محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
آج تو ہمارا دل ہی برا ہو گیا فیروز سے۔۔ ہم ہمیشہ املا کو موئنث لکھتے رہے اس فیروز کی بدولت۔۔۔ آج یاسر شاہ نے بتایا کہ مذکر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ہمارا سارا پرانا املا تو غلط ہو گیا نا۔
املا کے در اصل دو معنی ہیں، ایک وہ علم جس کے مطابق کوئی لفظ لکھا جاتا ہے۔
اور دوسری وہ جو مدرسوں میں تحریر لکھوائی جاتی ہے۔
اہلِ زبان اول کو مذکر بولتے ہیں اور آخر الذکر کو مؤنث۔ لغات میں کیا دیا گیا ہے، اس سے غرض نہیں۔