گُلِ یاسمیں
لائبریرین
کچھ تو حل نکالنا ہی ہو گا جس پر سب متفق ہوں۔ اور گیم بھی بہتر ہو جائے۔دراصل یہ گزارش میں پہلے ہی کر چکا ہوں کہ اس کھیل کو مزید بہتر بنا لیتے ہیں۔
کچھ تو حل نکالنا ہی ہو گا جس پر سب متفق ہوں۔ اور گیم بھی بہتر ہو جائے۔دراصل یہ گزارش میں پہلے ہی کر چکا ہوں کہ اس کھیل کو مزید بہتر بنا لیتے ہیں۔
ہم نے بار بار آنکھیں مل مل کر دیکھا کہ آپ کا مراسلہ ہے یا روؤف بھائی کا۔۔۔
ایسی باتیں تو وہ کرتے ہیں ہمیں ستانے کو۔
واقعی درست کہہ رہے آپ۔۔۔ بہت مزے کی بحث ہوتی ہے اگرچہ یہ بھی ڈر رہتا ہے کہ ہیں تو بڑے بڑے بھائی مگر کوئی ایک دوسرے کی بات دل پہ نہ لے۔ ہار جیت کا کیا ہے، گیم ہی تو ہے۔
یہاں ایک محاورہ بھی بڑا فٹ آتا ہے۔ سید عاطف علی بھائی کا خیال ہے ورنہ آپ کو تو ہم نے کسی بہانے سنا ہی دینا تھا۔میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
کوئی نہیں صرف مجھے ٹیگ کر سنا دیںیہاں ایک محاورہ بھی بڑا فٹ آتا ہے۔ سید عاطف علی بھائی کا خیال ہے ورنہ آپ کو تو ہم نے کسی بہانے سنا ہی دینا تھا۔
ایک تجویز تو عثمان دے چکے ہیں مقام سے متعلق۔ اس پر صحیح عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے اور تمام کھیلنے والوں کو اس پر متفق ہونا پڑے گا۔کچھ تو حل نکالنا ہی ہو گا جس پر سب متفق ہوں۔ اور گیم بھی بہتر ہو جائے۔
عاطف بھائی سنائیں گے آپ کو۔۔۔کوئی نہیں صرف مجھے ٹیگ کر سنا دیں
ایک ریٹنگ ہونی چاہئیے ۔ سولہ آنے ۔ایک تجویز تو عثمان دے چکے ہیں مقام سے متعلق۔ اس پر صحیح عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے اور تمام کھیلنے والوں کو اس پر متفق ہونا پڑے گا۔
دوسرے یہ کہ جن افراد سے شخصیت کے موزوں ہونے سے متعلق مشورہ مانگا جائے اور موڈریٹر وہ سب غیرمعروف یا underwhelming شخصیت کو رد کرنے میں نہ ہچکچائیں۔ مقصد اچھا کھیل ہے نہ کہ جیتنا۔ جب میں نے ٹورنامنٹ کے آغاز میں عثمان اور وارث سے اپنی سوچی شخصیت کے بارے میں رائے مانگی تھی تو میرے ذہن میں دو متبادل نام بھی تھے تاکہ اگر انہیں پہلی شخصیت اس قابل نہ لگے تو کسی اور کے ساتھ گیم کھیلی جا سکے۔
انٹرنیٹ سے کوئی "معتبر" حوالہ لینا کوئی حرج نہیں ہونا چاہیئے کیوں کہ شخصیت کے پیدائش یا وفات کی تاریخیں وغیرہ اکثر و بیشتر ازبر نہیں ہوتیں ۔ یہ محض سوال کے جواب کو واضح رکھنے کے لیے ہو۔ ورنہ شخصیت تو بہر حال نمایاں ہونی چاہیے ۔تیسرے یہ کہ بوجھنے والے تو انٹرنیٹ اور وکیپیڈیا پر تلاش کرتے ہی ہیں لیکن پوچھنے والے کو شخصیت سے اتنی زیادہ واقفیت ہونی چاہیئے کہ وہ بغیر گوگل و وکیپیڈیا تمام سوالات کے جواب دے سکے۔
آج ویکیپیڈیا نے ہر معلومات موبائل کے ٹچ اور ماؤس کے کلک پر لا دھری ہیں۔
