کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

آبی ٹوکول

محفلین
نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی تو ساری حیات مبارکہ انسان اور انسانوں کی بھلائی کے لیے ہمہ وقت مغموم رہنے میں گذری کہ جسکی گواہی قرآن پاک نے بھی متعدد بار کبھی " حریص علیکم " اور کبھی " لعلک باخع نفسک " کہہ کر دی ۔۔۔ ویسے یہ کون لوگ ہیں کہ جنکا عقیدہ ہے کہ نبی اکرم سلی اللہ علیہ وسلم مغموم نہیں ہوتے تھے ہم نے تو آج تک ایسا عقیدہ کسی کا نہیں سنا فیا للعجب؟؟'
 

ساقی۔

محفلین
بہت شکریہ شیرنگ کا ۔

فاروق سرور خان صاحب نے یہ موضوع دیکھ لیا تو شروع ہو گی لفظوں کی ایک نئی جنگ۔
جناب ،عذاب قبر کو نہیں مانتے ہیں
 

عبد المعز

محفلین

وجود انسانی کا مرکز دل ہے انسانی زندگی کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ اپنے مرکز دل سے اس کا رابطہ برابر قائم رہے ، قلب ہی وہ اولین سرچشمہ ہے جہاں سے خیالات،احساسات ،جذبات اورارادوں کےجھرنے پھوٹتے ہیں فساد اگر اس میں آجائے تو پھر سارے کردار میں پھیل جاتا ہے او راصلاح بھی اگر اس سرچشمہ کی ہوجائے تو ساری سیرت سنور جاتی ہے ۔ قلب درست ہو تو یہی اصل مربی ومزکی ہے یہی مفتی وجج ہے یہی اگر بگڑ جائے تو باہر کی کوئی امداد انسان کو نہیں سنوار سکتی اور دل انسانی جسم کا اہم او رکلیدی عضو ہے جو جسم انسانی کی طرح فکروعمل میں بھی بنیادی کردار کرتا ہے اس لیے قرآن وحدیث کی نظر میں قلب کی درستی پر انسانی عمل کی درستی کا انحصار ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یاد رکھو!کہ جسم میں گوشت کا ایک ٹکڑا ہے اگر وہ سنور گیا تو سارا بدن سنور گیا اور جووہ بگڑا تو سارا بدن بگڑگیا ،سنو وہ دل ہے۔ اور اسی طرح ارشاد نبوی کی ترجمانی کسی شاعرنے ان الفاظ میں کی ہے :
دل کے بگاڑ ہی بگڑتا ہے آدمی جس نے اسے سنبھال لیا وہ سنبھل گیا
زیر نظر کتابچہ بھی اس موضوع پر مولاناجلال الدین قاسمی کی ایک دلچسپ کتاب ہے جس میں انہوں نے قلب کے معنی ومفہوم اور انسانی جسم میں اس کے کردار کو قرآن مجید اور احادیث نبویہ کی روشنی میں پیش کیا ہے اللہ سے دعا ہے اس کے مطالعہ سے اللہ تعالی دلوں کی اصلاح فرمائے (آمین)( م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
قلب کے دو معنیٰ
دل مہبط وحی ہے
اللہ نے کسی انسان کے دو دل نہیں بنائے
قیامت میں سرخروئی کا دارومدار قلب سلیم پر ہی ہے
ایمان کی استقامت دل کی استقامت پر موقوف ہے
دل کی مثال پر کی طرح ہے
دل رحمن کی دو انگلیوں کے درمیان
بھلائی اور برائی کی کسوٹی دل
دل کی مثال تین قسم کے مکان کی
دلوں کا زنگ اور اس کا علاج
دل مرجاتا ہے
کیسے تھے وہ مسلمان
دل کا تعلق علم سے ہے
دل کا تعلق کلمہ طیبہ سے
دل کا تعلق نماز سے
دل کا تعلق روزے سے
دل کا تعلق زکوۃ وصدقہ سے
دل کا تعلق حج سے
دل کا تعلق قربانی سے
دل کا تعلق خانہ کعبہ سے
 

