کل لندن میں ایک بندہ ٹاور بریج پے چڑھکر خود کشُی کرنے جارہا تھا مگر پولیس نے اسُے مرنے بھی نا دیا ۔۔ وہ ٹاور کے سب سے اُوپری حصے پے چڑھکر پانی میں کوُد کر جان دینے کو تھا کہ ریسکیو پہنچ گئی ۔ دریا میں بھی بوٹس، شیپ میں ہر طرف پولیس چکر کاٹنے لگی کہ اگر کودا تو اسے بروقت بچا لیا جائے ۔ بریج پے بھی پولیس ہی پولیس رہی ۔ ساری دنیا اکھٹی ہوگئی اللہ جانے بیوی سے گھبرا کے مرنے جارہا تھا کہ محبوبہ سے دلبرداشتہ ہوکر کوُدنے جارہا تھا
میرے خیال میں بچارہ اُوکھا سوکھا ہوکر اُوپر مرنے کو ہی چڑھا تھا مگر اتنی دیر میں وہاں پولیس پہنچ آئی کسی نے کال کی ہوگی ۔ اب جس بریج پے وہ جما ہوا تھا وہاں سے وہ پولیس کو اپنے قریب آنے نہیں دے رہا تھا اور جو پولیس تھی وہ بھی ڈر کے دور کھڑے رہے کہ اگر ہم بریج کو جاتے ہیں تو کیا پتا یہ خود کو دریا میں پھینک دے ۔ اور پولیس نے بھی بریج سائیڈوں سے گھیرلیا ۔ ۔اور کچھ پولیں دریا میں چکر کاٹنے لگ گئی کہ آؤ گے تو آخر ادھر ِ ہی کو ۔۔ تبھی وہ چھلانگ لگانے سے رہ گیا کہ ادھر بھی پولیس ۔۔ نیچے بھی پولیس ،، کوُد بھی جاتا دریا میں تو جاتا کدھر ۔۔ادھر وہ چھلانگ لگاتا ادھر ریسیکیو والوں نے اسے نکال باہر کرنا تھا ۔ ۔۔
اس سے اچھا ہے گھر بیٹھ کر آرام سے ہلکا پھلکا سا زہر کھا لیتا