کرنل قذافی ہلاک

طالوت

محفلین
میرے باس کا تعلق حمہ یا Homs سے ہے اور بقول اس کے اسد کے درندے باپ نے صرف اسی شہر میں پچاس سے ساٹھ ہزار لوگوں کا قتل عام کیا تھا ۔ بقول اس کے ان دونوں باپ بیٹوں سے بڑا قاتل عرب دنیا میں دوسرا کوئی نہیں۔ بیشتر شامی خصوصا سنی شامی دہائیوں سے اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے خوف زدہ رہتے ہیں۔ عرب دنیا میں مثبت تبدیلی فلسطینیوں کی مشکلیں بھی آسان کرے گی ۔ ترکی ایران اور سعودی کا کلیدی اور مثبت کردار انتہائی ضروری ہے ۔
ہمیں البتہ اپنا قبلہ درست کرنا ،۔
 

عسکری

معطل
میرے باس کا تعلق حمہ یا Homs سے ہے اور بقول اس کے اسد کے درندے باپ نے صرف اسی شہر میں پچاس سے ساٹھ ہزار لوگوں کا قتل عام کیا تھا ۔ بقول اس کے ان دونوں باپ بیٹوں سے بڑا قاتل عرب دنیا میں دوسرا کوئی نہیں۔ بیشتر شامی خصوصا سنی شامی دہائیوں سے اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے خوف زدہ رہتے ہیں۔ عرب دنیا میں مثبت تبدیلی فلسطینیوں کی مشکلیں بھی آسان کرے گی ۔ ترکی ایران اور سعودی کا کلیدی اور مثبت کردار انتہائی ضروری ہے ۔
ہمیں البتہ اپنا قبلہ درست کرنا ،۔

اور میرے ساتھ انجینیر حما سے ہے ابھی ابھی اس نے اپنے ایک بھائی کو بلوایا ہے اس سے بات کر کے پتا چلا وہاں کے حالات ۔ کہتا ہے فوجی پولیس والے ایسے ہی آتے ہیں گھروں میں گھس کر مارتے پیٹتے لے جاتے ہیں پھر مار مار کر چھور دیتے ہیں اور جو مظاہریں ہون ان کا کائی پتا نہیں جاسوس شامل کر رکھے ہیں جو لیڈران کا نام پتا حکومت کو دیتے ہیں اور فوج ان کو پکڑ پکڑ کر مار رہی ہے۔ اس کے منہ سے کبھی بشار اکیلا نہیں نکلا ساتھ میں کوئی نا کوئی گالی ضرور اٹیچ ہوتی ہے :biggrin:
 

وجی

لائبریرین
چلتا ہے عثمان بھائی ان کو ہزاروں لیبی نظر نہیں آتے جو مارے گئے 42 سال میں ان گنت لوگ لوکر بی میں بچوں عورتوں کا قتل بھی نہیں نظر آتا ۔یہ سب خود اسلام کا مذاق بنا رہے ہیں ایک طرف تو اسلام کہتا ہے سب انسان برابر ہیں اور ایک کا قتل ساری انسانیت کا قتل تو دوسری طرف یہ مسلمان ہزاروں کے قاتل کو بھی ماورائے قانون اور ہیرو سمجھتے ہیں ۔ اصل میں اسلام کے اپنے قانون کی رو سے قذافی 5000 بار سر قلم کیے جانے کا مستحق ٹھرےگا اگر ایک ایک قتل کا ٹرائل ہو تو ۔ صرف انٹر نیٹ پر خفیہ جیلیں اور اجتماعی قبریں اور وہ ویدیوز دیکھ لیں جس میں قزافی کی فوج نے شہریوں اور فوجیوں کا قتل عام کیا ۔ یہ شخص امریکہ سے ڈر کر ایٹمی پروگرام کے معاملے میں گھٹنے ٹیک گیا پر عوام نے جب مظاہرے کیے گولیاں ٹینک حتی کے میگ-23 جہازوں سے شہروں پر بمباریاں کرائی :(