عبد المعز

محفلین

تاریخِ اسلام میں جب بھی ایمان کی ہوائیں چلیں تو عقائد ،اعمال، اور اخلاق تینوں شعبوں میں حیرت انگیز واقعات کا ظہور ہوا ایمان کے یہ دلنواز جھونکے تاریخ کے مختلف وفقوں میں چلے کبھی کم مدت کے لیے کبھی زیادہ عرصہ کےلیے تاہم کوئی دور خزاں ان سے خالی نہ رہا تاریخ اسلام میں ان سب کاریکارڈ اچھی طرح محفوظ ہے ۔ہندوستان میں ایمان کی یہ باد بہار تیرہویں صدی ہجری کے آغاز میں اس وقت چلی جب سید احمد شہید اوران کےعالی ہمت رفقاء نے ہندوستان میں توحید او رجہاد فی سبیل اللہ کا علم بلندکر کے اسلام کی ابتدائی صدیوں کی یاد تازہ کردی سید احمد شہید اور ان کے رفقاء نے دینِ خالص کی دعوت اپنی بنیاد رکھی اور مسلمانوں میں جہاد فی سبیل اللہ کی روح پھونکی او ر ہندوستا ن کی شمال مغربی سرحد کو اپنی دعوت وجہاد کا مرکز بنایا ان مجاہدین نےسکھوں کوکئی معرکوں میں شکست فاش دے کر پشاور کے اطراف میں اسلامی حکومت قائم کرکے حدود شرعیہ کااجراء کیا لیکن وہاں کے قبائل نے اپنی ذاتی اغراض اور قبائلی عادات وروایات کی خاطر اس نظام کابالآخر خاتمہ کردیا بالاکوٹ کےمیدان میں ان سربکف مجاہدین کی سکھوں سےآخری جنگ ہوئی اوراس معرکہ میں سید احمد شہید اور اسماعیل شہید کے بہت سے جلیل القدر رفقاء اور مجاہدین نےجام شہادت نوش کیا۔زیر نظرکتاب میں سید ابو الحسن ندوی نے مجاہد کبیر سید احمد شہید اور ان کےعالی ہمت رفقا کے ایمان افروز واقعات کو بڑے احسن انداز میں بیان کیاہے کہ جن کو پڑھ کر اسلام کی ابتدائی صدیوں کی یاد تازہ ہوجاتی ہے ۔(م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
حضرت سید احمد شہید ولادت تا شہادت
تیرہویں صدی میں ہندوستان کی حالت
خاندان
ولادت
تلاش معاش میں لکھنؤ کا سفر
امیر خاں کے لشکر میں
دہلی واپسی اور تبلیغی دورے
لکھنؤ کا تبلیغی و اصلاحی سفر
حج
وطن کے مشاغل
ہجرت
اکوڑہ کی جنگ
جنگ مایار
ہجرت ثانیہ
متحرک اسلامی معاشرہ
اسباب جہالت یا سامان فلاح و ہدایت
ملک افغانستان میں
اسلامی لشکر کے شب و روز
مجاہدین کی سرگرمیاں
عالم ربانی کی وفات
غزوہ خندق کی یاد
عہد کے سچے بات کے پکے
اخلاص کا جہاد اور شہادت کی موت
پشاور کی فتح
پشاور کی سپردگی
نئی ہجرت نیا جہاد
شہادت کی صبح
پھانسی سے کالے پانی تک
شہداء بالا کوٹ کا مقام اور پیغام
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
غیر اللہ سے مدد اور نجومیوں کی پیشگوئیاں
مصنف
عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
مترجم
مترجمین دار السلام
ناشر
مکتبہ دارالسلام،لاہور

