عرفان سعید
محفلین
کہاں؟فاروق درویش کے نام سے ایک ہوا کرتے تھے۔ ان کی ایک شاگردہ ہوا کرتی تھیں سارہ غزل۔
اور کفر کا سامان کیسے کرتے تھے؟
کہاں؟فاروق درویش کے نام سے ایک ہوا کرتے تھے۔ ان کی ایک شاگردہ ہوا کرتی تھیں سارہ غزل۔
آپ سے پہلے بھی کئی بار گزارش کی ہے کہ ذاتیات پر اترنا کوئی اچھا طرزِ عمل نہیں۔ امید ہے کہ میری درخواست کو مثبت طریقے سے لیں گے۔گرچہ محمد سعد پہلے بھی مرزا غلام احمد قادیانی اور ملعون ڈاکٹر عبدالسلام قادیانی کو کافر تسلیم کرنے سے انکار کرچکا ہے، مگر پھر بھی میرے نزدیک اس پر قادیانی کا کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ یہ ضرور کہتا ہوں کہ اس کا طرز عمل اور تربیت قادیانیوں کے زیراثر ہے۔
ان کی شاگرداؤں والی آئیڈیز کی سوشل میڈیا پر اچھی خاصی فالوونگ تھی۔کہاں؟
اور کفر کا سامان کیسے کرتے تھے؟
میرا تبصرہ ازراہِ تفنن تھا۔ کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔
حضرت اس طرح کے تبصرے ایک خاص ٹائم پیریڈ میں ہی کیوں شروع ہوجاتے ہیں؟آپ سے پہلے بھی کئی بار گزارش کی ہے کہ ذاتیات پر اترنا کوئی اچھا طرزِ عمل نہیں۔ امید ہے کہ میری درخواست کو مثبت طریقے سے لیں گے۔
آپ قرآن کے بارے میں ابہام پھیلانا چھوڑ دو۔ باقی آپ کی سائنس کا بھی مجھے علم ہے کہ کتنا پانی میں ہے۔سیریسلی؟ یعنی محض اس لیے کہ سائنسی موضوع پر سائنسی بات کرنے سے اپنی جہالت کی قلعی نہ کھل جائے، اس حد تک نیچ سطح پر آ گئے ہو کہ اس طرح کی الزام تراشی شروع کر دی؟ مان گئے صاحب۔ تمہارے نیچ پن کی کوئی حد نہیں ہے۔
جانشین صاحب۔ اول تو یہ بات نوٹ کر لیجیے کہ آپ سائنس کے زمرے میں ہیں اور ارتقاء ایک خالصتاً سائنسی موضوع ہی ہے۔ اس کے باوجود آپ کے اصرار پر آپ کو کافی رعایت دی جا چکی ہے اور اس گفتگو میں کم از کم چار مختلف افراد، چھے مضمون نما جوابات تحریر کر چکے ہیں کہ ارتقاء کا موضوع کیسے قرآن سے کسی طور متصادم نہیں ہے۔ شیخ الطریری جیسے جید علماء بشمول ان کی ٹیم، ڈاکٹر حمید اللہ جیسے عالمی سطح کے محدث و فقیہ، احسان محمدی اور علی حارث جسے جوان جنہوں نے اپنی زندگیاں الحاد کے خلاف وقف کی ہوئی ہیں، یہ سب لوگ لکھ رہے ہیں کہ ارتقاء کسی طور بھی قرآن کے خلاف نہیں جاتا۔ عالمی سطح کے تحقیقی جریدوں میں یہ بات لکھی جا رہی ہے کہ اسلام میں ارتقاء کے تصور کو قبول کرنے کی گنجائش ہے اور علماء کی ایک بڑی تعداد، جو قرآن اور ارتقاء دونوں سے واقف ہے، ارتقاء کو کسی بھی طرح شریعت سے متصادم نہیں سمجھتی۔ کیا اتنے دلائل کافی نہیں ہوتے؟ یہ سب لوگ، بشمول شمار کیے گئے علمائے دین، محدثین اور فقہاء کے، سب کافر و قادیانی ہیں اور تم مسلمان ہو جس کو سوائے دوسروں پر انتہائی سنگین نوعیت کے جھوٹے الزامات لگانے کے اور کوئی کام نہیں؟اگر آپ کے پاس دلیل ہے کہ قرآن میں اس حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے تو کیوں نہ یہاں وہ دلائل دے کر اپنی بات کو ثابت کرسکو؟
