کسی بھی رشتے کی کامیابی اور ناکامی کے کیا عوامل ہو سکتے ہیں

فرحت کیانی

لائبریرین
آج میں آپ سب سے ایک بات پوچھنا چاہوں گی ۔ امید ہے کہ اپنے تجربات یا مشاہدات کے بنا پر ضرور جواب دینگے

ہم سب کا ماننا ہے کہ محبت ہر رشتے کی بنیاد ہے ۔ جبکہ میری بڑی بہن کا کہنا ہے کہ محبت میں jealousy /حسد ضروری ہے۔ جبکہ میرا کہنا ہے کہ اس سے رشتہ ختم ہو جاتا ہے ۔آج تک ہماری اس بات پر بحث ہوتی ہے نہ وہ مجھے قائل کر پائی ہے اور نہ ہی میں اسے :)

آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کسی بھی رشتے کو کامیاب بنانے کے لیے کن عوامل/چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔کونسی خاص باتیں ضروری ہیں کسی بھی رشتےکو کامیاب بنانے کے لیے
اور کونسی ایسی باتیں ہیں جو کسی بھی رشتے کو ختم کر سکتی ہیں ۔جو کسی بھی رشتے مین نہیں ہونی چاہیہں :)

السلام علیکم تعبیر
ہر شخص‌ کے نزدیک محبت کی تعریف مختلف ہوتی ہے۔۔۔ جب ہم محبت کو 'رشتوں' سے جوڑتے ہیں تو میرے خیال میں محبت کی بجائے 'خلوص' کو بنیاد کہنا زیادہ بہتر ہو گا۔۔۔جس پر محبت کی عمارت قائم ہوتی ہے۔۔۔۔اگر آپ اپنی بہن کے 'محبت میں حسد' والے بیان کو ذرا سا واضح کر دیتیں تو شاید آپ دونوں کی بحث کو سمجھنا زیادہ آسان ہو جاتا۔۔۔ :) جہاں تک میں اس جملے کو سمجھ پائی ہوں۔۔۔مجھے لگتا ہے کہ یہاں 'حسد' سے مراد کہیں 'پوزیسیونیس' تو نہیں ہے؟؟؟؟؟

کسی بھی رشتے کے جڑنے میں 'خلوص' بنیاد ہے تو 'تحمل، برداشت ، باہمی تعاون اور سمجھداری' اس کی کامیابی کے ضامن۔۔۔ اور یہی محبت کی عمارت میں اینٹ گارے کا کام دیتے ہیں۔۔۔ اور رشتوں کو برقرار رکھتے ہیں۔۔۔
بے جا انانیت پسندی اور ضد مضبوط رشتوں میں دراڑیں ڈالتے ہیں۔۔۔
 

تیشہ

محفلین
بوچھی آپ نے قائم رکھنے والےعناصر نہیں بتائے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نہیں آتے ۔۔۔ اسی لئیے تو نہیں لکھے :lol:
 

تفسیر

محفلین


ہم سب کا ماننا ہے کہ محبت ہر رشتے کی بنیاد ہے ؟

انسانی رشتہ کی بنیاد تحمل اور برداشت، اخلاق و مروت پر ہوتی ہے۔ یہ وضع و رنگ ڈھنگ۔ بغیر کسی نسل، جنس، مذہب، قومیت ، معذوری ، اور اقتصادتی حالات کے برابری پیدا کرتا ہے۔

کسی کے خلاف اس کی پیٹھ پیچھے ایسی صورت پیدا کرنا جس سے اس شخص کو نقصان پہونچے بھی انسانی رشتہ میں غلط سمجھا جائے گا۔

کچھ رشتوں کی بنیاد محبت پر بھی ہے۔ ایسے رشتہ زیادہ تر رشتداروں میں ہوتے ہیں یا عاشق معشوق میں۔ تمام رشتوں کی بنیاد محبت نہیں ہوتی۔

محبت میں حسد ضروری ہے؟

سطحی محبت کے رشتوں میں حسد اور جلن مکمن ہے۔ لیکن بعض رشتے بے لوث ہوتے ہیں اور وہ حسد اور جلن سے بلند ہوتے ہیں۔ اس لیے ہر محبت میں حسد ضروری نہیں۔

