اب انھیں اگلے میچ میں بہتر پلاننگ کے ساتھ گراؤنڈ میں اترنے کا سوچنا چاہیئے۔ ایک اچھے اسپنر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔ میرا خیال ہے شاہد آفریدی ایسی ڈیڈ وکٹوں پر زیادہ کامیاب رہتا۔ کنیریا کی بالنگ میں Pace بالکل بھی نہیں ہے۔ یہاں آفریدی کی سخت ضرورت محسوس ہورہی ہے!
پاکستان اس وقت ہار گیا تھا جب مڈل آرڈر ٹھس ہو گئی تھی۔ ٹیل اینڈرز ہمیشہ تو سکور نہیں کرتے۔ پہلے اننگز میں سمیع نے لاج رکھ لی تھی۔ عجیب مسئلہ ہے پہلے اوپنرز کا وختہ پڑا ہوا تھا۔۔۔انہوں نے سکور کیا تو مڈل آرڈر داغ مفارقت دے گئی۔ پاکستان کا کوئی حال ہے؟
جی وجہ ہے۔۔۔دراصل پاکستانی ہارنے کے بعد اگلی دفعہ بہت اچھا کھیلتے ہیں محنت کرتے ہیں۔۔۔اور اکثر جیت جاتے ہیں لیکن جیتنے کے بعد پھر بے فکر ہو جاتے ہیں اس لیے اگلی دفعہ پھر وہی صورت حال ہو جاتی ہے۔۔۔جیسا کہ ابھی ون ڈے سیریز میں ہوا۔۔۔
یہ میرا خیال ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔۔۔
ایک ضروری اعلان سنیئے" جہاز کا کپتان ہی زخمی"
اگلے میچ سے شعیب ملک ٹیم سے باہر۔ موصوف فٹبال کھیلتے ہوئے ٹخنہ نکلوا بیٹھے آخر میں پوچھتا ہوں کہ کرکٹ میں بہت جھنڈے گاڑ لیئے تھے جو فٹبال کے میدان میں کود پڑے؟؟؟؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شعیب ملک پر کارکردگی کے لیے دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور سابق کپتان اور ماضی کے عظیم کھلاڑی عمران خان بھی ان پر تنقید کرنے والوں میں شامل ہوگئے ہیں ۔ ان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ سوالیہ نشان بن گئی ہے۔
شعیب ملک پر ہونے والی تنقید اس لیے زور پکڑتی جارہی ہے کہ ان کی قیادت میں پاکستان ٹیم جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز اور بھارت کے خلاف ون ڈے سیریز ہارگئی اور اب دہلی ٹیسٹ میں بھی شکست یقینی ہے۔
بھارتی اخبار کے لیے اپنے کالم میں عمران خان نے کہا کہ وہ مائیک بریرلی کی طرح کسی کوکپتان بنانے کے حق میں نہیں ہیں۔ بریرلی کی انفرادی کارکردگی صفر تھی لیکن وہ انگلینڈ کے اچھے کپتان تصور کیے جاتے ہیں۔ عمران نے کہا کہ کپتان اسے بنایا جانا چاہیے جو اچھا کھلاڑی ہو۔
شعیب ملک نے نئی دہلی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صفر اور دوسری میں11رنز بنائے تھے ۔ بھارت کے خلاف ابتدائی چار ایک روزہ میچوں میں انہوں نے قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھائی لیکن جے پورکے آخری ون ڈے میں انہوں نے 89رنز بنانے کے علاوہ تین وکٹ حاصل کرکے پاکستان کو فتح دلوائی۔ بھارت کے خلاف ون ڈے سیریز میں شعیب ملک نے31.80 کی اوسط سے159 رنز بنائے اور 46.66 کی اوسط سے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔
بھارت میں اکثر ماہرین کی رائے میں موجودہ ٹیسٹ ٹیم میں ان کی جگہ نہیں بنتی کیونکہ وہ ٹیسٹ کے مقابلے میں ون ڈے کے بہتر کھلاڑی ہیں ۔ حیران کن طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے شعیب ملک کو اگلے سال دسمبر تک کپتان مقرر کر رکھا ہے۔کرکٹ بورڈ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ یونس خان کو گرین سگنل دیدیا گیا ۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے یونس خان کو کپتانی کیلئے راضی کرلیاہے