السلام علیکم
جی شمشاد بھائی کہنے کو کچھ نہیں زندگی مفلوج، سب یہاں اپنی دکانیں چمکانا ہیں سب نے استحکام کے نام پر۔۔۔ اتنے لوگ مارے گئے کتنے زیادہ زخمی ہوئے اتنی فائرنگ ۔۔۔ ، راستے بند ، پتھراؤ ، گاڑیوں کو جلانا، بیمار مزید بیمار اور کتنے ہی ایمرجنسی کے مریض اب کسی بھی حاجت سے بے نیاز ہو چکے ہمیشہ کے لئے، مجھے خیال آتا ہے کہ زلزلے کا ایک معمولی سا جھٹکا کتنی تباہی لاتا ہے انسان کتنا بے بس ہوجاتا ہے تب اور یہی بے بس انسان ہے کہ اپنی میں سے باہر ہی نکلنا نہیں آتا سچا کون کوئی بھی تو نہیں۔۔۔ چند روزہ زندگی میں چند لوگ کتنے ہزاروں لاکھوں کی زندگی تباہ کرتے ہیں کئی نسلوں کو برباد کر جاتے ہیں !!