دوسروں سے ڈر
نہیں بھیا
میرا خیال ہے کہ ہم خود سے ڈر رہے ہوتے ہیں ایکچلی
آپ نے لاجواب کردیا ۔۔۔۔
دوسروں سے ڈر
نہیں بھیا
میرا خیال ہے کہ ہم خود سے ڈر رہے ہوتے ہیں ایکچلی
نہیں !صحیح کہا آپ نے ۔۔۔ زندگی کے چند خاص معاملات میں یہ بات صادق آتی ہے ۔ارے نہیں بھیا
یہ میری سوچ ہے
ضروری تو نہیں سب کہ لیے ایسا ہی ہو
اتنی وزنی باتوں تلے سعود بھیا کو تو دبا ہی سمجھیں۔ ہم تو بس حوصلہ افزائی ہی کر سکتے ہیں۔
مقدس بیٹا! ذرا ایک آسان سی تمثیل دیکھیں کہ کوئی شخص بیمار ہو اور اس کی تیمارداری کرنے والا خواہ اس سے جس قدر بھی پیار کرتا ہو اگر وہ اس کی تیمارداری میں اس قدر غرق ہو جائے کہ خود اپنے کھانے پینے اور سونے جاگنے کو بھول جائے تو نتیجہ کیا نکلے گا؟ شاید دو یا تین روز تک تو وہ غیر ضروری طور پر بے حد تیمارداری کر پائے گا لیکن اس کے بعد؟ وہ خود بیمار پڑ جائے گا اور اس کے لیے ضروری حد تک تیمارداری بھی غیر ممکن ہو جائے گی۔ یہی حال کسی اور کو خوشیاں دینے کا ہے۔
سعود بھیا میں تو ظفری بھیا سے سیکھ رہی ہوں
فاتح نے جواب دیدیا مقدس ۔۔ تقریبا" یہی بات میں کہنے والا تھا ۔بھولنا اس میننگ میں نہیں لیکن خود کی خوشیوں کو بھول کر یا دوسروں کی خوشی میں اپنی خوشی کو ایڈجسٹ کر لیتا ہے۔ وہ شاید اپنی خوشی کو بھول جاتا ہے۔ اپنی ذات کی ضروریات کو بھولنا خود کو بھولنا ہی تو ہوتا ہے۔ وہ خود کو بھول کر دوسروں کو یاد رکھتا ہے ناں
ہم تو محفل میں رکنیت کے بعد سے ہی ظفری بھائی سے کافی کچھ سیکھتے آئے ہیں۔
بیٹا! اگر ایسا ہی ہو کہ آپ جتنا بھی دکھی ہو جائیں انھیں وہ خوشی دے کر تو یہ شاید آخری خوشی ہو گی جو آپ انھیں دے پائیں گی کیونکہ ایک شخص جو کسی بھی وجہ سے بے انتہا دکھی ہو چکا ہو کسی اور کو مزید وہ خوشیاں نہیں دے سکتا۔جی فاتح بھیا، ظفری بھیا
میں سمجھ رہی ہوں آپ کی بات
اس لحاظ سے آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں
لیکن میرا کہنا یہ ہے کہ آپ کی ذات سے وابستہ ایک خوشی اگر آپ کے اپنوں کے لیے تکلیف دہ ہے
آپ کی خوشی سے صرف آپ ہی خوش ہیں جبکہ باقی دس بارہ لوگ جو آپ سے وابستہ ہیں وہ نہیں
تو میں چاہوں گی کہ وہ سب خوش ہوں چاہے میں کتنا بھی دکھی ہوں