کروناوائرس ویکسین

کروناوائرس ویکسین کے بارے میں آپ کا کیا ارادہ ہے؟

  • مکمل ویکسینیشن لگوا چکے

    Votes: 30 45.5%
  • ایک ڈوز لگوا چکے

    Votes: 9 13.6%
  • لگوانے کے انتظار میں ہیں

    Votes: 10 15.2%
  • تذبذب کہ لگوائیں یا نہیں

    Votes: 5 7.6%
  • بالکل لگوانے کا ارادہ نہیں

    Votes: 3 4.5%
  • تین ڈوز لگا لیں

    Votes: 9 13.6%

  • Total voters
    66

زیک

مسافر
پاکستان میں ویکسین لگانے کی کافی رفتار بڑھی ہے لیکن ڈیلٹا ویریئنٹ کی وجہ سے دو ڈوز زیادہ اہم ہو گئی ہیں۔ پاکستان اس میں بہت پیچھے ہے۔ صرف 68 لاکھ لوگوں نے ویکسینیشن مکمل کی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
ایک رشتے دار خاتون جو ہوم کوکنگ کا کام کراچی میں کرتی تھیں ویکسین کے دو شاٹس لگنے کے باوجود کرونا کا شکار ہوئیں۔ بہرحال ڈیلٹا نہیں ہوا۔ گھر میں ہی آکسیجن اور نیبولائز کرنے سے طبعیت بہتری کی طرف ہے۔

 

فاخر رضا

محفلین
اس وقت ویکسینیشن کم ہوئی شاید عید کی وجہ سے ورنہ چھ لاکھ روزانہ تک پہنچ گئی تھی
آج کی خبر یہ ہے کہ سندھ حکومت سم پر مرحلہ وار پابندی لگانے والی ہے
پہلے وارننگ
دوسرے سوشل میڈیا بند
تیسرے آؤٹ going بند
پھر مکمل سم لاک
سفر پر پہلی سے پابندی ہوگی بغیر ویکسین
شاید کچھ بوسٹ ملے اس طرح
 

زیک

مسافر
آج کی خبر یہ ہے کہ سندھ حکومت سم پر مرحلہ وار پابندی لگانے والی ہے
پہلے وارننگ
دوسرے سوشل میڈیا بند
تیسرے آؤٹ going بند
پھر مکمل سم لاک
سفر پر پہلی سے پابندی ہوگی بغیر ویکسین
شاید کچھ بوسٹ ملے اس طرح
سفر اور indoor gatherings پر پابندی بنتی ہے لیکن موبائل اور انٹرنیٹ پر پابندی عجیب سی بات ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
سفر اور indoor gatherings پر پابندی بنتی ہے لیکن موبائل اور انٹرنیٹ پر پابندی عجیب سی بات ہے۔
آج ہی کی بات ہے، ایک صاحب کا شناختی کارڈ گن پوائنٹ پر موبائل اور والٹ کے ساتھ چلا گیا. ان کی وائف ہمارے اسپتال میں داخل ہیں. وہ پڑھاتے ہیں.
اب اگر ان کا سم بلاک ہوا تو کیا ہوگا
شناختی کارڈ بنوانا اتنا آسان نہیں ہے
 

سیما علی

لائبریرین
آج ہی کی بات ہے، ایک صاحب کا شناختی کارڈ گن پوائنٹ پر موبائل اور والٹ کے ساتھ چلا گیا. ان کی وائف ہمارے اسپتال میں داخل ہیں. وہ پڑھاتے ہیں.
اب اگر ان کا سم بلاک ہوا تو کیا ہوگا
شناختی کارڈ بنوانا اتنا آسان نہیں ہے
ہمارا گن پوائنٹ پر والٹ گیا تو اتنی مشکل ہوئی شناختی کارڈ بنوانا۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سفر اور indoor gatherings پر پابندی بنتی ہے لیکن موبائل اور انٹرنیٹ پر پابندی عجیب سی بات ہے۔
آپ کی بات درست ہے، تہذیب یافتہ معاشروں میں ایسا ہی ہے لیکن افسوس پاکستان اور ایک متروکہ اصطلاح کے مطابق "تھرڈ ورلڈ" ملکوں میں ایسا نہیں ہے۔ سفر، شادی ہال، سینما، ہوٹل میں کھانے پر پابندی، یہ سب باتیں یہاں معمولی باتیں سمجھی جاتی ہیں اور ان کے سو طرح کے حل نکل آتے ہیں اور لوگ وہ حل بخوشی نکالتے اور نکلواتے ہیں۔ سم بلاک کرنے والا ایک مسئلہ ہے کہ جس کا حل کسی کے پاس نہیں سو اس سے ویکسین لگوانے پر عمل ضرور ہوگا۔

آج کل ویکسینیشن سینڑوں پر ان لوگوں کا حد سے زیادہ رش ہے جو بیرونِ ملک جانا چاہتے ہیں۔ ابھی یونیورسٹی طالب علموں کا بھی ہوگا ، میرا بیٹا صرف اس انتظار میں تھا کہ یونیورسٹی لازمی قرار دے گی تو لگوائے گا، اب ان کی طرف سے ڈیڈ لائن آ گئی ہے تو لگوا آیا ہے۔ اور آخر میں بلا شبہ وہ جائیں گے جن کو سم بند ہو جانے کا خدشہ ہوگا، جب تک نہیں ہوگا نہیں لگوائیں گے۔
 

علی وقار

محفلین
یہ سب باتیں یہاں معمولی باتیں سمجھی جاتی ہیں اور ان کے سو طرح کے حل نکل آتے ہیں
جیسا کہ موٹر بائیک والوں پر ہیلمٹ لگانے کی پابندی لگ گئی اور پٹرول پمپس کو پابند کیا گیا کہ بغیر ہیلمٹ فرد کو پٹرول نہیں دینا ہے ورنہ جرمانہ ہو گا تو پٹرول پمپ مالکان نے ہیلمٹ سٹیشن پر فراہم کر دیے کہ جو پٹرول بھروانے آئے اور اس نے ہیلمٹ نہ پہنا ہو تو اسے ایک آدھ منٹ کے لیے ہیلمٹ دیا جاتا اور وہ پٹرول بھروا کر ہیلمٹ شکریہ کے ساتھ واپس کر دیتا۔ اس پر کئی ویڈیوز یوٹیوب پر موجود ہیں۔ ہمارا قومی مزاج ایسا ہی بن گیا ہے۔
 

میم الف

محفلین
ڈیئر خیر خواہ گورنمنٹ،
ہمیں نہیں لگوانی، بالکل بھی۔
پلیز اسے آپ اپنے پاس رکھیں۔
ضرورت ہو گی تو آپ کو مطلع کریں گے۔
 
Top