کوئی عورت یا طالبہ ہلاک نہیں ہوئی۔۔۔ لال مسجد کمیشن

29363_485874628134020_1769090848_n.jpg
 
Lal Masjid has 10,000 suicide bombers: Abdul Aziz


our correspondentThursday, May 31, 2007
From Print Edition





ISLAMABAD: The Lal Masjid administration has more than 10,000 suicide bombers on the mosque premises and more than one lakh across Pakistan, claimed Khateeb of Lal Masjid, Maulana Abdul Aziz.

“The suicide attackers are ready to operate anywhere/anytime in Pakistan,” he said at a press briefing at the Lal Masjid on Wednesday evening. “We consider suicide attacks are right in Pakistan in few circumstances, while we consider them as absolutely justified in the context of Afghanistan and Iraq,” he said. “Our students enjoy the moments when a police or Rangers operation looms, and they get bored when the situation normalises,” he said of the situation inside Lal Masjid. He said, “We favoured the Taliban not only in the past, we favour them even today.”

Responding to a question that the strategy adopted by the Lal Masjid administration to solve different problems was helping Musharraf’s agenda to bring liberalism in the country and that analysts think that the clerics were operating on the direction of agencies and basically helping the regime to achieve its agenda, he said it was totally wrong.

“We are not operating under the command of some agency, and I am ready for ‘Mubahela’ in this regard,” he added. He said the Musharraf government was not taking any advantage to fulfil its agendas from the actions of the Lal Masjid.

However, at this moment Aziz’s younger brother Maulana Abdul Rasheed Ghazi took the mike from him and further elaborated the answer saying, “Sometimes it happens. Someone takes advantage from some action, which is actually not aimed to support him.”

He said: “When we were fighting against the USSR, the US had taken advantage of the situation. Our struggle against the USSR was not aimed to benefit the US, but they took an indirect advantage of our struggle.” He also cited the example of the war of Muslims against Persia which indirectly benefited the Romans.

Aziz also disclosed that Gen (retd) Hamid Gul had told him during a conversation that according to the Constitution, any citizen of Pakistan can play the role of a ‘law officer’ if he observes some illegal activity somewhere and not find law-enforcement authorities there.

The Lal Masjid cleric said that not a single finger was cut during their peaceful movement. Asked why the administration did not do something for the poor and depressed class of society and confined its version of Islam to CD shops and brothels, the cleric said they could not do anything for improving the condition of the poor with their resources. However, they could stop people from doing wrong. “We are doing what we can do,” he added.
http://www.thenews.com.pk/TodaysPrintDetail.aspx?ID=8218&Cat=13&dt=5/31/2007
 

شمشاد

لائبریرین
کتنا جھوٹ بولیں گے یہ۔

آج بھی لوگ اپنی بیٹیوں کے انتظار میں ہیں جو وہاں شہید کر دی گئیں اور جن کی لاشیں تک ورثا کے حوالے نہیں کی گئیں۔
 
کمال ہے صاحب،
ایک طرف تو بوٹ والے صاحب ججوں کو بدلے کا طعنہ دیتے پھر رہے ہیں اور دوسری طرف اپنا گناہ چھپانے کے لیے ایک جج کی بنائی ہوئی رپورٹ کا ہی ہر طرف حوالہ دیتے پھر رہے ہیں۔
کمیشن کمیشن کمیشن۔ ایک جج پر مشتمل کمیشن 4 ماہ کی تفتیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ کوئی طالبہ ہلاک نہیں ہوئی، تو پھر میڈیا اور عام افراد کو 3 دن جائے وقوع پہ جانے کی اجازت کیوں نہیں تھی۔
خدا را تفرقہ میں پڑ کے صرف اس وجہ سے انسانیت کی تذلیل نہ کریں کے اس کا فرقہ اور نظریات الگ ہیں اور یہی موقع ہے اسے بدنام کرنے کا ذرا انسانیت کا دامن بھی تھام لیں۔
اگر آپ نے کمیشن کی خبر رپورٹ کے اس اقتباس کو بطورِ خبر شئیر کرنا تھا تو پھر یہ اوپر کالی پٹی میں سابقہ کی کیا ضرورت تھی۔ خبر تو خبر ہوتی ہے اسے شئیر کریں وہ خود پکارے گی جھوٹوں کو بھی اور سچوں کو بھی۔
 
یاد رہے کہ یہ تحقیقاتی رپورٹ ان دنوں میں تیار کی گئی ہے جب نہ صرف مشرف کے اقتدار کا سورج ڈھل چکا ہے بلکہ مشرف خود بھی زیرِ حراست ہے۔ اور اس رپورٹ کے تیار کرنے والے مشرف کے حاشیہ بردار نہیں بلکہ مشرف کے شدید مخالف جج صاحبان کا نامزد کردہ کمیشن ہے۔۔۔امید ہے سمجھ میں بات آگئی ہوگی۔۔
نوٹ:۔۔۔دوسرے مراسلے میں انگلش میں دی گئی خبر بھی پڑھنے کی زحمت کرلی جائے تو کافی افاقے کی امید ہے :)
 
