کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

شعیب گناترا

لائبریرین
خیبر پختونخواہ کے معصوم بچے سے استاد کے سوال پر کہ اکبر بادشاہ کی وفات کے بعد کیا ہوا؟ جواب تھا: کہ نہلا دھلا کر دفن کر دیا
 

شعیب گناترا

لائبریرین
جب کسی پر برا وقت آتا ہے تو عزیز دوست احباب اس کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں، یقین نہیں آتا تو شادی کا البم دیکھ لیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
وہ پرانی فلموں والے سسر ہمیں کیوں نہیں ملے جو کہتے تھے یہ لو بلینک چیک اور نکل جاؤ ہماری بیٹی کی زندگی سے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
کل رات کا کھانا تیار کرکے میں اپنی بیوی کو خوشگوار سرپرائز دینا چاہتا تھا، لیکن فائر برگیڈ کے ٹرک نے سارے پلان کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ٹی وی خراب ہو گیا۔
اسے ٹھیک کروانے لے گیا تو جواب ملا۔
یہ احساسِ کمتری کا شکار ہے
آپ اسے آن کر کے موبائل میں گم ہو جاتے ہیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ساس: میری بیٹی آج اس قدر خاموش کیوں ہے؟
داماد: بجلی گئی ہوئی تھی۔ اس نے لپ اسٹک مانگی، میں نے ایلفی دے دی۔۔۔ تب سے شاید ناراض بیٹھی ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
لڑکی کی فرمائش پہ لڑکا بولا: اگر تم میکڈونلڈ کے سپیلنگ بتا دو تو ہم میکڈونلڈ چلتے ہیں۔

لڑکی: دفعہ کرو ہم کے ایف سی چلتے ہیں۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ایک سردار کافی دیر سے برف کے چوکور بلاک کو غور سے دیکھ رہا تھا تو کسی نے پوچھا کیا ڈھونڈ رہے ہو؟
سردار بولا یہ ڈھونڈ رہا ہوں کہ پانی لیک کہاں سے ہو رہا ہے؟
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ایک شاگرد امتحان ہال میں بیٹھا پرچہ کی طرف دیکھ رہا تھا۔
استاد! کیوں بھئی پرچہ مشکل ہے کیا؟؟
شاگرد! نہیں پرچہ تو مشکل نہیں ۔ میں سوچ رہا ہوں اس سوال کا جواب میری کس "جیب" میں ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
پاگل خانے کا ڈاکٹر نئے داخل ہونے والے مریضوں کا معائنہ کر رہا تھا۔ ایک پاگل اسے سنجیدہ اور ہوشمند نظر آیا، ڈاکٹر نے اس سے پوچھا تمھیں یہاں کیوں لایا گیا ہے تم تو اچھے خاصے ہو،،
پاگل نے کہا جناب میں صحت مند ہوں ٹھیک ہوں،،، دراصل ہوا یہ کہ میں نے ایک عورت سے شادی کر لی جس کی ایک اٹھارہ سال کی جوان لڑکی تھی۔ وہ بھی اپنی ماں کے ساتھ میرے گھر میں رہنے لگی،، اتفاق سے وہ لڑکی میرے باپ کو پسند آ گئی اور اس نے اس سے نکاح کر لیا۔ اس دن سے میری بیوی میرے باپ کی ساس بن گئی۔
کچھ عرصے بعد میری بیوی کی لڑکی جو میرے باپ کی بیوی تھی اس کے ہاں اولاد ہوئی، وہ بچہ رشتے کے لحاظ سے میرا بھائی ہوا کیونکہ میرے باپ کا بیٹا تھا۔ تو ادھر وہ بچہ میری بیوی کا نواسہ بھی ہے گویا میں اپنے بھائی کا نانا بن گیا۔
کچھ دنوں بعد میری بیوی کا بھی بچہ ہوا تو میری باپ کی بیوی اس بچے کی بہن ہو گئی اور میرے بچے کی دادی بھی ہو گئی۔ کیونکہ وہ اسکے شوہر یعنی میرے باپ کا پوتا تھا۔ اس طرح میرا بچہ اپنی دادی کا بھائی بن گیا۔
اب ذرا سوچیے ڈاکٹر صاحب میری سوتیلی ماں یعنی میری بیوی کی بیٹی میرے بیٹے کی بہن بھی ہو گئی۔ تو اسطرح میرا بیٹا میرا ماموں بھی بن گیا اور میں اسکا بھانجا جبکہ میں خود اسکا نانا بھی ہوں، اور میرے باپ کا لڑکا جو میری بیوی کی بیٹی کا بھی بیٹا ہے میں اس کا بھائی بھی ہوں اور وہ میرا نواسہ بھی،
ڈاکٹر نے کہا خدا کے واسطے بند کرو ورنہ میں پاگل ہو جاؤں گا
 

شعیب گناترا

لائبریرین
لڑکی: ہم بہت بدنام ہو گئے ہیں، اب ہمیں شادی کر لینی چاہیے۔
لڑکا: لیکن اتنی بدنامی کے بعد ہم سے شادی کرے گا کون؟
 
Top