کبھی دیکھی ہیں ایسی ویڈیوز

یاز

محفلین
ازسرنو ملاحظہ کرنے پر مابدولت پر برادرم یاز کے "توجہ دلاؤ" مراسلے کی سچائی کا عقدۂ اندوہناک کھلا ،چنانچہ مابدولت نے حسب وعدہ اس نادانستہ اورغیر ضروری ریٹنگ کو وجود سے عدم وجوو میں پہنچادیااوراس سہو کی بناء پر برادرعزیز یازکوپہنچنے والی ذہنی کوفت کے لئے مابدولت افسوس اور معذرت کا اظہارکرتے ہیں۔۔:):)

کیوں کانٹوں پہ گھسیٹتے ہیں قبلہ۔ ہم تو بس اسی بابت سراپائے استفسار تھے کہ اگر مذکورہ بالا ویڈیو ہائے رقصِ برانگیختہ کی نوعیت ضرر رساں و شرر فشاں وغیرہ ہے تو کیوں نہ اس مراسلے کی تدوین فرما کر کوئی متبادل ویڈیو چسپاں کی جائے۔
خوش رہیں۔
 
آخری تدوین:
ایکشن است و بہت است و کمال است و بے مثال است
ایک کہن سال ،سفیدموبڑھیا کی تخریبی تحریک پر،ہونق نظر آتے اس سفیدپوش کے ہاتھوں محافظین قانون کی اس تذلیل کو مابدولت غم واندوہ کی تصویر بنے ،دم بخود بس دیکھاکئے!:D;)
 

یاز

محفلین
ایک کہن سال ،سفیدموبڑھیا کی تخریبی تحریک پر،ہونق نظر آتے اس سفیدپوش کے ہاتھوں محافظین قانون کی اس تذلیل کو مابدولت غم واندوہ کی تصویر بنے ،دم بخود بس دیکھاکئے!:D;)
اس بڑھیا کی کہنگیِ عمر اور ضعفِ جسمانی پہ قیاس نہ کیجیئے اے حضرت، کہ مقراضِ گویائی ہی اس کا اصل ہتھیارِ آزمودہ کار ہے۔
 
ویڈیو کے ساتھ نام میں تو دردانہ رحمٰن لکھا ہے، لیکن حجم کے لحاظ سے ان کو دردانہ بٹ بھی لکھا جا سکتا تھا۔

" اللہ ہی جانے کون بشر ہے" ،چوہدری صاحب!:):)
دردانہ ہی ہے۔ صحیح لکها ہے ویڈیو میں
۔
اور آپ دونوں حضرات مہربانی فرما کر جناتی زبان میں ذراکم گفتگو فرمائیے کہ ساڈے پلے اگے وی ککه نہیں تے ہن اگلے حالوں وی گیا آں:cool:
 

یوسف سلطان

محفلین
اور آپ دونوں حضرات مہربانی فرما کر جناتی زبان میں ذراکم گفتگو فرمائیے کہ ساڈے پلے اگے وی ککه نہیں تے ہن اگلے حالوں وی گیا آ
ایک لطیفہ یاد آ گیا ثقیل اردو سے متعلق :
پرانے زمانے کے ایک استاد صاحب بڑی ثقیل قسم کی اردو بولا کرتے تھے اور ان کی اپنے شاگردوں کو بھی نصیحت تھی کہ جب بھی بات کرنی ہو تو تشبیہات، استعارات، محاورات اور ضرب المثال سے آراستہ پیراستہ اردو زبان استعمال کیا کرو۔
ایک بار دوران تدریس یہ استاد صاحب حقہ پی رہے تھے۔ انہوں نے جو زور سے حقہ گڑگڑایا تو اچانک چلم سے ایک چنگاری اڑی اور استاد جی کی پگڑی پر جاپڑی۔
ایک شاگرد اجازت لے کر اٹھ کھڑا ہوا اور بڑے ادب سے گویا ہوا:
’’حضور والا! یہ بندۂ ناچیز حقیر فقیر، پرتقصیر ایک روح فرسا حقیقت حضور کے گوش گزار کرنے کی جسارت کررہا ہے۔ وہ یہ کہ آپ لگ بھگ نصف گھنٹہ سے حقِ حقہ نوشی ادا فرما رہے ہیں۔ چند ثانیے قبل ایک شرارتی آتشی پتنگا آپ کی چلم سے بلند ہوکر چند لمحے ہوا میں ساکت رہا اور پھر آپ کی دستار فضیلت پر براجمان ہوگیا۔ اگر اس فتنہ کی بروقت اور فی الفور سرکوبی نہ کی گئی تو حضور والا کی جان کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘‘:p