عقیدہ توحید ہی وہ بنیاد ہے جس پر محمد بن عبداللہ ﷺ کی دعوت قائم ہے۔اس پر ایمان لانا ہر مسلمان کا اولین فریضہ ہے۔ بنی نوع انسان کی تخلیق کامقصد اولیٰ بھی یہی ہے کہ اللہ وحدہ لا شریک کی خالص عبادت کی جائے۔تمام انبیاء علیہم السلام حتی کہ خاتم النبین حضرت محمد ﷺ کی بعثت کا مقصود اول بھی اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کوقائم کرنا او رانسانوں کے خود ساختہ معبودوں کوپاش پاش کرنا تھا۔ اللہ تعالی کی وحدانیت مسلمانوں کے لیے ایک شفاف آئینہ ہے جوشرک وبدعات کی ذرا سی گرد کا بھی متحمل نہیں ہوسکتا ۔لیکن افسوس صدافسوس کہ آج بہت سے مسلمانوں کا آئینہ توحید شرک وبدعات کے غبار سے آلودہ ہے۔علمائے اسلام اپنی تالیفات ،تذکیر، وعظ ونصیحت کے ذریعے لوگوں کےعقائد کے اصلاح کرتے رہے ہیں۔ انہی اہم تالیفات میں سے شیخ ابن باز کی کتاب اقامة البراهين على حكم من استغاث لغير الله او صدق الكهنة والعرافين ہے جس کادارالسلام نے اردو ترجمہ ’’غیر اللہ سےمدد اور نجومیوں کی پیش گوئیاں‘‘کے نام شائع کیا ہے۔ اللہ اس کتاب سےاہل اسلام کے عقائدو اعمال کی اصلاح فرمائے۔(آمین)(م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
تقدیم
نبی کریمﷺ سے استغاثہ کا حکم؟
عبادت کے لائق صرف ایک اللہ
غیراللہ سے دعا کی ممانعت
شرک سب سے بڑا گناہ
شرک کی تباہی
بدعت کی تباہی
دعا نہ مانگنا تکبر ہے
دعا عبادت ہے جو اللہ کا حق ہے
غیر اللہ سے دعا کا انجام
نفع اور نقصان کا مالک صرف اللہ تعالیٰ
توبہ گناہوں کو مٹا دیتی ہے
جنات سے استغاثہ اور نذر و نیاز کا حکم
وسیلے سے قرب الہٰی کی حقیقت
نبی کریمﷺ کی شفاعت کا مستحق
جنات سے دوستی کے نتائج
مشرک پر مومن کی فوقیت
مشرک کا ذبیحہ
مختار کل اور عالم الغیب
حرام چیزوں سے علاج کی ممانعت
جنات اور حضرت انسان کی تخلیق کا مقصد
مشرکین کی وجہ انکار
شفاعت کی حقیقت
تکلف اور غلو باعث نقصان
خواہشات نفس مانع اطاعت
 

عبد المعز

محفلین
نبی کریم ﷺ کی متعدد احادیث سے ثابت ہے کہ آیۃ الکرسی قرآن کریم کی عظیم ترین آیت ہے اس لیے کہ اس میں باری تعالیٰ کی توحید اس کی عظمت اوراس کی صفات کا بیان ہے حضرت ابی بن کعبؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ آیۃ الکرسی قرآن کریم کی عظیم ترین آیت ہے اور حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آیۃ الکرسی ایک چوتھائی قرآن ہے ۔زیر تبصرہ کتابچہ قرآن مجید کی اسی ایت (آیۃ الکرسی) کی تفسیر پر مشتمل ہے جس میں مصنف نے فضیلۃ آیۃ الکرسی اور آیۃ الکرسی کی افضلیت کے سبب کو بڑے احسن انداز سے احادیث کی روشنی میں بیان کیا ہے اللہ تعالٰی مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے او ر اسے عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
فضیلت آیت الکرسی
آیۃ الکرسی کی افضیلت کا سبب
آیۃ الکرسی میں دس مستقل جملے ہیں
عرش وکرسی
علو ، عظمت اور کبریائی میں فرق
دسوں جملوں میں باہمی ربط
 

