گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ڈاکٹر کی بات میں دم ہے۔۔برجستہ غزل میں چلتا ہے بھائی. ابھی کچھ اور پوسٹ مارٹم ہوگا پھر بالکل ٹھیک ہوجائے گی
لیکن ہمارے تو آپ بھائی ہیں نا۔
ڈاکٹر کی بات میں دم ہے۔۔برجستہ غزل میں چلتا ہے بھائی. ابھی کچھ اور پوسٹ مارٹم ہوگا پھر بالکل ٹھیک ہوجائے گی
بہت شکریہ جیاچھی کوشش کی ہے
بھئی جب ڈاکٹر صاحب نے پوسٹ مارٹم کی بات کی ہم نے تو مراسلہ لکھتے لکھتے اپنا ہاتھ کھینچ لیاڈاکٹر کی بات میں دم ہے۔۔
لیکن ہمارے تو آپ بھائی ہیں نا۔
بڑھا رہنے دیا ہوتا ہاتھ تا کہ فاخر بھائی آپ کی نبض بھی چیک کر لیتے لگے ہاتھوں۔بھئی جب ڈاکٹر صاحب نے پوسٹ مارٹم کی بات کی ہم نے تو مراسلہ لکھتے لکھتے اپنا ہاتھ کھینچ لیا
جی ہاں، مل آیا کرو بھی کہا جا سکتا ہے۔یہاں پر "مل آیا کرو" کا محل نہیں؟
اور تیسرے شعر میں "ہوش" کی بجائے "خبر" ہونا چاہیے ناں
ماشا٫اللہ یاسر بھائی، خوب مطلع تیار کیا ہے۔ یہ صورت بلکہ قافیہ بھی میرے ذہن میں نہیں آیا۔وعلیکم السلام
مطلع کی کمی ہے ۔پہلا مصرع یوں کر دیں مطلع تیار:
کرنی ہے تو داد_ غزل خیرات کرو
میں تو نہیں کہتا کہ مجھ سے بات کرو
بہت اچھا کیا الف بھائی۔ جو دل میں آئے کہہ دینا چاہئیے جو بھی الفاظ اس وقت آپ کے احساسات کی ترجمانی کر سکیں۔جی ہاں، مل آیا کرو بھی کہا جا سکتا ہے۔
جیسے فاخر بھائی نے کہا کہ برجستہ صورت جو الفاظ کی ذہن میں آئی، انہی کو استعمال کیا ہے۔
جی ہاں، ہمارے حصے کا یہ کشٹ یاسر بھائی نے اٹھا لیا ہےجب کہ ردیف بھی موجود ہے تو پھر قافیہ کا بھی کشٹ اٹھا لیں
اچھا تو تماشائے اہلِ کرم دیکھا جا رہا ہے۔یہ عاجزی والی معافی ہے جی
کہ فقیر حاضر ہے - کچھ بات کرنی ہے تو کر لو - ورنہ معاف کر دو
لیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے"یہ عاجزی والی معافی ہے جی
کہ فقیر حاضر ہے - کچھ بات کرنی ہے تو کر لو - ورنہ معاف کر دو
اس طرح تو قریب قریب وہی بات ہوئی نا۔۔لیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے"
زبر سے پڑھیں یا پیش سے بھائی؟؟؟مجھے ذاتی طور پر extempore چیزیں پسند آتی ہیں اپنی سہل پسندی کی وجہ سے
اور دم بھی ہوتا ہے
جی ہاں،بہت اچھا کیا الف بھائی۔ جو دل میں آئے کہہ دینا چاہئیے جو بھی الفاظ اس وقت آپ کے احساسات کی ترجمانی کر سکیں۔
بناؤ سنگھار اور آرائش ترو بعد میں بھی کی جا سکتی ہے نا۔
تو ثابت ہو گیا کہ کھوٹا سکہ بھی کام آ ہی جاتا ہے۔جی ہاں،
یہ بہت مفید بات کہی ہے آپ نے۔ لکھنے والوں کے کام کی ہے۔
یہ تو لطفِ کلام ہے کہ ایک بات طرح طرح کے مطلب ادا کرتی ہےلیکن پورے کلام کو سامنے رکھا جائے تو یہ "عاجزانہ مزاج" نہیں بلکہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے شاعر کہنا چاہتا ہو کہ بات کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ "چل بے ہوا آن دے"
غالبا زبر سے کیونکہ ایک ہوتا ہے ایک ہوتی ہےزبر سے پڑھیں یا پیش سے بھائی؟؟؟
آپ نے تو ایک ہی مراسلہ میں تین بار قبول کہہ دیا الف بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ تو لطفِ کلام ہے کہ ایک بات طرح طرح کے مطلب ادا کرتی ہے
جو پڑھنے والا چاہے - قبول کرے
جیسے گل یاسمیں صاحبہ نے کہا کہ "عاجزی والی معافی" یا "جاؤ بابا معاف کرو والی"
تو ہمیں تو دونوں صورتیں قبول ہیں
دونوں کا اپنا لطف ہے
بلکہ اگر یاسر بھائی کسی تیسری صورت کی طرف اشارہ کریں تو ہم اسے ابھی سے قبول و منظور کرتے ہیں
ہم نے دم سے آگے تو پڑھا ہی نہیں تھا۔۔۔ سوچا کہ زبر اور پیش کے بارے معکوم ہونے کے بعد جملہ پورا پڑھیں گے۔غالبا زبر سے کیونکہ ایک ہوتا ہے ایک ہوتی ہے
ہم مطلعے کا کشٹ نہیں اٹھا سکےآپ نے تو ایک ہی مراسلہ میں تین بار قبول کہہ دیا الف بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوہارے بھی بٹیں گے کیا؟؟؟؟