اور آپ اس بات پر فخر کر رہے ہیں کہ آپ نے ایک بھگوڑے کو گارڈ آف آئنر دے کر رخصت کیا ۔
اس وقت اسلام یاد نہیں آیا آپکو
یا پھر یہاں لکھتے ہوئے بھی اسلام یاد نہیں آیا آپکو ۔
 

وجی

لائبریرین
آج کی خبر ہے کہ امریکہ کا لیبا جنگ پر ایک ارب ڈالر خرچ ہوا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
نیٹو کا خرچہ الگ ہے اس جنگ میں۔
 

عسکری

معطل
اور آپ اس بات پر فخر کر رہے ہیں کہ آپ نے ایک بھگوڑے کو گارڈ آف آئنر دے کر رخصت کیا ۔
اس وقت اسلام یاد نہیں آیا آپکو
یا پھر یہاں لکھتے ہوئے بھی اسلام یاد نہیں آیا آپکو ۔
آپ سطحی سوچتے ہیں بھگوڑا چور لٹیرا جو کہیں کم از کم اس کو تبدیل کرنے کی قیمت ہم نے وہ نہیں چکائی جو عرب ممالک چکا رہے ہیں اپنے ڈیکٹیٹروں کو تبدیل کرنے کی مشرف کا انجام قذافی جیسا ہوتا اگر ہمارے یہاںدوسری تیسری قوت نا ہوتی پر ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑا ایک بھگوڑا قبول ہے مجھے نا کہ خانہ جنگی ہزاروں قتل بمباریاں جیسا کہ لیبیا میں قذافی کی وجہ سے ہوا
 

وجی

لائبریرین
آپ سطحی سوچتے ہیں بھگوڑا چور لٹیرا جو کہیں کم از کم اس کو تبدیل کرنے کی قیمت ہم نے وہ نہیں چکائی جو عرب ممالک چکا رہے ہیں اپنے ڈیکٹیٹروں کو تبدیل کرنے کی مشرف کا انجام قذافی جیسا ہوتا اگر ہمارے یہاںدوسری تیسری قوت نا ہوتی پر ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑا ایک بھگوڑا قبول ہے مجھے نا کہ خانہ جنگی ہزاروں قتل بمباریاں جیسا کہ لیبیا میں قذافی کی وجہ سے ہوا
آپ کا کیا خیال ہے قذافی کے بعد اب لیبا محفوظ ہے
کیا یہ جو لوگ کھڑے ہوئے ہیں یہ کن کے اشاروں پر ہوئے ہیں اور یہ عام عوام کو قتل کرتے نہیں پھر رہے
اگر خانہ جنگی صرف قذافی کی وجہ سے ہوئی ہے تو پھر بھگوڑے کی وجہ سے جو لوگ مارے گئے اور ابھی تک مارے جارہے ہیں وہ کس کنتی میں ہیں
پھر یہ بھی یاد رکھیئے گا کہ قذافی تو مرگیا مگر ملک کا نام تو ایک طرح سے بدنام نہیں کر گیا
اور اس بھگوڑے کی وجہ سے کتے جیسی عزت بھگوڑے کے مائی باپ پاکستان کی کرتے پھر رہے ہیں
وہ آپ کو منظور ہے ؟؟
گیڈر کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ۔
 

عسکری

معطل
آپ کا کیا خیال ہے قذافی کے بعد اب لیبا محفوظ ہے
کیا یہ جو لوگ کھڑے ہوئے ہیں یہ کن کے اشاروں پر ہوئے ہیں اور یہ عام عوام کو قتل کرتے نہیں پھر رہے
اگر خانہ جنگی صرف قذافی کی وجہ سے ہوئی ہے تو پھر بھگوڑے کی وجہ سے جو لوگ مارے گئے اور ابھی تک مارے جارہے ہیں وہ کس کنتی میں ہیں
پھر یہ بھی یاد رکھیئے گا کہ قذافی تو مرگیا مگر ملک کا نام تو ایک طرح سے بدنام نہیں کر گیا
اور اس بھگوڑے کی وجہ سے کتے جیسی عزت بھگوڑے کے مائی باپ پاکستان کی کرتے پھر رہے ہیں
وہ آپ کو منظور ہے ؟؟
گیڈر کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ۔