عبد المعز

محفلین
محبت ایک ایسا لفظ ہے جو معاشرے میں بیشتر پڑھنے اور سننے کو ملتا ہے اسی طرح معاشرہ میں ہر فرد اس کامتلاشی نظر آتا ہے اگرچہ ہرمتلاشی کی سوچ اورمحبت کے پیمانے جدا جدا ہوتے ہیں جب ہم اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کرتے ہیں تویہ بات چڑھتے سورج کے مانند واضح ہوجاتی ہے کہ اسلام محبت اوراخوت کا دین ہے اسلام چاہتا ہے کہ تمام لوگ محبت،پیار اوراخوت کے ساتھ زندگی بسر کریں مگر قابل افسوس بات یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں محبت کوغلط رنگ دے کرمحبت کے لفظ کو بدنام کردیا گیا او ر معاشرے میں محبت کی بہت ساری غلط صورتیں بھی پید ہو چکی ہیں اسکی ایک مثال عالمی سطح پر ’’ویلنٹائن ڈے ‘‘ کا منایا جانا ہے ہر سال۱۴ فروری کو عالمی یومِ محبت کےطور پر ’’ ویلنٹائن ڈے‘‘ کے نام سے منایا جانے والا یہ تہوار ہر سال پاکستان میں دیمک کی طر ح پھیلتا چلا جارہا ہے ۔ اس د ن جوبھی جس کے ساتھ محبت کا دعوے دار ہے اسے پھولوں کا گلدستہ پیش کرتا ہے۔زیر نظر کتابچہ اسی موضوع پر عطاء اللہ صدیقی ﷫کی پاکستان میں مغرب کی تہذیبی یلغار کے تناظر میں ۱۲ سال قبل لکھی جانےوالی ایک فکر انگیز جامع تحریر ہےجس میں انہوں نے اس تہوار کاتاریخی و معاشرتی تجزیہ پیش کیا ہے جسے پڑ ھ لفنگوں کے عالمی دن کی حقیقت آشکارہ ہو جاتی ہے موصوف فکرِ اسلامی کے بے باک ترجمان اور غیور پاسبان اور بے حد شفیق ہر دلعزیز صاحب بصیرت کالم نگار تھے جو ستمبر۲۰۱۱ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اللہ تعالی مرحو م کے درجات بلند فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
حضرت یوسف کے واقعہ کو قرآن نے احسن القصص کے طور پر بیان کیا ہے جو اپنے مضامین کی جامعیت ،موضوع کی انفرادیت ،نفس واقعہ کی حلاوت و شیرینی ،نتائج و عواقب کے لحاظ سے بے نظیر اور اثر آفرینی میں اپنی مثال آپ ہونے کی وجہ سے بجاطور پر احسن القصص ہے نزولِ قرآن سے پہلے یہود کے ہاں بائبل اور ثمود میں بھی اسے تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا تھالیکن ان کتب میں یہ واقعہ تحریف شدہ تھا ۔قرآن کریم جو آسمانی کتابوں کے لیے نگران بناکر نازل کیا گیا ہےاس نے سابقہ احوال و فصل کو ٹھیک ٹھیک انداز میں بیان کیا اور بائبل کی تحریقات کی اصلاح بھی کی ہے ۔ واقعہ حضرت یوسف کئی لحاظ سے دیگر واقعات کی نسبت منفرد ہے مثلاً پورا قصہ ایک ہی سورت میں بیان کردیا گیا ہے اس قدر عبرتیں حکمتیں اور مواعظ ونصائح ایک ہی مقام پر تسلسل کے ساتھ جمع ہیں۔ ہر دور اور ہر زبان کے مسلم علماء و ادباء نے اس واقعہ کو موضوع سخن بناکر اپنے اپنے ذوق کے مطابق نظم یا نثر میں لکھا ہے ۔زیرِ نظر کتاب ’’ حسن وجمال کاچاند ‘‘ از حافظ عبد الاعلی اسی موضوع پر ایک اہم کاوش ہے ۔جوکہ قرآن واحادیث صحیحہ کی روشنی میں سیدنا یوسف کے حسن وجما ل وکما لِ سیرت اور پیغمبرانہ شان کی ترجمان سورۂ یوسف کی منفرد تفسیر ہے ۔علماء ،خطبا، واعظین او رعامۃ الناس کے لیے ایک نادر تحفہ ہے اللہ تعالی فاضل مصنف کی جہود کو قبول فرمائے (آمین)( م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
سبب تالیف
ابتدائیہ
دیباچہ ثانیہ
قصہ حضرت یوسف علیہ السلام کی انفرادیتیں
قصہ یوسف علیہ السلام سے دلچسپی کے مختلف انداز
خطیب حضرات کی نکتہ آفرینیاں
علاقائی ادب میں واقعہ یوسف سے دلچسپی
سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور وارث شاہ
سورہ یوسف کا سبب نزول
سورہ یوسف کا زمانہ نزول
حضرت یعقوب علیہ السلام کے احوال
تفسیر سورہ یوسف
احسن القصص کی تشریح
یوسف علیہ السلام کا خواب
خوابوں کی حقیقت
قصہ یوسف علیہ السلام میں سائلین کے لیے سبق
قتل یوسف علیہ السلام کا مشورہ
تاریخ کا پہلا ماتمی جلوس اور شام غریباں
غم یعقوب کی ناہموار تصویر کشی
یوسف علیہ السلام کی خریدو فروخت
عہد یوسف علیہ السلام میں مصر کا تمدن
زلیخا کی وارفتگی کی انتہاء
حضرت یوسف علیہ السلام کی دعا
بچے کے بولنے کی روایات ثابت نہیں ہیں
عورتوں کی مکاریوں کی حقیقت
عزیز مصر کے اس قول کا ہدف؟
معصوم کو مجرم قرار دینا
خوشبو کو پابند بنانے کا فیصلہ
خوابوں کی تعبیر بتائی گئی
بادشاہ مصر کا خواب
حضرت یوسف علیہ السلام کا رہا ہونے سے انکار
حضرت یوسف کی فتح کا اعلان عام
تدبیر و توکل کا صحیح مفہوم
غم یعقوب کی کیفیت
صبر جمیل کیا ہے؟
قرآن کا ایک پرسوز مقام
بھائیوں کا اظہار عجز وندامت
برادران یوسف کی الحاح وزاری
سجدہ تعظیمی کی تشریح
قرآن اور بائبل کے بیان میں فرق
قصہ یوسف علیہ السلام کا اختتام
قرآن کریم اس دعوے کے خلاف ہے
قصہ یوسف کے کرداروں پر ایک نظر
عزیز کی بیوی زلیخا اور دیگر بیگمات کا کردار
ساقی کا کردار
شاہ مصر کا کردار
شاہ مصر اور دیگر اصحاب بصیرت
خاتمہ
 

