کاشفی
محفلین
آپ کی بات سے متفق نہیں۔آپ کی باتیں بالکل بھی درست نہیں ۔شدت پسندی پر کسی ایک خطے، علاقے یا کسی ایک زبان بولنے والی کی اجارہ داری نہیں ہے کہ صرف مقامی افراد کو امام مقرر کرنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ مقامی افراد بھی زہر پھیلانے میں کسی سے کم نہیں ہوتے۔ نیز یہ بات مبالغے پر مبنی ہے کہ کراچی کے ۹۹ فیصد عبادتی مراکز کی انتظامیہ باہر سے درآمدہ ہے۔ اس کے علاوہ اس سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ کراچی میں فرقہ واریت بھی دوسروں کی دین ہے، ورنہ یہاں کے لوگ تو طبعاً روادار ہیں۔ یہ بات بھی نادرست ہے۔
کراچی میں فرقہ واریت دوسروں کی دین ہے۔۔کراچی کے لوگ شیعہ سنی کے لڑائی جھگڑوں سے بہت دور تھے۔۔دوسروں نے یہاں آکر ان کے ذہن کو بھی اپنے ذہنوں کی طرح پراگندہ کر دیا۔باقی میں دوستی وغیرہ کی بنیاد میں غیروں کی غلط حرکت کو صحیح نہیں کہہ سکتا۔۔
مع السلام