جب تک بات مظاہروں تک تھی کوئی باہر سے ان کو نہیں ملا تھا نا ہی کسی نے سپورٹ کی تھی ۔قذافی کے بیٹے کی پہلی تقریر میں عوام کو دھمکیاں اور خؤد قذافی کی احمقانہ تقریر تک ایسا کچھ نہیں تھا ۔اور نا یہ پلانڈ تھا کم از کم اتنا تو آپ جانتے ہیں؟ یہ سب اس کی بے وقوفی اور طاقت کے پیار میں ہوا ۔ اگر لمٹ رکھی جاتی جیسے مصر تونس میں رکھی گئی کہ جب ایک وقت آیا معاملہ بگڑ رہا تھا ڈیکٹیٹر نے ریسائن کر دیا یا بھاگ گیا تو بھی بہتر تھا پر یہ پاگلوں کی طرح وحشی ہو گیا تو کیا چارہ رہتا ہے ؟ جب زرداری پاکستان ائیر فورس سے لاہور کراچی پر بمباریاں کرائے گا تو کیا آپ کا جواب یہی ہو گا؟ نہیں تب آپ میں اور سب اس کے خون کے پیاسے بن جائیں گے اور بندوقیں اٹھا لیں گے ۔یہ گروپ اب بھی غیر مسلح کر کے جلد امن قائم ہو سکتا ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ۔

بھگوڑے کی وجہ سے جو لوگ مارے گئے یا مارے جا رہے ہیں وہ کورٹ جائیں اور جا رہے ہیں قانونی طور پر فیصلہ ہو اور اسے موت کی سزا سنائی جائے تو عمل کرلیں کوئی مسئلہ نہیں ہے مجھے پر موب جسٹس نہیں

رہا نام تو اس میں کچھ نہیں رکھا یہ سب خالی فخر کی بات ہے جیسے افغان پتھر کے زمانے میں پہنچ گئے کھانے کو روٹی تو دور درختوں کے پتے بھی نہیں اور بہادری پر فخر ہے اسی طرح لیبیا اجڑ گیا اور آپ کو نام کی پڑی ہے ھھھھھھھھھھھھھھھھ بھاڑ میں گیا ایسا فخر ہمیں پر امن آزاد ہنستا بستا پاکستان چاہیے خالی نام یا نعرے نہیں۔

اب جبکہ بھگوڑا چلا گیا تو 3 سال میں کونسا انہوں نے سر اٹھایا ؟ بھگوڑے سے پہلے نواز شریف یا بینظر یا ضیا کے دور میں کب ہم نے عزت کرائی تھی ؟ یہ سب فالرو باتیں ہیں پہلے اکانومی تعلیم اور معاشرہ ٹھیک کرو عزت خؤد ملے گی


گیڈر کی سو سالہ زندگی ھھھھھھھھھھھھھ یہ ایک اور خآلی بات جس سے سکون ملتا ہے آپکو؟ ورنہ ہمارے سامنے جاپان جرمنی کی مثالیں ہیں کہ ہار کے بھی ایسے جیتے کہ جیتنے والے منہ دیکھتے ہیں اب ان کا :grin:
 

عسکری

معطل
یہی تو بات ہے کہ وہاں کوئی ٹینشن نہیں تھی یہ پیدا کی گئی تھی

43 سالہ گورنمنٹ کے خلاف لوگ کیا کرتے ؟ حد ہوتی ہے بھئی ڈکٹیٹر شپ کی ہم اپنے ڈیکٹڑوں کو دن رات گالیاں دیتے ہیں دوسروں کے ڈیکٹیٹروں کو سراحتے ہیں کیا یہ اچھا ہے؟:(
 

