ناعمہ عزیز
لائبریرین
لالہ آپ نے آنا ہے نا پاکستان تو لے لیجیے گا مجھ سے جتنے آپ کے پیسے بنتے ہیں
کنجوس نہ ہوتیں تو میرا قرضہ کب کا واپس کر چکی ہوتیں۔
کنجوس نہ ہوتیں تو میرا قرضہ کب کا واپس کر چکی ہوتیں۔
:O تاندلیانوالہ میں کہاں ؟؟ میں بھی تاندلیانوالہ کا رہائشی ہوں۔میں اس وقت ملیشیا میں ہوں ، میرے بیوی بچے ساہیوال میں رہتے ہیں جبکہ میرے سسرالی گلستان کالونی فیصل آباد میں رہتے ہیں اور ہماری زمینیں تاندلیانوالا فیصل آباد میں ہیں اور میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سمن آباد فیصل آباد میں شعبہ الیکٹریکل میں 1986ء میں پڑھتا رہا ہوں۔پپو بھائی کچھ کچھ تعلق سمجھ آیا کہ نہیں؟؟؟
لالہ آپ نے آنا ہے نا پاکستان تو لے لیجیے گا مجھ سے جتنے آپ کے پیسے بنتے ہیں
کیا لکھوں نیم ؟میں اس کو کہتا ہوں کہ وہ لکھ دے۔ عائشہ آ کے لکھ دوووووووووووو
پھر کہا اس کومیں اس کو کہتا ہوں کہ وہ لکھ دے۔ عائشہ آ کے لکھ دوووووووووووو
نام نہیں لوں لیکن کھا تو لوں نہگول گپوں کا تو نام ہی نا لیں لالہ
کیا لکھوں نیم ؟
اچھا ہاں وہ لکھتی ہوں۔۔ وہاں ناں کالج میں کچھ جانور بھی لائے جاتے ہیں جن کو دیکھنے کے لیے ٹکٹ لینا پڑتا ہے۔ پچھلی دفعہ تو شیر بھی آیا تھا میں تو نہیں دیکھا ۔ لیکن اس دفعہ ہمت کرکے سوچا چلو شیر ہی دیکھ لیتے کبھی لائیو نہیں دیکھا۔ ہم لوگ ٹکٹ لے کر دیکھنے گئے کچھ جانور تو دیکھے ہوئے تھے جیسے بندر ، اور کچھ پرندے تھے۔ باگڑ بلا نہیں دیکھا تھا وہ دیکھا ، اور لومڑ دیکھا اور ایک جانور کا نام اس بھائی کو بھی نہیں پتا تھا وہ عجیب سا جانور تھا۔
جب اس سے پوچھا کہ شیر کہاں ہے تو جواب ملا کہ وہ مر گیا ہے اتنا غصہ آیا ناں کہ شیر کو دیکھنے ہی آئے تھے اور وہی نہیں ملا۔ ارے ہاں! وہ جو انہوں نے جل پری کا کہا تھا ناں (مجھے پہلے ہی پتا تھا جل پری نہیں ہوتی) کہ ان کے پاس ہے ۔۔اس کی حقیقت بھی بہت مزے کی تھی ۔ ایک باکس کے دو حصوں میں تقسیم کیا تھا شیشے کی مدد سے ۔۔ جس کے اوپر پانی تھا اور نیچے ایک بچی لیٹی ہوئی تھی جب اس کو دیکھنے گئے تو ایک چھوٹے سے لڑکے نے پانی کو ہاتھ سے ہلایا تو وہ بچی نیچے سےہاتھ ہلانے لگی ۔ اور پتا ہے اس جل پری نے لباس بھی مچھلیوں والا نہیں پہنا تھا ۔۔ایک دم اسٹوپڈ ! میرے کو اتنا غصہ آیا ناں ۔۔ ہم نے پوچھا یہ جل پری اوپر نہیں آتی تو لڑکا بول نہیں باجی، نیچے ہی رہتی ہے۔ کوئی چھوٹا سا بچہ بھی بتا سکتا تھا کہ جل پری نہیں ہے۔ خیر شیر دیکھنا پھر نصیب نہیں ہوا ۔اتنے بہادر بن کر گئے تھے
میں نے کہا کہ تاندلیانوالہ میں ہماری زمینیں ہیں۔ اگلے ماہ ملیشیا سے واپسی کا ارادہ ہے اور کھیتی باڑی کرنے کا پلان ہے اپنی زمینوں پر۔ ہماری زمینیں کھائی بنگلہ روڈ کے قریب موضع دکادھی مہر شہانہ چک سیداں میں ہیں ۔ بائی دی وے آپ کہاں رہتے ہیں تاندلیانوالا میں۔:O تاندلیانوالہ میں کہاں ؟؟ میں بھی تاندلیانوالہ کا رہائشی ہوں۔
