محمد بلال اعظم
لائبریرین
تو اس سے بہتر ہے کہ آپ یہی پر بیٹھیں رہے۔۔ سونا تو ہوتا نہیں آپ نے۔۔۔ ویسے ہماری طرف دوپہر کے کھانے کے بعد کوئی ریسٹ ویسٹ نہیں کیا جاتا
لیکن چھوٹا بھائی بار بار کہتا ہے
جا
میں نے نیٹ استعمال کرنا ہے۔
تو اس سے بہتر ہے کہ آپ یہی پر بیٹھیں رہے۔۔ سونا تو ہوتا نہیں آپ نے۔۔۔ ویسے ہماری طرف دوپہر کے کھانے کے بعد کوئی ریسٹ ویسٹ نہیں کیا جاتا
قیلولہ سنت ہے ثواب ھے صحت ہے، اس میں پرانے لوگوں کی کیا بات ہے؟اب تو پاکستان میں بھی یہ بہت کم ہے۔
زیادہ تر پرانے لوگ ہی گرمیوں میں کرتے ہیں قیلولہ۔
مقدس بہنا!ہی ہی ہی ہی ہی ہی ہی ہی بھیااااااااا
ویسے میرے ساتھ ایسا ہو چکا ہے۔ جمعہ کی نماز پڑھنے گئے تھے۔۔ کوئی میری بالکل نئی والی چپل اٹھا کر لے گیا تھا۔۔
خدا کا خوف کرو لڑکی
جوتا چوری ہونے کے ڈر سے مسجد ہی نہیں گئی
میرا جوتا بھی اکثر چوری ہوجاتا ہے
تو میں کسی اور کا پہن کر آجاتا ہوں
اکرم محمد بھائی بہت خوب ہے آپ کی شاعری ، اسے مکمل کرکے مزاح کے کالم میں الگ پوسٹ کیجیے نا!کل شب چودھویں کی رات تھیشب بھر رہا خرچہ میراکچھ نے کہا یہ چانپ لاکچھ نے کہا چرغہ میراتم بھی وہیں موجود تھےتم سے بھی سب پوچھا کئےتم چپ رہے تم ہنس دیئےمنظورنہ تھا خرچہ میرا
قیلولہ سنت ہے ثواب ھے صحت ہے، اس میں پرانے لوگوں کی کیا بات ہے؟
خلیل بھائی حوصلہ افزائی کا شکریہ، مگر ہم کہاں کے شاعر پہلے کافی کوشش کیا کرتے تھے مگر ایک بار قاسمی صاحب سے ملاقات ہوئی اُنھیں ایک شعر سنایا مسکرا دیئے دوسرا سنا تو بولے بیٹا یہ شاعری ہر ایک کے بس کے بات نہیں ہے، یقینان بے وزن ہوگا یا کچھ اور بس تب سے توبہ کر لی، اور جو دوست احباب ہماری شاعری سن کر واہ واہ کرتے تھے اُن کو بھی بتا دیا کہ اب کوئی شاعری نہیں ہاں تخلص(دانش)باقی ہے اب کچھ دوست اسی نام سے پکارتے ہیں۔ آپ کو ایک مزے کی بات بتاوں یہ جو "پبلک" ہے نہ وہ بھی شاعری کی الف بے سے میری طرح کوری ہے، سو اگر شعر پسند آگیا تو کوئی اس کی ناپ تول کرنے نہیں کرتا، اور شعر ہٹ ہو جاتا ہے۔اکرم محمد بھائی بہت خوب ہے آپ کی شاعری ، اسے مکمل کرکے مزاح کے کالم میں الگ پوسٹ کیجیے نا!
اور ہاں اپنا تعارف بھی دیجیے جناب
عمدہ لکھا ہے جی۔شکریہ بلال بھائی، اکرم بھائی کی دل شکستہ روداد سننے کے بعد میں خلیل الرحمٰن صاحب کی اجازت سے اتنا کہنا چاہوں گا کہ شعر کہنے کی صلاحیت، تخیل، خیال، وغیرہ تو واقعی شاعر لے کر پیدا ہوتا ہے۔ لیکن یہ صلاحیت اس کے اشعار میں بلاغت پیدا کرتی ہے، جبکہ فصیح کلام کہنے کے لئے قافیہ، ردیف، بحر، وزن، عروض و ضعافات وغیرہ کا جاننا ضروری ہے اور یہ سب باتیں سیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ اچھے سے اچھا خیال بھی ان اصولوں کے مطابق بیان نہ ہو تو اسے اچھی نثر تو کہا جاسکتا ہے، اچھی شاعری نہیں۔
کل چودھویں کی رات تھی ۔ ۔ ۔ ۔
ممکن ہے کہ شاعر کو اس کی بحر یا اوزان کا پتہ ہی نہ ہو اور اس نے محض اپنی پیدائشی صلاحیت کی وجہ سے ہر مصرعے کو بحر کے مطابق رکھا ہو، لیکن جس شخص نے چار اوزان پر مشتمل یہ بحر سیکھی ہوگی "مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن" وہ بھی بغیر تکنیکی غلطی کیئے بحر کے مطابق شعر کہہ ہی ڈالے گا۔ ممکن ہے شروع میں اشعار پختہ نہ ہوں لیکن مشق اور رہنمائی سے کلام میں بہتری آتی چلی جائے گی۔
اکرم بھائی!