ساجد

محفلین
سعودی عرب کے بارے میں یہ خواہش دل ہی میں دم توڑ جائے گئ۔ سعودی حکمران ہردل عزیز ہیں اور عوام میں مقبول ہیں۔ یہاں کوئی “مزاحمت“ نہیں بلکہ عوام قبولیت ہے
سعودی عرب کےدشمن بات بے بات میں اپنے پھپولے پھوڑتے رہتے ہیں۔ سعودی عرب کے دشمن اسلام کے دشمن ہیں
ہمت بھیا ، آپ کا تجزیہ غلط ہے سعودی عرب میں حکمرانوں کی عوام میں مقبولیت کا گراف بہت نیچا ہے۔ اور آپ 2004 سے 2008 تک کے سعودیہ کے سیاسی حالات پر غور فرمائیں تو دیکھیں گے کہ کس طرح سے وہاں خودکش حملے ہوئے۔ ان کا چیدہ چیدہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اگرچہ ان کی شدت کم ہے۔ آپ اعدادو شمار کی طرف آئیں تو ہزاروں کی تعداد میں سعودی منحرفین مغربی ممالک میں پناہ لئیے ہوئے ہیں اور وہیں سے عربی اور انگریزی زبان میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے اپنی بات دنیا تک پہنچاتے ہیں۔ ہو گیا کیا؟ یہی ہو گا کہ ایک دن یہ لیبیا کے باغیوں کی طرح استعماری طاقتوں سے مدد لیں گے کیوں کہ سعودی آمر مسلسل ان کی بات سننے سے انکاری ہیں۔ سعودی حکمرانوں کو حالات سے سبق سیکھنا چاہئیے اور اقتدار میں عوام کو شریک کریں۔ ابھی ان کے پاس وقت ہے کہ ایک خود مختار پارلیمنٹ قائم کر کے خود کو آئنی بادشاہ ڈیکلئیر کروا لیں اور زمام اقتدار عوامی نمائندوں کے ہاتھ میں دے دیں۔ جب لوگوں کو اپنے سیاسی حقوق ملیں گے تو وہ بیرونی عناصر کا آلہ کار بننے کی بجائے ملک کی ترقی اور بہتری میں ممد ہوں گے۔
ہم میں سے نہ کوئی سعودیہ دشمن ہے اور نہ اسلام دشمن ۔ سعودی حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لیں تو اسلامی دنیا مستقبل قریب میں ایک بڑے گھاؤ سے محفوظ رہ سکتی ہے۔
 
میرا تجزیہ غلط نہیں ہے۔
منحرفین کی تعداد بہت کم ہے اور یہ زیادہ تر شیعہ اور القاعدہ کے حامی ہیں۔ سعودی کنگ بیدار مغز ہیں اور حالات کو سنبھالنا جانتے ہیں۔ ان کے صرف دو دشمن ہیں ایران اور صیہونی۔
سعودی عوام بے پناہ سہولیات کے مستحق ہیں اور وہ مقامی حکومت بھی بناتے ہیں۔ سعودی قبائلی سسٹم بھی سعودی حکمرانوں کے حق میں ہے۔ صرف دشمن کی ریشہ دانیاں ہے جو کبھی کبھار بدمزگی ہوتی ہے
اللہ اس دیار کو محفوظ رکھے ۔ اللہ حرمیں شریفین اور خادم حرمین شریفیں کی حفاظت کرے۔ اللہ سعودی عرب اور مسلمانوں کو ترقی دے
یقین رکھیں کہ سعودی عرب کے دشمن اصل میں اسلام کے دشمن ہی ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی ان کے پاس وقت ہے کہ ایک خود مختار پارلیمنٹ قائم کر کے خود کو آئنی بادشاہ ڈیکلئیر کروا لیں اور زمام اقتدار عوامی نمائندوں کے ہاتھ میں دے دیں۔ جب لوگوں کو اپنے سیاسی حقوق ملیں گے تو وہ بیرونی عناصر کا آلہ کار بننے کی بجائے ملک کی ترقی اور بہتری میں ممد ہوں گے۔
ہم میں سے نہ کوئی سعودیہ دشمن ہے اور نہ اسلام دشمن ۔ سعودی حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لیں تو اسلامی دنیا مستقبل قریب میں ایک بڑے گھاؤ سے محفوظ رہ سکتی ہے۔
ساجد بھائی بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن جمہوریت کے ثمرات بھی ہم دنیا میں دیکھ ہی رہے ہیں۔ پاکستان کی مثال آپ کے سامنے ہے پھر ایسے میں اس بات کی گارنٹی ہے کہ جمہوریت بہتر متبادل نظام ثابت ہوگی۔
 