متفق۔ تاہم اتنی سے گزارش ہے کہ اگر ہمیں گوگل اور وکی پیڈیا سے 'کنسلٹ' کرنے کی سہولت میسر ہے تو پھر روایتی طرز کی کسوٹی نہیں کھیلی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو اس کسوٹی کے بوجھنے کے لیے ایک وقت مقرر ہوتا تھا، مثال کے طور پر دس منٹ یا پندرہ منٹ اور انہیں کوئی کتاب وغیرہ دیکھنے کی اجازت بھی نہ ہوتی تھی۔ ہمارے سامنے سب کچھ کھلا پڑا ہے اور وقت کی بھی قید نہیں ہے، اس لیے کسوٹی ہمارے لیے زیادہ آسان ہو چکی ہے بلکہ ضرورت سے زیادہ ہی آسان ہو چکی ہے۔ اگر ہمیں روایتی کسوٹی کی طرز پر کھیلنا ہے تو پھر ہمیں ٹائم باؤنڈ ہو کر کھیلنا چاہیے یعنی کہ شخصیت کافی زیادہ معروف ہو مگر بوجھنے والے کے پاس تیس منٹ سے زیادہ کا وقت نہ ہو۔دنیا میں بہت سے لوگوں بہت سے کمالات کرتے ہیں، ان کو حکومتی اور غیر حکومتی سطح پر سراہا بھی جاتا ہے۔ یہ سب باتیں سوشل میڈیا پر ریکارڈ بھی ہوجاتی ہیں۔ اس مخصوص میدان سے شغف رکھنے والے افراد کے لئے وہ حضرات معروف بھی ہوتے ہیں لیکن شہرتِ عام ایک دیگر معاملہ ہے۔ اس کی مثال یوں دوں گا کہ آج کے دن میں فارمولہ ون کا چیمپئن کون ہے ؟ میں نہیں جانتا، البتہ میرا بیٹا جسے ریسنگ کا شوق ہے وہ جانتا ہوگا۔ البتہ ایک اوسط معلوماتِ عامہ رکھنے والے فرد کو مارک شومارکر کے بارے میں ضرور معلوم ہوگا۔ اسی طرح میرے بیٹے کو قمر جلالوی کا شائد علم نہ ہو لیکن غالب، میر، اقبال، فراز، فیض کو ضرور جانتا ہو گا۔
باقی محترمہ گُلِ یاسمیں سے معذرت کہ بیک وقت دفتری مصروفیت اور کچھ طبیعت کی خرابی کے باعث اس ہفتہ شامل نہیں ہو پاؤں گا، انشااللہ بشرطِ زندگی و صحت اگلے ہفتے سے حاضر ہو جاؤں گا
کھیل کا دورانیہ طے کرنے کی تجویز اچھی ہے۔ طویل کھیل دلچسپی کم کر دیتا ہے۔متفق۔ تاہم اتنی سے گزارش ہے کہ اگر ہمیں گوگل اور وکی پیڈیا سے 'کنسلٹ' کرنے کی سہولت میسر ہے تو پھر روایتی طرز کی کسوٹی نہیں کھیلی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو اس کسوٹی کے بوجھنے کے لیے ایک وقت مقرر ہوتا تھا، مثال کے طور پر دس منٹ یا پندرہ منٹ اور انہیں کوئی کتاب وغیرہ دیکھنے کی اجازت بھی نہ ہوتی تھی۔ ہمارے سامنے سب کچھ کھلا پڑا ہے اور وقت کی بھی قید نہیں ہے، اس لیے کسوٹی ہمارے لیے زیادہ آسان ہو چکی ہے بلکہ ضرورت سے زیادہ ہی آسان ہو چکی ہے۔ اگر ہمیں روایتی کسوٹی کی طرز پر کھیلنا ہے تو پھر ہمیں ٹائم باؤنڈ ہو کر کھیلنا چاہیے یعنی کہ شخصیت کافی زیادہ معروف ہو مگر بوجھنے والے کے پاس تیس منٹ سے زیادہ کا وقت نہ ہو۔
میرے بڑے بھائی نے کچھ سال سپارکو میں کام کیا ہے ۔۔۔ وہ حب ریور روڈ پر واقع سپارکو ’’پلانٹ‘‘ پر ہی تعینات تھے ۔۔۔ وہاں خلائی سائنس اور دفاعی نوعیت کا ساز و سامان تیار کیا جاتا ہے، زیادہ تفصیل بیان کرنا شاید مناسب نہ ہو کیونکہ سپارکو خود بھی پابندیوں سے بچنے کے لیے اس کی تشہیر ایک سولین فیسلٹی کے طور پر کرتا ہے۔سپارکو کا نہیں شخصیت کا تو ایئر کرافٹ انڈسٹری بھی "دور" کا تعلق ہوا ۔ویسے سپارکو کی مینوفیکچرنگ فیسلٹی بھی ہے ۔
