کمپنی کی تازہ ترین اپ ڈیٹس

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
1606891_642340235832896_75444802_n.jpg
مولانا ڈیزل صاحب یہ کونسا ڈیزل بیچا جا رہا ہے
روحانی بابا یہ دونوں آنکھوں آنکھوں میں کیا باتیں کررہے ہیں۔۔؟
 

کاشفی

محفلین
دراصل میری ایک آنکھ میں کتا پن ہے یعنی کُتی آنکھ ہے اور دوسری آنکھ انسانیت والی ہے ۔ پس جب انسان کو دیکھتا ہوں تو انسان والا برتاؤ کرتا ہوں اور جب کتا دیکھتا ہوں تو پھر کیا ہوتا ہے یہ جاننے کے لیئے اپ کو پطرس بخاری جو کہ خود بھی بڑے خاصے کی چیز ہے کی تحریر جو کہ کتوں سے متعلق ہیں وہ پڑھیں
واہ واہ! سبحان اللہ۔ کتنی پیاری بات کی ہے آپ نے۔۔۔
کیا روحانی ٹیکنالوجی ہے۔۔ایک باڈی میں کس قدر خدا نے صلاحیت عطا کی ہے کہ آپ ڈوگی صفت لوگوں کو دیکھنے کے لیئے آنکھ کی ڈوگی پن استعمال کرتے ہیں ۔۔اور ہیومین انسانی صفت لوگوں کو دیکھنے کے لیئے ہیومینی آنکھ کا استعمال کرتے ہیں۔۔۔
میں آج رات کو وسانی خواب دیکھوں گا کہ کیا میں آپ کا غائبانہ مرید بننے کے قابل ہوں کہ نہیں۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دراصل میری ایک آنکھ میں کتا پن ہے یعنی کُتی آنکھ ہے اور دوسری آنکھ انسانیت والی ہے ۔ پس جب انسان کو دیکھتا ہوں تو انسان والا برتاؤ کرتا ہوں اور جب کتا دیکھتا ہوں تو پھر کیا ہوتا ہے یہ جاننے کے لیئے اپ کو پطرس بخاری جو کہ خود بھی بڑے خاصے کی چیز ہے کی تحریر جو کہ کتوں سے متعلق ہیں وہ پڑھیں
جیتے رہیئے :)
 

کاشفی

محفلین
بھائی ناراض نہیں ہونے ۔تھنک کرنے کا۔۔۔ ۔ مطلب کچھ سوچنے کا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔بالکل امریکی تھنک ٹینکس کی مافق تِھنک کرنے کا
مجھے امریکہ کی طرح نہیں آپ کی طرح سوچنا چاہیئے۔۔
بڑا دل رکھنے والے پیارے انسان ہیں آپ ۔۔ماشاء اللہ
 

طالوت

محفلین
تیری مچھلی خراب ، تیرا تالاب گندا ،،،،،،،،،،،،، نہ نہ نہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تیری مچھلی خراب ، تیرا تالاب گندا ۔ حالانکہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
لگے رہو ۔:)
 