ساجد

محفلین
نحرفین کی تعداد بہت کم ہے اور یہ زیادہ تر شیعہ اور القاعدہ کے حامی ہیں۔ سعودی کنگ بیدار مغز ہیں اور حالات کو سنبھالنا جانتے ہیں۔ ان کے صرف دو دشمن ہیں ایران اور صیہونی۔
اس قسم کے نظریات کی آبیاری نے ہی تو آج یہ دن دکھائے ہیں مسلمانوں کو اغیار سے مزید چھترول کروانے کا شوق ہے تو یہی کہہ سکتا ہوں "لگے رہو منا بھائی"۔
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن جمہوریت کے ثمرات بھی ہم دنیا میں دیکھ ہی رہے ہیں۔ پاکستان کی مثال آپ کے سامنے ہے پھر ایسے میں اس بات کی گارنٹی ہے کہ جمہوریت بہتر متبادل نظام ثابت ہوگی۔
محمد احمد ، آپ بالکل درست فرما رہے ہیں لیکن اس میں قصور جمہوری نظام کا نہیں ہم نے اسے کھیل بنا لیا ہے۔ پاکستان میں جمہوریت ہے کہاں؟ جب تک بنیادی جمہوریتیں جنہیں بلدیاتی اداروں کی صورت میں باقاعدہ اختیار نہیں کیا جاتا جمہوریت ایک خواب ہی رہے گی۔ یہ آمر اور چور بنیادی جمہوریتوں کے ہوتے اقتدار مین نہیں آ سکتے۔ آپ غور فرمائیے کہ پاکستان کی ہر سیاسی جماعت بلدیاتی نضام کو حیلے بہانے سے پٹڑی سے اتارتی رہتی ہے وجہ یہی ہے کہ اس نظام کے ہوتے غلط افراد کا اسمبلیوں میں جانا ممکن نہیں رہے گا اور موروثی سیاست کا خاتمہ ہو گا۔ آپ ملائشیا اور انڈونیشیا کی مثال پر غور کریں کہ وہاں بنیادی جمہوریت کی مضبوطی سے ترقی کے کیسے ادوار کا آغاز ہوا ۔ پارلیمنٹ اسی وقت جمہوری کہلا سکتی ہے جب اس کے اراکین جمہوریت کی چھاننی میں سے چھن کر آئیں۔ تب یہ جمہوریت قرآن کے حکم "و امرھم شوریٰ بینھم" کی جھلک پیش کر سکے گی ورنہ یہی کرپٹ لوگ ہمیں جمہوریت کے نام پہ الو بناتے رہیں گے۔
 