کونسی خاص باتیں ضروری ہیں کسی بھی رشتےکو کامیاب بنانے کے لیے ۔ اور کونسی ایسی باتیں ہیں جو کسی بھی رشتے کو ختم کر سکتی ہیں؟

جب ہمارے ساتھ کچھ ہوتا ہے توعموماً ہم فوری طور پرتصور کرلیتے ہیں کہ اس کا زمدار بیرونی واقعیات ہیں ۔ جب ہماری زندگی میں کوئی واقعہ یا تجربہ پیش آتا ہے تو فوراً اس پر ہمارا رد و عمل ہوتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کےاس ردو عمل کی وجہ سےناپسندیدہ جذباتی اور اطواری نتائج پیدا ہوجاتے ہیں۔

ہمہاری یہ سوچ ہے کےہ "واقعہ یا تجربہ ، جذباتی اور اطواری نتائج پیدا کرتا ہے" غلط ہے۔ دراصل ہمارا رد وعمل ہمارے اخلاقی نظام پر مبنی ہے۔اگر ہم ایک واقعہ اوراس کے رد و عمل کی جانچ پڑتال کریں تو یہ معلوم ہوگا کہ ایک عمر، تعلیم، سمجھ بوجھ اور معاشی گروپ کےلوگ ایک جیسےسانحہ پر ایک دوسرے سےمختلف جذبات کا اظہار کرتے ہیں اور راہ روش اختیار کرتے ہیں۔

یہ کہا جاسکتا ہے کے جس واقعہ نے ہمیں تکلیف دی یا دُکھ پہنچایا اس کا ذمہ دار وہ واقعہ نہیں بالکہ درحقیقت ہم نےاس واقعہ کو اپنےاخلاقی نظام سے پرکھا۔ اور ہمہاری توقعات مجروع ہوئیں۔

لہذا اگر ہم اپنے ناپسندہ اور دکھ پہنچانےوالےواقعیات یا تجربات کو کم کیا ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے اخلاقی نظام میں تبدیلی کرنی پڑے گی۔ ہم اس نظام اعتقاد کو کنڑول کرسکتے ہیں واقعات یا تجربات کونہیں۔

دوسرے الفاظ میں رشتہ میں خوش رہنا ۔۔۔ توقع ( آسرا ۔ بھروسہ ۔ امید ۔ آرزو ۔ جذ بہ اور ولولہ ) اور قبولیت ( تسلیم ۔ رضامندی ۔ سہنا۔ برداشت کرنا ) کو متوازن کرنے کا نام ہے۔

اگر توقع اور قبولیت متوازن ہیں ہم خوش ہیں۔ تو ہمارا رشتہ مضبوط ہے جب ہماری توقعات، قبولیت سے بڑھ جاتی ہیں ہم دُکھی ہوجاتے ہیں اور ہمارا رشتہ کمزور ہوجاتا ہے۔۔۔

 
پرواہ بھی ایک حد تک کہ بعض اوقات یہی گھٹن بھی بن جاتی ہے۔
میری یہی بہن جسکا ذکر کیا ہے اس پوسٹ میں‌وہ اپنے بچوں کی اپنے گھر کی اتنی پرواہ کرتی ہے کہ اکثر دیکھنے والے اور اسکے اپنے بال بچے اس بات سے چڑ جاتے ہیں

بالکل ٹھیک کہا۔۔۔ لیکن پرواہ عموما بے اختیار ہوتی ہے۔۔۔ ہم اپنے دلی جذبات کے ہاتھوں مجبور ہوکر بے اختیار ہوجاتے ہیں اور اسی باعث پرواہ کبھی کبھار حد سے بڑھ جاتی ہے۔ خود مجھ سے بھی کچھ لوگ چڑجاتے ہیں۔ ;)

