کتابوں کا اتوار بازار

678811_4908247_book_magazine.jpg

اتوار کے روز صدر کے بھرے پُرے علاقے ریگل چوک کی ایک ایسی گلی میں پرانی کتب کا بازار لگتا ہے جو عام دنوں میں کاروباری مصروفیت کی بنا پر لوگوں کی آمدورفت سے معمور نظر آتی ہے اور جہاں صحیح معنوں میں کھوے سے کھوا چھلتا ہے۔ لیکن یہاں اتوار کے دن کا آغاز کتاب کے دیوانوں کی فرزانگی سے ہوتا ہے۔ ابتدا میں کتابوں کا یہ بازار ڈاؤ میڈیکل کالج، مشن روڈ اور لائٹ ہاؤس پر لگا کرتا تھا۔ جب ۱۹۵۸ میں اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا تو یہ ریگل چوک پر منتقل ہو گیا۔

678811_8938729_road_magazine.jpg

کتب بینی کے شوقین ہر اتوار کی صبح ریگل چوک کی متذکرہ گلی میں کتابوں کے گرد ا س طرح اکھٹے نظر آتے ہیں، جس طرح شمع کے ارد گرد پروانے منڈلاتے ہیں۔

678811_2528759_sa_magazine.jpg

لنک
 

جان

محفلین
اللہ کریم عوام کے دل میں کتابوں کا شوق اور ان حضرات کے رزق میں برکت عطا فرمائے! آمین۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اواخرستر اور اوائل اسی کی دہائیوں میں کراچی میں پرانی کتابوں کے ٹھیلے اور فٹ پاتھ کے ٹھیے کئی جگہوں پر نظرآتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ ایسے ہی ایک فٹ پاتھ سے میں نے شایدایک روپے میں نیشنل جیوگرافک کا ایک پرانا شمارہ خریدا تھا جو انیس سو ساٹھ یا اکسٹھ میں شائع ہوا تھا اور اس کے سرورق پر کراچی کی ایک سڑک کی تصویر تھی ۔ اس شمارے میں کراچی کے بارے میں ایک بہت ہی مفصل اور باتصویر مضمون تھا جسے پڑھ کر اور دیکھ کرکراچی کسی اور ہی دنیا کا شہر معلوم ہوتا تھا ۔ ایک عرصے تک اس شمارے کو سینت سینت کر رکھا لیکن جیسا کہ ہوتا ہے وہ دست بردِ زمانہ کی نذر ہوگیا۔ آٹھ دس سال پہلے اپنےایک بوڑھے مریض سے بات چیت ہورہی تھی ۔ وہ صاحب جنگِ عظیم دوم کے دوران کراچی میں رہے ہیں ۔ پائلٹ تھے اور کراچی ایئر بیس پر کئی کئی دن ٹھہرنا ہوتا تھا ۔ ان سے میں نے پوچھا کہ کراچی کیسا تھا ۔ تو بہت تعریفیں کرنے لگا ۔ کہنے لگا کہ بالکل یورپی اور امریکی شہروں جیسا تھا ۔ بہت ماڈرن۔ پھر مجھ سے پوچھنے لگا کہ میں آخری دفعہ کب گیا تھا اور اب کراچی کیسا ہے ۔ میں سن کر خاموش ہوگیا ۔ سوچنے لگا کہ کاش یادداشت گھٹانے کی بھی کوئی دوا ہوتی!
 

رانا

محفلین
IMG20190913163813.jpg

ہم بھی گوالمنڈی چوک پہ پرانی کتابوں کی دکان سے کچھ کتابیں لائے۔
ایسی دکانوں سے ہمیں تو ڈائجسٹ ہی ملا کرتے تھے۔ سائنس ڈائجسٹ و میگزین، اردو ڈائجسٹ اور جاسوسی وغیرہ۔ اردو ڈائجسٹ کئی سال تک ہر ماہ نیا خریدا کرتے تھے لیکن کچھ سال بعد مضامین میں معیار کی کمی محسوس ہونے لگی تو چھوڑ دیا۔
 

چوہدری طیب

محفلین
چند سال قبل مجھے بھی کتابیں خرید کر پڑھنے کا بہت شوق تھا لیکن اب صرف موبائل-فون میں ہی پڑھ کر شوق پورا ہوجاتا ہے.
 