باقی تفصیل ادھر ۔
 
ایک لطیفہ یاد آ گیا ثقیل اردو سے متعلق :
پرانے زمانے کے ایک استاد صاحب بڑی ثقیل قسم کی اردو بولا کرتے تھے اور ان کی اپنے شاگردوں کو بھی نصیحت تھی کہ جب بھی بات کرنی ہو تو تشبیہات، استعارات، محاورات اور ضرب المثال سے آراستہ پیراستہ اردو زبان استعمال کیا کرو۔
ایک بار دوران تدریس یہ استاد صاحب حقہ پی رہے تھے۔ انہوں نے جو زور سے حقہ گڑگڑایا تو اچانک چلم سے ایک چنگاری اڑی اور استاد جی کی پگڑی پر جاپڑی۔
ایک شاگرد اجازت لے کر اٹھ کھڑا ہوا اور بڑے ادب سے گویا ہوا:
’’حضور والا! یہ بندۂ ناچیز حقیر فقیر، پرتقصیر ایک روح فرسا حقیقت حضور کے گوش گزار کرنے کی جسارت کررہا ہے۔ وہ یہ کہ آپ لگ بھگ نصف گھنٹہ سے حقِ حقہ نوشی ادا فرما رہے ہیں۔ چند ثانیے قبل ایک شرارتی آتشی پتنگا آپ کی چلم سے بلند ہوکر چند لمحے ہوا میں ساکت رہا اور پھر آپ کی دستار فضیلت پر براجمان ہوگیا۔ اگر اس فتنہ کی بروقت اور فی الفور سرکوبی نہ کی گئی تو حضور والا کی جان کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘‘:p

باقی تفصیل ادھر ۔

یہ لطیفہ بہت دفعہ نظروں سے گزرا ہے، ہر بار ہی اسے پڑهنے کا لطف آیا۔
لیکن لکهنو کے ان دو ممکنہ نوابین کی گفتگو پڑھ کر ہمیں سسپنس یا جاسوسی ڈائجسٹ کے ایک کردار کی یاد آ رہی ہے جو شاید استاد فاتح عالم وغیرہ وغیرہ ہوتے تهے اور کچھ ایسے ہی جملہ جات و مصالحہ جات سے مزین گفتگو فرمایا کرتے تهے۔ لگتا ہے ان دونوں پیارے پیارے محفلین کو اس کردار کا اثر ہوا پڑا ہے۔
۔
میں ذرا ایک لیڈر کا سٹائل اپناؤں تو شاید یہ ہتھ ہولا رکهیں
اوئے۔۔۔۔ سیدهیاں سیدهیاں گلاں کرو اوئے۔۔۔ نہیں تے اسی ایتهو پج جانڑا جے:LOL:
 
ایک لطیفہ یاد آ گیا ثقیل اردو سے متعلق :
پرانے زمانے کے ایک استاد صاحب بڑی ثقیل قسم کی اردو بولا کرتے تھے اور ان کی اپنے شاگردوں کو بھی نصیحت تھی کہ جب بھی بات کرنی ہو تو تشبیہات، استعارات، محاورات اور ضرب المثال سے آراستہ پیراستہ اردو زبان استعمال کیا کرو۔
ایک بار دوران تدریس یہ استاد صاحب حقہ پی رہے تھے۔ انہوں نے جو زور سے حقہ گڑگڑایا تو اچانک چلم سے ایک چنگاری اڑی اور استاد جی کی پگڑی پر جاپڑی۔
ایک شاگرد اجازت لے کر اٹھ کھڑا ہوا اور بڑے ادب سے گویا ہوا:
’’حضور والا! یہ بندۂ ناچیز حقیر فقیر، پرتقصیر ایک روح فرسا حقیقت حضور کے گوش گزار کرنے کی جسارت کررہا ہے۔ وہ یہ کہ آپ لگ بھگ نصف گھنٹہ سے حقِ حقہ نوشی ادا فرما رہے ہیں۔ چند ثانیے قبل ایک شرارتی آتشی پتنگا آپ کی چلم سے بلند ہوکر چند لمحے ہوا میں ساکت رہا اور پھر آپ کی دستار فضیلت پر براجمان ہوگیا۔ اگر اس فتنہ کی بروقت اور فی الفور سرکوبی نہ کی گئی تو حضور والا کی جان کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘‘:p