کبھی کھبی جھوٹ کچھ رشتوں کو نبھانے کے لیے ضروری بھی ہوتا ہے ۔
ہاں، ہوتا تو ہے لیکن کبھی کبھی اس سے غلط فہمی بھی جنم لیتی ہے۔ فرض کریں کہ رشتہ نبھانے کے لیے جھوٹ بولا، بعد میں دوسرے کو پتا چل گیا تو یہ خیال بھی آسکتا ہے کہ یہ ایک جھوٹ بولا تھا جو پتا چل گیا، اور جانے کتنے بولے ہوں گے؟ جھوٹ کی وجہ سے شکوک ہی جنم لیتے ہیں۔
 
بتا سکتے ہیں کہ اس جلن کہ وجہ کیا ہو سکتی ہے ؟؟؟ محبت اتنا un secure کیوں بنا دیتی ہے؟؟؟

اب مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ آپ مجھے سے کتنے چھوٹے ہیں پر کہ سکتے ہیں بالکل کہ سکتے ہیں :) میں تو اپنی ہی عمر جتنوں کی پوپھو/خالہ بھی ہوں
چاہو تو چاچی، پوپھی، خالہ بھی کہ سکتے ہو ;) اب کہ ہی نہ دینا اچھااااااااااااا :grin:

جلن کی وجہ۔۔۔ شاید کھودینے یا دور ہوجانے کا خوف اور اسی وجہ سے حد سے زیادہ محتاط اور فکرمند ہوجاتا ہے بندہ۔
۔۔۔۔۔۔۔
اور ہاں، چاچی، پھپھو، خالہ نہیں کہہ رہا۔۔۔ :lll: میری عمر۔۔۔ میں چھوٹا سا اِک بچہ ہوں والی نظم مجھ پر صادق آتی ہے۔ :grin: آج سے ٹھیک تین ہفتہ کا کاؤنٹ ڈاؤن ہے 21 سال کا ہونے کے لیے۔
 
السلام علیکم ڈاکٹر صاحب
آپ کا لکھا اکثر پڑھا ۔۔۔۔بہت اچھا لگا۔۔۔بہت خوب تشریح کرتے ہیں آپ کسی بھی پوائنٹ کی۔۔۔ :)
آپ کی موجودہ دلیل بجا اور اس سے متفق ہونے کے باوجود ایک سوال آ رہا ہے ذہن میں۔۔ اگر 'کچھ دو اور کچھ لو' محبت کا اصول نہیں ہے تو اس لحاظ سے تو ہم کسی بھی صورت کسی بھی رشتےکی اساس محبت کو قرار نہیں دے سکتے۔۔۔۔ کوئی بھی انسان کسی ایک رشتے میں تو شاید 'مانگنے' سے بے نیاز ہو لیکن ہر رشتے میں نہیں۔۔۔ تو کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ محبت ہمارے کسی بھی رشتے میں موجود نہیں ہوتی؟؟؟؟

وعلیکم السلام !

دیکھیئے فرحت ! یہ ایک ایسا لفظ ہے جو فی زمانہ اب صرف کچھ خاص معانی میں لیا جانے لگا ہے، اصل میں محبت کیا ہے ؟ تھوڑی سے الجھے ہوئے انداز میں یہ اپنی تعریف مانگتی ہے۔۔۔ سو الجھے ہوئے انداز میں اس کو بیان کرنا چاہونگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہانی ہے ایک اجنبی مرد اور ایک اجنبی عورت کے سب سے پہلے رشتے کی، جہاں سے کائنات کی ابتدا ہوئی، جس کا سب سے خوبصورت وصف محبت ہے اس نے اس کا مظاہرہ دو اجنبی ہستیوں میں اسکو سمو کر کیا۔۔۔۔۔ اور پھر اس ایک رشتے سے کئی رشتے وجود میں آگئے ۔۔۔۔ غور کریں تو یہ وصف اپنی صفت میں صرف ابتدا ہے اس کی کوئی انتہا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ بلندی کی طرف ایک ایسا سفر ہے جس میں صرف بلندی ہے ایک ایسی بلندی جس می حد آنکھوں سے اوجھل ہے۔۔۔۔۔۔

یہ ایک انکار ہے ۔۔۔ جس سے اقرار نے جنم لیا ۔۔۔۔ اس بات کو ایک نالائق شاعر کچھ یوں بھی بیان کرتا ہے۔۔

