محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
ایسی دکانوں سے ہمیں تو ڈائجسٹ ہی ملا کرتے تھے۔ سائنس ڈائجسٹ و میگزین، اردو ڈائجسٹ اور جاسوسی وغیرہ۔ اردو ڈائجسٹ کئی سال تک ہر ماہ نیا خریدا کرتے تھے لیکن کچھ سال بعد مضامین میں معیار کی کمی محسوس ہونے لگی تو چھوڑ دیا۔
ہم بھی گوالمنڈی چوک پہ پرانی کتابوں کی دکان سے کچھ کتابیں لائے۔
دکان اچھی ہے
ہم بھی گوالمنڈی چوک پہ پرانی کتابوں کی دکان سے کچھ کتابیں لائے۔
ہائے !!! ہمارے ہندوستان میں اردو کتابوں کے ایسے بازار خاص طور پر پرانی کتابوں کے کہیں نہیں لگتے۔لاہور میں مال روڈ اور پنڈی میں صدر پر لگتا ہے بہت دفعہ بہت سی نایاب کتب بھی ہاتھ لگ جاتی ہیں.
ایسی دکانوں سے ہمیں تو ڈائجسٹ ہی ملا کرتے تھے۔ سائنس ڈائجسٹ و میگزین، اردو ڈائجسٹ اور جاسوسی وغیرہ۔ اردو ڈائجسٹ کئی سال تک ہر ماہ نیا خریدا کرتے تھے لیکن کچھ سال بعد مضامین میں معیار کی کمی محسوس ہونے لگی تو چھوڑ دیا۔
اتوار کے روز صدر کے بھرے پُرے علاقے ریگل چوک کی ایک ایسی گلی میں پرانی کتب کا بازار لگتا ہے جو عام دنوں میں کاروباری مصروفیت کی بنا پر لوگوں کی آمدورفت سے معمور نظر آتی ہے اور جہاں صحیح معنوں میں کھوے سے کھوا چھلتا ہے۔ لیکن یہاں اتوار کے دن کا آغاز کتاب کے دیوانوں کی فرزانگی سے ہوتا ہے۔ ابتدا میں کتابوں کا یہ بازار ڈاؤ میڈیکل کالج، مشن روڈ اور لائٹ ہاؤس پر لگا کرتا تھا۔ جب ۱۹۵۸ میں اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا تو یہ ریگل چوک پر منتقل ہو گیا۔
کتب بینی کے شوقین ہر اتوار کی صبح ریگل چوک کی متذکرہ گلی میں کتابوں کے گرد ا س طرح اکھٹے نظر آتے ہیں، جس طرح شمع کے ارد گرد پروانے منڈلاتے ہیں۔
لنک
آپ کیا آتی ہیں کراچی بہنا ۔میرا جب بھی لاہور جانا ہوتا ہے تو گورنمنٹ کالج سے اردو بازار اور نئی انار کلی کو جاتی سڑک پر موجود کتاب بازار جو پورا ہفتہ جاری رہتا ہے کا چکر ضرور لگاتی ہوں اور میری چھوٹی سی لائبریری کی زینت چند نایاب کتب مجھے اسی بازار سے حاصل ہوئیں
آج اس نئے مقام کا پتا چلا تو انشاءاللہ پہلی فرصت میں یہاں بھی قسمت آزمائی ہوگی
ایک کتاب پڑھی تھی تاج محل کے دیس میں اس میں پرانی کتابوں کی دکانوں کا ذکر تھاہائے !!! ہمارے ہندوستان میں اردو کتابوں کے ایسے بازار خاص طور پر پرانی کتابوں کے کہیں نہیں لگتے۔
کراچی کو بھی بہن بنالیا ؟؟؟آپ کیا آتی ہیں کراچی بہنا ۔
آپ بھی نا جو آ جاتے ہیں ان سے ملتے نہیں اور جن کا پتہ نہیں ان سے پوچھنے بیٹھ جاتے ہیں.آپ کیا آتی ہیں کراچی بہنا ۔
جن کے بارے میں عدنان بھائی کو پکا یقین ہوکہ وہ کبھی کراچی نہیں آئیں گے انہیں دھڑلے سے قیام و طعام کی دعوت دیتے ہیں۔۔۔آپ بھی نا جو آ جاتے ہیں ان سے ملتے نہیں اور جن کا پتہ نہیں ان سے پوچھنے بیٹھ جاتے ہیں.
یہاں حیدرآباد میں تو اتوار کو عابد روڈ پر لگتا ہی ہے، میں پہلے بہت جایا کرتا تھا، دس بارہ سال سے کچھ دوکانیں کم ہونی شروع ہو گئیں، اب دس سال سے رٹائر منٹ کے بعد تو شاید ایک آدھ بار ہی گیا ہوں، لیکن اتوار کو ادھر سے گزرتے ہوئے دیکھا ہے کہ اب کپڑوں کی دوکانیں کتابوں کی دوکانوں سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ پھر بھی انگریزی کی کتب اور رسائل تو اب بھی ملتے ہیں۔ اردو کی بھی کبھی کبھی نظر آ جاتی ہیں لیکن اردو کی کتب پرانے شہر کے چوک علاقے میں ملتی ہیں لیکن اتوار کو ہی محض دو چار دوکانیں!ہائے !!! ہمارے ہندوستان میں اردو کتابوں کے ایسے بازار خاص طور پر پرانی کتابوں کے کہیں نہیں لگتے۔