کتنا جھوٹ بولیں گے یہ۔

آج بھی لوگ اپنی بیٹیوں کے انتظار میں ہیں جو وہاں شہید کر دی گئیں اور جن کی لاشیں تک ورثا کے حوالے نہیں کی گئیں۔
کوئی مثال؟ کوئی نام؟۔۔۔اگر ایسی کوئی ایک مثال بھی ہوتی تو اسکے ورثاء آزاد سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ تحقیقاتی کمیشن سے ضرور رابطہ کرتے۔۔۔کیا خیال ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
اگر کوئی طالبہ ماری بھی گئی تو اُس کی بنیادی ذمے دار فوج یا ریاست نہیں، لال مسجد کی وہ انتظامیہ ہے جس کی وجہ سے فوجی کاروائی کی ضرورت پڑی تھی۔ جواب دہی کے لیے مولانا عبدالعزیز اور امِ احسن کا دامن پکڑنا چاہیے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
یہ تو ہم نے بھی ٹی وی بھی دیکھا کہ چوہدری شجاعت حسین، قاضی حُسین احمد اور اُنکی صاحبزادی لال مسجد والوں سے مذاکرات کے لئے گئے کچھ طالبات کو باہر آتے بھی ٹی وی پر دیکھا ۔ پھر مولانا صاحب خود بھی برقعے میں باہر آئے ۔ ان کی اہلیہ بھی آئیں
سب سے پہلی ہلاکت تو ایک آرمی افسر کی ہوئی تھی ظاہر ہے اندر بھی اسلحہ موجود تھا
http://www.facebook.com/PAKSSG/app_209569249055691
میں حسان سے متفق ہوں کہ لال مسجد انتظامیہ پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے
مگر پھر بھی حکومت کو چاہیئے تھا کہ وہ پانی بجلی منقطع کرتی بے ہوشی کی گیس سپرے کرتی اور گرفتاریاں کرتی
 
حکومت نے سب طلباء و طالبات کو لال مسجد سے باہر آنے کا وقت بھی دیا، راستہ بھی دیا اور گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔۔۔پھر ڈیڈ لائن کے گذرجانے کے بعد جو لوگ اندر رہ گئے وہ مولوی عبدالعزیز کی اپنی پریس کانفرنس کے بیان کردہ خودکش بمبار اور Millitants ہی تھے اور انکو وہی ملا جسکے وہ حقدار تھے۔۔۔اور حکومت نے وہی کیا جو اسکو کرنا چاہئیے تھا۔
 

عسکری

معطل
عورتیں کبھی ویسے کہاں مری ہیں جب بھی مرے ہیں مرد ہی مرے ہیں کبھی سنا بس الٹ گئی 85 عورتیں مر گئی ایک مرد زخمی ہوا ؟:rollingonthefloor:
 

طالوت

محفلین
خواتین کی ہلاکت ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو ، لال مسجد آپریشن و اس کے اسباب ہر حوالے سے اس وقت کی حکومت ، خفیہ ایجنسیوں اور فوج کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔

ریاست مجموعی طور پر آلو چاٹ کھا رہی تھی جب مبینہ جنگجو لال مسجد میں گولہ و بارود جمع کر رہے تھے؟ کسی قانون کی حکمرانی والے ملک یہ ہو تو آگے پیچھے لائن سے پیٹیاں نہ اتر جائیں ۔ اس ملک کے مافیا ایک بہت بڑے مسئلے کے انفرادی پہلووں کو اچھال کر اس کی جڑ تک پہنچنے ہی نہیں دیتے کہ کہیں غیر ذمہ داری جو کسی بھی حادثے یا سانحے کا اصل اور سب سے بڑا سبب ہوتی ہے کا محاسبہ ہو سکے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ریاست مجموعی طور پر آلو چاٹ کھا رہی تھی جب مبینہ جنگجو لال مسجد میں گولہ و بارود جمع کر رہے تھے؟

کیونکہ کسی زمانے میں یہ جنگجو ہمارے اداروں کے لیے اثاثے سمجھے جاتے تھے۔ اس لیے ان کے خلاف پہلے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
 

ساجد

محفلین
لال مسجد کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور باعثِ شرم ہے ۔ لیکن اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ابھی تک نہ ریاست کو شرم آتی دکھائی دے رہی ہے اور نہ ان نام نہاد مذہبی عناصر کو جنہوں نے اپنی ضد کی خاطر معصوم طالبات کی بَلی چڑھا دی۔ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ تجزیہ کیا جائے کیا مذہبی تعلیم کے نام پرہم اپنے بچوں کو ایسے عناصر کے ہاتھوں میں دے سکتے ہیں جو ان کے ہاتھوں میں اسلحہ تھما دیں اور ایک اسلامی ریاست میں اپنی الگ ریاست کا اجراء کرنے کی کوشش کریں۔
 
اس علاقے میں رہنے والے ایک عزیز کا کہنا ہے کہ وہاں کسی طالبہ کی ہلاکت نہیں ہوئی۔
بہرحال اور اگر ہوئی ہے تو اس کا جوابدہ ملّا برقعہ ہے۔ اس کی گردن ناپنی چاہیے۔
 
ویسے اس رپورٹ کے دیگر مندرجات پر بھی "بحث" کر نی چاہیے تھی۔۔ خواتین کی ہلاکتوں پر الجھنا یا الجھانا سمجھ سے بالا تر ہے۔
1) رپورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف، وزیراعظم شوکت عزیز اور ان کی کابینہ کو سانحہ لال مسجد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آپریشن میں ذمہ داروں کے خلاف قتل کے مقدمات قائم کئے جائیں اور سابق حکمرانوں پر زور دیا جائے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کریں۔
2) اور سب سے اہم بات یعنی اس مسلےء کا نقطہ اُبال : رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جس پلاٹ پر جامعہ حفصہ موجود تھی وہ دوبارہ انہی کے حوالے کیا جائے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) پرانی جگہ پر جامعہ حفصہ کے لئے عمارت تعمیر کرسکتی ہے۔
 
Top