سب نے رد کردیا تو پھر میں نے
اپنے ہونے کا اعتبار کیا

اب بات آتی ہے کہ پھر رشتوں کی اساس محبت ہے یا نہیں۔۔۔۔ اسکو ایک بار اسی نالائق شاعر کی بات سے سمجھیں

یہ کیا مقام ہے جیسا جو تھا جہاں نہ رہا
مکیں مکیں نہ رہا اور مکاں مکاں نہ رہا

بدل گئی مری رفتار سارے پیمانے
زمیں زمیں نہ رہی اور زماں زماں نہ رہا

جلا ہی دے گی جہاں آگ سے لپٹ کر آگ
مثال آب اگر میں ہی درمیاں نہ رہا

انداز بیاں تھوڑا سا الجھا ہوا تو ہے مگر یہ الجھا ہوا لفظ "محبت" ایک ایسی ہی تشریح کے زیر اثر رہے تو "با اثر" ہوتا ہے۔۔۔۔۔

محبت ابتدا ہے اسکی کوئی انتہا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ یہ سچ بھی ہے اور ایک خوبصورت حقیقت بھی ہے زیر نظر شعر شاید اسکی بات کچھ تائید کر سکے

لییے لییے پھرے بہت کتاب جاں کا انتساب
کوئی نہیں ملا کہیں تو اپنے نام کر لیا

اس الجھے لفظ کی اس الجھی تشریح نے ہمیں بھی ہمیشہ الجھا کر رکھا ۔۔۔۔

:) سلام
 

زونی

محفلین
:eek: زونی آپ اتنا سنجیدہ بھی بول لیتی ہیں :eek: کمال ہے ۔ جہاں تک برداشت کی بات ہے تو دیکھا جائے تو ہر رشتے میں ہمیشہ ایک ہی فرد برداشت کرتا ہے۔





بس کبھی کبھی سنجیدگی کا دورہ بھی پڑتا ھے لیکن آپ کا سوال سنجیدہ تھا اس لیے جواب بھی کچھ اس قسم کا رہا:)

جی صحیح کہا ، اکثر ایسا ہی دیکھنے میں آیا ھے کہ برداشت اور تحمل کا مظاہرہ ایک طرف سے ہی ہوتا ھے لیکن اگر ایک طرف سے بھی برداشت کا مظاہرہ کیا جائے تو عموماً بات بہت آگے نہیں بڑھتی ھے لیکن اس سے میری مراد چھوٹی چھوٹی غیر ضروری باتوں اور جھگڑوں کو نظرانداز کرنا اور رویوں میں لچک کا مظاہرہ تھا جس کی غیر موجودگی بڑی رنجشوں کا سبب بنتی ھے لیکن برداشت اور تحمل کا یہ مطلب ہر گز نہیں ھے کہ آپ صحیح بات کرنے سے گریز کریں اور اپنے جائز حقوق کو نظرانداز کر دیں کیونکہ یہ رویہ خود اذیتی کے زمرے میں آتا ھے اور ظلم کو برداشت کرنا بھی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہوتا ھے۔:)
 

فرحت کیانی

لائبریرین

وعلیکم السلام !

دیکھیئے فرحت ! یہ ایک ایسا لفظ ہے جو فی زمانہ اب صرف کچھ خاص معانی میں لیا جانے لگا ہے، اصل میں محبت کیا ہے ؟ تھوڑی سے الجھے ہوئے انداز میں یہ اپنی تعریف مانگتی ہے۔۔۔ سو الجھے ہوئے انداز میں اس کو بیان کرنا چاہونگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہانی ہے ایک اجنبی مرد اور ایک اجنبی عورت کے سب سے پہلے رشتے کی، جہاں سے کائنات کی ابتدا ہوئی، جس کا سب سے خوبصورت وصف محبت ہے اس نے اس کا مظاہرہ دو اجنبی ہستیوں میں اسکو سمو کر کیا۔۔۔۔۔ اور پھر اس ایک رشتے سے کئی رشتے وجود میں آگئے ۔۔۔۔ غور کریں تو یہ وصف اپنی صفت میں صرف ابتدا ہے اس کی کوئی انتہا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ بلندی کی طرف ایک ایسا سفر ہے جس میں صرف بلندی ہے ایک ایسی بلندی جس می حد آنکھوں سے اوجھل ہے۔۔۔۔۔۔