اس قسم کے نظریات کی آبیاری نے ہی تو آج یہ دن دکھائے ہیں مسلمانوں کو اغیار سے مزید چھترول کروانے کا شوق ہے تو یہی کہہ سکتا ہوں "لگے رہو منا بھائی"۔
مجھے کوئی شوق نہیں یہ اس طرح کی بات کرنے کا۔
مگر یہی حقیقت ہے۔ اللہ کرے کہ مسلمانوں کو عقل اجائے اور وہ متحد ہوجائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
شاہ فیصل مرحوم، بھٹو مرحوم، صدام حسین، قذافی یہ سب امریکہ کی نظر میں کھٹکتے تھے کہ وہ امریکہ کی بجائے مسلمانوں کے متعلق سوچتے تھے۔
 

ساجد

محفلین
مجھے کوئی شوق نہیں یہ اس طرح کی بات کرنے کا۔
مگر یہی حقیقت ہے۔ اللہ کرے کہ مسلمانوں کو عقل اجائے اور وہ متحد ہوجائیں۔
حیرت ہے بھیا جی ، آپ بات کئیے بھی جا رہے ہیں اور اس کی ذمہ داری بھی نہیں لے رہے۔ آپ کو ایک مشورہ دیتا ہوں کہ اگر وقت ملے تو یورپ کی صرف تین سو سال پرانی تاریخ پڑھنے کی کو شش کیجیئے اور پھر آج کے یورپ میں مذہب بیزاری کو ملاحظہ فرمائیے۔ انہوں نے مذہب کو اسی لئیے نکال باہر کیا کہ مذہبی "ٹھیکیدار" یہی کام کر رہے تھے جو آج مسلمانوں میں جاری ہے۔ان کے تبلیغی ادارے عقوبت خانے بن چکے تھے اور ایک دوسرے کو محض اختلاف رائے کی وجہ سے اذیتیں دے دے کر مارا جاتا تھا۔ان کی اشرافیہ اسی طرح اپنے عوام پر مسلط تھی جیسا کہ مسلمان ممالک کے آمر۔ کیا ہم میں سے کوئی چاہے گا کہ ہمیں بھی مذہبی طور پر کبھی ایسے حالات سے واسطہ پڑے؟؟؟۔ آج ہم مسلمانوں کو مذہب کی تعلیم نہیں بلکہ فرقہ بازی سکھائی جاتی ہے۔ اپنے فرقہ کے بل پر دوسروں کو دشمن اور کافر کہنے والے اکثر مذہب کی بنیادی تعلیمات مثال کے طور پر وضو کے مسائل تک سے بے خبر ہوتے ہیں عملی زندگی میں تو اس کے نفاذ کی کہانی تو بہت دور کی بات ہے۔
کہاں سے ہو گا اتحاد مسلمانوں میں؟؟؟۔ "لیس للانسان الا ما سعیٰ" کیا کہتا ہے ؟یہی کہ ہم اتحاد کی طرف بڑھیں گے تو اتحاد ہو گا دوسروں کو فقہی اختلاف پر دشمن کہہ کر اتحاد ہونے سے تو رہا۔
عقل کی آپ نے بات کہی تو عقل اسی میں ہے کہ اختلافات کو بات کے ذریعے ختم کیا جائے اور یہاں تو ہر کسی کی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد ہے اور آپ بھی اسلام کو سعودی حکمرانوں کے ساتھ یوں مشروط کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ گویا یہ نہ رہے تو اسلام نہ رہے گا اور ان پر تنقید کوئی گناہ کبیرہ ہے۔ یہی تو وہ ذہنیت جو آمریت کو اپنا تسلط قائم رکھنے کے لئیے عوام میں درکار ہوتی ہے۔ سوچ اور فکر کو لالچ یا خوف کسی بھی طرح سے اپنے تابع کیا جاتا ہے۔ کیا سعودیہ میں ایسا ہی نہیں ہوتا؟؟؟۔اختلاف کا مطلب ہے جیل یا پھر موت۔
بھیا جی ، آج ہم قبائلی دور کی جہالت سے نہیں نکلیں گے تو مسل دئیے جائیں گے پھر کیسا اتحاد اور کون سا دشمن!!!۔
 
Top