شعیب گناترا
لائبریرین
عورت ہر شعبے میں مرد کی برابری چاہتی ہے لیکن اس شرط پر کہ چپکلی، لال بیگ اور تاریکی سے نمٹنے کی ذمہ داری منّے کے ابّا پر ہوگی۔
بیوی کے "I Love You" کہنے کے بعد
شوہر کا "Love You Too" کہنا اتنا ہی ضروری ہوتا ہے٬
جتنا پاکستان کہنے کے بعد زندہ باد کہنا۔
اچھی بیوی وہ ہوتی ہے جو جب غلطی کرتی ہے تو خاوند کو معاف کر دیتی ہے۔
ہمارے ہاں اکثر شوہر حضرات کی مونچھیں تو کاکروچ سے بھی زیادہ لمبی ہوتی ہیں لیکن پھر بھی ان کی بیویاں صرف کاکروچ سے ہی ڈرتی ہیں۔
اگر کوئی بیوی اپنے شوہر کو عظیم کہتی ہے تو یقین کریں کہ اس کے شوہر کا نام عظیم ہی ہوگا۔
پاکستانی خواتین کے دو بڑے مسائل یہ ہیں کہ جب وہ بہو بنتی ہیں تو ان کو اچھی ساس نہیں ملتی اور جب وہ ساس بنتی ہیں تو ان کو اچھی بہو نہیں ملتی۔
شادی وہ واحد زخم ہے جس پہ ہلدی پہلے ہی لگادی جاتی ہے۔
پاکستانی دولہا کی سب سے بڑی ٹینشن مولوی نکاح کے وقت کلمے نہ سُن لے۔
شادی کی خوشیوں میں واحد شخص جس کے منہ پر ہوائیاں اڑ رہی ہوتی ہیں وہ دولہا ہوتا ہے۔
جب خواتین میک اپ کے بعد منہ دھونے لگتی ہوں گی تو ان کی”انتر آتما“ان سے ایک سوال ضرور کرتی ہوں گی،
Are you sure you want to reset default factory settings?
گھر میں جھاڑو دینے والا شخص لازمی نہیں نوکر ہی ہو، وہ ایک ”شوہر“ بھی ہو سکتا ہے۔
عورت ہر شعبے میں مرد کی برابری چاہتی ہے لیکن اس شرط پر کہ چپکلی، لال بیگ اور تاریکی سے نمٹنے کی ذمہ داری منّے کے ابّا پر ہوگی۔
جو بیوی شوہر کی غلطی معاف کر دیتی ہے وہ صرف ڈرامے کی آخری قسط میں پائی جاتی ہے۔
23 میں سے 13 لطیفے خواتین، شادی اور شوہر پرجدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ۹۵ فیصد خواتین اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتیں اور باقی ۵ فیصد مان کر ۲ گھنٹے میں مکر جاتی ہیں۔