یہ ایک انکار ہے ۔۔۔ جس سے اقرار نے جنم لیا ۔۔۔۔ اس بات کو ایک نالائق شاعر کچھ یوں بھی بیان کرتا ہے۔۔

سب نے رد کردیا تو پھر میں نے
اپنے ہونے کا اعتبار کیا

اب بات آتی ہے کہ پھر رشتوں کی اساس محبت ہے یا نہیں۔۔۔۔ اسکو ایک بار اسی نالائق شاعر کی بات سے سمجھیں

یہ کیا مقام ہے جیسا جو تھا جہاں نہ رہا
مکیں مکیں نہ رہا اور مکاں مکاں نہ رہا

بدل گئی مری رفتار سارے پیمانے
زمیں زمیں نہ رہی اور زماں زماں نہ رہا

جلا ہی دے گی جہاں آگ سے لپٹ کر آگ
مثال آب اگر میں ہی درمیاں نہ رہا

انداز بیاں تھوڑا سا الجھا ہوا تو ہے مگر یہ الجھا ہوا لفظ "محبت" ایک ایسی ہی تشریح کے زیر اثر رہے تو "با اثر" ہوتا ہے۔۔۔۔۔

محبت ابتدا ہے اسکی کوئی انتہا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ یہ سچ بھی ہے اور ایک خوبصورت حقیقت بھی ہے زیر نظر شعر شاید اسکی بات کچھ تائید کر سکے

لییے لییے پھرے بہت کتاب جاں کا انتساب
کوئی نہیں ملا کہیں تو اپنے نام کر لیا

اس الجھے لفظ کی اس الجھی تشریح نے ہمیں بھی ہمیشہ الجھا کر رکھا ۔۔۔۔

:) سلام

تفصیلی جواب دینے کےلیے بہت بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔۔۔:)

یہ اور بات ہےکہ اس بار تشریح نے مجھے مزید الجھا دیا ہے۔۔اور کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں والی بات ہو گئی ہے۔۔۔
بجا کہ محبت ایک آفاقی جذبہ ہے۔۔۔اور اگر محبت کو ابتدا مانا جائے تو انتہا کیا ہے؟؟؟ بے انت محبت کا کوئی تو نام ہو گا ناں۔۔اور اگر محبت کی کوئی انتہا نہیں ہے تو 'عشق' کیا ہے؟؟؟
؎ایک اور بات۔۔۔ کیا اقرار کا جنم ہمیشہ انکار سے ہی ہوتا ہے؟؟ اور محبت میں انکار/اقرار کی کوئی اہمیت ہے؟؟؟

یہ نالائق شاعر جو بھی ہیں بہت خوب لکھا ہے انھوں نے اور اپنی سمجھ کے مطابق مجھے شعر تو سمجھ آ گئے ہیں لیکن یہ بات ابھی بھی مجھے کنفیوز کر رہی ہے آیا محبت رشتوں کی اساس ہے یا نہیں؟؟

میرا شمار ذرا نالائق قسم کے لوگوں میں ہوتا ہے۔۔اگر آپ کو یہ سوال در سوال والا سلسلہ ناگوار گزرے تو بلاتکلف مجھے منع کر سکتے ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بس کبھی کبھی سنجیدگی کا دورہ بھی پڑتا ھے لیکن آپ کا سوال سنجیدہ تھا اس لیے جواب بھی کچھ اس قسم کا رہا:)

