سیدہ شگفتہ
لائبریرین
شمشاد بھائی ، میں تو ہواؤں کی زد پہ ہوں نہیں معلوم کب خاموش ہوجاؤں۔ یہ ذمہ داری کسی اور کو اٹھانا ہوگی
سیدہ شگفتہ نے کہا:شمشاد بھائی ، میں تو ہواؤں کی زد پہ ہوں نہیں معلوم کب خاموش ہوجاؤں۔ یہ ذمہ داری کسی اور کو اٹھانا ہوگی
بہت خوب کہا ماہ وش بہن ۔ بھلے مثال لمبی ھو گئی۔ماہ وش نے کہا:اب تو لکھ دیا ہے ، زبان سے نکلی بات ، پستول سے نکلی گولی اور پرفیوم کی بوتل سے نکلی خوشبو بھی کبھی واپس آئی ہے ۔۔
بابر نے کہا:ارے کہاں ہیں سب کوئی آتا ہی نہیں
چلو ہم بھی چلتے ہیں
پھر ملیں گے
شمشاد نے کہا:یہ آج قیصرانی بھائی کہاں رہ گئے؟ کہیں پھر تو منہ دکھائی کے لیے تو نہیں چلے گئے