکنہ صورت تو وہ ہے جس کی طرف آپ نے اشارہ کیا۔
میرا رجحان کچھ یوں ہے کہ انسانوں کی تخلیق سےقبل، پہلے سے موجود فرشتے، اپنی بصیرت اور ذہانت میں ہم سے بھی آگے تھے، کہ انہیں اس مخلوق کی کارگزاری کا ادراک تھا۔
حضرت جو افراد قادیانی نہیں ہیں اور نہ ان کی قادیانیوں سے کوئی ہمدردی ہیں تو ان کا خوف پشتو کی ایک کہاوت سے غالبا دور ہوسکتا ہے کہ "چی غل نه یی د بادشاہ نه مه یریگه"۔ڈارون تو پھر بہت بڑا قادیانی ہوا!
بالکل درستمسئلہ یہ ہے کہ اس معاملے میں صرف اندازے ہی لگائے جا سکتے ہیں اور ان سے کئی ممکنہ جوابات نکلتے ہیں جن کو جانچنا ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔
کفر کا سامان باوا جی کے پاس ہوا کرتا تھا۔بالکل!
میں نے تو کل بھی کہا تھا
کافر بنوں گا کفر کا سامان تو کیجیے
باوا جی کون؟باوا جی
میرا تبصرہ ازراہِ تفنن تھا۔ کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ہاں تک بحث میں تعمیری شمولیت کے بجائے اس طرح کے تبصروں کا تعلق ہے، تو جس کے دل میں جو آئے بولتا جائے۔ حقیقت تبصروں سے کبھی پراگندہ نہیں ہوتی۔
سیریسلی؟ یعنی محض اس لیے کہ سائنسی موضوع پر سائنسی بات کرنے سے اپنی جہالت کی قلعی نہ کھل جائے، اس حد تک نیچ سطح پر آ گئے ہو کہ اس طرح کی الزام تراشی شروع کر دی؟ مان گئے صاحب۔ تمہارے نیچ پن کی کوئی حد نہیں ہے۔اگرچہ محمد سعد پہلے بھی مرزا غلام احمد قادیانی اور ملعون ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی کو کافر تسلیم کرنے سے انکار کرچکا ہے
فاروق درویش کے نام سے ایک ہوا کرتے تھے۔ ان کی ایک شاگردہ ہوا کرتی تھیں سارہ غزل۔باوا جی کون؟