جی صحیح کہا ، اکثر ایسا ہی دیکھنے میں آیا ھے کہ برداشت اور تحمل کا مظاہرہ ایک طرف سے ہی ہوتا ھے لیکن اگر ایک طرف سے بھی برداشت کا مظاہرہ کیا جائے تو عموماً بات بہت آگے نہیں بڑھتی ھے لیکن اس سے میری مراد چھوٹی چھوٹی غیر ضروری باتوں اور جھگڑوں کو نظرانداز کرنا اور رویوں میں لچک کا مظاہرہ تھا جس کی غیر موجودگی بڑی رنجشوں کا سبب بنتی ھے لیکن برداشت اور تحمل کا یہ مطلب ہر گز نہیں ھے کہ آپ صحیح بات کرنے سے گریز کریں اور اپنے جائز حقوق کو نظرانداز کر دیں کیونکہ یہ رویہ خود اذیتی کے زمرے میں آتا ھے اور ظلم کو برداشت کرنا بھی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہوتا ھے۔:)

بالکل درست کہا زونی۔۔۔ ہر دو فریقین کی جانب سے برداشت اور تحمل کا مظاہرہ ضروری ہے۔۔۔ اگر کبھی ایک شعلہ ہے تو دوسرے کو لازمی شبنم بن کر معاملے کو ٹھنڈا کرنا ہے۔۔وائس ورسا۔۔۔
اور زندگی کے ہر معاملے میں اعتدال ہی سکون کی ضمانت ہے۔۔۔ سو تحمل کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ ایک تھپڑ کھا کر دوسرا گال سامنے کردو بلکہ فہم و فراست سے دوسروں کو ان کے غلط رویے کا احساس دلانا بھی کامیاب رشتوں کی بنیاد ہے۔
 
کیا بات ہے بات چلی تھی رشتوں کی کامیابی سے اور پہنچی ہے محبت تک تعریف تک ;)

محبت کے بھی ہیں جہاں میں انداز نرالے
 

تعبیر

محفلین
نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔۔۔آپ ہماری پیارہ بہن ہیں۔ دراصل میں ننی منی کے پیغام پر لکھ رہا تھا ۔
اقتباس کواس لنک پر جاکر میرا مضمون " ابا جان کے ہاں" پڑھیں ۔آپ کو میری لکھائی پڑھانے کی معصوم کوشش تھی :)
موقع ملا تو یہاں تفصیل سے لکھوں گا۔ دانشکدہ آئیں ۔ میں نے اکاونٹ بنانے میں آسانی کردی ہے۔ شمشاد بھائی کو وہاں اکر بھی تنگ کریں

جی ضرور پڑھوں گی۔انشاءاللہ :)


پر میں کیسے آؤں کہ مجھے آپ نے تہ تو دیا ہی نہیں


السلام علیکم تعبیر
ہر شخص‌ کے نزدیک محبت کی تعریف مختلف ہوتی ہے۔۔۔ جب ہم محبت کو 'رشتوں' سے جوڑتے ہیں تو میرے خیال میں محبت کی بجائے 'خلوص' کو بنیاد کہنا زیادہ بہتر ہو گا۔۔۔جس پر محبت کی عمارت قائم ہوتی ہے۔۔۔۔اگر آپ اپنی بہن کے 'محبت میں حسد' والے بیان کو ذرا سا واضح کر دیتیں تو شاید آپ دونوں کی بحث کو سمجھنا زیادہ آسان ہو جاتا۔۔۔ :) جہاں تک میں اس جملے کو سمجھ پائی ہوں۔۔۔مجھے لگتا ہے کہ یہاں 'حسد' سے مراد کہیں 'پوزیسیونیس' تو نہیں ہے؟؟؟؟؟

کسی بھی رشتے کے جڑنے میں 'خلوص' بنیاد ہے تو 'تحمل، برداشت ، باہمی تعاون اور سمجھداری' اس کی کامیابی کے ضامن۔۔۔ اور یہی محبت کی عمارت میں اینٹ گارے کا کام دیتے ہیں۔۔۔ اور رشتوں کو برقرار رکھتے ہیں۔۔۔
بے جا انانیت پسندی اور ضد مضبوط رشتوں میں دراڑیں ڈالتے ہیں۔۔۔