ایک قصہ یاد آیا۔۔۔ایک پیر صاحب اپنے مردوں میں بیٹھے اسی طرح ہاتھ پاؤں دبوا رہے تھے اور مریدانِ باصفا نہایت تندہی سے یہ خدمت انجام دے رہے تھے۔ پیر صاحب یکایک وجد کے عالم میں بولے:
"واہ واہ، واہ واہ۔۔۔ہم سب کو کتنا ثواب مل رہا ہے اس عمل سے"
اک مریدِ ناپختہ کار اس بات پر ذرا جھنجھلا اٹھا اور صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑتے ہوئے اعتراض کرتے ہوئے کہنے لگا کہ :
"حضرت جی، گستاخی معاف۔ خدمت تو ہم کر رہے ہیں تو ثواب بھی ہمیں ہی ملنا چاہئیے، آپ کو اس میں کس بات کا ثواب ؟"
پیر صاحب نہایت بدمزہ ہوئے اور اسکا ہاتھ پرے کرتے ہوئے اور اپنی ٹانگیں سمیٹتے ہوئے یوں گویا ہوئے :
" لے فیر ہن تُوں کلا ای ثواب کمائی جا" (یہ لو اب تم اکیلے ہی ثواب کماتے رہو)
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک قصہ یاد آیا۔۔۔ ایک پیر صاحب اپنے مردوں میں بیٹھے اسی طرح ہاتھ پاؤں دبوا رہے تھے اور مریدانِ باصفا نہایت تندہی سے یہ خدمت انجام دے رہے تھے۔ پیر صاحب یکایک وجد کے عالم میں بولے:
"واہ واہ، واہ واہ۔۔۔ ہم سب کو کتنا ثواب مل رہا ہے اس عمل سے"
اک مریدِ ناپختہ کار اس بات پر ذرا جھنجھلا اٹھا اور صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑتے ہوئے اعتراض کرتے ہوئے کہنے لگا کہ :
"حضرت جی، گستاخی معاف۔ خدمت تو ہم کر رہے ہیں تو ثواب بھی ہمیں ہی ملنا چاہئیے، آپ کو اس میں کس بات کا ثواب ؟"
پیر صاحب نہایت بدمزہ ہوئے اور اسکا ہاتھ پرے کرتے ہوئے اور اپنی ٹانگیں سمیٹتے ہوئے یوں گویا ہوئے :
" لے فیر ہن تُوں کلا ای ثواب کمائی جا" (یہ لو اب تم اکیلے ہی ثواب کماتے رہو)
کیا وہ پیر بھی اتنے ہی "وسیع و عریض" تھے؟
 

کاشفی

محفلین
ایک قصہ یاد آیا۔۔۔ ایک پیر صاحب اپنے مردوں میں بیٹھے اسی طرح ہاتھ پاؤں دبوا رہے تھے اور مریدانِ باصفا نہایت تندہی سے یہ خدمت انجام دے رہے تھے۔ پیر صاحب یکایک وجد کے عالم میں بولے:
"واہ واہ، واہ واہ۔۔۔ ہم سب کو کتنا ثواب مل رہا ہے اس عمل سے"
اک مریدِ ناپختہ کار اس بات پر ذرا جھنجھلا اٹھا اور صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑتے ہوئے اعتراض کرتے ہوئے کہنے لگا کہ :
"حضرت جی، گستاخی معاف۔ خدمت تو ہم کر رہے ہیں تو ثواب بھی ہمیں ہی ملنا چاہئیے، آپ کو اس میں کس بات کا ثواب ؟"
پیر صاحب نہایت بدمزہ ہوئے اور اسکا ہاتھ پرے کرتے ہوئے اور اپنی ٹانگیں سمیٹتے ہوئے یوں گویا ہوئے :
" لے فیر ہن تُوں کلا ای ثواب کمائی جا" (یہ لو اب تم اکیلے ہی ثواب کماتے رہو)
:) اس طرح کے ایک اور مولوی گزرے ہیں۔۔
کہتے ہیں ایک لڑکی نے ایک مولوی صاحب سے پوچھا۔۔
اگر میں کسی غیرمرد سے پیار کروں تو کہاں جاؤں گی؟
مولوی صاحب موٹے توندوی نے کہا: دوزخ میں جاؤ گی۔۔
لڑکی بولی: اگر میں کسی رشتے دار سے پیار کروں تو؟
مولوی توندوی صاحب بولے: دوزخ میں جاؤ گی۔۔
لڑکی نے پھر سوال کیا کہ: اگر میں آپ سے پیار کروں تو؟
مولوی توندوی صاحب نے داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا: بڑی چلاک ہو! جنت میں جانا چاہتی ہو۔۔۔:)
اس طرح کے مولوی حضرات کی وجہ سے عام بندہ توند رکھتے ہوئے بھی گھبراتا ہے۔۔۔
 
dd.png

دیوبندی مکتب فکر کے رہنما اوردہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے نمائندہ مولوی عبد العزیز نے منگل گیارہ فروری کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں توہین رسالت کا قبیح جرم انجام دیا تھا – مولوی عبد العزیز نے کہا کہ رسول الله کے احکام شریعت میں نافذ نہیں ہوتے اور یہ کہ رسول الله کو بھی خدا کی شریعت میں تبدیلی کا حق حاصل نہیں – اس گستاخی پر پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم اور غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے اور تمام مکاتب فکر کے علما نے مولوی عبد العزیز دیوبندی کی شدید مذمت کی ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top