عبد المعز

محفلین
برصغیر پاک و ہندمیں اکثریہ رواج پایا جاتا ہے کہ کئی مسلمان اپنی مسجدوں ، عمارتوں ، دفتروں، بسوں ،ٹرکوں ، ویگنوں، اور رکشوں ،کلینڈروں، اشتہارات وغیرہ پر بڑی عقیدت سے ایک طرف یا اللہ جل جلالہ اور دوسری طرف یا محمد ﷺ لکھتے ہیں اور اسے شعائر اسلام اور محبت رسول ﷺ کا نام دیتے ہیں اور جو شخص یامحمد ﷺ کہنے اور لکھنے کا انکار کرے تو اسے بے ادب اور گستاخِ رسول بلکہ بے ایمان تک قرار دے دیا جاتاہے حالانکہ صورت حال اس کے بالکل برعکس ہے کہ رسول ﷺ کو ان کا نام لےکر (یا محمد کہہ کر) آواز دینی ،بلانا ، اورپکارنا وغیرہ نہ آپ ﷺ کی حیات مبارکہ میں جائز تھا اور نہ آپ ﷺ کے وفات کے بعد جائز ہے ۔زیر نظر کتاب’’ندائے یا محمد ﷺ کی تحقیق‘‘ از مولانا عبد الغفور اثری میں قرآن مجید کتب احادیث و تفاسیر وغیرہ سے دلائل کی روشنی میں یہ مسئلہ واضح کیا گیا ہے کہ نبی آخر الزماں امام الانبیاء حضرت محمد ﷺ کا نام لے کر آواز دینی بلانا اور پکارنا وغیرہ بالکل ممنوع وحرام ہے ۔ اللہ تعالی فاضل مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اس کتا ب کو عوام الناس کے عقید ہ کی اصلا ح کاذریعہ بنا ئے (آمین) ( م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض حال
باب اول رسول اللہ ﷺ کا نام لیکر بلانے کی ممانعت
نص قرآنی
شیخ عبدالحق حنفی دہلوی کی تفسیر
آیت کا پہلا معنی
آیت طیبہ کا شان نزول
درو و سلام ﷺ کی بجائے لفظ ؐ یا صلعم وغیرہ لکھنا ....بے نصیبی ہے
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت
امام حاکم نیشاپوری کی شہادت
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا فرمان
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان
حاصل کلام
آیت طیبہ کا شان نزول
باب دوم تابعین عظام کی تفسیر کی حیثیت اور بعض کا مختصر تعارف
اکثر ائمہ دین کے نزدیک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی تفسیر کےبعد تابعین کی تفسیر کا درجہ ہے
باب سوم رسول اللہ ﷺ کا نام لے کر بلانے والے آداب نبوی ﷺ سے ناواقف اور بے عقل ہیں
باب چہارم شیعہ مفسیرین کا متفقہ فیصلہ
باب پنجم رسول اللہﷺ کے نام لے کر نداء کرنی بالکل ممنوع و حرام ہے
قاضی ثناء اللہ حنفی پانی پتی کا فتویٰ
آپ کی ذات پر فخر
احمد رضا بریلوی کے لیے اللہ کی طرف سے ہے
مولانا محمد صالح نقشبندی قادری کا فتویٰ
علمی سرقہ کی بدترین مثال اور جہالت
بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی کا فتویٰ
علامہ احسان الحق فیصل آبادی کا فتویٰ
شاعر اسلام عبداللطیف گجراتی کا کلام
حاصل کلام
ماخذ کتاب
 

