اب ایک بات اور (وہ) کرشنا کو بولا تھا میں لانے کے لیے کل لائے گا پھر پتہ نہیں ریاض میں ملے نا ملے ۔
میری شکل دیکھ کر لو گ سمجھتے ہیں میں کوئی خطرناک بندہ ہوں ابھی جب میں مدینہ کیا تھا تو گھر والے ایک دوائی ڈھونڈ ڈھونڈ کر پریشان تھے امی کے لیے مدینہ کے کسی میڈیکل سٹور سے نہیں مل رہی تھی ابو کو۔میں نے کہا بھئی یہ پرچی مجھے دو میں جدہ میں دیکھتا ہوں میں یہاں آیا ایک دن تو تھکا ہوا تھا دوسرے سن ایک بہت بڑے میڈیکل سٹور پر جا کر پتہ کیا وہ بولا نہیں ہے میں نے پوچھا وجہ بولا ختم ہو گئی ہے اوکے جی۔ میں نے ایک دوست کو فون کیا اور پوچھا جدہ میں کہاں سے غیر قانونی دوا مل سکتی ہے وہ بھی بولا پتہ نہیں مین تھوڑا پریشان ہوا اور نکلا رات کو 10 بجے پھر ایک میڈیکل سٹور سے پوچھا یہ دوائی ہے بولا کس کے لیے ہے میں نے بتایا امی کے لیے بولا یہ بیچنا منع ہے میں نے پوچھا کیوں جی بولا اس میں نشہ اور ڈپریشن دور کرنے کے لیے لوگ کھاتے ہیں اب میں سمجھ گیا اور اس کو بولا یہ منگوا دینے کے کتنے پیسے ہوں گے وہ بولا اصل قیمت 75 ریال ہے آپ 120 دو منگوا دیں گے مین نے 1 گھنٹے بعد وہ دوائی لے لی ۔کیونکہ میں 2 نمبر کام جانتا ہوں اور میرے بابا شریف آدمی ان کو کون دیتا یہ دوائی۔اس سے ثابت ہوا میں شکل سے 2 نمبر بندہ لگتا ہوں۔