مجھے آج تک اردو محفل کے اس عجیب رویے کی سمجھ نہیں آئی۔ ایک شخص صرف ایک تھریڈ میں ہی سات بار مجھ پر نہایت سنگین نوعیت کے الزامات لگا چکا ہے۔ ہمارے وحشی معاشرے میں اس قسم کا الزام لگنے سے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ اس کے اس سنگین مجرمانہ طرز عمل کے مقابلے میں میں نے صرف باوا جی کا جانشین کہنے جیسی "سنگین غلطی" کر لی تو آپ نے فوراً وہی پرانا "دونوں" والا لفظ داغ دیا کہ غلطی تو جی "دونوں" کی ہے۔
برا مت منائیں سعدمجھے آج تک اردو محفل کے اس عجیب رویے کی سمجھ نہیں آتی۔ ایک شخص صرف ایک تھریڈ میں ہی سات بار مجھ پر نہایت سنگین نوعیت کے الزامات لگا چکا ہے۔ ہمارے وحشی معاشرے میں اس قسم کا الزام لگنے سے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ اس کے اس سنگین مجرمانہ طرز عمل کے مقابلے میں میں نے صرف باوا جی کا جانشین کہنے جیسی "سنگین غلطی" کر لی تو آپ نے فوراً وہی پرانا "دونوں" والا لفظ داغ دیا کہ غلطی تو جی "دونوں" کی ہے۔
کیا آپ سب کو اتنی عمریں گزار کر بھی offense کے مختلف درجات میں فرق کرنا تک نہیں آیا؟
کوشش تو کی ہے سر۔ آپ نے دیکھا بھی کہ 143 مراسلوں تک یہ کوشش کامیاب رہی ہے۔برا مت منائیں سعد
آپ ایک انتہائی معقول انسان ہیں۔ میں دیکھ چکا ہوں سب۔
آپ کو تنبیہ کا مقصد صرف آپ کو اس دلدل سے دور رکھنا ہے۔
یہ آپ کے شایان شان نہیں۔
شاباش!کوشش تو کی ہے سر۔ آپ نے دیکھا بھی کہ 143 مراسلوں تک یہ کوشش کامیاب رہی ہے۔
جہاں تک آپ نے اپنا تعارف کروا رکھا ہے، آپ کی باقاعدہ عالم دین بننے کی تربیت نہیں ہوئی۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ آپ سے اختلاف کر رہے ہیں،ان میں بڑے بڑے علماء، محدثین اور فقہاء شامل ہیں۔ کس کے درست ہونے کا امکان زیادہ ہے؟ یقیناً آپ کہیں گے کہ آپ بھی کسی نہ کسی عالم کے حوالے سے ہی دین کو سمجھ رہے ہیں۔ اس صورت میں کیا یہ نتیجہ نہیں نکلتا کہ واقعی ابہام موجود ہے۔ اب اگر اللہ تعالیٰ نے اپنی مرضی سے قرآن میں کسی موضوع (یہاں پر ارتقاء) کو مکمل تفصیل میں ڈیل نہیں کیا، تو یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت ہے۔ اس بات کا اقرار کر لینا اسلام دشمنی کیسے ہوئی؟اول تو یہ بات نوٹ کر لیجیے کہ آپ سائنس کے زمرے میں ہیں اور ارتقاء ایک خالصتاً سائنسی موضوع ہی ہے۔ اس کے باوجود آپ کے اصرار پر آپ کو کافی رعایت دی جا چکی ہے اور اس گفتگو میں کم از کم چار مختلف افراد، چھے مضمون نما جوابات تحریر کر چکے ہیں کہ ارتقاء کا موضوع کیسے قرآن سے کسی طور متصادم نہیں ہے۔ شیخ الطریری جیسے جید علماء بشمول ان کی ٹیم، ڈاکٹر حمید اللہ جیسے عالمی سطح کے محدث و فقیہ، احسان محمدی اور علی حارث جسے جوان جنہوں نے اپنی زندگیاں الحاد کے خلاف وقف کی ہوئی ہیں، یہ سب لوگ لکھ رہے ہیں کہ ارتقاء کسی طور بھی قرآن کے خلاف نہیں جاتا۔ عالمی سطح کے تحقیقی جریدوں میں یہ بات لکھی جا رہی ہے کہ اسلام میں ارتقاء کے تصور کو قبول کرنے کی گنجائش ہے اور علماء کی ایک بڑی تعداد، جو قرآن اور ارتقاء دونوں سے واقف ہے، ارتقاء کو کسی بھی طرح شریعت سے متصادم نہیں سمجھتی۔ کیا اتنے دلائل کافی نہیں ہوتے؟ یہ سب لوگ، بشمول شمار کیے گئے علمائے دین، محدثین اور فقہاء کے، سب کافر و قادیانی ہیں اور تم مسلمان ہو جس کو سوائے دوسروں پر انتہائی سنگین نوعیت کے جھوٹے الزامات لگانے کے اور کوئی کام نہیں؟