Established in 1961 to assist development of space science and research in Pakistan, agency started to function only in 1964. It started to import and launch sounding rockets in the early 1960s and attained capability to fabricate rocket motors. However, the agency kept a low profile for initial 30–35 years of its existence with limited progress in field of research and its progress in satellite technology also started relatively late.[5]
بوجھنے والے بھی اپنی معلومات سے کام چلائیں تو بات ہے ۔۔۔ اگرچہ آن لائن کسوٹی میں اس کی پابندی کروانا مشکل ہے ۔۔۔ پھر بھی اسی لیے میں روز اول سے کہہ رہا ہوں کہ شخصیت ایسی ہو کہ پوچھنے اور بوجھنے دونوں کے لیے ویکی سے (حد سے زیادہ) رجوع نہ کرنا پڑےتیسرے یہ کہ بوجھنے والے تو انٹرنیٹ اور وکیپیڈیا پر تلاش کرتے ہی ہیں
دیکھیے جب معروف شخصیات (صحیح معنوں میں مقبول شخصیات) کو پوچھنا ٹھہرا تو پھر یہ وقت نہایت مناسب ہے۔ ہم اصل کسوٹی کھیلنا چاہتے ہیں اور وکی پیڈیا اور گوگل وغیرہ سے بھی جان خلاصی چاہتے ہیں تو پھر وقت کی حد بندی بھی تو ہونی چاہیے وگرنہ ہمارا عالم یہ ہو گا کہ شخصیت ماؤزے یا ملکہ الزبتھ ہو، اور ہم تین چار گھنٹے اس کو بوجھنے میں لگا دیں۔ معروف شخصیات کو بوجھنے کے لیے آدھ گھنٹہ کچھ کم وقت تو نہیں۔ ٹائپنگ کی رفتار اور نیٹ کی سست رفتاری کے باعث اسے کچھ بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔30 منٹ کیا بہت کم نہیں ہیں؟
میری یاد داشت میں کسوٹی میں وقت کی پابندی نہیں آ رہی، البتہ اس سے ملتے جلتے ایک اور پروگرام "شیشے کا گھر" میں شائد یہ پابندی تھی، جس میں مہمان کو ایک شیشے کے بوتھ میں بٹھا کر ٹیلیفون کے ذریعے سوال جواب ہوتے تھے۔ واللہ عالم!!متفق۔ تاہم اتنی سے گزارش ہے کہ اگر ہمیں گوگل اور وکی پیڈیا سے 'کنسلٹ' کرنے کی سہولت میسر ہے تو پھر روایتی طرز کی کسوٹی نہیں کھیلی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو اس کسوٹی کے بوجھنے کے لیے ایک وقت مقرر ہوتا تھا، مثال کے طور پر دس منٹ یا پندرہ منٹ اور انہیں کوئی کتاب وغیرہ دیکھنے کی اجازت بھی نہ ہوتی تھی۔ ہمارے سامنے سب کچھ کھلا پڑا ہے اور وقت کی بھی قید نہیں ہے، اس لیے کسوٹی ہمارے لیے زیادہ آسان ہو چکی ہے بلکہ ضرورت سے زیادہ ہی آسان ہو چکی ہے۔ اگر ہمیں روایتی کسوٹی کی طرز پر کھیلنا ہے تو پھر ہمیں ٹائم باؤنڈ ہو کر کھیلنا چاہیے یعنی کہ شخصیت کافی زیادہ معروف ہو مگر بوجھنے والے کے پاس تیس منٹ سے زیادہ کا وقت نہ ہو۔
میں آپ کو ایک پروگرام کا لنک بھیجتا ہوں۔میری یاد داشت میں کسوٹی میں وقت کی پابندی نہیں آ رہی، البتہ اس سے ملتے جلتے ایک اور پروگرام "شیشے کا گھر" میں شائد یہ پابندی تھی، جس میں مہمان کو ایک شیشے کے بوتھ میں بٹھا کر ٹیلیفون کے ذریعے سوال جواب ہوتے تھے۔ واللہ عالم!!
البتہ اگر احباب وقت متین کرنا چاہتے ہیں تو کوئی مضا ئقہ بھی نہیں