اسی لیے تو آپ کو اپنی مما سے ڈانٹ پڑتی تھی کہ روزانہ لیٹ آتے ہو۔لیکن میں تو کبھی بھی اسکول سے بھاگ کر نہیں گیا تھا، ہمیشہ آرام سے چل کر جاتا تھا۔
پکی بات ہے ناں، کہیں اپنی اس بات سے مُکر تو نہیں جاؤ گی؟
ہہہہ لطف آگیا ناعمہ ، میرے ساتھ کشتی میں ایسی ڈری سہمی سوار ہوں تو لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔ تیز مسالوں سے توبہ کر لیں تا کہ دل مضبوط ہو ۔۔ سب سے پہلے ہم نے ڈریگن یعنی بوٹ والے جھولے میں بیٹھنا تھا، میں کبھی بھی نہیں بیٹھی تھی، ٹکٹس لیے اور سب وہاں بیٹھ گئے ، پہلے وہ ہولے ہولے چلا تو بہت مزہ آیا، لیکن جیسے ہی آہستہ آہستہ وہ تیز ہوا، تو بس میرے دل کی دھڑکن بند ہونے لگی
پہلے تو خوب چیخیں ماریں، لیکن جب بہت تیز ہوا تو میرا دماغ ہی کام کرنا چھوڑ گیا، اور طبیعت ایسی اپ سیٹ ہوئی کہ بس میں اپنے بازو اگلی سیٹ پر رکھ کر اپنے سر ان پر رکھ لیا، اور ساری فرینڈز کو سانپ سونگھ گیا، سب مجھے کہیں ناعمہ اُٹھو ، کیا ہوا، یار اسے کہو کہ روک دے ، ڈبل پیسے لے لے ہم سے، ناعمہ پلیزز ہوش کرو، تھی میں اپنے ہوش میں ہی لیکن پھر بھی ایسی حالت تھی کہ بولنے کا جی نہیں کر رہا تھا، پھر بوٹ آہستہ ہو ئی، اور تھوڑی دیر بعد رک گئی ، اور ہم نیچے اُترے، تھوڑا سانس لیا، میم نے پانی پلوایا، اور ہم نے 8پلیٹس گول گپوں کی کھائی
ارے؟ واقعی؟ یہ تو ظلم ہے۔کیا لکھوں نیم ؟
اچھا ہاں وہ لکھتی ہوں۔۔ وہاں ناں کالج میں کچھ جانور بھی لائے جاتے ہیں جن کو دیکھنے کے لیے ٹکٹ لینا پڑتا ہے۔ پچھلی دفعہ تو شیر بھی آیا تھا میں تو نہیں دیکھا ۔ لیکن اس دفعہ ہمت کرکے سوچا چلو شیر ہی دیکھ لیتے کبھی لائیو نہیں دیکھا۔
یہ زیادہ اچھی ہیں ، آپ نے بہت اچھا کیا۔اوووووووووو لالہ ، میں نے وجہ بتائی نا، وہاں رش بہت تھا، اب ظاہر ہے کہ لڑکیوں کی تصاویر بھی ہوتیں ساتھ، سو مجھے اچھا نہیں لگے گا ۔
یہ کہیں نیم دیوانی لکھتے ہوئے تو نہیں رہ گئیںکیا لکھوں نیم ؟
مجھے حیرت ہے کہ تم نے باگڑ بلا نہیں دیکھا۔باگڑ بلا نہیں دیکھا تھا وہ دیکھا
لگتا ہے تمہارے آنے کی خبر سن کر دہشت سے ہی نکل لیا وہجب اس سے پوچھا کہ شیر کہاں ہے تو جواب ملا کہ وہ مر گیا ہے
فوراً پرس سے آئینہ نکال کر شیر کی خالہ کو دیکھ لیتیںاتنا غصہ آیا ناں کہ شیر کو دیکھنے ہی آئے تھے اور وہی نہیں ملا۔