عبد المعز

محفلین
اوّلیات اور اوائل کی اہمیت بطور خاص کارِ خیر میں مسلم ہے قرآن میں ارشاد باری تعالی ہے السبقون الاولون من المهاجرین والانصار اور اسی طرح حدیث میں وارد اوّلیات کا احاطہ بعض ائمۂ محدثین نے اپنی مستقل تصانیف اور بعض نے اپنی کتابوں کےابواب میں ضمناً کیا ہے اوّلیات کا موضوع دراصل تاریخ وجغرافیہ سے متعلق ہے کہ فلاں نےفلاں کام فلاں جگہ سب سے پہلے انجام دیا ۔اوّلیات کے مصنفین میں کسی نے حدیث واثر میں وارد اوّلیات کو ا پنی کتاب کا موضوع بنایا ،کسی نے عام معلومات اور جنرل نالج کے طور پر مختلف میدانہائے عمل کی اوّلیات کو جمع کیا اور کسی نے مخصوس علاقے اور حضرات کی اوّلیات کو یک جا کیا ہے اس سلسلے میں عربی زبان میں ابو ہلال العسکری کی الاوائل اور جلال الدین سیوطی کی الوسائل في معرفة الاوائل ‘‘ اور عبد اللہ نشمی کی کتاب ’’ موسوعة الاوائل التاريخية قابل ذکر ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’بر صغیر میں اہل کی اوّلیات ‘‘معروف مصنف کتب کثیرہ ذہبی زماں مؤرخ اہل حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہوں برصغیر میں اہل حدیث کی نوقسم کی اوّلیات کی نشاندہی کی ہے جس میں اختصار اور جامعیت کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے اردور زبان میں اس موضوع پر اپنی نوعیت کی یہ پہلی کتاب ہے اللہ تعالی مولانا بھٹی صاحب کی خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں صحت وتندورستی والی زندگی عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
 
اس بات میں مجھے کوئی شک نہیں نبی کریم ﷺ کو "یارسول اللہ ﷺ " ، "یاحبیب اللہ ﷺ" جیسے القابات سے یاد کرنا اور پکارنا چاہئے۔
مولانا احمد رضا بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی فتوی ہے۔​
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
انتساب
کتاب اور مصنف کتاب میری نظر میں
اولیات اور اوائل کی اہمیت
اولیات شریعت کی نظر میں
اردو میں اولیات
تحریر و نگارش کا آغاز
ادارہ ثقافت ا سلامیہ میں تصنیفی خدمات
ریڈیو اور ٹیلی ویژن
برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات
وجہ تالیف
شکر و سپاس
حرفے چند از مولف
پہلا باب قرآن مجید کے تراجم و تفاسیر
دوسرا باب کتب حدیث کے تراجم و شروح
تیسرا باب مناظرانہ سرگرمیاں
چوتھا باب قادیانیت کے خلاف جدوجہد
پانچواں باب آزادی برصغیر کے لیے تگ وتاز
چھٹا باب عربی ادبیات
ساتواں باب اردو سے عربی تراجم کی چند مثالیں
آٹھواں باب قرآن و حدیث کے ہندی تراجم
نواں باب چھوٹی چھوٹی چند فقیرانہ اولیات
 
Top