جاسمن

لائبریرین
ایسی دکانوں سے ہمیں تو ڈائجسٹ ہی ملا کرتے تھے۔ سائنس ڈائجسٹ و میگزین، اردو ڈائجسٹ اور جاسوسی وغیرہ۔ اردو ڈائجسٹ کئی سال تک ہر ماہ نیا خریدا کرتے تھے لیکن کچھ سال بعد مضامین میں معیار کی کمی محسوس ہونے لگی تو چھوڑ دیا۔

یہ میرے بیٹے نے تصاویر لی ہیں اور اس سے مجھے یہی شکایت رہتی ہے کہ تم تصاویر ٹھیک سے نہیں لیتے۔ مجھے امید تھی کہ وہ پوری دکان کی تصویر لے گا لیکن۔۔۔۔
اس دکان میں انگریزی اور اردو کتابیں بھی ہیں۔ عمران سیریز بھی ہے۔
 

نسیم زہرہ

محفلین
678811_4908247_book_magazine.jpg

اتوار کے روز صدر کے بھرے پُرے علاقے ریگل چوک کی ایک ایسی گلی میں پرانی کتب کا بازار لگتا ہے جو عام دنوں میں کاروباری مصروفیت کی بنا پر لوگوں کی آمدورفت سے معمور نظر آتی ہے اور جہاں صحیح معنوں میں کھوے سے کھوا چھلتا ہے۔ لیکن یہاں اتوار کے دن کا آغاز کتاب کے دیوانوں کی فرزانگی سے ہوتا ہے۔ ابتدا میں کتابوں کا یہ بازار ڈاؤ میڈیکل کالج، مشن روڈ اور لائٹ ہاؤس پر لگا کرتا تھا۔ جب ۱۹۵۸ میں اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا تو یہ ریگل چوک پر منتقل ہو گیا۔

678811_8938729_road_magazine.jpg

کتب بینی کے شوقین ہر اتوار کی صبح ریگل چوک کی متذکرہ گلی میں کتابوں کے گرد ا س طرح اکھٹے نظر آتے ہیں، جس طرح شمع کے ارد گرد پروانے منڈلاتے ہیں۔

678811_2528759_sa_magazine.jpg

لنک

میرا جب بھی لاہور جانا ہوتا ہے تو گورنمنٹ کالج سے اردو بازار اور نئی انار کلی کو جاتی سڑک پر موجود کتاب بازار جو پورا ہفتہ جاری رہتا ہے کا چکر ضرور لگاتی ہوں اور میری چھوٹی سی لائبریری کی زینت چند نایاب کتب مجھے اسی بازار سے حاصل ہوئیں
آج اس نئے مقام کا پتا چلا تو انشاءاللہ پہلی فرصت میں یہاں بھی قسمت آزمائی ہوگی
 
میرا جب بھی لاہور جانا ہوتا ہے تو گورنمنٹ کالج سے اردو بازار اور نئی انار کلی کو جاتی سڑک پر موجود کتاب بازار جو پورا ہفتہ جاری رہتا ہے کا چکر ضرور لگاتی ہوں اور میری چھوٹی سی لائبریری کی زینت چند نایاب کتب مجھے اسی بازار سے حاصل ہوئیں
آج اس نئے مقام کا پتا چلا تو انشاءاللہ پہلی فرصت میں یہاں بھی قسمت آزمائی ہوگی
آپ کیا آتی ہیں کراچی بہنا ۔
 

سید عمران

محفلین
آپ بھی نا جو آ جاتے ہیں ان سے ملتے نہیں اور جن کا پتہ نہیں ان سے پوچھنے بیٹھ جاتے ہیں.
جن کے بارے میں عدنان بھائی کو پکا یقین ہوکہ وہ کبھی کراچی نہیں آئیں گے انہیں دھڑلے سے قیام و طعام کی دعوت دیتے ہیں۔۔۔
اور جو کراچی میں رہتے ہیں انہیں چائے کی پیالی تک نہیں پوچھتے۔۔۔
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟؟
نہیں، یہ کھلی سیاست ہے!!!
 

الف عین

لائبریرین
ہائے !!! ہمارے ہندوستان میں اردو کتابوں کے ایسے بازار خاص طور پر پرانی کتابوں کے کہیں نہیں لگتے۔ :cry:
یہاں حیدرآباد میں تو اتوار کو عابد روڈ پر لگتا ہی ہے، میں پہلے بہت جایا کرتا تھا، دس بارہ سال سے کچھ دوکانیں کم ہونی شروع ہو گئیں، اب دس سال سے رٹائر منٹ کے بعد تو شاید ایک آدھ بار ہی گیا ہوں، لیکن اتوار کو ادھر سے گزرتے ہوئے دیکھا ہے کہ اب کپڑوں کی دوکانیں کتابوں کی دوکانوں سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ پھر بھی انگریزی کی کتب اور رسائل تو اب بھی ملتے ہیں۔ اردو کی بھی کبھی کبھی نظر آ جاتی ہیں لیکن اردو کی کتب پرانے شہر کے چوک علاقے میں ملتی ہیں لیکن اتوار کو ہی محض دو چار دوکانیں!
دہلی میں میں نے کناٹ پیلیس علاقے میں بھی اتوار بازار دیکھا تھا۔ اب شاید فاخر افتخاررحمانی بتا سکیں کہ لگتا ہے یا نہیں
 

الف عین

لائبریرین
اور کلکتہ میں کالج سٹریٹ کے اتوار بازار کو تو بھول ہی گیا۔ میرے خیال میں اب بھی لگتا ہو گا جب کہ میں کلکتہ کو 1979 میں ہی چھوڑ دیا تھا
 
Top