باقی تفصیل ادھر ۔
ایک لطیفہ یاد آ گیا ثقیل اردو سے متعلق :
پرانے زمانے کے ایک استاد صاحب بڑی ثقیل قسم کی اردو بولا کرتے تھے اور ان کی اپنے شاگردوں کو بھی نصیحت تھی کہ جب بھی بات کرنی ہو تو تشبیہات، استعارات، محاورات اور ضرب المثال سے آراستہ پیراستہ اردو زبان استعمال کیا کرو۔
ایک بار دوران تدریس یہ استاد صاحب حقہ پی رہے تھے۔ انہوں نے جو زور سے حقہ گڑگڑایا تو اچانک چلم سے ایک چنگاری اڑی اور استاد جی کی پگڑی پر جاپڑی۔
ایک شاگرد اجازت لے کر اٹھ کھڑا ہوا اور بڑے ادب سے گویا ہوا:
’’حضور والا! یہ بندۂ ناچیز حقیر فقیر، پرتقصیر ایک روح فرسا حقیقت حضور کے گوش گزار کرنے کی جسارت کررہا ہے۔ وہ یہ کہ آپ لگ بھگ نصف گھنٹہ سے حقِ حقہ نوشی ادا فرما رہے ہیں۔ چند ثانیے قبل ایک شرارتی آتشی پتنگا آپ کی چلم سے بلند ہوکر چند لمحے ہوا میں ساکت رہا اور پھر آپ کی دستار فضیلت پر براجمان ہوگیا۔ اگر اس فتنہ کی بروقت اور فی الفور سرکوبی نہ کی گئی تو حضور والا کی جان کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘‘:p

باقی تفصیل ادھر ۔
مابدولت نے ایک قلبی وارفتگی کیساتھ برادرم یوسف سلطان کا مراسلہ شروع کیا تاہم ایک منطقی اختتام کی کمی کے ناگوار تجربے سے دوچار ہونے پر مابدولت برادرم یوسف سلطان کا دوستانہ سرزنش کرنے کا حق اپنے تئیں محفوظ رکھتے ہیں!:):)
 

یاز

محفلین
یہ لطیفہ بہت دفعہ نظروں سے گزرا ہے، ہر بار ہی اسے پڑهنے کا لطف آیا۔
لیکن لکهنو کے ان دو ممکنہ نوابین کی گفتگو پڑھ کر ہمیں سسپنس یا جاسوسی ڈائجسٹ کے ایک کردار کی یاد آ رہی ہے جو شاید استاد فاتح عالم وغیرہ وغیرہ ہوتے تهے اور کچھ ایسے ہی جملہ جات و مصالحہ جات سے مزین گفتگو فرمایا کرتے تهے۔ لگتا ہے ان دونوں پیارے پیارے محفلین کو اس کردار کا اثر ہوا پڑا ہے۔

یہ استاد محبوب نرالے عالم کا کردار تھا۔ اس کردار کے تخلیق کار ابنِ صفی تھے اور عمران سیریز، جاسوسی دنیا کے کافی ناولز میں ابنِ صفی نے اس کردار کو شامل کیا ہے۔ جاسوسی ڈائجسٹ کے لئے اسی کردار کو لے کر منظر امام نے کافی کہانیاں لکھی تھیں۔
 

یوسف سلطان

محفلین
مابدولت نے ایک قلبی وارفتگی کیساتھ برادرم یوسف سلطان کا مراسلہ شروع کیا تاہم ایک منطقی اختتام کی کمی کے ناگوار تجربے سے دوچار ہونے پر مابدولت برادرم یوسف سلطان کا دوستانہ سرزنش کرنے کا حق اپنے تئیں محفوظ رکھتے ہیں!:):)
امین بھائی معافی چاہتا ہوں اگر برا لگا ہو تو میرا مقصد آپ کی یا( یاز بھائی) دل آزاری نہیں تھا :)
 
آخری تدوین:
آخری تدوین:
Top