کرنی ہے تو کر لو ورنہ معاف کرو

میم الف

محفلین
یہاں پر "مل آیا کرو" کا محل نہیں؟
اور تیسرے شعر میں "ہوش" کی بجائے "خبر" ہونا چاہیے ناں
جی ہاں، مل آیا کرو بھی کہا جا سکتا ہے۔
جیسے فاخر بھائی نے کہا کہ برجستہ صورت جو الفاظ کی ذہن میں آئی، انہی کو استعمال کیا ہے۔
 

میم الف

محفلین
وعلیکم السلام
مطلع کی کمی ہے ۔پہلا مصرع یوں کر دیں مطلع تیار:

کرنی ہے تو داد_ غزل خیرات کرو
میں تو نہیں کہتا کہ مجھ سے بات کرو
ماشا٫اللہ یاسر بھائی، خوب مطلع تیار کیا ہے۔ یہ صورت بلکہ قافیہ بھی میرے ذہن میں نہیں آیا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
جی ہاں، مل آیا کرو بھی کہا جا سکتا ہے۔
جیسے فاخر بھائی نے کہا کہ برجستہ صورت جو الفاظ کی ذہن میں آئی، انہی کو استعمال کیا ہے۔
بہت اچھا کیا الف بھائی۔ جو دل میں آئے کہہ دینا چاہئیے جو بھی الفاظ اس وقت آپ کے احساسات کی ترجمانی کر سکیں۔
بناؤ سنگھار اور آرائش ترو بعد میں بھی کی جا سکتی ہے نا۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ عاجزی والی معافی ہے جی
کہ فقیر حاضر ہے - کچھ بات کرنی ہے تو کر لو - ورنہ معاف کر دو
لیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے" :)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
لیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے" :)
اس طرح تو قریب قریب وہی بات ہوئی نا۔۔

معاف کر۔۔ چل اگلے بوہے ہو :)
 

میم الف

محفلین
بہت اچھا کیا الف بھائی۔ جو دل میں آئے کہہ دینا چاہئیے جو بھی الفاظ اس وقت آپ کے احساسات کی ترجمانی کر سکیں۔
بناؤ سنگھار اور آرائش ترو بعد میں بھی کی جا سکتی ہے نا۔
جی ہاں،
یہ بہت مفید بات کہی ہے آپ نے۔ لکھنے والوں کے کام کی ہے۔
 

میم الف

محفلین
لیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے" :)
یہ تو لطفِ کلام ہے کہ ایک بات طرح طرح کے مطلب ادا کرتی ہے
جو پڑھنے والا چاہے - قبول کرے
جیسے گل یاسمیں صاحبہ نے کہا کہ "عاجزی والی معافی" یا "جاؤ بابا معاف کرو والی"
تو ہمیں تو دونوں صورتیں قبول ہیں
دونوں کا اپنا لطف ہے
بلکہ اگر یاسر بھائی کسی تیسری صورت کی طرف اشارہ کریں تو ہم اسے ابھی سے قبول و منظور کرتے ہیں :)
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ تو لطفِ کلام ہے کہ ایک بات طرح طرح کے مطلب ادا کرتی ہے
جو پڑھنے والا چاہے - قبول کرے
جیسے گل یاسمیں صاحبہ نے کہا کہ "عاجزی والی معافی" یا "جاؤ بابا معاف کرو والی"
تو ہمیں تو دونوں صورتیں قبول ہیں
دونوں کا اپنا لطف ہے
بلکہ اگر یاسر بھائی کسی تیسری صورت کی طرف اشارہ کریں تو ہم اسے ابھی سے قبول و منظور کرتے ہیں :)
آپ نے تو ایک ہی مراسلہ میں تین بار قبول کہہ دیا الف بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

چھوہارے بھی بٹیں گے کیا؟؟؟؟
 
Top