شاعری میراث کا حصہ کبھی ہوتی نہیں
یہ تو وہ دیوانہ ہے کہ جس کا گھر کوئی نہ ہو
دل شکستہ کیجیئے نہ، آپ صرف اس بات پر
ایسی بھی شب ہے کوئی جس کی سحر کوئی نہ ہو؟
(فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)
لیجیئے بیٹھے بیٹھے آپ کو دو بحور سکھا دیں
الف عین، الف نظامی، محمد حفیظ الرحمٰن، محمد یعقوب آسی، محمد وارث جیسے پختہ شعراء کے علاوہ بھی آپ کو اس فورم پر بہت مدد ملے گی انشاءاللہ۔ بس حوصلہ نہیں ہارنا آپ نے۔
کچھ زیادہ لمبا لیکچر نہیں ہو گیا؟ اجازت دیں
اگر مسجد میں آپ کا جوتا چوری ہوجائے تو آپ کیا کریں گے
- ننگے پاؤں مسجد سے نکلیں اور چھپتے چھپاتے گھر پہنچ جائیے۔
- ایک کونے میں چپ چاپ کھڑے ہوجائیں ، جب سب نمازی نماز سے فارغ ہوکر مسجد سے باہر نکل جائیں تو دیکھیے کہ ایک پھٹا پرانا جوتا اب بھی ریک پر رکھاہوا ہوگا۔ شرافت سے وہی پہن لیجیے اور گھر پہنچتے ہی اس جوتے کو ڈسٹ بِن میں پھینک دیجیے۔
- غور سے دیکھیے، جوتوں کے ریک میں یا نیچے کوئی بہت ہی پرانا جوتا آپ کا مذاق اُڑا رہا ہوگا۔ یہی وہ جوتا ہے جو چور بدبخت چھوڑ گیا ہے۔ جلدی سے پہن لیجیے اور مسجد سے باہر نکل جائیے۔ کہیں یہ کسی اور چور کا جوتا نہ ہو جو آج واردات کرنے میں ناکام ہوگیا ہو؟
شکریہ بلال بھائی، اکرم بھائی کی دل شکستہ روداد سننے کے بعد میں خلیل الرحمٰن صاحب کی اجازت سے اتنا کہنا چاہوں گا کہ شعر کہنے کی صلاحیت، تخیل، خیال، وغیرہ تو واقعی شاعر لے کر پیدا ہوتا ہے۔ لیکن یہ صلاحیت اس کے اشعار میں بلاغت پیدا کرتی ہے، جبکہ فصیح کلام کہنے کے لئے قافیہ، ردیف، بحر، وزن، عروض و ضعافات وغیرہ کا جاننا ضروری ہے اور یہ سب باتیں سیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ اچھے سے اچھا خیال بھی ان اصولوں کے مطابق بیان نہ ہو تو اسے اچھی نثر تو کہا جاسکتا ہے، اچھی شاعری نہیں۔
کل چودھویں کی رات تھی ۔ ۔ ۔ ۔
ممکن ہے کہ شاعر کو اس کی بحر یا اوزان کا پتہ ہی نہ ہو اور اس نے محض اپنی پیدائشی صلاحیت کی وجہ سے ہر مصرعے کو بحر کے مطابق رکھا ہو، لیکن جس شخص نے چار اوزان پر مشتمل یہ بحر سیکھی ہوگی "مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن" وہ بھی بغیر تکنیکی غلطی کیئے بحر کے مطابق شعر کہہ ہی ڈالے گا۔ ممکن ہے شروع میں اشعار پختہ نہ ہوں لیکن مشق اور رہنمائی سے کلام میں بہتری آتی چلی جائے گی۔
اکرم بھائی!
شاعری میراث کا حصہ کبھی ہوتی نہیں
یہ تو وہ دیوانہ ہے کہ جس کا گھر کوئی نہ ہو
دل شکستہ کیجیئے نہ، آپ صرف اس بات پر
ایسی بھی شب ہے کوئی جس کی سحر کوئی نہ ہو؟
(فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن)
لیجیئے بیٹھے بیٹھے آپ کو دو بحور سکھا دیں
الف عین، الف نظامی، محمد حفیظ الرحمٰن، محمد یعقوب آسی، محمد وارث جیسے پختہ شعراء کے علاوہ بھی آپ کو اس فورم پر بہت مدد ملے گی انشاءاللہ۔ بس حوصلہ نہیں ہارنا آپ نے۔
کچھ زیادہ لمبا لیکچر نہیں ہو گیا؟ اجازت دیں
یادش بخیر، جب کبھی بھی میرا جوتا مسجد میں چوری ہوا (یا حُسنِ ظن سے کام لوں تو جب کبھی بھی جوتا مسجد میں گم ہوا) اور ننگے پاؤں گھر آنا پڑا کہ کوئی اور جوتا پہننے کو طبعیت نہیں مانتی تھی تو اس دن یقین ہوا کہ میری نماز قبول ہوئی۔ نماز کی قبولیت کا یقیناً یہ بہت تکلیف دہ سا "اصول" میں نے بنا لیا تھا لیکن لگتا یہی ہے کہ اس خاکسار کی یہی تین چار نمازیں ساری عمر کا حاصل ہیں ایک پرانا شعر یاد آ گیا۔
یہی متاع ہے میری یہی مرا حاصل
نہالِ غم کی لہو سے کی آبیاری ہے