وعلیکم السلام

فرحت اب میں کیا بتاؤں۔ بہن کی ساری اسٹوری اور ہماری باتیں عام ہو جائیں گی نا ;) میں سب ایسا نہیں کرتی کیوں کہ میرا ماننا ہے کہ شخصی آزادی بھی ضروری ہے اس وجہ سے وہ کہتی ہے مجھے محبت کرنا نہیں آتی :(
میرا خیال ہے کہ 'پوزیسیونیس۔ جلن یہ سب جیلسی کی ہی اقسام ہیں۔
 

تعبیر

محفلین
بالکل ٹھیک کہا۔۔۔ لیکن پرواہ عموما بے اختیار ہوتی ہے۔۔۔ ہم اپنے دلی جذبات کے ہاتھوں مجبور ہوکر بے اختیار ہوجاتے ہیں اور اسی باعث پرواہ کبھی کبھار حد سے بڑھ جاتی ہے۔ خود مجھ سے بھی کچھ لوگ چڑجاتے ہیں۔ ;)

میری عمر۔۔۔ میں چھوٹا سا اِک بچہ ہوں والی نظم مجھ پر صادق آتی ہے۔ آج سے ٹھیک تین ہفتہ کا کاؤنٹ ڈاؤن ہے 21 سال کا ہونے کے لیے۔

کیا اپ بہت کیئرنگ ہیں :confused:

:eek: :eek: :eek: کیا سچی ۔ پھر تو اپ سچ میں ننھے منے ہیں ;) اس عمر مین ہی اتنے عقلمند ہیں اور تیز طرار پھر آگے کیا ہو گا :confused:


کیا بات ہے بات چلی تھی رشتوں کی کامیابی سے اور پہنچی ہے محبت تک تعریف تک ;)

محبت کے بھی ہیں جہاں میں انداز نرالے

ویسے کیا آپ کو بھی یہی محبت یہاں کھیچ لائی نا :confused: ;)
 

شمشاد

لائبریرین
اقتباس:
اصلی پوسٹ بذریعہ تفسیر

نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔۔۔آپ ہماری پیارہ بہن ہیں۔ دراصل میں ننی منی کے پیغام پر لکھ رہا تھا ۔
اقتباس کواس لنک پر جاکر میرا مضمون " ابا جان کے ہاں" پڑھیں ۔آپ کو میری لکھائی پڑھانے کی معصوم کوشش تھی
موقع ملا تو یہاں تفصیل سے لکھوں گا۔ دانشکدہ آئیں ۔ میں نے اکاونٹ بنانے میں آسانی کردی ہے۔ شمشاد بھائی کو وہاں اکر بھی تنگ کریں

جی ضرور پڑھوں گی۔انشاءاللہ

پر میں کیسے آؤں کہ مجھے آپ نے تہ تو دیا ہی نہیں

یہ رہا ربط دانشکدہ
 

تیشہ

محفلین

وعلیکم السلام !

دیکھیئے فرحت ! یہ ایک ایسا لفظ ہے جو فی زمانہ اب صرف کچھ خاص معانی میں لیا جانے لگا ہے، اصل میں محبت کیا ہے ؟ تھوڑی سے الجھے ہوئے انداز میں یہ اپنی تعریف مانگتی ہے۔۔۔ سو الجھے ہوئے انداز میں اس کو بیان کرنا چاہونگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہانی ہے ایک اجنبی مرد اور ایک اجنبی عورت کے سب سے پہلے رشتے کی، جہاں سے کائنات کی ابتدا ہوئی، جس کا سب سے خوبصورت وصف محبت ہے اس نے اس کا مظاہرہ دو اجنبی ہستیوں میں اسکو سمو کر کیا۔۔۔۔۔ اور پھر اس ایک رشتے سے کئی رشتے وجود میں آگئے ۔۔۔۔ غور کریں تو یہ وصف اپنی صفت میں صرف ابتدا ہے اس کی کوئی انتہا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ بلندی کی طرف ایک ایسا سفر ہے جس میں صرف بلندی ہے ایک ایسی بلندی جس می حد آنکھوں سے اوجھل ہے۔۔۔۔۔۔

یہ ایک انکار ہے ۔۔۔ جس سے اقرار نے جنم لیا ۔۔۔۔ اس بات کو ایک نالائق شاعر کچھ یوں بھی بیان کرتا ہے۔۔

