کورونا وائرس: سوئزرلینڈ میں ایمرجنسی، فرانس اور روس کا سرحدیں بند کرنے کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
image.png
 

بندہ پرور

محفلین
میرے اوپر والے مراسلے میں جاسم بھائی ۔ دراصل آپ کے دیئے ہوئے ربط سے
میں نے بورس جانسن کے آئی سی یو والی ویڈیو دیکھی پھر اس ویڈیو کے بعد ایک اور
ویڈیو شروع ہوئی جس کا ربط میں نے یہاں دیا مگر پھر وہی آپ کی دی ہوئی خبر کا ربط
داخل ہوگیا اس لیے میں نے تدوین کرکے یہ لکھ دیا کہ ' غلط ربط داخل ہوگیا '۔ ابھی
ناتجربہ کار ہوں ناں !
 

جاسم محمد

محفلین
اس وائرس کو یہ داد تو دینی پڑے گی کہ اس نے بغیر کسی تفرقہ کے سب کو ایک جیسا نشانہ بنایا ہے۔

سعودی شاہی خاندان کے ’’درجنوں افراد‘‘ بھی کورونا وائرس کا شکار، نیویارک ٹائمز
ویب ڈیسک جمع۔ء 10 اپريل 2020
2030695-saudiroyalfamilyx-1586494635-221-640x480.jpg

شاہی خاندان کےلیے مخصوص اسپتال میں 500 وی آئی پی مریضوں کے بستر بھی تیار کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

ریاض: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق سعودی عرب کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے ’’درجنوں‘‘ افراد میں کورونا وائرس کا انکشاف ہوا ہے جن میں اہم سرکاری عہدیداران اور گورنر صاحبان تک شامل ہیں۔

اخبار نے اپنے نمائندگان ڈیوڈ کرک پیٹرک اور بین ہوبارڈ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی دارالحکومت ریاض میں ’’شاہ فیصل اسپیشلسٹ ہاسپٹل‘‘ کے سینئر ڈاکٹروں کے نام ایک ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ وہ ’’تمام ملک سے وی آئی پی مریضوں کےلیے تیار رہیں۔‘‘

اس ہدایت نامے کے فوراً بعد ہی 500 سے زیادہ بستروں کو ’’وی آئی پی مریضوں‘‘ کےلیے تیار کرنا شروع کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ اسپتال کا ایک بڑا حصہ صرف شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاج معالجے کےلیے مخصوص ہے۔

8 اپریل کے روز نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی اس خبر پر سعودی عرب کی حکومت نے اب تک کوئی ردِعمل نہیں دیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کورونا وائرس وبا کے باعث دنیا میں غذائی قلت کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
2031878-foodshortage-1586801290-914-640x480.jpg

اقوامِ متحدہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ عالمی خوراک کے تحفظ کو شدید دھچکا لگا ہے۔ فوٹو، انٹرنیٹ


نیویارک: اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خوراک نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی عالمی وبا کی باعث دنیا بھر میں خوراک کی فراہمی کا پیچیدہ اور باہم منسلک نظام شدید متاثر ہورہا ہے جس سے عالمی سطح پر خوراک کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک (ایف اے او) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگرچہ اب بھی اکثر ممالک کی دکانوں اور اسٹور میں اشیائے خورونوش موجود ہیں لیکن اس بحران سے عالمی خوراک کے پورے نظام پر دباؤ بڑھ چکا ہے جس کے تدارک کے لیے خاص اقدامات کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت سرحدیں بند ہیں، بحری جہاز لنگر انداز ہیں اور پروازیں معطل ہیں جس کی وجہ سے خوراک کی عالمی ترسیل جامد ہوچکی ہے جبکہ غذاؤں سے بھرے گودام اور کنٹینر اپنی منزل پر پہنچنے کے انتظار میں ہے۔

اقوامِ متحدہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ عالمی خوراک کے تحفظ کو شدید دھچکا لگا ہے جس سے انتہائی غریب ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

کووڈ وبا کے پس منظر میں ادارے نے دنیا بھر کی امدادی تنظیموں، بین الاقوامی اداروں اور نجی کمپنیوں سے منظم حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی کی درخواست کی ہے۔ رپورٹ میں آسٹریلیا جیسےصرف ایک ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ایشیا اور اطراف کے ممالک تک اپنی دوتہائی زرعی برآمدات پہنچاتا ہے جس کے بند ہونے سے ان ممالک میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے لیکن اب بھی اسے بحران نہیں کہا جاسکتا۔
 

محمد سعد

محفلین
چینی حکومت نے ووہان شہر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں اچانک 50 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ یعنی پہلے جان بوجھ کر غلط انفارمیشن دے رہے تھے۔
China Raises Coronavirus Death Toll by 50% in Wuhan
محمد سعد اب کسے بوگی مین بنانا ہے؟
میرے خیال میں تو ان کی پیش کردہ وجہ کا جواز بنتا ہے کہ جس دوران وبا زوروں پر ہو، ہسپتال اوورلوڈڈ ہوں اور تمام کیسز کا علم تک نہ ہو کہ ایسے کتنے کیسز ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہے اور ہسپتالوں تک رسائی نہ ہونے کے سبب باہر ہی دم توڑ رہے ہیں، ایسے میں فوری طور پر درست اعداد کا ملنا ناممکن ہے۔ اسی وجہ سے تو تمام ممالک ہر ممکن احتیاط بھی کر رہے ہیں کہ ہم پر ابھی پوری تصویر واضح نہیں ہے۔
 
Top