کافی دلچسپ دعوے کیے ہیں آپ نے۔ تھوڑی تفصیل بتا سکتے ہیں؟تو کیا اس سے یہ نتیجہ اخذ کرلیا جائے کہ چوں کہ ارتقا کے حوالے سے سائنسی فیلڈ میں بھی کئی رائے موجود ہیں، جن میں ارتقا کا نہ ہونا، ڈاروَِن کے ارتقا کا غلط ہونا، ارتقا کا جینٹکس کی بنیاد پر ہونا، اسپیشئیز جیسے سب سے زیادہ بنیادی اصطلاح کا ناقص ہونا، فوسلز کے گھن چکر پر اعتراضات اور اس طرح کے دیگر اختلافات شامل ہے، کیا ہم اس کو مبہم کہہ کر اس پر بات نہ کریں؟
جلال الدین محلی، جلال الدین سیوطی، اور ان کے دور کے جمہور علماء یہی سمجھتے تھے کہ قرآن میں زمین کے چپٹے ہونے کے متعلق واضح ترین نصوص موجود ہیں اور اسی بنیاد پر انہوں نے فلکیات دانوں کے مشاہدے کو رد کیا تھا۔ اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ کیا آج آپ یہ کہیں گے کہ قرآن میں واضح ہے کہ زمین چپٹی ہے لہٰذا فلکیاتی مشاہدے کی کوئی ضرورت نہیں ہے؟حالاں کہ شریعت میں تخلیق کے بارے میں واضح ترین نصوص موجود ہیں۔
حضرت اس طرح کے تبصرے ایک خاص ٹائم پیریڈ میں ہی کیوں شروع ہوجاتے ہیں؟
ان لوگوں کے نزدیک جو شخص بھی کوئی اچھا کام کر رہا ہو وہ قادیانی ہےڈارون تو پھر بہت بڑا قادیانی ہوا!
کل کائنات کے ارتقا میں تخلیق نامی کوئی چیز نہیں۔ اس بارہ میں سائنسدانوں کا اجماع ہے۔ سائنسی قوانین توانائی ، مذہبی نظریہ تخلیق کی نفی کرتے ہیں۔ آپ الحمدللہ ماہر کیمیا ہیں۔ آپ سے بہتر یہ کون جانتا ہوگا۔ہم ایک انسان کے ارتقا کو رو پیٹ رہے ہیں، خالقِ ارض و سما کی کن فیکون سے تخلیق ہونے والی کائنات اربوں سال سے حالتِ ارتقا میں ہے۔
سائنس انسانوں کی تخلیق ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ تمام سائنسی شواہد یہی بتاتے ہیں کہ انسان کا دیگر حیوانات و نباتات کی طرح اسی روئے زمین پر ارتقا ہوا ہے۔ کہیں اور سےتخلیق ہو کر زمین پر اتارا نہیں گیا۔میرا رجحان کچھ یوں ہے کہ انسانوں کی تخلیق سےقبل، پہلے سے موجود فرشتے، اپنی بصیرت اور ذہانت میں ہم سے بھی آگے تھے، کہ انہیں اس مخلوق کی کارگزاری کا ادراک تھا۔
اسٹیبلشمنٹ کی سازش!
لیکن یہ سوال کہ کسی تمثیلی مشاہدے کے بغیر خون خرابے جیسے سٹرونگلی ویلڈ اور بر محل اعتراض کی استعداد قابل فہم اور اطمینان بخش کیفیت نہیں ۔آپ نے بہت دلچسپ نکتہ اس سوال میں اٹھایا ہے۔
ایک ممکنہ صورت تو وہ ہے جس کی طرف آپ نے اشارہ کیا۔
میرا رجحان کچھ یوں ہے کہ انسانوں کی تخلیق سےقبل، پہلے سے موجود فرشتے، اپنی بصیرت اور ذہانت میں ہم سے بھی آگے تھے، کہ انہیں اس مخلوق کی کارگزاری کا ادراک تھا۔