آپ کا کیا خیال ہے قذافی کے بعد اب لیبا محفوظ ہے
کیا یہ جو لوگ کھڑے ہوئے ہیں یہ کن کے اشاروں پر ہوئے ہیں اور یہ عام عوام کو قتل کرتے نہیں پھر رہے
اگر خانہ جنگی صرف قذافی کی وجہ سے ہوئی ہے تو پھر بھگوڑے کی وجہ سے جو لوگ مارے گئے اور ابھی تک مارے جارہے ہیں وہ کس کنتی میں ہیں
پھر یہ بھی یاد رکھیئے گا کہ قذافی تو مرگیا مگر ملک کا نام تو ایک طرح سے بدنام نہیں کر گیا
اور اس بھگوڑے کی وجہ سے کتے جیسی عزت بھگوڑے کے مائی باپ پاکستان کی کرتے پھر رہے ہیں
وہ آپ کو منظور ہے ؟؟
گیڈر کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ۔
جب تک بات مظاہروں تک تھی کوئی باہر سے ان کو نہیں ملا تھا نا ہی کسی نے سپورٹ کی تھی ۔قذافی کے بیٹے کی پہلی تقریر میں عوام کو دھمکیاں اور خؤد قذافی کی احمقانہ تقریر تک ایسا کچھ نہیں تھا ۔اور نا یہ پلانڈ تھا کم از کم اتنا تو آپ جانتے ہیں؟ یہ سب اس کی بے وقوفی اور طاقت کے پیار میں ہوا ۔ اگر لمٹ رکھی جاتی جیسے مصر تونس میں رکھی گئی کہ جب ایک وقت آیا معاملہ بگڑ رہا تھا ڈیکٹیٹر نے ریسائن کر دیا یا بھاگ گیا تو بھی بہتر تھا پر یہ پاگلوں کی طرح وحشی ہو گیا تو کیا چارہ رہتا ہے ؟ جب زرداری پاکستان ائیر فورس سے لاہور کراچی پر بمباریاں کرائے گا تو کیا آپ کا جواب یہی ہو گا؟ نہیں تب آپ میں اور سب اس کے خون کے پیاسے بن جائیں گے اور بندوقیں اٹھا لیں گے ۔یہ گروپ اب بھی غیر مسلح کر کے جلد امن قائم ہو سکتا ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ۔
بھگوڑے کی وجہ سے جو لوگ مارے گئے یا مارے جا رہے ہیں وہ کورٹ جائیں اور جا رہے ہیں قانونی طور پر فیصلہ ہو اور اسے موت کی سزا سنائی جائے تو عمل کرلیں کوئی مسئلہ نہیں ہے مجھے پر موب جسٹس نہیں
رہا نام تو اس میں کچھ نہیں رکھا یہ سب خالی فخر کی بات ہے جیسے افغان پتھر کے زمانے میں پہنچ گئے کھانے کو روٹی تو دور درختوں کے پتے بھی نہیں اور بہادری پر فخر ہے اسی طرح لیبیا اجڑ گیا اور آپ کو نام کی پڑی ہے ھھھھھھھھھھھھھھھھ بھاڑ میں گیا ایسا فخر ہمیں پر امن آزاد ہنستا بستا پاکستان چاہیے خالی نام یا نعرے نہیں۔
اب جبکہ بھگوڑا چلا گیا تو 3 سال میں کونسا انہوں نے سر اٹھایا ؟ بھگوڑے سے پہلے نواز شریف یا بینظر یا ضیا کے دور میں کب ہم نے عزت کرائی تھی ؟ یہ سب فالرو باتیں ہیں پہلے اکانومی تعلیم اور معاشرہ ٹھیک کرو عزت خؤد ملے گی
گیڈر کی سو سالہ زندگی ھھھھھھھھھھھھھ یہ ایک اور خآلی بات جس سے سکون ملتا ہے آپکو؟ ورنہ ہمارے سامنے جاپان جرمنی کی مثالیں ہیں کہ ہار کے بھی ایسے جیتے کہ جیتنے والے منہ دیکھتے ہیں اب ان کا