یعنی کہ جل پری نہیں جان جلانے والی پری بلکہ اسٹوپڈ تھی وہارے ہاں! وہ جو انہوں نے جل پری کا کہا تھا ناں (مجھے پہلے ہی پتا تھا جل پری نہیں ہوتی) کہ ان کے پاس ہے ۔۔اس کی حقیقت بھی بہت مزے کی تھی ۔ ایک باکس کے دو حصوں میں تقسیم کیا تھا شیشے کی مدد سے ۔۔ جس کے اوپر پانی تھا اور نیچے ایک بچی لیٹی ہوئی تھی جب اس کو دیکھنے گئے تو ایک چھوٹے سے لڑکے نے پانی کو ہاتھ سے ہلایا تو وہ بچی نیچے سےہاتھ ہلانے لگی ۔ اور پتا ہے اس جل پری نے لباس بھی مچھلیوں والا نہیں پہنا تھا ۔۔ایک دم اسٹوپڈ ! میرے کو اتنا غصہ آیا ناں ۔۔ ہم نے پوچھا یہ جل پری اوپر نہیں آتی تو لڑکا بول نہیں باجی، نیچے ہی رہتی ہے۔ کوئی چھوٹا سا بچہ بھی بتا سکتا تھا کہ جل پری نہیں ہے
کتنے بہادرخیر شیر دیکھنا پھر نصیب نہیں ہوا ۔اتنے بہادر بن کر گئے تھے
میرا دل کرنگ کہ میں عائشہ بہنا کے احوال پر کچھ کمنٹ کروں
نہیں بھیا میں اس کو نیم بولتی ہوں ن پر زبر کے ساتھ جیسے سیمیہ کہیں نیم دیوانی لکھتے ہوئے تو نہیں رہ گئیں
ہی ہی ہیمجھے حیرت ہے کہ تم نے باگڑ بلا نہیں دیکھا۔
یہ نمی جو میاؤں میاؤں کرتی پھرتی ہے۔
اور آج کل اس پر جو مذکری اثرات پائے جارہے ہیں تو کیا یہ کسی باگڑ بلے سے کم معلوم ہوتی ہے
لگتا تو مجھے بھی یہی ہے۔لگتا ہے تمہارے آنے کی خبر سن کر دہشت سے ہی نکل لیا وہ
آئینہ ہی نہیں تھا ناںفوراً پرس سے آئینہ نکال کر شیر کی خالہ کو دیکھ لیتیں
تو اور کیا بھیا !یعنی کہ جل پری نہیں جان جلانے والی پری بلکہ اسٹوپڈ تھی وہ
ایویں ہی بچی کو غصہ دلادیا
اتنےےےےےےےےےےےےےےےے زیادہکتنے بہادر
کیا اب بیوٹی پارلز میں بہادر بنانے کا میک اپ بھی ہونے لگا ہے
سیدہ شگفتہ اپیا کے کہنے پر لکھا گیا ۔۔۔ ۔
جھولے سے اتر کر:
جھولے سے اتر کر اللہ کا شکر ادا کیا، اس کے بعد ہم نے مطلب میں ، میری دوست اور میم نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اب تھوڑی دیر کو ورائٹی شو دیکھا جائے، اب لگ گئے لائن میں ، 150 کے تین ٹکٹ لئے، اور اندر اینٹری ماری،
ورائٹی شو کے بار ے میں اتنا ہی کہ وہ ایک ہال میں منعقد ہوا ، ہال کا رقبہ بتانے سے میں قاصر ہوں کیونکہ مجھے پتا ہی نہیں چلتا کہ یہ کوئی کمرہ کتنی جگہ پر ہوتا ہے ، ہاں البتہ اس ہال میں آسانی سے 2000 لڑکیاں سما سکتی ہیں، اس وقت ہال میں تقریبا 400 لڑکیاں تھیں، اور انتظامیہ کے پاس کوئی خاص پرفارمنس نہیں تھی، ہم جب وہاں اینٹر ہوئے تو کیٹ واک چل رہی تھی، اور اس کے بعد سینگنگ کمپیٹیشن کا آغاز ہو گیا، میری میم نے ایک دم سے میرا بازو پکڑا اور یہ چل وہ چل ، مجھے سٹیج پر لے گئی ، اپنا تو رنگ اُڑ گیا، اتنی ساری لڑکیاں اور میں گانا گاؤں گی، لیکن میم نے کہا کہ تم گاؤ گی ناعمہ، اب میم کی بات تو نہیں ٹال سکتی تھی، سو لائن میں لگ گئی، دوسرے نمبر پر مجھے گانا تھا،
اور
پس ہم نے گانا گایا،
گانا یہ تھا
میرے بعد تقریبا 10 لڑکیاں تھیں جہنوں نے گانا گایا، اور سلیکشن میں ہم نے جیتا اور انعام کے 100 روپے لے کر سٹیج سے اترے میم سے ڈھیرووووووووں ساری داد وصول کی اور ہمیں لگا کہ ہم نے کالج کی اتنی ساری لڑکیوں کے سامنے کھڑے ہو کر تھوڑا اور اعتماد سیکھا ہے