سب نے رد کردیا تو پھر میں نے
اپنے ہونے کا اعتبار کیا

اب بات آتی ہے کہ پھر رشتوں کی اساس محبت ہے یا نہیں۔۔۔۔ اسکو ایک بار اسی نالائق شاعر کی بات سے سمجھیں

یہ کیا مقام ہے جیسا جو تھا جہاں نہ رہا
مکیں مکیں نہ رہا اور مکاں مکاں نہ رہا

بدل گئی مری رفتار سارے پیمانے
زمیں زمیں نہ رہی اور زماں زماں نہ رہا

جلا ہی دے گی جہاں آگ سے لپٹ کر آگ
مثال آب اگر میں ہی درمیاں نہ رہا

انداز بیاں تھوڑا سا الجھا ہوا تو ہے مگر یہ الجھا ہوا لفظ "محبت" ایک ایسی ہی تشریح کے زیر اثر رہے تو "با اثر" ہوتا ہے۔۔۔۔۔

محبت ابتدا ہے اسکی کوئی انتہا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ یہ سچ بھی ہے اور ایک خوبصورت حقیقت بھی ہے زیر نظر شعر شاید اسکی بات کچھ تائید کر سکے

لییے لییے پھرے بہت کتاب جاں کا انتساب
کوئی نہیں ملا کہیں تو اپنے نام کر لیا

اس الجھے لفظ کی اس الجھی تشریح نے ہمیں بھی ہمیشہ الجھا کر رکھا ۔۔۔۔

:) سلام



واہ ،، ، کیا خوب لکھا ہے ۔ ۔ الجھاُ الجھا ،، ۔۔
01hmm.gif
جو الُجھا کے رکھ دیتا ہے ۔ ۔
بہت خوب ،
01dance2.gif
 

تیشہ

محفلین
تفصیلی جواب دینے کےلیے بہت بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب ۔۔۔:)

یہ اور بات ہےکہ اس بار تشریح نے مجھے مزید الجھا دیا ہے۔۔اور کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں والی بات ہو گئی ہے۔۔۔
بجا کہ محبت ایک آفاقی جذبہ ہے۔۔۔اور اگر محبت کو ابتدا مانا جائے تو انتہا کیا ہے؟؟؟ بے انت محبت کا کوئی تو نام ہو گا ناں۔۔اور اگر محبت کی کوئی انتہا نہیں ہے تو 'عشق' کیا ہے؟؟؟
؎ایک اور بات۔۔۔ کیا اقرار کا جنم ہمیشہ انکار سے ہی ہوتا ہے؟؟ اور محبت میں انکار/اقرار کی کوئی اہمیت ہے؟؟؟

یہ نالائق شاعر جو بھی ہیں بہت خوب لکھا ہے انھوں نے اور اپنی سمجھ کے مطابق مجھے شعر تو سمجھ آ گئے ہیں لیکن یہ بات ابھی بھی مجھے کنفیوز کر رہی ہے آیا محبت رشتوں کی اساس ہے یا نہیں؟؟

میرا شمار ذرا نالائق قسم کے لوگوں میں ہوتا ہے۔۔اگر آپ کو یہ سوال در سوال والا سلسلہ ناگوار گزرے تو بلاتکلف مجھے منع کر سکتے ہیں۔




فکر ناں کریں ،، میں آپ سے بھی کہیں زیادہ بڑھکر نالائق ہوں ،، آپکو تو پھر کچھ سمجھ میں آیا ، مجھے جو آیا تھا ۔۔۔ وہ بھی گیا :confused:
اب جسکو جو سمجھ آجائے تو مجھے بھی سمجھا دے ۔ :(
 

شمشاد

لائبریرین
ڈاکٹر صاحب بات محبت پر نہیں ہو رہی بلکہ کسی بھی رشتے کی کامیابی اور ناکامی کے کیا عوامل ہو سکتے ہیں، اس پر ہو رہی ہے۔ موضوع کی بنیاد رشتہ داروں کے درمیان تعلقات کی کامیابی اور ناکامی ہے۔
 
Top